پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
ہفتہ 2 فروری 1957
گدو بیراج
گدو بیراج کا سنگ بنیاد ، 2 فروری 1957ء کو رکھا گیا تھا
پاکستان میں سکھر بیراج کے بعد دوسرا بڑا گدو بیراج ہے۔۔!
مٹھن کوٹ کے مقام پر پنجاب کے چاروں دریا (جہلم ، چناب ، راوی اور ستلج) ، دریائے سندھ میں مل جاتے ہیں۔ اس مقام سے پچاس میل جنوب کی طرف کشمور کے قریب گدو کے مقام پر دریائے سندھ پر بنائے گئے گدو بیراج سے دو نہریں نکالی گئی ہیں۔ دائیں کنارے کی نہر ، بگاڑی سندھ فیڈر اور پٹ فیڈر جبکہ بائیں کنارے کی نہر گھوٹکی فیڈر کہلاتی ہیں، ان نہروں کی مجموعی لمبائی 700 میل کے لگ بھگ ہے۔ جن سے جیکب آباد ، سکھر ، لاڑکانہ اور صوبہ بلوچستان کے ضلع نصیر آباد کی 30 لاکھ ایکڑ زمین سیراب ہوتی ہے۔ پٹ فیڈر سے بلوچستان کو پانی بھی فراہم کیا جاتا ہے جس سے وہاں کا وسیع رقبہ سیراب ہوتا ہے۔
47 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار ہونے والا گدو بیراج ، آب پاشی اور سیلاب کی روک تھام کے لیے بنایا گیا تھا۔ اس کی لمبائی 4.445 فٹ ہے۔ اس کے نیچے سے دو لاکھ کیوسک پانی گزرنے کی گنجائش رکھی گئی ہے۔ اس میں 64 دروازے ہیں اور ہر دروازہ 60 فٹ چوڑا ہے۔ گدو بیراج پر ایک سات میٹر چوڑی سڑک بھی بنائی گئی ہے جو لاہور سے کوئٹہ اور رحیم یار خان کا آسان ترین راستہ ہے۔
گدو بیراج کا سنگ بنیاد ، 2 فروری 1957ء کو صدر سکندر مرزا نے رکھا اورصدر فیلڈ مارشل جنرل محمد ایوب خان نے یکم مارچ 1963ء کو افتتاح کیا تھا۔
Guddo Barrage
Saturday, 2 February 1957
President Sikander Mirza laid the foundation-stone of Guddu Barrage on 2 February 1957.
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
01-01-1961: سکوں کا اعشاری نظام
17-08-1988: آرمی چیف جنرل مرزا اسلم بیگ
15-09-1947: ریاست جونا گڑھ