PAK Magazine
Sunday, 28 April 2024, Week: 17

Pakistan Chronological History
Annual
Monthly
Weekly
Daily
Alphabetically

1947

ریڈیو پاکستان

جمعتہ المبارک 15 اگست 1947
ریڈیو پاکستان
پاکستان میں پہلا ریڈیو سٹیشن
1928ء میں لاہور میں قائم ہوا تھا

ریڈیو پاکستان کا آغاز 15 اگست 1947ء کو ہوا۔۔!

قیامِ پاکستان کے وقت آل انڈیا ریڈیو کے تین سٹیشنز ، پاکستان کے حصہ میں آئے جن میں لاہور (1928) ، پشاور (1936) اور ڈھاکہ (1939) شامل تھے۔

انھی تینوں ریڈیو سٹیشنوں پر14 اور 15 اگست 1947ء کی درمیان شب ، بارہ بجے ، قیامِ پاکستان کے اعلانات ہوئے تھے۔ ان ریڈیو سٹیشنوں کو "پاکستان براڈکاسٹنگ سروس" کا نام دیا گیا جو بعد میں "ریڈیو پاکستان" کہلایا۔

ریڈیو کی تاریخ

ایک صدی کے مختلف تجربات کے بعد ریڈیو کا پہلا تجربہ اٹلی کے ایک سائنسدان مارکونی سے منسوب ہے جو 13 مئی 1897ء کو کیا گیا۔ پہلی عوامی نشریات 24 دسمبر 1906ء کو ہوئیں لیکن ریڈیو کی پہلی باقاعدہ کمرشل نشریات کا آغاز امریکہ میں 2 نومبر 1920ء کو ہوا تھا۔

ریڈیو

پاکستان میں سب سے پہلے لاہور میں 1928ء میں نجی شعبہ میں ایک چھوٹے ٹرانسمیٹر سے ریڈیو نشریات کا آغاز ہوا۔ دو سال قبل ، انڈین براڈکاسٹنگ کارپوریشن ، ایک نجی کمپنی کی شکل میں قائم ہوئی تھی جس نے 23 جولائی 1927ء کو بمبئی میں پہلا ریڈیو سٹیشن قائم کیا تھا۔ اپریل 1930ء میں ریڈیو سروس کو حکومت ہند نے براہِ راست سرکاری کنٹرول میں لے کر "انڈین سٹیٹ براڈکاسٹنگ سروس" کا نام دیا جو 8 جون 1936ء کو بدل کر "آل انڈیا ریڈیو" رکھ دیا گیا تھا۔

ریڈیو پاکستان لاہور

14 اگست 1947ء کو رات گیارہ بجے ریڈیو لاہور سے آل انڈیا ریڈیو کا آخری علامیہ نشر ہوا۔ رات بارہ بجنے سے کچھ دیر پہلے ریڈیو پاکستان کی شناختی دھن بجائی گئی اور پھر انگریزی میں ظہور آذر کا یہ اعلان گونجا کہ آدھی رات کے وقت پاکستان کی آزاد اور خودمختار ریاست وجود میں آجائے گی۔ پورے بارہ بجے یعنی 15 اگست 1947ء کو ریڈیو لاہور سے پہلے انگریزی میں ظہورآزر اور پھر اردو میں مصطفیٰ علی ہمدانی کے یہ الفاظ گونجے: "یہ پاکستان براڈکاسٹنگ سروس ہے۔" اس طرح سے ریڈیو لاہور ، ریڈیو پاکستان لاہور بنا۔

ریڈیو پاکستان پشاور

ریڈیو پاکستان پشاور کو نذر آتش کر دیا گیا
ریڈیو پاکستان پشاور
ریڈیو کے موجد مارکونی کا عطیہ تھا!

روایت ہے کہ صوبہ خیبرپختونخواہ کے ایک سیاستدان ، خان عبدالقیوم خان ، 1931ء میں گول میز کانفرنس میں شرکت کرنے کے لیے لندن گئے جہاں ان کی ملاقات ریڈیو کے موجد ، اٹلی نژاد مارکونی سے ہوئی۔ خان صاحب کی خواہش پر مارکونی نے ایک ٹرانسمیٹر اور تیس ریڈیو سیٹ "عطیہ" کیے اور اس کی کمپنی کے اہلکاروں نے انھیں پشاور سیکرٹریٹ کی عمارت میں نصب کیا تھا۔

یکم جنوری 1935ء میں اس ریڈیو ٹرانسمیٹر کا سنگ بنیاد اس وقت کے انگریز گورنر سرحد نے رکھا۔ 16 جولائی 1936ء کو تجرباتی بنیادوں پر نشریات کا آغاز ہوا لیکن باضابطہ افتتاح 16 جولائی 1942ء کو ہوا تھا۔ ابتداء میں لوگ ریڈیو کو "شیطانی آواز" کہتے تھے۔

پشاور کا یہی ریڈیو سٹیشن 9 مئی 2023ء کو عمران خان کے غنڈوں نے تباہ و برباد کیا اور اس میں بہت سا قیمتی اور تاریخی مواد ضائع ہو گیا تھا۔ یاد رہے کہ 2014ء میں انھی گمراہ عناصر نے پی ٹی کی عمارت پر یلغار بھی کی تھی۔

ریڈیو پاکستان کراچی

ریڈیو پاکستان کراچی
ریڈیو پاکستان کراچی

تقسیم ہند کے بعد کراچی کو پاکستان کا دارالحکومت منتخب کیا گیا لیکن اس وقت تک وہاں کوئی ریڈیو سٹیشن نہیں تھا۔

حکومتِ پاکستان نے پہلی ترجیح کے طور پر امریکہ سے دس کلوواٹ کے دو اور ساڑھے سات کلوواٹ کا ایک ٹرانسمیٹر خریدے جو کوئنز روڈ (مولوی تمیزالدین روڈ) لانڈھی کے علاقہ میں نصب کیے گئے جہاں وزیرِاطلاعات و نشریات خواجہ شہاب الدین نے پاکستان کی پہلی سالگرہ پر 14 اگست 1948ء کو "ریڈیو پاکستان کراچی" کا افتتاح کیا۔ یکم نومبر 1948ء کو خواجہ صاحب ہی نے کراچی کے میڈم ویو ٹرانسمیٹر کا افتتاح بھی کیا تھا۔

16 جولائی 1951ء کو وزیراعظم لیاقت علی خان نے ایم اے جناح روڈ (بندرروڈ) پر ریڈیو پاکستان کراچی کے نئے براڈکاسٹنگ ہاؤس کا افتتاح کیا جس کا ذکر احمدرشدی کے پہلے مقبول ترین ریڈیو گیت "بندر روڈ سے کیماڑی ، میری چلی ری گھوڑا گاڑی ، بابو ہو جانا فٹ پاتھ پر۔۔" میں ملتا ہے۔

ریڈیو پاکستان کی نشریات

ریڈیو پاکستان کی نشریات تیس مختلف زبانوں اور بولیوں میں ہوتی ہیں جن میں پاکستان میں بولی جانے والی زبانوں/بولیوں ، اردو ، پنجابی ، سندھی ، پشتو ، بلوچی ، سرائیکی ، پوٹھواری ، ہندکو ، کوہستانی ، کھوار ، کشمیری ، گوجری ، بروشاسکی ، بلتی ، شینا ، واخی ، ہزارگی ، براہوی ، گجراتی اور بنگالی کے علاوہ انگریزی ، فارسی ، عربی ، ہندی ، تامل ، سنہالی ، نیپالی ، ترکی ، چینی اور روسی زبانیں شامل ہیں۔

ریڈیو پاکستان کے سٹیشنز

  • 1930 کی دھائی میں قیامِ پاکستان کے قبل لاہور (1928) ، پشاور (1935) ، ڈھاکہ (1939)
  • 1940 کی دھائی میں کراچی اور راولپنڈی (1948)
  • 1950 کی دھائی میں حیدرآباد (1951) ، کوئٹہ (1956)
  • 1960 کی دھائی میں ملتان (1960)
  • 1970 کی دھائی میں وؤلڈ سروس (1973) ، خیرپور (1974) ، بہاولپور (1975) ، اسلام آباد ، گلگت اور سکردو (1977)
  • 1980 کی دھائی میں تربت ، ڈیرہ اسماعیل خان ، خضدار (1981) ، فیصل آباد (1982) ، سبی ، ایبٹ آباد (1989)
  • 1990 کی دھائی میں چترال (1993) ، لورالائی ، ژوب (1996)
  • 2000 کی دھائی میں گوادر ، میانوالی ، سرگودھا ، کوہاٹ ، بنوں اور مٹھی (2005) میں ایف ایم اسٹیشن قائم ہوئے۔

ریڈیو پاکستان کے اہم سنگِ میل

  • مارچ 1939ء میں دہلی ریڈیو سے مختلف زبانوں میں "خبرناموں" کا آغاز ہوا۔ اسی سال 12 نومبر 1936ء کو عید کے دن بمبئی ریڈیو سے قائدِاعظمؒ کا پہلا پیغام نشر ہوا تھا۔
  • 14 اگست 1948ء کو ریڈیو پاکستان کا رسالہ "ماہنامہ آہنگ" جاری ہوا جس کے پہلے مدیر ممتاز افسانہ نگار غلام عباس تھے۔
  • 29 جون 1952ء کو ڈھاکہ میں براڈکاسٹنگ ہاؤس کی نئی عمارت کا سنگِ بنیاد وزیراعظم خواجہ ناظم الدین نے رکھا۔
  • 15 نومبر 1961ء کو وزیر قومی تعمیرِ نو اور اطلاعات مسٹربھٹو کی تجویز پر ریڈیو پاکستان کی کمرشل سروس کا آغاز ہوا۔
  • 9 اگست 1965ء کو صدر ایوب خان نے ریڈیو پاکستان لاہور کے ایمپرس روڈ پر نئے براڈکاسٹنگ ہاؤس کا افتتاح کیا۔
  • 27 اپریل 1972ء کو صدر ذوالفقارعلی بھٹوؒ نے PBC کے ہیڈکوارٹر اسلام آباد کی عمارت کا سنگِ بنیاد رکھا۔
  • 20 دسمبر 1972ء کو ریڈیو پاکستان کو "پاکستان براڈکاسٹنگ کارپوریشن" کو ایک صدارتی آرڈیننس کے تحت ایک خودمختار کارپوریشن بنا دیا گیا جس میں ٹیلی ویژن نیٹ ورک بھی آتا ہے۔
  • 21 اپریل 1973ء کو آئینِ پاکستان میں PBC ایکٹ 1973ء کی منظوری دی گئی۔ اسی دن سمندر پار پاکستانیوں کے لیے ریڈیو پاکستان کی عالمی سروس کا آغاز بھی ہوا۔
  • 1996ء میں خبروں کی کمپیوٹرائزیشن اور بلیٹنز کے متن اور آواز کے ساتھ انٹرنیٹ پر دستیابی کا افتتاح ہوا۔
  • یکم نومبر 1998ء کو ریڈیو پاکستان نے FM چینلز بھی کھولے جن کا آغاز اسلام آباد ، کراچی اور لاہور سے ہوا۔ یہ نیٹ ورک اب پورے ملک میں پھیلا ہوا ہے۔
  • 23 جون 2023ء کو راولپنڈی کے نواحی علاقے روات میں ریڈیو پاکستان کے 1000 کلو واٹ ڈیجیٹل ڈی آر ایم میڈیم ویو ٹرانسمیٹر کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔
ریڈیو پاکستان کا مرکزی دفتر





Radio Pakistan

Friday, 15 August 1947

Radio Pakistan was established as "Pakistan Broadcasting Service" on August 15, 1947..



1990
وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف
وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف
1945
1945/46ء کے انتخابات
1945/46ء کے انتخابات
1993
میجر جنرل محمد اکبر خان
میجر جنرل محمد اکبر خان
1979
احمد رضا قصوری کا مطالبہ
احمد رضا قصوری کا مطالبہ
1960
اسلام آباد کی تعمیر
اسلام آباد کی تعمیر



تاریخ پاکستان

پاک میگزین ، پاکستانی تاریخ پر اردو میں ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر اہم تاریخی واقعات کو بتاریخ سالانہ ، ماہانہ ، ہفتہ وارانہ ، روزانہ اور حروفانہ ترتیب سے چند کلکس کے نیچے پیش کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اہم ترین واقعات اور شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مخصوص صفحات ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تصویر و تحریر ، ویڈیو اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں محفوظ کیا گیا ہے۔



تاریخ پاکستان ، اہم موضوعات

تحریک پاکستان
تحریک پاکستان
جغرافیائی تاریخ
جغرافیائی تاریخ
سقوط ڈھاکہ
سقوط ڈھاکہ
عظیم منصوبے
عظیم منصوبے
انتخابات
انتخابات
امریکی امداد
امریکی امداد
آئی ایم ایف
آئی ایم ایف
صدر
صدر
وزیر اعظم
وزیر اعظم
آرمی چیف
آرمی چیف
چیف جسٹس
چیف جسٹس
سیاسی ڈائری
سیاسی ڈائری

تاریخ پاکستان ، اہم شخصیات

قائد اعظمؒ
قائد اعظمؒ
ذوالفقار علی بھٹوؒ
ذوالفقار علی بھٹوؒ
بے نظیر بھٹو
بے نظیر بھٹو
نواز شریف
نواز شریف
عمران خان
عمران خان
سکندرمرزا
سکندرمرزا
جنرل ایوب
جنرل ایوب
جنرل یحییٰ
جنرل یحییٰ
جنرل ضیاع
جنرل ضیاع
جنرل مشرف
جنرل مشرف

دیگر پرانی ویب سائٹس

حج بیت اللہ
حج بیت اللہ
مغلیہ سلطنت
مغلیہ سلطنت
اٹلی کا سفر
اٹلی کا سفر
سیف الملوک
سیف الملوک
شعر و شاعری
شعر و شاعری
ہیلتھ میگزین
ہیلتھ میگزین
ڈنمارک
ڈنمارک
میڈیا لنکس
میڈیا لنکس
فلم میگزین
فلم میگزین

پاکستان کے بارے میں اہم معلومات

Pakistan

چند اہم بیرونی لنکس


پاکستان کی فلمی تاریخ

پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……


سہیل رعنا
سہیل رعنا
اطہر شاہ خان
اطہر شاہ خان
کمار
کمار
دلجیت مرزا
دلجیت مرزا
الطاف حسین
الطاف حسین


PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan's political, film and media history.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes, and therefor, I am not responsible for the content of any external site.