جنرل ضیاع مردود نے بھٹو حکومت کی مالی بدعنوانیوں کے بارے میں بھی ایک وہائٹ پیپر جاری کیا گیا تھا۔۔!
بھٹو کی پھانسی سے قبل ان کی سرکاری طور پر کردارکشی کی مہم بڑے زوروشور سے جاری تھی اور پاکستان کے آئین و قانون کو پامال کر کے حکومت پر قبضہ کرنے والا غاصب و جابر حکمران ، عوام کے پہلے منتخب حکمران پر مختلف وہائٹ پیپرز شائع کر رہا تھا جن میں 16 جنوری 1979ء کا وہ قرطاس ابیض بھی شامل تھا جس میں بھٹو حکومت کی مالی بدعنوانیوں کی تفصیلات درج تھیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس وہائٹ پیپر میں کہیں بھی بھٹو پر ذاتی کرپشن کا الزام نہیں لگایا جا سکا تھا۔ قریب ترین الزام ان کے ترجمان اخبار مساوات کے ایک بینک لون کا تھا جس کا بڑے نمایاں الفاظ میں ذکر کیا گیا تھا۔ باقی کرپشن کے بغیر تو پاکستان کبھی نہیں رہا۔ اس طرح سے تو ناقدین ، قائداعظمؒ پر بھی کرپشن کا الزام ثابت کرسکتے ہیں۔
تاریخ گواہ ہے کی جتنی کرپشن آمروں نے کی ہے ، اس کا عشر عشیر بھی کبھی کسی سیاسی حکومت نے نہیں کیا۔ خود جنرل ضیاع مردود کا دورحکومت ، کرپشن کے لحاظ سے بدترین دور تھا جب امریکی ڈالروں ، ہیروئن کی ناجائز کمائی اور کلاشنکوف کے منافع بخش کاروبار کو سرکاری سرپرستی حاصل تھی۔ بڑے بڑے فوجی افسران اور قریبی ساتھیوں کو بھاری مالی فوائد ملے۔ جونیجو حکومت کی اسمبلی کو نہ صرف رشوتیں پیش کیں بلکہ ایم این اے کو ترقیاتی فنڈز کے نام پر صوابدیدی فنڈز کے نام پر کرپشن کی انتہا کر دی گئی تھی۔ حالانکہ اسمبلی ممبران کا کام ترقیاتی کام نہیں بلکہ صرف قانون سازی تھی۔ آمرمردود نے پارلیمنٹ کو بلدیاتی ادارے بنا دیا تھا جو اصل میں ایک ربڑ سٹمپ تھی۔
16 جنوری 1979ء کی میری روزانہ کی ڈائری میں یہ خبر بھی تھی کہ ایران کے شہنشاہ محمدرضا شاہ پہلوی کو عوامی دباؤ پر اپنا ملک چھوڑا پڑا تھا۔ یہ ایک بہت بڑی ، تاریخ ساز اور ناقابلِ یقین خبر تھی۔
تین سال قبل، ایران میں گزرے ہوئے تمام واقعات یاد آئے جب دسمبر 1976ء میں ڈنمارک سے پاکستان کے سفر کے دوران چند دن، ایران کے دارالحکومت تہران میں قیام ہوا۔ اس وقت تک وہم و گمان بھی نہیں تھا کہ دو ہزار سالہ شاہی تقریبات منانے والے اس شہنشاہ کا ایسا زوال ہوگا۔ فرانس سے آنے والے امام خمینی کا استقبال بھی یاد ہے اور ایران میں اسلامی انقلاب کے ابتدائی واقعات بھی یاد ہیں۔
Military dictator General Zia published another whitepaper on Bhutto regime..
پاک میگزین ، پاکستانی تاریخ پر اردو میں ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر اہم تاریخی واقعات کو بتاریخ سالانہ ، ماہانہ ، ہفتہ وارانہ ، روزانہ اور حروفانہ ترتیب سے چند کلکس کے نیچے پیش کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اہم ترین واقعات اور شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مخصوص صفحات ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تصویر و تحریر ، ویڈیو اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں محفوظ کیا گیا ہے۔
پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……