پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
جمعتہ المبارک 15 اگست 1947
قائد اعظم محمد علی جناحؒ
قائدِاعظمؒ
اگر گورنر جنرل نہ بنتے تو بہتر ہوتا؟
قائد اعظمؒ نے 15 اگست 1947ء کو پاکستان کے پہلے گورنر جنرل کے عہدہ کا حلف اٹھایا تھا۔۔!
بانی پاکستان حضرت قائد اعظمؒ محمد علی جناح ، تاریخ عالم کی ایک منفرد ہستی تھے کہ جنہوں نے ایک گولی چلائے بغیر اور ایک قطرہ خون بہائے بغیر دنیا کی سب سے بڑی اسلامی مملکت اورایک نئی قوم تشکیل دی تھی۔
قیام پاکستان کے بعد پاکستان کے پہلے گورنر جنرل منتخب ہوئے۔ یہ عہدہ اصل میں برطانوی پارلیمنٹ نے The Indian Independence Act 1947 کے تحت تشکیل دیا گیا تھا جس کی رو سے برطانوی ہند کو پاکستان اور بھارت کو دو آزاد نوآبادیات کا درجہ دیا گیا تھا۔ گورنر جنرل تاجدار برطانیہ کا نمائند ہ ہوتا تھا جسے رسمی منظوری سے متعلقہ ممالک کی خود مختار دستور ساز اسمبلیاں منتخب کر تی تھیں۔
کیا قائداعظمؒ کو گورنرجنرل بننا چاہیے تھا؟
قائد اعظمؒ ، گورنرجنرل کا عہدہ قبول نہ کرتے تو شاید زیادہ بہتر ہوتا کیونکہ ایک تو یہ منصب ان کے اس مقام کے شایان شان نہیں تھا جو تاریخ نے انہیں "بانی پاکستان" کے طور پر عطا کیا تھا۔ دوسرا گورنر جنرل ، تاجدار برطانیہ کا نمائندہ تھا جسے وہ تمام اختیارات تو حاصل تھے جو کسی مطلق العنان حکمران کو حاصل ہوتے ہیں لیکن اس کے لئے تاجدار برطانیہ کی رسمی منظوری بھی درکار ہوتی تھی۔
قائد اعظمؒ کے گورنر جنرل کے طور پر چند اقدامات ایسے ہیں جو نوزائیدہ مملکتِ پاکستان کے لیے خوش آئند نہیں تھے۔ ان میں مندرجہ ذیل واقعات کے دورس اور منفی نتائج سامنے آئے:
- قائد اعظمؒ، آخری وقت تک قیامِ پاکستان کے متعلق ابہام کا شکار رہے، کیبنٹ مشن پلان کو منظور کرنا اس کی بہت بڑی مثال تھی جس میں اگلے دس سال تک ہندوستان کی تقسیم ٹالی گئی تھی۔ اس منصوبے کی ناکامی پر 3 جون 1947ء کو تقسیمِ ہند کا پلان بادل نخواستہ قبول کرنا پڑا تھا۔
- نوزائیدہ مملکتِ پاکستان کے لیے قائد اعظمؒ یا ان کی ٹیم نے کسی قسم کا کوئی ہوم ورک نہیں کیا تھا۔ یہاں تک کہ خود تقسیم سے صرف ایک ہفتہ پہلے ہی مستقل طور پر پاکستان آئے جہاں بے سروسامانی کا عجب عالم تھا۔
- قیام پاکستان کے صرف ایک ہفتہ بعد ہی یعنی 22 اگست 1947ء کو صوبہ سرحد (کے پی) کی کانگریسی حکومت کو بیک جنبشِ قلم برطرف کردیا گیا اور مسلم لیگ کی اقلیتی حکومت قائم کی گئی تھی۔
- 28 اگست 1947ء کو مہاراجہ کشمیر کے خلاف جنگِ آزادی کا آغاز ہوا حالانکہ فوج کی ہائی کمان اس حق میں نہیں تھی۔ اسی مسئلہ پر انگریز آرمی چیف نے قائد اعظمؒ کا حکم ماننے سے انکار کر دیا تھا۔
- 15 ستمبر 1947ء کو ایک ہندو ریاست جوناگڑھ کا پاکستان سے الحاق منظور کیا جو کشمیر کے موقف کے بالکل برعکس تھا کہ جہاں مسلم اکثریت کی وجہ سے پاکستان سے الحاق کا مطالبہ تھا۔
- 24 مارچ 1948ء کو ڈھاکہ میں قائد اعظمؒ کا صرف اردو کو قومی زبان بنانے کے بیان پر زبردست احتجاج ہوا جو بعد میں بنگالی تحریک اور بنگلہ دیش کی آزادی کی پہلی بڑی وجہ بنا۔
- 27 مارچ 1948ء کو ریاست قلات (بلوچستان) پر فوجی چڑھائی کرکے قبضہ کیا گیا اور تمام تر مزاحمت کو بزور طاقت ختم کیا گیا۔
- 3 مئی 1948ء کو سندھ کے وزیرِاعلیٰ محمدایوب کھوڑو کو بھی برطرف کردیا گیا جو کراچی کی سندھ سے علیحدگی اور ہندوستانی مہاجرین کی سندھ میں بڑی تعداد میں آمد اور آبادکاری کے خلاف تھے۔
- قائد اعظمؒ ہی کے دور میں مخالف سیاستدانوں اور صحافیوں کے خلاف سخت اقدامات اٹھائے گئے۔ جون 1948ء میں بنگالی رہنما حسین شہید سہروردی اور پٹھان رہنما خان عبدالغفار خان کو غداری کے جرائم میں گرفتار کیا گیا جبکہ صحافی اور شاعر فیض احمدفیض کو بھی ایک "غلط خبر" کی اشاعت پر گرفتار کیا گیا۔
- 30 جولائی 1948ء کو گورنرجنرل قائد اعظمؒ محمدعلی جناح اور وزیرِاعظم لیاقت علی خان کے مابین اختیارات کی تقسیم پر اختلافات کی خبریں گردش کرنے لگیں۔ یاد رہے کہ جس برطانوی قانون کے تحت پاکستان میں قائد اعظمؒ کو شخصی طور پر گورنرجنرل کے لامحدود اختیارات حاصل تھے، وہاں بھارت میں گورنر جنرل بے اختیار تھا اور وزیرِاعظم جواہر لال نہرو اور پارلیمنٹ زیادہ پاور فل تھے۔
- 12 اگست 1948ء کو صوبہ سرحد (کے پی) میں سیاسی مخالفین کا قتلِ عام ہوا لیکن مرکزی حکومت خاموش تماشائی بنی رہی۔
قائداعظمؒ کی ذاتی زندگی
قائد اعظمؒ، 25 دسمبر 1876ء کو کراچی میں پیدا ہوئے جہاں سے انہوں نے ابتدائی تعلیم بھی حاصل کی۔ 1896ء میں انگلینڈ سے بار ایٹ لاء کیا اور وطن واپسی پر وکالت کے پیشے سے منسلک ہوگئے۔ 1909ء میں مجلس قانون ساز کے رکن منتخب ہوئے اور 1913ء سے 1937ء تک بیک وقت کانگریس اور مسلم لیگ کے رکن رہے۔
قائد اعظمؒ، ہندو مسلم اتحاد کے بڑے سرگرم حامی تھے لیکن ہندو لیڈروں کے متعصبانہ رویے سے نالاں ہو کر 1937ء میں کانگریس کو ہمیشہ کے لئے خیرآباد کہہ کر آل انڈیا مسلم لیگ کے تاحیات صدر منتخب ہوگئے تھے۔ 1940ء میں ان کی قیادت میں لاہور میں"قرارداد پاکستان" منظور ہوئی اور 14 اگست 1947ء کو وہ، دنیا کی سب سے بڑی اسلامی ریاست کے بانی کے طور پر تاریخ میں امر ہو گئے تھے۔
Qaid-e-Azam as Governor General of Pakistan
Friday, 15 August 1947
The founder of Pakistan, Qaid-e-Azam Mohammad Ali Jinnah became the first Governor General of Pakistan on August 15, 1947..
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
23-10-1952: کرنافلی پیپر ملز
13-05-1861: پاکستان ریلوے
26-02-2024: مریم نواز شریف