PAK Magazine | An Urdu website on the Pakistan history
Thursday, 31 October 2024, Day: 305, Week: 44

PAK Magazine |  پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان ، ایک منفرد انداز میں


پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان

Annual
Monthly
Weekly
Daily
Alphabetically

پير 7 دسمبر 1970

1970ء کے عام انتخابات

1970 کے انتخابات
1970 کے انتخابات
بنگلہ دیش کی آزادی کا ریفرنڈم ثابت ہوئے تھے!

پاکستان کی تاریخ میں 7 دسمبر 1970ء کو بالغ رائے دہی کی بنیاد پر پہلے عام انتخابات ہوئے جو حقیقت میں بنگلہ دیش کی آزادی کا ریفرنڈم ثابت ہوئے تھے۔۔!

پورے ملک (یعنی موجودہ پاکستان اور بنگلہ دیش) میں کل وؤٹروں کے اعدادوشمار اس طرح سے تھے:

  • کل وؤٹروں کی تعداد : 5 کروڑ ، 69 لاکھ ، 41 ہزار ، 500 (کل آبادی کا تقریباً آدھا)
  • مشرقی پاکستان کے وؤٹرز : 3 کروڑ ، 12 لاکھ ، 11 ہزار 200 (کل وؤٹروں کا 55 فیصد)
  • مغربی پاکستان : 2 کروڑ ، 57 لاکھ ، 30 ہزار ، 280 (کل وؤٹروں کا 45 فیصد)
  • کل وؤٹ ڈالے گئے : 3 کروڑ ، 30 لاکھ ، 23 ہزار ، 41 (کل وؤٹوں کا 63 فیصد)

ملک بھر میں کل امیدوار

قومی اسمبلی کی کل 300 سیٹوں کے لئے کل 1957 امیدوار میدان میں تھے۔ سب سے زیادہ امیدوار مشرقی پاکستان میں بنگلہ دیش کی آزادی کی محرک بنگالی قوم پرست جماعت عوامی لیگ کے تھے جن کی تعداد 170 تھی۔ ان میں سے صرف آٹھ مغربی پاکستان سے تھے جو بری طرح سے ہارے تھے لیکن مشرقی پاکستان میں صرف دو سیٹیں چھوڑ کر باقی سبھی 160 نشستوں پر کامیاب ہوئے تھے۔

مذہبی جماعتوں ، جمیعت العلمائے اسلام اور جمیعت علمائے پاکستان کے علاوہ جماعت اسلامی ، واحد جماعت تھی جو اپنے 151 امیدواروں کے ساتھ ملک کے دونوں خطوں میں انتخابات میں بھرپور شرکت کر رہی تھی۔ دیگر نظریاتی جماعتیں مسلم لیگ قیوم گروپ 133 ، کنوینشن مسلم لیگ 124 اور کونسل مسلم لیگ 119 کے امیدوار تھے۔

پیپلز پارٹی کے امیدوار

تین سال قبل بننے والی سابق وزیرخارجہ جناب ذوالفقار علی بھٹوؒ کی سوشلسٹ جماعت پاکستان پیپلز پارٹی ، صرف 120 امیدواروں کے ساتھ میدان میں تھی۔ مشرقی پاکستان میں اس کا کوئی امیدوار نہیں تھا جہاں بنگالی قوم پرستی کے طوفانِ بدتمیزی میں کسی دوسری سیاسی جماعت کی گنجائش بھی نہیں تھی۔ اصل میں 1970ء کے انتخابات ، بنگلہ دیش کی آزادی کا ریفرنڈم تھے جہاں مغربی پاکستان کی سبھی پارٹیوں کو مسترد کر دیا گیا تھا۔ پیپلز پارٹی ، مغربی (یا موجودہ پاکستان) کے سبھی 138 حلقؤں میں بھی امیدوار کھڑے نہیں کر سکی تھی اور اس کے 120 میں سے 103 امیدوار صرف پنجاب اور سندھ میں تھے۔

انتخابات کے نتائج

1970ء کے پہلے عام انتخابات میں عوامی لیگ ، مشرقی پاکستان کی 162 میں سے صرف دو سیٹیں نہیں جیت سکی تھی اور 300 سو کے قومی اسمبلی کے ایوان میں سادہ اکثریت حاصل تھی جبکہ اسے کل وؤٹوں کا 39 فیصد ملا تھا۔ عوامی لیگ کے مقابلے میں جیتنے والے دونوں امیدواروں ، نورالامین کے علاوہ راجہ تری دیو رائے کو بھی بنگلہ دیش چھوڑنا پڑا تھا حالانکہ وہ بدھ مت کے پیروکار تھے اور پاکستان میں اس عقیدے سے تعلق رکھنے والے پہلے وزیر بنے تھے۔

مغربی (یا موجودہ) پاکستان سے شیخ مجیب الرحمان کی عوامی لیگ کو کوئی سیٹ نہیں ملی تھی جہاں پاکستان پیپلز پارٹی ، 81 سیٹیں جیت کر سب سے بڑی پارٹی بن گئی تھی لیکن یہ اکثریت صرف پنجاب اور سندھ میں تھی۔ پی پی پی کو کل وؤٹوں کا 19 فیصد ملا تھا۔

1970ء کے قومی اسمبلی کے انتخابات میں صوبہ سرحد میں قیوم لیگ جبکہ صوبہ بلوچستان میں نیشنل عوامی پارٹی جیتی تھیں لیکن صوبائی انتخابات کے نتائج کے بعد ان دونوں صوبوں میں نیپ اور مولانا فضل الرحمان کے والد مولانا مفتی محمود کی جماعت جمیعت علمائے اسلام نے مخلوط حکومت بنائی تھی۔

دلچسپ اتفاق تھا کہ مسلم لیگ کے تینوں دھڑوں (قیوم لیگ ، کونسل لیگ اور کنوینشن لیگ) اور تینوں مذہبی جماعتوں (جماعت اسلامی ، جمیعت العلمائے اسلام اور جمیعت العلمائے پاکستان) کو 18 ، 18 سیٹیں ملی تھیں اور ان کا وؤٹ بینک بھی 14 ، 14 فیصد تھا۔ 16 سیٹوں کے ساتھ آزاد امیدوار بھی تھے۔

انتخابات میں کون ہارا ، کون جیتا؟

عام طور پر یہ غلط تاثر دیا جاتا ہے کہ 1970ء کے انتخابات میں عوامی لیگ جیتی اور پیپلز پارٹی ہاری تھی۔ یہ سراسر بکواس ہے۔ یہ دونوں جماعتیں کہیں بھی مدمقابل نہیں تھیں اور نہ متحارب جماعتیں تھیں بلکہ یکساں منشور رکھنے والی سوشلسٹ جماعتیں تھیں۔ ان میں بنیادی فرق یہ تھا کہ شیخ مجیب الرحمان ، بنگلہ دیش کی جنگ آزادی کی جنگ جمہوری طریقہ سے لڑ رہا تھا اور اس کو مشرقی پاکستان کی آبادی کی مکمل حمایت حاصل تھی جہاں اس نے واضح کامیابی بھی حاصل کی لیکن مغربی پاکستان میں اس کو غدار سمجھا جاتا تھا جہاں اس کے آٹھوں امیدواروں کی ضمانتیں بھی ضبط ہو گئی تھیں۔

اس کے برعکس ذوالفقار علی بھٹو ، عوامی سیاست کر رہا تھا جس کو پنجاب اور سندھ میں حمایت حاصل تھی لیکن مغربی پاکستان کی دیگر سیاسی جماعتوں کی طرح اس کو بھی مشرقی پاکستان میں قطعاً پذیرائی نہیں ملی تھی۔ یاد رہے کہ پاکستان کی خالق مسلم لیگ ، 1954ء کے صوبائی انتخابات میں مشرقی پاکستان سے فارغ ہو چکی تھی اور 1970ء کے انتخابات میں اس کے چند امیدواروں کی ضمانتیں بھی ضبط ہو گئی تھیں۔

دائیں اور بائیں کی جماعتیں

1970ء کے انتخابات میں اصل مقابلہ دائیں بازو کی مذہبی اور نظریاتی جماعتوں کا بائیں بازو کی سوشلسٹ جماعتوں سے تھا جس کو مغربی پاکستان میں کفر و اسلام کی جنگ بھی بنا دیا گیا تھا جبکہ مشرقی پاکستان میں ایک ہی دھن تھی کہ پاکستان سے آزادی حاصل کرنا ہے۔ یاد رہے کہ شیخ مجیب الرحمان نے 5 دسمبر 1969ء کو مشرقی پاکستان کو بنگلہ دیش کا نام دے دیا تھا اور 1970ء کے انتخابات ایک فیصلہ کن مرحلہ ثابت ہوئے تھے۔

مجموعی طور پر بائیں بازو کی جماعتوں یعنی عوامی لیگ ، پیپلز پارٹی ، قیوم لیگ ، نیپ کا وؤٹ بینک 60 فیصد سے زائد تھا جبکہ دائیں بازو کی نظریاتی اور مذہبی جماعتوں کو 30 فیصد وؤٹ ملے تھے۔ مشرقی پاکستان سے مسلم لیگ کے تینوں دھڑوں کو کل 2 فیصد ، جماعت اسلامی کو 3 فیصد اور نیشنل عوامی پارٹی (ولی گروپ) کو صرف ایک فیصد وؤٹ ملے تھے ، باقی 94 فیصد وؤٹ خالص بنگالی جماعتوں اور آزاد امیدواروں کو ملے تھے۔

پاکستان کے قومی انتخابات کا صوبائی نقشہ 1970ء

پارٹی کل سیٹیں مشرقی پاکستان پنجاب سندھ سرحد بلوچستان
عوامی لیگ 160 160 0 0 0 0
پاکستان پیپلز پارٹی 81 0 62 18 1 0
مسلم لیگ (قیوم لیگ) 9 0 1 1 7 0
کونسل مسلم لیگ 7 0 7 0 0 0
جمیعت علمائے اسلام 7 0 0 0 6 1
جمیعت علمائے پاکستان 7 0 4 3 0 0
نیشنل عوامی پارٹی 6 0 0 0 3 3
جماعت اسلامی 4 0 1 2 1 0
کنونشن مسلم لیگ 2 0 2 0 0 0
پاکستان ڈیموکریٹک پارٹی 2 1 1 0 0 0
آزاد 15 1 4 3 7 0
  300 162 82 27 25 4
قومی اسمبلی کے انتخابات 7 دسمبر 1970ء کو ہوئے تھے۔



Pakistan Election 1970
(Daily Mashriq Lahore, 8 December 1970)

Pakistan Election 1970
(Daily Azad Lahore, 8 December 1970)


Pakistan Election 1970

Monday, 7 December 1970

The first ever general elections were held in Pakistan on December 7, 1970. Sheikh Mujibur Rahman's Awami League won the election after winning 160 of 300 National Assembly seats..




پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ

پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ



پاکستان کے اہم تاریخی موضوعات



تاریخِ پاکستان کی اہم ترین شخصیات



تاریخِ پاکستان کے اہم ترین سنگِ میل



پاکستان کی اہم معلومات

Pakistan

چند مفید بیرونی لنکس



پاکستان فلم میگزین

پاک میگزین" کے سب ڈومین کے طور پر "پاکستان فلم میگزین"، پاکستانی فلمی تاریخ، فلموں، فنکاروں اور فلمی گیتوں پر انٹرنیٹ کی تاریخ کی پہلی اور سب سے بڑی ویب سائٹ ہے جو 3 مئی 2000ء سے مسلسل اپ ڈیٹ ہورہی ہے۔


پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……

پاک میگزین کی پرانی ویب سائٹس

"پاک میگزین" پر گزشتہ پچیس برسوں میں مختلف موضوعات پر مستقل اہمیت کی حامل متعدد معلوماتی ویب سائٹس بنائی گئیں جو موبائل سکرین پر پڑھنا مشکل ہے لیکن انھیں موبائل ورژن پر منتقل کرنا بھی آسان نہیں، اس لیے انھیں ڈیسک ٹاپ ورژن کی صورت ہی میں محفوظ کیا گیا ہے۔

پاک میگزین کا تعارف

"پاک میگزین" کا آغاز 1999ء میں ہوا جس کا بنیادی مقصد پاکستان کے بارے میں اہم معلومات اور تاریخی حقائق کو آن لائن محفوظ کرنا ہے۔

Old site mazhar.dk

یہ تاریخ ساز ویب سائٹ، ایک انفرادی کاوش ہے جو 2002ء سے mazhar.dk کی صورت میں مختلف موضوعات پر معلومات کا ایک گلدستہ ثابت ہوئی تھی۔

اس دوران، 2011ء میں میڈیا کے لیے akhbarat.com اور 2016ء میں فلم کے لیے pakfilms.net کی الگ الگ ویب سائٹس بھی بنائی گئیں لیکن 23 مارچ 2017ء کو انھیں موجودہ اور مستقل ڈومین pakmag.net میں ضم کیا گیا جس نے "پاک میگزین" کی شکل اختیار کر لی تھی۔

سالِ رواں یعنی 2024ء کا سال، "پاک میگزین" کی مسلسل آن لائن اشاعت کا 25واں سلور جوبلی سال ہے۔




PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan history online.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes and therefor, I am not responsible for the content of any external site.