پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
اتوار یکم مئی 1960
پاکستان میں امریکی فوجی اڈے
یکم مئی 1960ء کو روس نے اپنی فضاء میں امریکہ کا ایک جاسوس طیارہ مار گرایا تھا جو پاکستان سے ایک امریکی فوجی اڈے سے اڑ کر گیا تھا۔۔!
دوسپرپاورز کی ٹکر اور بے چارہ پاکستان۔۔!
امریکہ کے جس U-2 جاسوسی طیارے (جسے Spy on the Sky بھی کہا جاتا تھا) کو روس کے SAM لانچر نے مارگرایا تھا ، اس کا روٹ پاکستان کے شہر پشاور کے قریب بڈبیر کے مقام سے روسی سرزمین سے ہوتے ہوئے شمال میں ناروے تک ہوتا تھا اور اتنا اونچا اڑتا تھا کہ امریکیوں کا خیال تھا کہ روس اسے نہیں گرا سکتا تھا۔ یوٹو جاسوسی طیارے کی تباہی کے بعد چند دنوں تک امریکی حکومت دنیا کو گمراہ کرتی رہی کہ ان کا ایک طیارہ شمالی ترکی میں گر کر تباہ ہوچکا ہے اور پائلٹ Francis Gary Powers کے بارے میں کوئی علم نہیں کہ وہ زندہ ہیں یا ہلاک ہوچکے ہیں۔ 5 مئی 1960ء کو روسی وزیراعظم خروشیف نے یہ انکشاف کرکے امریکہ کو دنیا بھر شرمندہ کردیا تھا کہ انھوں نے ایک امریکی جاسوسی طیارہ مارگرایا ہے اور اس کے پائلٹ کو زندہ گرفتار کرلیا ہے۔
روسی غصہ اور بھٹو کی کارکردگی
روس نے اس واقعہ کے بعد پاکستان کو سنگین نتائج کی دھمکی دی تھی اور پشاور کے گرد ایک سرخ دائرہ کھینچ دیا تھا۔ پاکستان میں اس خبر کو دبانے کی ہر ممکن کوشش کی گئی تھی۔ ویسے بھی کسی عوامی ردعمل کی توقع نہیں تھی کیونکہ ملک میں جنرل ایوب خان کا مارشل لاء نافذ تھا۔ ہر طرح کی سیاسی سرگرمیوں پر پابندی تھی اور میڈیا خاموش کردیا گیا تھا۔ ان حالات میں 6 اکتوبر 1960ء کو وزیر قدرتی وسائل جناب ذوالفقار علی بھٹوؒ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے بعد روسی وزیر اعظم خروشیف سے ایک طویل ملاقات کر کے نہ صرف روسی غصے کو ٹھنڈا کیا تھا بلکہ انہیں پاکستان میں وسیع سرمایہ کاری پرآمادہ بھی کرلیا تھا۔ اس تاریخی ملاقات کا نتیجہ پاکستان میں روزانہ پچاس ہزار بیرل تیل کی پیداوار اور سٹیل مل کا قیام بھی تھا جو روس کے تعاون سے ہی ممکن ہوا تھا۔
بڈبیر کا امریکی فوجی اڈہ
U-2 جاسوسی طیارے کو مارگرانے کا واقعہ رونما نہ ہوتا تو کسی کو کبھی شاید علم تک نہ ہوتا کہ کب سے امریکی جاسوسی طیارے پاکستان کی سرزمین سے اڑ کر اس وقت کی دوسری بڑی سپرپاور سوویت یونین یا روس کی سرحدی حدود کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد شروع ہونے والی سردجنگ میں پاکستان نے امریکہ کا آلہ کار بننا منظور کیا تھا۔ ستمبر 1953ء میں جب پاکستان کے آرمی چیف جنرل محمد ایوب خان نے اپنے طور پر امریکہ کا سرکاری دورہ کیا تھا تو بھاری فوجی اور اقتصادی امداد کے عوض جہاں پاکستان نے CENTO اور SEATO وغیرہ جیسے روس مخالف امریکی فوجی معاہدوں میں شرکت کی تھی ، وہاں اپنی سر زمین پر امریکہ کو فوجی اڈے بھی دیے تھے۔
پشاور کے قریب بڈبیر امریکی فوجی اڈے کی میعاد 1969ء میں ختم ہوگئی تھی اور اسی لیے جنرل ایوب خان جیسے امریکی پٹھو کی اہمیت بھی ختم ہوگئی تھی اور وہ ذلت آمیز طریقے سے اقتدار سے رخصت ہوئے تھے۔
U-2 spy plane
(USA newspapers in 1960)
U-2 spy plane incident 1960
Sunday, 1 May 1960
An incident of a United States U-2 spy plane, which flew from a US-base in Pakistan and was shot down by the Soviet Union on May 1, 1960..
U-2 spy plane incident 1960 (video)
Credit: CapriKidd
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
29-11-2013: آرمی چیف جنرل راحیل شریف
18-07-1993: معین قریشی
17-08-1988: غلام اسحاق خان