4 جنوری 1979ء کو پاکستان پر قابض ڈکٹیٹر جنرل ضیاع مردود نے پی ٹی وی پر سابق وزیراعظم جناب ذوالفقار علی بھٹوؒ کے خلاف "ظلم کی داستان" کے نام سے ایک پروگرام پیش کیا تھا جس میں بھٹو مخالفین پر ان کے دور حکومت میں کیے گئے مبینہ مظالم بیان کیے گئے تھے۔
میری گناہ گار آنکھوں نے وہ پروگرام دیکھا تھا جو آج تک نہیں بھلا سکا۔ رات کو خبرنامہ کے بعد ساڑھے نو بجے یہ پروگرام پیش کیا گیا تھا۔ نجانے کون سا پاگل دا پتر تھا جس نے یہ پروگرام ترتیب دیا تھا۔ مقصد صاف ظاہر تھا کہ مقدمہ قتل میں ملوث بھٹو کو مزید بدنام کیا جائے جس کے لیے تمام تر سرکاری وسائل استعمال کیے گئے تھے۔
پاکستان کے مظلوم ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے بنائے گئے اس پہلے پروگرام میں ایک گمنام سیاسی کارکن افتخار احمد تاری نامی شخص کی داستان غم دکھائی گئی تھی کہ کس طرح اس پر "دلائی کیمپ" میں ظلم و ستم کے پہاڑ ڈھائے گئے تھے۔ ایک ہٹے کٹے صحت مند شخص کو سکرین پر دیکھ نہیں لگتا تھا کہ وہ کبھی کسی زیادتی کا شکار ہوا ہو۔ رہی سہی کسر پروگرام بنانے والے حرام خور پروڈیوسر کے اناڑی پن نے پوری کر دی تھی جب اس نے اصل دلائی کیمپ کی فلم دکھائی۔ ایک انتہائی پر فضا مقام پر بنے ہوئے اس پرتعیش ریسٹ ہاؤس کو دیکھ کر دیگر افراد کی طرح مجھ جیسا اس وقت 17 سالہ ناتجربہ کار نوجوان بھی مسکرا دیا تھا اور خواہش کر رہا تھا کہ کاش مجھے بھی اس دلائی کیمپ کی حاضری نصیب ہو۔
آئیندہ پروگراموں میں بھٹو کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والے سکہ بند معروف صحافیوں ، الطاف حسین قریشی ، مجیب الرحمان شامی اور محمد صلاح الدین وغیرہ پر ڈھائے گئے مبینہ مظالم دکھائے جانے تھے۔ بھٹو کی کردار کشی ، سرکاری خرچے پر کی جارہی تھی جو 3 اپریل 1979ء تک جاری رہی تھی جب بھٹو کے گھر سے خفیہ دستاویزات بھی برآمد کر لی گئی تھیں۔
اسی دن کے اخبار ، روزنامہ مشرق لاہور میں ایک مضمون نظر سے گزرا تھا جس میں بھٹو اور اس کی جماعت ، پیپلز پارٹی کے متعدد افراد کو سی آئی اے کا ایجنٹ ظاہر کیا گیا تھا۔ اس سے قبل بھٹو کے خلاف متعدد وہائٹ پیپرز بھی شائع کیے گئے تھے جن میں بھٹو پر تمام تر ممکنہ الزامات لگائے گئے تھے لیکن کرپشن اور غداری کا کوئی الزام نہیں تھا۔ مجھے یاد ہے کہ روزنامہ جنگ نے ایک وہائٹ پیپر پر مشتمل ایک چار صفحات کے خصوصی شمارے میں یہ سرخی جمائی تھی "بھٹو اپنی ذات کو سب سے ارفع اور اعلیٰ سمجھتے تھے۔"
A documentary programme "Zulm Ki Daastan" was shown on Ptv on January 4, 1979
پاک میگزین ، پاکستانی تاریخ پر اردو میں ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر اہم تاریخی واقعات کو بتاریخ سالانہ ، ماہانہ ، ہفتہ وارانہ ، روزانہ اور حروفانہ ترتیب سے چند کلکس کے نیچے پیش کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اہم ترین واقعات اور شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مخصوص صفحات ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تصویر و تحریر ، ویڈیو اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں محفوظ کیا گیا ہے۔ یہ سلسلہ ایک انفرادی کاوش اور فارغ اوقات کا بہترین مشغلہ ہے جو اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا ، ان شاء اللہ۔۔!
اداکاروں کی ٹائم لائن …… فلمی ٹائم لائن …… سینما گھر …… جوبلی فلمیں …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… عید کی فلمیں …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… فنکاروں کی تقسیم …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… پاکستانی فلموں کے 75 سال …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد ……