PAK Magazine | An Urdu website on the Pakistan history
Thursday, 21 November 2024, Day: 326, Week: 47

PAK Magazine |  پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان ، ایک منفرد انداز میں


پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان

Annual
Monthly
Weekly
Daily
Alphabetically

منگل 7 اکتوبر 1958

مارشل لاء 1958ء

پاکستان کے پہلے فوجی حکمران ، جنرل محمد ایوب خان
صدر سکندر مرزا نے
پاکستان میں پہلا مارشل لاء لگا کر
آرمی چیف جنرل ایوب خان کو
مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر مقرر کر دیا

7 اکتوبر 1958ء کے دن پاکستان میں پہلا مارشل لاء لگایا گیا تھا۔۔!

پاکستان کے صدرمیجر جنرل (ر) سکندر مرزا نے ملک گیر مارشل لاء لگاتے ہوئے 1956ء کے آئین کو معطل کیا۔ وزیراعظم ملک فیروز خان نون اور دو وزرائے اعلیٰ ، وزیراعلیٰ مغربی پاکستان نواب مظفرعلی قزلباش اور وزیراعلیٰ مشرقی پاکستان عطاالرحمان اور ان کی کابیناؤں کو برطرف کیا البتہ دونوں گورنرز ، ذاکر حسین اور سلطان الدین احمد اپنے اپنے عہدوں پر برقرار رہے۔ ایک قومی اسمبلی اور دو صوبائی اسمبلیاں توڑیں۔ سیاسی پارٹیاں توڑیں اور سیاسی سرگرمیوں پر پابندی لگا کر آرمی چیف جنرل محمد ایوب خان کو مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر مقرر کر دیا تھا۔

اختیارات ، آرمی چیف کے سپرد کرنے کے باوجود سکندرمرزا ، صدارت سے چمٹے رہے لیکن 27 اکتوبر 1958ء کو انھیں اس زحمت سے بچا کر ملک بدرکردیا گیا تھا۔

مارشل لاء کیوں لگایا گیا؟

  • جنوری 1951ء میں آرمی چیف بنتے ہی جنرل محمدایوب خان اقتدار پر قبضہ کرنے کے جتن کررہے تھے۔ 1953ء میں امریکہ کی آشیرباد کے بعد وہ شیر ہوگئے تھے۔ اس دوران پاکستان کی پہلی اسمبلی کا توڑنا ، دوسری اسمبلی سے ون یونٹ بنوانا جس سے نہ صرف بنگالیوں کی اکثریت کو بے اثر کیا گیا بلکہ ملک کو عدم سیاسی استحکام کا شکار کرکے حالات ایسے پیدا کیے گئے کہ واحد حل مارشل لاء ہی نظر آئے۔
  • امریکہ کو جو فوجی اڈے دیے گئے تھے ، وہ بھی 1959ء سے اپنا کام شروع کررہے تھے اور جنرل ایوب نہیں چاہتے تھے کہ ایسی خبریں عوام تک پہنچ پائیں۔
  • فروری 1959ء میں انتخابات ہونے والے تھے اور سکندرمرزا سمجھتے تھے کہ مروجہ سیاسی نظام میں ان کی صدارت خطرے میں ہے۔ جس دن مارشل لاء لگایا گیا تھا ، اسی دن قائداعظمؒ کے ایک ساتھی خان قیوم خان نے جہلم سے گجرات تک 32 میل لمبا جلوس نکالا تھا جس میں عوام کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر تھا۔ اس جلوس میں خان صاحب نے فوج اور بیوروکریسی کو چیلنج کیا تھا کہ وہ عوامی طاقت کا مقابلہ کرکے دکھائیں۔
  • 6 اکتوبر 1958ء کو ریاست قلات کے نواب نے بغاوت کردی تھی جسے طاقت کے بل بوتے پر دبا دیا گیا تھا۔
  • حکومتی سطح پر اس انتہائی قدم کا جو جواز پیش کیا گیا تھا اس میں عدم سیاسی استحکام اور افراتفری ، "سیاستدانوں کی کرپشن" ، مشرقی پاکستان کی اسمبلی میں ڈپٹی سپیکر شاہد علی خان کا 25 ستمبر 1958ء کو قتل اور 9 مئی 1958ء کو صوبہ مغربی پاکستان کے وزیراعلیٰ ڈاکٹر خان صاحب کے قتل وغیرہ تھے۔




The First Martial Law in Pakistan
(Daily Dawn fronpage on 8 October 1958)


The First Martial Law in Pakistan

Tuesday, 7 October 1958

President of Pakistan, Major General Sikandar Mirza impossed the Martial Law on 7 October 1958. He abrogated the Constitution, dismissed the Parliament, Cabinet and Prime Minister Malik Feroz Khan Noon, banned the political parties and hands over the power to the Army Chief General Ayub Khan as the Martial Law Administrator..




پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ

پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ



پاکستان کے اہم تاریخی موضوعات



تاریخِ پاکستان کی اہم ترین شخصیات



تاریخِ پاکستان کے اہم ترین سنگِ میل



پاکستان کی اہم معلومات

Pakistan

چند مفید بیرونی لنکس



پاکستان فلم میگزین

پاک میگزین" کے سب ڈومین کے طور پر "پاکستان فلم میگزین"، پاکستانی فلمی تاریخ، فلموں، فنکاروں اور فلمی گیتوں پر انٹرنیٹ کی تاریخ کی پہلی اور سب سے بڑی ویب سائٹ ہے جو 3 مئی 2000ء سے مسلسل اپ ڈیٹ ہورہی ہے۔


پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……

پاک میگزین کی پرانی ویب سائٹس

"پاک میگزین" پر گزشتہ پچیس برسوں میں مختلف موضوعات پر مستقل اہمیت کی حامل متعدد معلوماتی ویب سائٹس بنائی گئیں جو موبائل سکرین پر پڑھنا مشکل ہے لیکن انھیں موبائل ورژن پر منتقل کرنا بھی آسان نہیں، اس لیے انھیں ڈیسک ٹاپ ورژن کی صورت ہی میں محفوظ کیا گیا ہے۔

پاک میگزین کا تعارف

"پاک میگزین" کا آغاز 1999ء میں ہوا جس کا بنیادی مقصد پاکستان کے بارے میں اہم معلومات اور تاریخی حقائق کو آن لائن محفوظ کرنا ہے۔

Old site mazhar.dk

یہ تاریخ ساز ویب سائٹ، ایک انفرادی کاوش ہے جو 2002ء سے mazhar.dk کی صورت میں مختلف موضوعات پر معلومات کا ایک گلدستہ ثابت ہوئی تھی۔

اس دوران، 2011ء میں میڈیا کے لیے akhbarat.com اور 2016ء میں فلم کے لیے pakfilms.net کی الگ الگ ویب سائٹس بھی بنائی گئیں لیکن 23 مارچ 2017ء کو انھیں موجودہ اور مستقل ڈومین pakmag.net میں ضم کیا گیا جس نے "پاک میگزین" کی شکل اختیار کر لی تھی۔

سالِ رواں یعنی 2024ء کا سال، "پاک میگزین" کی مسلسل آن لائن اشاعت کا 25واں سلور جوبلی سال ہے۔




PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan history online.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes and therefor, I am not responsible for the content of any external site.