PAK Magazine | An Urdu website on the Pakistan history
Thursday, 31 October 2024, Day: 305, Week: 44

PAK Magazine |  پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان ، ایک منفرد انداز میں


پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان

Annual
Monthly
Weekly
Daily
Alphabetically

اتوار 29 مئی 1988

جونیجو حکومت کی برطرفی

جونیجو حکومت کی برطرفی
جنرل ضیاع ، جونیجو حکومت کو برطرف کرتے ہوئے

29 مئی 1988ء کو پاکستان کے بدترین فوجی آمر جنرل ضیاع مردود نے اپنے ہی چنے ہوئے وزیراعظم محمدخان جونیجو ، ان کی کابینہ اور قومی اسمبلی کو کرپشن کے بھونڈے اور روایتی الزامات لگا کر برطرف کردیا تھا۔۔!

وہی پرانا تماشا

1950ء کی دھائی کا ہوس اقتدار کا تماشا یا پاور پلے 1980ء کی دھائی میں بھی شروع کردیا گیا تھا جب آئین میں کی گئی 8ویں ترمیم کے آرٹیکل (2)58 بی کے تحت ملنے والے ناجائز اختیارات کے تحت ایک غیر منتخب ، غاصب اور جابر حکمران کو یہ حق دے دیا گیا تھا کہ وہ جب چاہے ، اپنی صوابدید پر عوام کے منتخب وزیراعظم کو برطرف کر سکتا تھا۔ جنرل ضیاع مردود نے اپنے کٹھ پتلی وزیراعظم جونیجو کی برطرفی کی مندرجہ ذیل وجوہات بیان کی تھیں:

  • اسلامی نظام کے سلسلے میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی
  • امن و امان کی صورت حال بد سے بدتر ہوتی گئی
  • عوام کے جان و مال محفوظ نہیں
  • ملکی سلامتی اور یک جہتی کو خطرہ لاحق ہوگیا
  • جمہوری عمل سست پڑ گیا
  • کرپشن، اقربا پروری اور بدنظمی عام ہے!

مجرم کون؟

مندرجہ بالا وجوہات بیان کر کے اصل میں جنرل ضیاع ملعون نے اپنے کرتوں اور ناکامیوں کا اعتراف کرلیا تھا کیونکہ اس بدقسمت ملک کا مختارکل تو وہی تھا۔ جو کام وہ مکمل اختیارات کے ساتھ پہلے آٹھ سال میں نہیں کرسکا تھا ، اس کی توقع اپنے ماتحت اور کٹھ پتلی سے صرف تین سال میں کیسے کرسکتا تھا۔۔؟
سوال یہ ہے کہ مجرم کون تھا۔۔؟
کیا یہ ایک المیہ نہیں کہ ایسے غاصب اور جابر حاکم ، قوم کے سامنے کبھی جوابدہ نہیں ہوئے بلکہ اس بدنصیب ملک و قوم کو اپنے باپ کی جاگیر سمجھ کر جیسے چاہتے ہیں ، استعمال کرتے ہیں اور پوری قوم کی توہین و تذلیل کرتے ہیں۔

گالی اور گولی

انھی ناقابل تردید تاریخی حقائق کی روشنی میں اپنے دور کے سب سے بڑے منافق اور ذلیل ترین حکمران جنرل ضیاء الحق ملعون کی حمایت تو دور کی بات ہے ، کوئی شریف آدمی ، اس لعنتی کردار کا نام تک لینا گوارا نہیں کرتا بلکہ اس مردود کو کسی غلیظ ترین گالی کے بغیر یاد بھی نہیں کیا جاسکتا۔ مانا کہ یہ اچھی بات نہیں لیکن حقیقت تو یہی ہے کہ گالی ، وہ گولی یا گولا بارود ہے جو پھونک کر ایک بے بس اور مجبور آدمی اپنے دل کا غبار نکال لیتا ہے۔ اس غیرمہذب فعل سے زبان تو ناپاک ہوتی ہے لیکن اس گناہ بے لذت سے جہاں شدید ترین نفرت کا اظہار ہو جاتا ہے وہاں تھوڑی بہت تسکین بھی مل جاتی ہے۔

محمد خان جونیجو کون تھے؟

محمد خان جونیجو ، 18 اگست 1932ء کوسانگھڑ میں پیدا ہوئے۔ جنرل ایوب خان کے زمانے میں سیاست میں نمایاں ہوئے اور صوبائی وزارت پر فائز ہوئے۔ 1985ء کے غیرجماعتی انتخابات میں جنرل ضیاع نے انھیں وزیراعظم چنا اور 1988ء میں کرپشن کے الزامات لگا کر برطرف کردیا تھا۔
جونیجو کے تین سالہ دور حکومت میں 1977ء سے جاری مارشل لاء کے خاتمے کے لئے قومی اسمبلی سے 1985ء میں ایک بدنام زمانہ 8ویں ترمیم منظور کروانا پڑی جس کا پہلا شکار خود ہی بنے۔ 1986ء میں بے نظیر بھٹو کو جلاوطنی کے بعد وطن واپسی کی اجازت ملی۔ 1988ء میں افغانستان سے روسی فوج کے انخلا کا جنیوا معاہدہ ہوا اور اسی سال راولپنڈی میں اوجڑی کیمپ میں اسلحہ کے ایک بڑے ڈپو کے حادثے میں بے شمار ہلاکتوں کے بعد جب تحقیقات کروانے کی کوشش کی تو آمر مردود نے انھیں گھر بھیج دیا تھا۔
18 مارچ 1993ء کو طویل علالت کے بعد محمد خان جونیجو کا انتقال ہو گیا تھا۔

جونیجو حکومت کی برطرفی 1988ء





Zia dismissed Jonejo

Sunday, 29 May 1988

The Dictator General Zia dismissed Prime Ministeri Muhammad Khan Jonejo on May 29, 1988..




پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ

پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ



پاکستان کے اہم تاریخی موضوعات



تاریخِ پاکستان کی اہم ترین شخصیات



تاریخِ پاکستان کے اہم ترین سنگِ میل



پاکستان کی اہم معلومات

Pakistan

چند مفید بیرونی لنکس



پاکستان فلم میگزین

پاک میگزین" کے سب ڈومین کے طور پر "پاکستان فلم میگزین"، پاکستانی فلمی تاریخ، فلموں، فنکاروں اور فلمی گیتوں پر انٹرنیٹ کی تاریخ کی پہلی اور سب سے بڑی ویب سائٹ ہے جو 3 مئی 2000ء سے مسلسل اپ ڈیٹ ہورہی ہے۔


پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……

پاک میگزین کی پرانی ویب سائٹس

"پاک میگزین" پر گزشتہ پچیس برسوں میں مختلف موضوعات پر مستقل اہمیت کی حامل متعدد معلوماتی ویب سائٹس بنائی گئیں جو موبائل سکرین پر پڑھنا مشکل ہے لیکن انھیں موبائل ورژن پر منتقل کرنا بھی آسان نہیں، اس لیے انھیں ڈیسک ٹاپ ورژن کی صورت ہی میں محفوظ کیا گیا ہے۔

پاک میگزین کا تعارف

"پاک میگزین" کا آغاز 1999ء میں ہوا جس کا بنیادی مقصد پاکستان کے بارے میں اہم معلومات اور تاریخی حقائق کو آن لائن محفوظ کرنا ہے۔

Old site mazhar.dk

یہ تاریخ ساز ویب سائٹ، ایک انفرادی کاوش ہے جو 2002ء سے mazhar.dk کی صورت میں مختلف موضوعات پر معلومات کا ایک گلدستہ ثابت ہوئی تھی۔

اس دوران، 2011ء میں میڈیا کے لیے akhbarat.com اور 2016ء میں فلم کے لیے pakfilms.net کی الگ الگ ویب سائٹس بھی بنائی گئیں لیکن 23 مارچ 2017ء کو انھیں موجودہ اور مستقل ڈومین pakmag.net میں ضم کیا گیا جس نے "پاک میگزین" کی شکل اختیار کر لی تھی۔

سالِ رواں یعنی 2024ء کا سال، "پاک میگزین" کی مسلسل آن لائن اشاعت کا 25واں سلور جوبلی سال ہے۔




PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan history online.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes and therefor, I am not responsible for the content of any external site.