پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
ہفتہ 24 مارچ 1979
بھٹو کی نظر ثانی کی اپیل مسترد
سپریم کورٹ نے بھٹو کی نظرثانی کی اپیل بھی مسترد کردی۔۔!
24 مارچ 1979ء کو سنائے گئے فیصلے میں سپریم کورٹ کے ساتوں ججوں نے متفقہ طور پر نظرثانی کی اپیل مسترد کی اور موقف اپنایا کہ وکیلِ صفائی (جناب یحییٰ بختیار) نے عدالت میں نظرثانی کی اپیل میں جو دلائل دیے ہیں، وہ نظرثانی کے ضمن میں تو نہیں آتے لیکن صدرِ مملکت، رحم کی اپیل کرتے ہوئے ان پر غور کر سکتے ہیں۔جب بھٹو کی زندگی، جنرل ضیاء کے ہاتھ میں تھی!
سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ایک بار بھٹو صاحب کا موقف آیا کہ وہ بے گناہ ہیں اور اس مقدمہ قتل سے ان کا کوئی تعلق نہیں تھا۔ لیکن اس وقت ان کی جان بخشی، ان کے اپنے نامزد جنرل، جو اب صدر ضیاء الحق بھی تھا، کی صوابدید پر تھی بشرطیکہ بھٹو، رحم کی اپیل کرتے۔ انھوں نے ایسا نہیں کیا اور اپنے سبھی عزیزواقارب کو بھی سختی سے منع کیا تھا کہ وہ صدر سے کسی قسم کی رحم کی اپیل نہ کریں۔ حالانکہ امریکہ کے سوا دنیا بھر کے اہم ترین ممالک نے رحم کی اپیلیں کی تھیں۔
میرا تبصرہ
میری ذاتی ڈائری کے 24 مارچ 1979ء پر اس خبر پر میرا تبصرہ تھا:
-
"اب مسٹر بھٹو کی موت و حیات کا فیصلہ جنرل ضیاء کے ہاتھ میں ہے۔ وہ جو فیصلہ کریں گے، وہ مستقبل پر اثرانداز ہوگا۔ اگر پھانسی کا فیصلہ بحال رکھتے ہیں تو انھیں غیرملکی رحم کی اپیلوں کا خیال رکھنا ہوگا، بھٹو کے سیاسی کیرئر کا خیال رکھنا ہوگا، ملک کی امن و سلامتی کا خیال درپیش ہوگا۔ اگر سزائے موت میں تخفیف کرتے ہیں تو گویا ان کا اپنا مستقبل خطرے میں ہوگا کیونکہ سدا حکمرانی تو وہ کریں گے نہیں اور سدا بھٹو جیل میں رہے گا نہیں۔ جو وقت آج اس پر بھاری ہے، وہ شاید کل اس کے لیے آسان ہو۔ اس لیے اگر وہ جیل سے باہر آگیا تو صدر ضیاء اور قومی اتحاد والوں کے لیے خطرہِ عظیم بن جائے گا اور انھیں جانوں کے لالے پڑ جائیں گے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا صدر ضیاء، اپنا ذاتی مفاد حاصل کرنے کی سعی کرتے ہیں یا ملک و ملت کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہیں۔"
Bhutto's Review petition rejected
Saturday, 24 March 1979
Bhutto's Review petition was rejected by the Supreme Court of Paksitan..
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
02-07-2020: احمد رضا قصوری
07-10-1958: مارشل لاء 1958ء
02-12-1988: بے نظیر بھٹو