پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
جمعرات 23 نومبر 1967
منگلا ڈیم
23 نومبر 1967ء کو صدر ایوب خان نے منگلا ڈیم کا افتتاح کیا تھا۔۔!
دریائے جہلم پر میرپور (آزادکشمیر) کے مقام پر بننے والے دنیا کے 7ویں بڑے منگلا ڈیم کا سنگ بنیاد 8 مئی 1962ء رکھا گیا تھا۔ اس عظیم ڈیم کی تعمیر میں 280 دیہات زیرآب آئے اور ایک لاکھ دس ہزار سے زائد افراد بے گھر ہوئے۔ ان میں سے بیشتر افراد کو برطانیہ کا ویزہ ملا تھا جہاں ستر فیصد پاکستانی ، میرپوری کہلاتے ہیں۔
منگلا ڈیم کا منصوبہ کب شروع ہوا؟
1960ء کے سندھ طاس معاہدے کے تحت بننے والے اس عظیم ڈیم کی فزیبلٹی رپورٹ قیام پاکستان کے فوراَ بعد بننا شروع ہو گئی تھی کیونکہ پاکستان کو بجلی اور پانی کے ذخائر کی اشد ضرورت تھی۔ 1951ء میں وولڈ بینک نے اس منصوبے میں دلچسپی کا اظہار کیا تھا اور یہ تجویز پیش کی کہ پاکستان تین مغربی دریاؤں (سندھ ، جہلم ، چناب) اور بھارت تین مشرقی دریاؤں (راوی ، ستلج ، بیاس) کے پانیوں کو استعمال کرے لیکن پاکستان اپنے خطے میں بہنے والے دو دریاؤں کے پانی سے دستبردار ہونے کو تیار نہیں تھا اور اس طرح 1960ء تک گاہے بگاہے ہونے والے مذاکرات مسلسل تعطل کا شکار ہوتے رہے۔
منگلا ڈیم کا کریڈٹ کس کو جاتا ہے؟
19 ستمبر 1960ء کو بالآخر کراچی میں پاکستان ، بھارت اور وولڈبینک کے مابین معاہدہ سندھ طاس کے تحت اس منصوبے کی منظوری دی گئی اور پانچ سال کی مدت میں منگلا ڈیم مکمل ہوا تھا۔ تقریباَ ڈیڑھ ارب ڈالر کی لاگت سے تیار ہونے والے اس عظیم منصوبے کی فنڈنگ وولڈ بینک اور ایشین ترقیاتی بینک کے علاوہ امریکہ ، برطانیہ ، کینیڈا ، آسٹریلیا ، نیوزی لینڈ اور مغربی جرمنی کے علاوہ بھارت نے بھی کی تھی جس نے راوی اور ستلج کی قیمت اس وقت کے چھ کروڑ پونڈ ادا کی تھی۔ برطانوی اور امریکی کمپنیوں نے اس ڈیم کی تعمیر کی تھی۔
یاد رہے کہ یہ منصوبہ شاید مزید تعطل کا شکار رہتا اگر اس وقت محسن پاکستان جناب ذوالفقار علی بھٹوؒ ، وزیر پانی و بجلی اور قدرتی وسائل نہ ہوتے جن کی ذاتی کوشش اور نگرانی میں یہ عظیم منصوبہ شروع ہوا تھا۔
Mangla Dam
Thursday, 23 November 1967
Mangla Dam was completed on November 23, 1967..
Mangla Dam (video)
Credit: Nadeem Mansha
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
26-06-2001: جسٹس قیوم کا استعفیٰ
14-10-1947: روزنامہ جنگ
01-01-1999: سر کریک تنازعہ