پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
اتوار 25 اکتوبر 2020
لاہور میٹرو
لاہور میٹرو
27 کلومیٹر ٹریک پر 26 سٹیشن ہیں
25 اکتوبر 2020ء کو بین الاقوامی میعار کے لاہور میٹرو منصوبے کا افتتاح ہوا۔۔!
بجلی سے چلنے والی اس جدید ٹرین کے لئے شہر کے شمال مشرقی حصہ ڈیرہ گجراں سے جنوب مغربی حصہ علی ٹاؤن تک 27 کلومیٹر ٹریک پر 26 سٹیشن بنائے گئے ہیں۔ 45 منٹ کے اس سفر کا کرایہ 40 روپے یکطرفہ ہے۔ اس سفر میں شہر کے گنجان آباد وسطی علاقے ریلوے سٹیشن ، انار کلی بازار ، لکشمی چوک وغیرہ بھی شامل ہیں۔ انارکلی بازار سمیت دو میٹرو سٹیشن زمین دوز ہیں۔
26 اکتوبر 2020ء سے اورنج لائن ٹرین صبح ساڑھے 7 بجے سے رات ساڑھے 8 بجے تک چلائی جائے گی۔ مستقبل قریب میں ٹرین کا آپریشن ٹائم 16 گھنٹے تک بڑھانے کا منصوبہ ہے۔ ٹرین کے تمام راستوں ، سٹیشنوں اور ٹرین کے اندر جدید کیمرے نصب ہیں۔
ڈیڑھ ارب روپے کا منصوبہ
لاہور میٹرو منصوبے کا معاہدہ پاکستان اور چین کے درمیان مئی 2014ء میں ہوا تھا۔ ڈیڑھ ارب ڈالر کی لاگت سے تیار ہونے والا یہ پروجیکٹ 27 ماہ میں مکمل ہونا تھا لیکن پانچ سال میں ہوا جس کی ایک وجہ تو سیاسی تھی اور دوسری وجہ اورنج ٹرین کے 11 تاریخی مقامات پر 16 ماہ تک تعمیراتی کام بند رہا تھا۔ چینی ماہرین نے پاکستانی ڈرائیورز کو ٹرین چلانے کی تربیت دی ہے۔ ٹرین کی صفائی کا کام لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کو سونپا گیا ہے۔ بجلی سے چلنے والی اس ٹرین کو 8 گرڈ اسٹیشن بجلی مہیا کریں گے۔
274 روپے کا سفر 40 روپے میں
پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف کے اس عظیم منصوبہ پر موجودہ حکمرانوں کی طرف سے کرپشن کے الزامات بھی تھے۔ حتیٰ کہ افتتاح کے بعد بھی وزیرِ اعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گل نے اورنج لائن منصوبے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کو آج "یوم سوگ" منانا چاہیے کیونکہ یہ ایک ناکام منصوبہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اورنج ٹرین چلانے کا خرچہ 274 روپے فی ٹکٹ ہے جبکہ کرایہ صرف 40 روپے فی ٹکٹ ہے جس پر سبسڈی 234 روپے فی ٹکٹ بنتی ہے۔ گویا اس ٹرین کو چلانے کے لیے حکومت پنجاب کو 12 ارب روپے سالانہ کی سبسڈی دینا ہوگی۔
Lahore Metro
Sunday, 25 October 2020
Lahore Metro was inaugurated on October 25, 2020..
Lahore Metro (video)
Credit: BBC News Urdu
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
16-09-1978: ضیاء الحق
17-12-1985: جنرل ضیاع کا دورہ بھارت
10-10-2021: ڈاکٹرعبدالقدیرخان