پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
پير 7 دسمبر 1970
1970ء کے عام انتخابات
پاکستان کی تاریخ میں 7 دسمبر 1970ء کو بالغ رائے دہی کی بنیاد پر پہلے عام انتخابات ہوئے جو حقیقت میں بنگلہ دیش کی آزادی کا ریفرنڈم ثابت ہوئے تھے۔۔!
پورے ملک (یعنی موجودہ پاکستان اور بنگلہ دیش) میں کل وؤٹروں کے اعدادوشمار اس طرح سے تھے:
- کل وؤٹروں کی تعداد : 5 کروڑ ، 69 لاکھ ، 41 ہزار ، 500 (کل آبادی کا تقریباً آدھا)
- مشرقی پاکستان کے وؤٹرز : 3 کروڑ ، 12 لاکھ ، 11 ہزار 200 (کل وؤٹروں کا 55 فیصد)
- مغربی پاکستان : 2 کروڑ ، 57 لاکھ ، 30 ہزار ، 280 (کل وؤٹروں کا 45 فیصد)
- کل وؤٹ ڈالے گئے : 3 کروڑ ، 30 لاکھ ، 23 ہزار ، 41 (کل وؤٹوں کا 63 فیصد)
ملک بھر میں کل امیدوار
قومی اسمبلی کی کل 300 سیٹوں کے لئے کل 1957 امیدوار میدان میں تھے۔ سب سے زیادہ امیدوار مشرقی پاکستان میں بنگلہ دیش کی آزادی کی محرک بنگالی قوم پرست جماعت عوامی لیگ کے تھے جن کی تعداد 170 تھی۔ ان میں سے صرف آٹھ مغربی پاکستان سے تھے جو بری طرح سے ہارے تھے لیکن مشرقی پاکستان میں صرف دو سیٹیں چھوڑ کر باقی سبھی 160 نشستوں پر کامیاب ہوئے تھے۔
مذہبی جماعتوں ، جمیعت العلمائے اسلام اور جمیعت علمائے پاکستان کے علاوہ جماعت اسلامی ، واحد جماعت تھی جو اپنے 151 امیدواروں کے ساتھ ملک کے دونوں خطوں میں انتخابات میں بھرپور شرکت کر رہی تھی۔ دیگر نظریاتی جماعتیں مسلم لیگ قیوم گروپ 133 ، کنوینشن مسلم لیگ 124 اور کونسل مسلم لیگ 119 کے امیدوار تھے۔
پیپلز پارٹی کے امیدوار
تین سال قبل بننے والی سابق وزیرخارجہ جناب ذوالفقار علی بھٹوؒ کی سوشلسٹ جماعت پاکستان پیپلز پارٹی ، صرف 120 امیدواروں کے ساتھ میدان میں تھی۔ مشرقی پاکستان میں اس کا کوئی امیدوار نہیں تھا جہاں بنگالی قوم پرستی کے طوفانِ بدتمیزی میں کسی دوسری سیاسی جماعت کی گنجائش بھی نہیں تھی۔ اصل میں 1970ء کے انتخابات ، بنگلہ دیش کی آزادی کا ریفرنڈم تھے جہاں مغربی پاکستان کی سبھی پارٹیوں کو مسترد کر دیا گیا تھا۔ پیپلز پارٹی ، مغربی (یا موجودہ پاکستان) کے سبھی 138 حلقؤں میں بھی امیدوار کھڑے نہیں کر سکی تھی اور اس کے 120 میں سے 103 امیدوار صرف پنجاب اور سندھ میں تھے۔
انتخابات کے نتائج
1970ء کے پہلے عام انتخابات میں عوامی لیگ ، مشرقی پاکستان کی 162 میں سے صرف دو سیٹیں نہیں جیت سکی تھی اور 300 سو کے قومی اسمبلی کے ایوان میں سادہ اکثریت حاصل تھی جبکہ اسے کل وؤٹوں کا 39 فیصد ملا تھا۔ عوامی لیگ کے مقابلے میں جیتنے والے دونوں امیدواروں ، نورالامین کے علاوہ راجہ تری دیو رائے کو بھی بنگلہ دیش چھوڑنا پڑا تھا حالانکہ وہ بدھ مت کے پیروکار تھے اور پاکستان میں اس عقیدے سے تعلق رکھنے والے پہلے وزیر بنے تھے۔
مغربی (یا موجودہ) پاکستان سے شیخ مجیب الرحمان کی عوامی لیگ کو کوئی سیٹ نہیں ملی تھی جہاں پاکستان پیپلز پارٹی ، 81 سیٹیں جیت کر سب سے بڑی پارٹی بن گئی تھی لیکن یہ اکثریت صرف پنجاب اور سندھ میں تھی۔ پی پی پی کو کل وؤٹوں کا 19 فیصد ملا تھا۔
1970ء کے قومی اسمبلی کے انتخابات میں صوبہ سرحد میں قیوم لیگ جبکہ صوبہ بلوچستان میں نیشنل عوامی پارٹی جیتی تھیں لیکن صوبائی انتخابات کے نتائج کے بعد ان دونوں صوبوں میں نیپ اور مولانا فضل الرحمان کے والد مولانا مفتی محمود کی جماعت جمیعت علمائے اسلام نے مخلوط حکومت بنائی تھی۔
دلچسپ اتفاق تھا کہ مسلم لیگ کے تینوں دھڑوں (قیوم لیگ ، کونسل لیگ اور کنوینشن لیگ) اور تینوں مذہبی جماعتوں (جماعت اسلامی ، جمیعت العلمائے اسلام اور جمیعت العلمائے پاکستان) کو 18 ، 18 سیٹیں ملی تھیں اور ان کا وؤٹ بینک بھی 14 ، 14 فیصد تھا۔ 16 سیٹوں کے ساتھ آزاد امیدوار بھی تھے۔
انتخابات میں کون ہارا ، کون جیتا؟
عام طور پر یہ غلط تاثر دیا جاتا ہے کہ 1970ء کے انتخابات میں عوامی لیگ جیتی اور پیپلز پارٹی ہاری تھی۔ یہ سراسر بکواس ہے۔ یہ دونوں جماعتیں کہیں بھی مدمقابل نہیں تھیں اور نہ متحارب جماعتیں تھیں بلکہ یکساں منشور رکھنے والی سوشلسٹ جماعتیں تھیں۔ ان میں بنیادی فرق یہ تھا کہ شیخ مجیب الرحمان ، بنگلہ دیش کی جنگ آزادی کی جنگ جمہوری طریقہ سے لڑ رہا تھا اور اس کو مشرقی پاکستان کی آبادی کی مکمل حمایت حاصل تھی جہاں اس نے واضح کامیابی بھی حاصل کی لیکن مغربی پاکستان میں اس کو غدار سمجھا جاتا تھا جہاں اس کے آٹھوں امیدواروں کی ضمانتیں بھی ضبط ہو گئی تھیں۔
اس کے برعکس ذوالفقار علی بھٹو ، عوامی سیاست کر رہا تھا جس کو پنجاب اور سندھ میں حمایت حاصل تھی لیکن مغربی پاکستان کی دیگر سیاسی جماعتوں کی طرح اس کو بھی مشرقی پاکستان میں قطعاً پذیرائی نہیں ملی تھی۔ یاد رہے کہ پاکستان کی خالق مسلم لیگ ، 1954ء کے صوبائی انتخابات میں مشرقی پاکستان سے فارغ ہو چکی تھی اور 1970ء کے انتخابات میں اس کے چند امیدواروں کی ضمانتیں بھی ضبط ہو گئی تھیں۔
دائیں اور بائیں کی جماعتیں
1970ء کے انتخابات میں اصل مقابلہ دائیں بازو کی مذہبی اور نظریاتی جماعتوں کا بائیں بازو کی سوشلسٹ جماعتوں سے تھا جس کو مغربی پاکستان میں کفر و اسلام کی جنگ بھی بنا دیا گیا تھا جبکہ مشرقی پاکستان میں ایک ہی دھن تھی کہ پاکستان سے آزادی حاصل کرنا ہے۔ یاد رہے کہ شیخ مجیب الرحمان نے 5 دسمبر 1969ء کو مشرقی پاکستان کو بنگلہ دیش کا نام دے دیا تھا اور 1970ء کے انتخابات ایک فیصلہ کن مرحلہ ثابت ہوئے تھے۔
مجموعی طور پر بائیں بازو کی جماعتوں یعنی عوامی لیگ ، پیپلز پارٹی ، قیوم لیگ ، نیپ کا وؤٹ بینک 60 فیصد سے زائد تھا جبکہ دائیں بازو کی نظریاتی اور مذہبی جماعتوں کو 30 فیصد وؤٹ ملے تھے۔ مشرقی پاکستان سے مسلم لیگ کے تینوں دھڑوں کو کل 2 فیصد ، جماعت اسلامی کو 3 فیصد اور نیشنل عوامی پارٹی (ولی گروپ) کو صرف ایک فیصد وؤٹ ملے تھے ، باقی 94 فیصد وؤٹ خالص بنگالی جماعتوں اور آزاد امیدواروں کو ملے تھے۔
پاکستان کے قومی انتخابات کا صوبائی نقشہ 1970ء
پارٹی | کل سیٹیں | مشرقی پاکستان | پنجاب | سندھ | سرحد | بلوچستان |
---|---|---|---|---|---|---|
عوامی لیگ | 160 | 160 | 0 | 0 | 0 | 0 |
پاکستان پیپلز پارٹی | 81 | 0 | 62 | 18 | 1 | 0 |
مسلم لیگ (قیوم لیگ) | 9 | 0 | 1 | 1 | 7 | 0 |
کونسل مسلم لیگ | 7 | 0 | 7 | 0 | 0 | 0 |
جمیعت علمائے اسلام | 7 | 0 | 0 | 0 | 6 | 1 |
جمیعت علمائے پاکستان | 7 | 0 | 4 | 3 | 0 | 0 |
نیشنل عوامی پارٹی | 6 | 0 | 0 | 0 | 3 | 3 |
جماعت اسلامی | 4 | 0 | 1 | 2 | 1 | 0 |
کنونشن مسلم لیگ | 2 | 0 | 2 | 0 | 0 | 0 |
پاکستان ڈیموکریٹک پارٹی | 2 | 1 | 1 | 0 | 0 | 0 |
آزاد | 15 | 1 | 4 | 3 | 7 | 0 |
300 | 162 | 82 | 27 | 25 | 4 |
1 | 160 | 39,2% | 12,937,162 | عوامی لیگ | شیخ مجیب الرحمان |
2 | 81 | 18,6% | 6,148,923 | پاکستان پیپلز پارٹی | ذوالفقار علی بھٹو |
3 | 15 | 7,0% | 2,322,341 | آزاد امیدوار | آزاد امیدوار |
4 | 9 | 4,5% | 1,473,749 | پاکستان مسلم لیگ قیوم گروپ | خان عبدالقیوم خان |
5 | 7 | 3,9% | 1,299,858 | جمعیت العلمائے پاکستان | مولانا شاہ احمد نورانی |
6 | 7 | 4,0% | 1,315,071 | جمعیت العلمائے اسلام | مولانا مفتی محمود |
7 | 7 | 6,0% | 1,965,689 | کونسل مسلم لیگ | میاں ممتاز دولتانہ |
8 | 6 | 2,4% | 801,355 | نیشنل عوامی پارٹی (نیپ) | خان عبدالولی خان |
9 | 4 | 6,0% | 1,989,461 | جماعت اسلامی | مولانا ابو اعلیٰ مودودی |
10 | 2 | 3,3% | 1,102,815 | کنوینشن مسلم لیگ | فضل القادر چوہدری |
11 | 1 | 2,2% | 737,958 | پاکستان ڈیموکریٹک پارٹی | نوابزادہ نصراللہ خان |
12 | 1 | ? | ? | پاکستان ڈیموکریٹک پارٹی | نورالامین |
Pakistan Election 1970
(Daily Mashriq Lahore, 8 December 1970)
Pakistan Election 1970
(Daily Azad Lahore, 8 December 1970)
Pakistan Election 1970
Monday, 7 December 1970
The first ever general elections were held in Pakistan on December 7, 1970. Sheikh Mujibur Rahman's Awami League won the election after winning 160 of 300 National Assembly seats..
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
19-10-1993: ایک سال میں 3 صدر اور 5 وزیر اعظم۔۔؟
16-12-1957: ایک سال میں تین وزرائے اعظم
31-03-2010: سید قاسم محمود