پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
منگل 12 اکتوبر 1999
منگل اور جنگل کا قانون
پاکستان کو فتح کیا جارہا ہے۔۔!
منگل کا دن ، جنگل کا قانون نافذ کرنے والوں کا من بھاتا دن رہا ہے۔۔!
احادیث کی معتبر کتاب صحیح مسلم شریف کی حدیث نمبر 3887 کے مطابق منگل کے دن سبھی برائیوں کو پیدا کیا گیا تھا۔
پاکستان میں چاروں مارشل لاء بھی منگل ہی کے روز لگائے گئے تھے۔۔!
1958ء: پہلا مارشل لاء
7 اکتوبر 1958ء کو منگل ہی کا دن تھا جب صدر سکندر مرزا نے نو سال کی تگ و دو کے بعد صرف اڑھائی سال پہلے نافذ ہونے والے آئین کو معطل کیا تھا۔ انہوں نے اسمبلیاں توڑیں ، وزیر اعظم فیروز خان نون کو گھر بھیجا اور آرمی چیف جنرل ایوب خان کو مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر مقرر کر دیا تھا جنہوں نے صرف ایک ماہ کے اندر ہی ان کا بوریا بستر گول کر کے ملک بدر کر دیا تھا۔ پاکستان (جس میں اس وقت بنگلہ دیش بھی مشرقی پاکستان کی صورت میں موجود تھا) کا یہ پہلا مارشل لاء 8 جون 1962ء کو ختم ہوا تھا۔
1969ء: دوسرا مارشل لاء
25 مارچ 1969ء کو جب آرمی چیف جنرل یحییٰ خان نے اپنے سابقہ باس اور صدر فیلڈ مارشل جنرل ایوب خان سے حکومت چھینی تھی تو وہ بھی منگل ہی کا دن تھا۔ سقوط مشرقی پاکستان کا المناک واقعہ اسی تلخ دور کی یاد ہے۔ اس مارشل لاء کا خاتمہ 21 اپریل 1972ء کو ہوا تھا جب پاکستان کی پہلی منتخب اسمبلی نے ایک عبوری آئین کی منظوری دی تھی۔
1977ء: تیسرا مارشل لاء
5 جولائی 1977ء کا منحوس دن بھی منگل ہی کا دن تھا جب پاکستان کے پہلے منتخب وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹوؒ کی حکومت کا تختہ الٹا گیا تھا۔ اس دن ، پاکستان کی تاریخ کا سب سے طویل اور بدترین مارشل لاء نافذ کیا گیا تھا۔ جنرل ضیاع مردود ، آٹھ سال تک بلا شرکت غیرے پاکستان کے سیاہ و سفید کا مالک اور اس بدقسمت جنگل کا اکلوتا داروغہ تھا۔ 12 اگست 1924ء کو جب یہ ذلیل ترین شخص ایک برائی کی صورت میں پیدا ہوا تھا تو وہ بھی ایک منگل ہی کا دن تھا۔ 1988ء میں ایک فضائی حادثہ میں جہنم واصل ہوا لیکن اس کی بدروح آج بھی دندناتی پھررہی ہے اور پاکستان کے مسائل کی سب سے بڑی وجہ بھی ہے۔
1999ء: چوتھا مارشل لاء
12 اکتوبر 1999ء کو ایک کمانڈو نے کارگل کی خفت مٹانے کے لئے جب اپنے ہی ملک کو فتح کیا تو وہ بھی منگل ہی کا دن تھا۔ نو سالہ دور اقتدار میں جنرل پرویز مشرف نے پاکستان کی جڑیں ہلا کر رکھ دی تھیں اور جان و مال کا تحفظ ایک خواب بن کر رہ گیا تھا۔ آئین شکنی کے سنگین غداری کیس میں جب اس غدار کو عدالت عظمیٰ نے پھانسی کی سزا سنائی تھی تو اتفاق سے وہ بھی منگل ہی کا دن تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جس مستقل آئین کی دفعہ چھ کے تحت اس آمر کو یہ سزا ہوئی تھی ، وہ 14 اگست 1973ء کو نافذ ہوا تھا اور وہ بھی منگل ہی کا دن تھا۔۔!
طرفہ تماشہ یہ ہے کہ ان آمروں ، غاصبوں اور جابروں کے سرپرست ، آقا و مولا ، امریکہ بہادر کے لئے یہ سب سے بڑا جمہوری دن ہوتا ہے جہاں ہر چار سال بعد صدارتی انتخاب ، منگل ہی کے دن ہوتا ہے۔۔!
Tuesday and Martial Law
Tuesday, 12 October 1999
Tuesday has been the favorite day for dictators in Pakistan. All four Martial Laws were imposed on this day..
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
20-12-1971: جنرل یحییٰ اور ہوس اقتدار
22-09-1977: جسٹس انوار الحق
13-05-2019: چھبیسویں آئینی ترمیم: کے پی اسمبلی کی نشستیں