پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
اتوار 18 اپریل 1993
بلخ شیر مزاری
بلخ شیر مزاری ، دوسرے نگران وزیراعظم تھے جو "اپنی مدت پوری نہ کرسکے اور "صرف" 39 دن یعنی 18 اپریل سے 26 مئی 1993ء تک ہی اس عہدہ پر فائز رہ سکے۔
جب برطرف وزیراعظم بحال ہوا
18 اپریل 1993ء کو صدر غلام اسحاق خان نے دوسری بار 8ویں ترمیم کا وار کرتے ہوئے اپنی صوابدید پر عوام کے وؤٹوں سے "منتخب" ہونے والے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کو برطرف کیا اور قومی اسمبلی توڑدی تو قانون کے تحت 90 روز کے لیے نگران وزیراعظم کے طور پر میر بلخ شیر مزاری کا انتخاب کیا گیا۔ لیکن وہ صرف 39 دن تک اس عہدے پر رہ سکے کیونکہ 26 مئی 1993ء کو سپریم کورٹ نے غیرمتوقع طور پر اس ناجائز صدارتی حکم نامے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے نواز شریف کو وزیر اعظم کے عہدہ پر بحال کر دیا تھا۔
میر بلخ شیر مزاری کا پس منظر
میر بلخ شیر مزاری ، 8 جولائی 1928ء کو پیدا ہوئے اور اپنے والد کی وفات کے بعد مزاری قبیلے کے سردار بنے۔ 1945ء میں ایچی سن کالج لاہور سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد روجھان مزاری میں رہنے لگے جہاں سے 1950ء کی دہائی میں سیاست میں حصہ لیا۔ 1951ء کو ڈسٹرکٹ بورڈ ڈیرہ غازی خان کے چیئرمین منتخب ہوئے۔ مسلم لیگ پارلیمانی بورڈ کے ر کن بنے۔ 1955ء میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے پاکستان دستور ساز اسمبلی جبکہ 1956ء میں مغربی پاکستان اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ 1973ء میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے پنجاب صوبائی اسمبلی جبکہ 1977ء میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تاہم پارٹی سے اختلافات کے بعد انہوں نے استعفیٰ دیدیا۔ 1982ء میں جنرل ضیاع مردود کی نام نہاد مجلس شوریٰ کے رکن بنے۔ 1985ء میں غیر جماعتی انتخابات میں قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ 1990ء میں اسلامی جمہوری اتحاد کے ٹکٹ پر راجن پور سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے تھے۔
Balakh Sher Mazari
Sunday, 18 April 1993
Balakh Sher Mazari was Pakistan's Prime Minister for 39 days in 1993..
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
14-02-2012: بیسویں آئینی ترمیم: عبوری حکومت
13-05-2020: پاکستان کے قرضہ جات 2020
12-06-2004: پاکستان کا بجٹ 2004/05