The first currency note in Pakistan was issued on July 1st, 1949..
پاکستان کی تاریخ تضادات کا مجموعہ ہے۔ بڑے بڑے عجوبے ملتے ہیں۔ کرنسی نوٹ بھی اس کی ایک بہت بڑی مثال ہیں۔۔!
30 جون 1949ء تک پاکستان میں برطانوی ہند کے نوٹ چلتے تھے جن پر کنگ جارج پنجم کی تصویر ہوتی تھی۔ ریزرو بینک آف انڈیا کے جاری کردہ نوٹوں پر انگریزی اور اردو میں "حکومت پاکستان" کی مہر چسپاں ہوتی تھی۔
یکم جولائی 1949ء کو پاکستان نے پہلی بار اپنے کرنسی نوٹ جاری کیے جو ایک ، پانچ اور دس روپے کی مالیت کے تھے۔ ان نوٹوں کی خاص بات یہ تھی کہ ان پر چاند تارا ، پاکستان کے قومی پرچم ، ڈاک ٹکٹوں اور سکوں کی طرح الٹا تھا یعنی ہلال کی شکل کا نہیں تھا۔ یہ "غلطی" 1952ء میں درست کی گئی تھی جب چاند تارے کو موجودہ شکل میں تبدیل کیا گیا تھا۔
1947ء میں قیام پاکستان کے وقت ایک امریکی ڈالر 3 روپے 31 پیسے کا ہوتا تھا جو اگلے بیس سال تک یعنی 1967ء تک چار روپے 76 پیسے تک جا پہنچا تھا۔ گویا دو دھائیوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت میں ایک روپیہ 45 پیسے یا 44 فیصد کمی ہوئی تھی۔
اگلے دس سال بعد یعنی 1977ء میں ڈالر پہلی بار ڈبل فگر میں داخل ہوا تھا یا روپے کی قیمت میں سو فیصد کمی ہوئی تھی۔ یاد رہے کہ اس دوران پاکستان بھی آدھا رہ گیا تھا اور پاکستان کی اکثریتی آبادی بنگلہ دیش کی صورت میں ایک الگ ملک بن چکی تھی۔
آزادی کے ستر سال بعد یعنی 2017ء میں ڈالر کی قیمت پہلی بار ٹرپل فگر یا سو پاکستانی روپوں سے تجاوز کر گئی تھی جو صرف پانچ برسوں میں 2022ء میں دو سو روپوں سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔
پاک میگزین ، پاکستانی تاریخ پر اردو میں ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر اہم تاریخی واقعات کو بتاریخ سالانہ ، ماہانہ ، ہفتہ وارانہ ، روزانہ اور حروفانہ ترتیب سے چند کلکس کے نیچے پیش کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اہم ترین واقعات اور شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مخصوص صفحات ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تصویر و تحریر ، ویڈیو اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں محفوظ کیا گیا ہے۔ یہ سلسلہ ایک انفرادی کاوش اور فارغ اوقات کا بہترین مشغلہ ہے جو اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا ، ان شاء اللہ۔۔!
پاکستانی فلموں ، فنکاروں اور فلمی گیتوں پر ایک منفرد اور معلوماتی سلسلہ