پاکستان کے نوویں آرمی چیف …… مرزا اسلم بیگ …… اپنے پیش رو کی اچانک ہلاکت کے بعد آرمی چیف بنے تھے۔ پاکستانی عوام ، ضیاع حکومت کے ستائے ہوئے تھے ، اسی لئے انہوں نے فوج کے اس منفی تشخص کی وجہ سے پس منظر میں رہ کر …… بادشاہ گر …… کا کردار ادا کرنا زیادہ پسند کیا۔ جنرل ضیاع ، پیپلز پارٹی کے خوف سے غیر بنیادی جماعتوں پر دوبارہ انتخابات کروانا چاہتا تھا لیکن اس کی ہلاکت کے بعد عدلیہ نے جماعتی بنیادوں پر انتخابات کرانے کا حکم دیا اور دلچسپ بات یہ تھی کہ یہ حکم بیگ صاحب کی ہدایت پرہی دیا گیا تھا جس کا انکشاف خود انہوں نے فروری 1993ء میں کیا تھااور توہین عدالت کے مرتکب بھی قرار پائے تھے۔ انہوں نے جماعتی بنیادوں پر انتخابات منعقد کروائے اور من مانے نتائیج حا صل کرنے کیلئے سرکاری خزانے کے منہ کھول دیئے تھے۔ انہوں نے ضیاع کی باقیات کی بقاء کی سر توڑ کوشش کی تھی لیکن تمام تر کوششوں کے باوجود گیارہ سالہ ضیاعی دوراستبداد میں معتوب …… پیپلز پارٹی …… کو جیتنے سے نہ روک سکے تھے۔ انہیں یہ کامیابی ضرور ہوئی تھی کہ ایک نا تجربہ کار سیاستدان …… بے نظیر بھٹو (جس کی واحد قابلیت یہ تھی کہ وہ بھٹو کی بیٹی تھی ……!) …… سے اپنے ایک کٹھ پتلی کو صدر بنوانے میں کامیاب رہے تھے جس سے کچھ عرصہ بعد بدنام زمانہ آٹھویں ترمیم کے ہتھیار سے منتخب حکومت کو چلتا کرنے میں بھی کامیابی ہوئی تھی۔ بیگ صاحب کو …… تمغہ جمہوریت …… بھی عنایت کیا گیا تھا ……!
پاک میگزین ، پاکستانی تاریخ پر اردو میں ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر اہم تاریخی واقعات کو بتاریخ سالانہ ، ماہانہ ، ہفتہ وارانہ ، روزانہ اور حروفانہ ترتیب سے چند کلکس کے نیچے پیش کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اہم ترین واقعات اور شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مخصوص صفحات ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تصویر و تحریر ، ویڈیو اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں محفوظ کیا گیا ہے۔ یہ سلسلہ ایک انفرادی کاوش اور فارغ اوقات کا بہترین مشغلہ ہے جو اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا ، ان شاء اللہ۔۔!
پاکستانی فلموں ، فنکاروں اور فلمی گیتوں پر ایک منفرد اور معلوماتی سلسلہ