فوجی ترجمان میجرجنرل بابر افتخار نے 14 اپریل 2022ء کو سابق وزیراعظم عمران خان کے حالیہ بیانئے کو دفن کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کے خلاف کوئی امریکی سازش ہوئی نہ امریکہ نے کوئی فوجی اڈہ مانگا۔ انھوں نے ایٹمی اثاثوں کو موضوع بحث بنانے پر اعتراض کیا اور سوشل میڈیا پر گردش کرتے ہوئے ریٹائرڈ فوجی افسران کے جعلی آڈیو پیغامات پر تشویش کا اظہار بھی کیا۔ انھوں نے یہ یقین دھانی بھی کروائی کہ پاکستان میں کبھی مارشل لاء نہیں لگے گا اور جمہوریت ہی پاکستان کے مسائل کا حل ہے۔ انھوں نے نئی حکومت کے قیام پر سٹاک مارکیٹ کی بہتری کی طرف بھی اشارہ کیا۔
جنرل صاحب کا یہ بیان خاص طور پر دلچسپی کا حامل تھا کہ فوج کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی انھیں سیاست میں گھسیٹا جائے۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی بتادیا کہ بحران کے حل کے لیے وزیراعظم عمران خان کے کہنے پر آرمی چیف کی ان سے اور اپوزیشن سے ملاقاتیں ہوئیں اور تین آپشنز پر بات ہوئی تھی کہ وہ استعفیٰ دے دیں ، تحریک عدم اعتماد کا سامنا کریں یا نئے انتخابات کروا دیں۔ ان میں چوتھا آپشن نہیں تھا کہ آپ اپنے عہدے پر برقرار رہیں اور یہ کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں۔۔!
پاک فوج ، پاکستان کا ایک انتہائی معتبر اور مقدس ادارہ ہے جو کسی طور پر بھی متنازعہ نہیں ہونا چاہئے۔ کوئی پاکستانی اپنی فوج کے خلاف نہیں ہو سکتا اور نہ ہی ملکی دفاع اور سلامتی پر کوئی سمجھوتہ ہو سکتا ہے۔ لیکن یہ بھی ایک تلخ حقیقت ہے کہ اس مقدس ادارے کی آڑ میں جن مفاد پرست اور آئین شکن جرنیلوں نے ماضی میں اس ملک و قوم کے ساتھ زیادتیاں کی ہیں ، وہ ناقابل معافی جرم ہیں۔ پاکستان کو آج تک جتنا نقصان فوجی آمروں نے پہنچایا ہے ، اس کا عشر عشیر بھی کبھی کسی سیاسی حکومت نے نہیں پہنچایا۔
عمران خان جیسے ایک انتہائی نالائق ، احمق اور بدزبان شخص کو وزیراعظم بنانے والوں نے اس قوم کے ساتھ بہت بڑا ظلم کیا تھا۔ یہ شخص کسی طور بھی وزرات عظمیٰ کے منصب کا اہل نہیں تھا ، زیادہ سے زیادہ ، کرکٹ بورڈ کا چیئر مین بنایا جا سکتا تھا۔ گو عمران خان کی مقبولیت کسی شک و شہبہ سے بالاتر ہے لیکن اس میں سیاسی قابلیت دور دور تک نہیں ہے۔ اب یہ ایک پریشر گروپ کی شکل میں سامنے آئے گا اور اپنے حامیوں کو مزید بے وقوف بنائے گا لیکن امپائر کی مدد کے بغیر کامیابی آسان نہیں ہوگی۔ ڈر ہے کہ انتہائی صورت میں اس کا انجام بھی بھٹو اور بے نظیر والا نہ ہو۔۔!
عمران خان ، پاکستان کی تاریخ کے نااہل ترین وزیراعظم ثابت ہوئے۔ ان کے فاشسٹ دور حکومت میں ہر شعبے میں جتنی تباہی ہوئی ، وہ پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آئی۔ گو ایک عام آدمی کے لیے مہنگائی ہر دور میں رہی ہے لیکن عمران دور میں ریکارڈ 15 فیصد اضافہ ہوا ، بیروزگاری تین گنا بڑھی جس سے غربت ساڑھے پانچ کروڑ سے پونے آٹھ کروڑ تک جا پہنچی۔ افراط زر 17 فیصد تک جاپہنچی اور تجارتی خسارہ ریکارڈ 43 ارب ڈالر تک جا پہنچا۔ غیرملکی قرضہ تین نیل سے پانچ نیل ہوا ، ڈالر 125 سے 190 تک پہنچا۔ کرپشن میں پاکستان 117 سے 140 نمبر پر جا پہنچا۔ ان کے علاوہ خارجہ پالیسی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔ چین ، سعودی عرب اور قطر جیسے روایتی دوستوں سے تعلقات کشیدہ ہوئے اور امریکہ سے مفت میں پنگا لیا۔ کشمیر ہاتھ سے نکل گیا اور کچھ بھی نہ کیا جاسکا۔ ملک میں اپوزیشن کے ساتھ معاندانہ رویہ رکھا گیا اور انتقامی کاروائیوں سے انھیں ہراساں کیا گیا۔ پریس کا گلا گھونٹا گیا اور مخالفین کو جیلوں میں ڈالا گیا۔ عمران خان کی نااہلیوں کی داستان مندرجہ ذیل اعدادوشمار میں بھی نظر آتی ہے:
There is not any conspiracy against Imran Khan by USA, said Army spokesperson..
No conspiracy by USA (video)
Credit: Geo News
پاک میگزین ، پاکستانی تاریخ پر اردو میں ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر اہم تاریخی واقعات کو بتاریخ سالانہ ، ماہانہ ، ہفتہ وارانہ ، روزانہ اور حروفانہ ترتیب سے چند کلکس کے نیچے پیش کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اہم ترین واقعات اور شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مخصوص صفحات ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تصویر و تحریر ، ویڈیو اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں محفوظ کیا گیا ہے۔ یہ سلسلہ ایک انفرادی کاوش اور فارغ اوقات کا بہترین مشغلہ ہے جو اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا ، ان شاء اللہ۔۔!
اداکاروں کی ٹائم لائن …… فلمی ٹائم لائن …… سینما گھر …… جوبلی فلمیں …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… عید کی فلمیں …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… فنکاروں کی تقسیم …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… پاکستانی فلموں کے 75 سال …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد ……