پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
منگل 16 اکتوبر 1951
خواجہ ناظم الدین
خواجہ ناظم الدین ، 16 اکتوبر 1951ء کو پاکستان کے دوسرے وزیراعظم مقرر ہوئے تھے۔۔!
انھیں یہ منفرد اعزاز حاصل ہے کہ وہ دو اعلیٰ عہدوں پر فائز رہنے والے پہلے بنگالی لیڈر تھے۔ قائداعظمؒ کے 11 ستمبر 1948ء کو انتقال کے بعد 17 اکتوبر 1951ء تک وزیر اعظم لیاقت علی خان کے قتل تک گورنرجنرل کے عہدے پر فائز رہے۔ اس کے بعد 17 اپریل 1953ء کو اپنے برطرف ہونے تک پاکستان کے وزیراعظم رہے تھے۔
ایک کمزور سیاستدان
خواجہ صاحب ، ایک انتہائی کمزور سیاستدان اور حکمران تھے اور بنگالیوں کی بے بسی کی منہ بولتی تصویر تھے۔ جب گورنرجنرل تھے تو اصل طاقت وزیراعظم لیاقت علی خان کے پاس تھی حالانکہ گورنرجنرل کا عہدہ زیادہ بااختیار تھا۔ گورنرجنرل سے وزیراعظم بنے تو اصل اختیارات واپس گورنرجنرل ملک غلام محمد کے پاس چلے گئے تھے جو بیوروکریسی کے نمائندے تھے۔ مزے کی بات ہے کہ جس شخص کو انھوں نے خود گورنرجنرل کے عہدے پر فائز کیا تھا ، اسی نے ان کو گھر بھیج دیا تھا۔۔!
ان کے دور میں کئی ایک اہم واقعات ہوئے جن میں سے ایک غذائی قلت بھی تھی جس پر انھیں طنزیہ "قائد قلت" بھی کہا جاتا تھا۔ ان کے دور کے دیگر اہم واقعات کچھ اس طرح سے تھے:
مادری زبان کا عالمی دن کیوں منایا جاتا ہے؟
خواجہ ناظم الدین ، ایک انتہائی کمزور وزیراعظم ثابت ہوئے تھے جن کے دور کا سب سے بڑا واقعہ "بنگالی زبان کے شہدا" تھے۔ خواجہ صاحب نے بھی حسب معمول قائداعظمؒ اور لیاقت علی خان کے اس غیردانشمندانہ بیان کو دھرایا تھا کہ"صرف اردو ہی پاکستان کی قومی زبان ہوگی" جس پر ڈھاکہ میں بڑا زبردست احتجاج ہوا تھا اور 21 فروری کے ایک مظاہرے میں 8 طالب علم ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔ ان کی یاد میں دنیا بھر 21 فروری کو مادری زبان کا عالمی دن منایا جاتا ہے لیکن پاکستان میں اس دن نام نہاد قومی میڈیا کو سانپ سونگھ جاتا ہے۔
جب لاہور میں مارشل لاء لگایا گیا تھا
خواجہ ناظم الدین کے دور کا دوسرا اہم ترین واقعہ 1953ء کے قادیانی فسادات تھے جن میں ہزاروں افراد لقمہ اجل بنے تھے۔ اس دوران پہلی بار لاہور میں 70 دن کے لیے مارشل لاء بھی لگایا گیا تھا۔ انھی فسادات کے نتیجے میں خواجہ صاحب 17 اپریل 1953ء کو برطرفی عمل میں آئی تھی۔
خواجہ ناظم الدین کون تھے؟
خواجہ ناظم الدین ، 19 جولائی 1894ء کو ڈھاکہ میں ایک نواب خاندان میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم علی گڑھ سے اور اعلیٰ تعلیم ، انگلستان سے حاصل کی۔ سیاسی زندگی کا آغاز 1922ء میں ڈھاکہ میونسپل کمیٹی کے چیئرمین منتخب ہونے سے کیا۔ بنگال کی صوبائی کابینہ میں وزیر تعلیم اور وزیر داخلہ کے مناصب پر بھی فائز رہے۔ 1937ء سے 1947ء تک آل انڈیا مسلم لیگ کی ورکنگ کمیٹی کے رکن بھی رہے۔ 1946ء میں کلکتہ کا پہلا انگریزی روزنامہ Star of India جاری کیا۔ قائد اعظمؒ نے 15 اگست 1947ء کو مشرقی بنگال کے وزیر اعلیٰ کا عہدہ تفویض کیا تھا۔ 17 اپریل 1953ء کو بطور وزیراعظم اپنی برطرفی کے بعد گوشہ گمنامی میں رہے۔ 22 اکتوبر 1964ء کو انتقال ہوا۔ ڈھاکہ میں مقبرہ ہے۔
Khawaja Nazimuddin
Tuesday, 16 October 1951
Khawaja Nazimuddin was second Prime Minister of Pakistan..
Khawaja Nazimuddin (video)
Credit: Pak Broad Cor
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
09-02-1951: پہلی مردم شماری
07-10-1958: ملک فیروز خان نون برطرف
28-03-1979: بھٹو کی موت کا پروانہ جاری