پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
منگلوار 8 جولائی 1986ء
نویں آئینی ترمیم: شریعت بل
9ویں آئینی ترمیم، پہلی ترمیم جو منظور نہ ہو سکی۔۔!
پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے منافق، وقت کے فرعون، ملعون جنرل ضیاع مردود کے نام نہاد اسلامی نظام کے نفاذ کا دعویٰ کس قدر مضحکہ خیز تھا، اس کا عملی مظاہرہ آئینِ پاکستان میں مجوزہ 9ویں ترمیم تھی جس کے مطابق پاکستان میں شریعت کی بالا دستی کی ضمانت دی گئی۔ تمام قوانین کو قرآن و سنت سے ہم آہنگ کرنے اور ایسے تمام قوانین کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا گیا جس کو شرعی عدالت، خلاف شریعت قرار دے گی۔
شریعت بل، سودی نظام کے ساتھ
8 جولائی 1986ء کو سینٹ سے اتفاق رائے سے منظور کی گئی اس 9ویں آئینی ترمیم میں یہ منافقت کی گئی کہ اگلے دس سال تک (یا جب تک نیا نظام وضع نہیں ہوتا) سودی نظام وغیرہ برقرار رہیں گے۔ اس پیراگراف کا مکمل متن مندرجہ ذیل ہے:
-
"مسلم پرسنل لاء، کسی بھی عدالت یا ٹریبونل کے طریقہ کار سے متعلق کوئی قانون یا اس قانون کے نفاذ کے دس سال کی میعاد ختم ہونے تک، کوئی مالی قانون یا اس سے متعلق کوئی قانون، ٹیکس اور فیس یا بینکنگ یا انشورنس پریکٹس اور طریقہ کار (یعنی سود) کی وصولی پر اطلاق نہیں ہوگا۔"
شریعت بل اور قومی اسمبلی
9ویں آئینی ترمیم کا بل، 8 اگست 1986ء کو قومی اسمبلی کی منظوری کے لیے بھیجا گیا لیکن لٹکا دیا گیا۔ دو سال بعد، 29 مئی 1988ء جنرل ضیاع مردود نے 8ویں آئینی ترمیم کے ناجائز اختیارات استعمال کرتے ہوئے اپنے کٹھ پتلی وزیرِاعظم محمد خان جونیجو پر کرپشن اور دیگر بھونڈے الزامات کے علاوہ اسلامی نظام کے نفاذ میں کوئی پیش رفت نہ کرنے پر گھر بھیج دیا۔
شریعت آرڈیننس کا نفاذ
دلچسپ بات یہ ہے کہ آمرمردود نے اپنے ناجائز اقتدار کے گیارھویں اور آخری سال یعنی 15 جون 1988ء کو 9ویں آئینی ترمیم کو "شریعت آرڈیننس" کی صورت میں فوری طور پر ملک بھر میں نافذ کر دیا لیکن سودی نظام برقرار رکھا گیا۔ دو ماہ بعد آمر ملعون کے جہنم واصل ہونے کے بعد یہ آرڈیننس بھی اپنی موت آپ مرگیا اور پاکستان کی کسی قومی اسمبلی نے آج تک اس بل کو درخوراعتنا نہیں سمجھا۔
The 9th Constitution Amendment
Tuesday, 8 July 1986
The 9th Constitution Amendments about the Shariah law was made on July 8, 1986..
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
14-08-1947: پاکستان کا قیام
19-05-1954: پاکستان کے لیے امریکی امداد
13-05-2019: چھبیسویں آئینی ترمیم: کے پی اسمبلی کی نشستیں