پاکستان کے 13ویں آرمی چیف جنرل سید پرویز مشرف نے بھی تاریخ میں اپنا نام ایک ولن کے طور پر لکھوایا جب اس نے 12 اکتوبر 1999ء کو ایک بھاری مینڈیٹ والی جمہوری حکومت کو انتہائی مضحکہ خیز الزامات لگا کربر طرف کیا تھا اور پاکستان کو دنیا بھر میں ذلیل و خوار کیا تھا۔
قبل ازیں ، مئی 1999ء میں موصوف نے اپنے طور پر کارگل کی ناکام مہم جوئی کی تھی جو پاک فوج کے لئے ایک اور ہزیمت ثابت ہوئی تھی۔ ابتداء میں ان پر عدلیہ بھی بڑی مہربان رہی اور پہلے PCOکے تحت نہ صرف حلف اٹھائے گئے بلکہ مشرف صاحب کو تین سال تک حکومت کرنے کا قانونی حق بھی دیا اور اس پرمستزادیہ کہ آئین میں من مانی ترمیم کا اختیار بھی دے دیا گیا تھا۔ اس دوران سابق وزیر اعظم نواز شریف کو سزائے عمر قید بھی سنائی گئی لیکن پھر راتوں رات ملک بدر کر دیا گیا تھا۔
مشرف نے اپنے پیش رو جنرل ضیاع کی طرح صدارتی ریفرنڈم بھی کروایا اور 17ویں آئینی ترمیم سے وہی اختیار حاصل کیا جو جنرل یحییٰ خان اور جنرل ضیاع بھی ڈنڈے کے زور پر حاصل کر چکے تھے۔
11 ستمبر 2001ء کو جب نائن الیون کا واقعہ ہوا تو بظاہر "میں کسی سے ڈرتا ورتا نہیں ہوں" کی بڑھکیں مارنے والے بدترین آمر نے امریکی صدر کی صرف ایک ٹیلی فون کال پر دنیا کی سب سے بڑی اسلامی فوج کے سربراہ کے طور پر بزدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے امریکہ بہادر کے سامنے گھٹنے ٹیک دئیے تھے اور اس کے عوض بھاری مال سمیٹا تھا۔ حقیقت یہ تھی اس بھیگی بلی کے پاس امریکہ کی مخالفت کرنے کی جرات ہی نہیں تھی ، عراق ، لیبیا یا افغانستان کا حشر سامنے ہے۔
مشرف حکومت داخلی محاذ پر مکمل طور پرناکام رہی جب سوات پر دہشت گردوں نے قبضہ کیا ، لال مسجد میں شدت پسندوں نے تماشہ لگایا ، عدلیہ اور میڈیا سے پنگا لیا اور امریکہ بہادر کی جی حضوری ، فوجی اڈوں کے استعمال اور مطلوبہ افراد کواغواء کرکے لاپتہ بنانے کے عوض ہونے والی ڈالروں کی ریکارڈ بارش کے باوجود ملک اور عوام اقتصادی طور پر کنگال ہوئے۔ وردی کو چمڑی کہنے والے کو بکری ہونا پڑا اور پہلے فوج کی قیادت چھوڑی پھر حکومت بھی چھوڑنا پڑی تھی۔ خدا کی قدرت دیکھئے کہ قوم پر عذاب کی طرح سے مسلط وہ آمر آج کل عدلیہ سے باقاعدہ غدار کی مہر لگوا کر بھگوڑا بنا ہوا ہے ، اللہ اکبر۔۔!
5 فروری 2023ء کو دبئی میں جنرل پرویز مشرف کا طویل علالت کے بعد انتقال ہو گیا۔
General Parvez Musharraf was a military dictator who sacked Prime Minister Nawaz Sharif on October 12, 1999..
پاک میگزین ، پاکستانی تاریخ پر اردو میں ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر اہم تاریخی واقعات کو بتاریخ سالانہ ، ماہانہ ، ہفتہ وارانہ ، روزانہ اور حروفانہ ترتیب سے چند کلکس کے نیچے پیش کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اہم ترین واقعات اور شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مخصوص صفحات ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تصویر و تحریر ، ویڈیو اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں محفوظ کیا گیا ہے۔ یہ سلسلہ ایک انفرادی کاوش اور فارغ اوقات کا بہترین مشغلہ ہے جو اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا ، ان شاء اللہ۔۔!
تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… گیتوں کی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… فلمی ٹائم لائن …… سینما گھر …… جوبلی فلمیں …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… عید کی فلمیں …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… فنکاروں کی تقسیم …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… پاکستانی فلموں کے 75 سال …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد ……