Bhutto wanted a political dialogue, but the military dictator used power to solve the East Pakistan conflict..
پاکستان کی تاریخ میں اس قدر جھوٹ بولا گیا ہے کہ اگر کوئی سچ ہے بھی تو وہ بھی انتہائی مشکوک سا لگتا ہے۔۔!
ناجائز اقتدار کی ہوس اور عارضی دنیاوی مفادات کے لیے سچ کو جھوٹ اور جھوٹ کو سچ ثابت کرنے کی بڑی بڑی حماقتیں اور بددیانتیاں کی گئی ہیں جن میں پاکستان کے پہلے منتخب عوامی لیڈر جناب ذوالفقارعلی بھٹوؒ کے خلاف یہ غلیظ اور معاندانہ پروپیگنڈہ بھی شامل رہا ہے کہ وہ سقوط ڈھاکہ کے ذمہ دار تھے کیونکہ انھوں نے انتخابات کے نتائج کو تسلیم نہیں کیا تھا اورمشرقی پاکستان میں فوج کشی کے حق میں تھے۔ جیسے جیسے تاریخ کے اوراق پلٹتے چلے جائیں ، بھٹو کی عظمت ، سچائی اور بے گناہی سامنے آنے لگتی ہے ، جس کا ایک ثبوت یکم اگست 1971ء کے اس ویڈیو انٹرویو سے بھی ملتا ہے۔
بھٹو صاحب ، مشرقی پاکستان کے مسئلے کو سیاسی طور پر حل کرنے کی ضرورت پر نہ صرف زور دیتے تھے بلکہ پر امید تھے کہ اگر معاملات عوامی نمائندوں کے ہاتھوں میں ہوتے تو حل بھی ہو جاتے۔ بھٹو نے مفاہمت کے لیے شیخ مجیب الرحمان کے بدنام زمانہ چھ نکات میں سے ساڑھے پانچ نکات مان بھی لیے تھے لیکن حاکم وقت ، آمر جنرل یحییٰ خان اور اس کا غاصب ٹولہ کسی طور بھی اقتدار پر اپنی ناجائز گرفت کو چھوڑنے کے لیے تیار نہیں تھا۔ وہ ، انتخابات کے بعد بھی اقتدار میں شرکت چاہتے تھے اور اگلے پانچ سال تک جنرل یحییٰ کو صدر کے طور پر تسلیم نہ کرنے پر معاملات کو طاقت کے بل بوتے پر حل کرنا چاہتے تھے جس کا نتیجہ ایک شرمناک فوجی شکست اور پاکستان کی دو لخت ہونے کی صورت میں نکلا تھا۔
Bhutto wanted peaceful settlement (video)
Credit: AP Archive
پاک میگزین ، پاکستانی تاریخ پر اردو میں ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر اہم تاریخی واقعات کو بتاریخ سالانہ ، ماہانہ ، ہفتہ وارانہ ، روزانہ اور حروفانہ ترتیب سے چند کلکس کے نیچے پیش کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اہم ترین واقعات اور شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مخصوص صفحات ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تصویر و تحریر ، ویڈیو اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں محفوظ کیا گیا ہے۔ یہ سلسلہ ایک انفرادی کاوش اور فارغ اوقات کا بہترین مشغلہ ہے جو اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا ، ان شاء اللہ۔۔!
پاکستانی فلموں ، فنکاروں اور فلمی گیتوں پر ایک منفرد اور معلوماتی سلسلہ