Martial law was imposed in Lahore for 70 days after the first Qadiani riots in 1953..
پاکستان کے قیام کے بعد 1953ء میں جب پہلے قادیانی فسادات ہوئے تو لاہور میں 70 دن کے لیے مارشل لاء لگایا گیا تھا۔۔!
27 فروری 1953ء کو سات مذہبی جماعتوں کے اتحاد "کل جماعتی مجلس عمل تحفظ ختم نبوت" نے خواجہ ناظم الدین کی حکومت کو مندرجہ ذیل چار مطالبات پیش کیے تھے:
اس تحریک کی بڑی وجہ یہ تھی کہ قادیانیوں کے مذہبی رہنما مرزا بشیرالدین محمود نے 1952ء کو قادیانیت کا سال قرار دیا تھا۔ اس سلسلے میں کراچی میں ایک بہت بڑا جلسہ ہوا تھا جس میں وزیرخارجہ سرظفراللہ خان نے بھی بھرپور شرکت کی تھی اور قادیانیت کے فروغ پر تقاریر کی تھیں۔
اس پر مذہبی حلقے انتہائی مشتعل تھے اور ہر مکتبہ فکر کے مسلمان علماء متحد ہوگئے تھے لیکن اس وقت کی ایک نیم فوجی یا ایک پریشر گروپ خاکسار تحریک کا کردار سب سے نمایاں تھا جس کے کارکن بیلچہ بردار ، انتہائی مذہبی جنونی اور پرتشدد ہوتے تھے۔
مذہبی حلقوں کے مطابق ان فسادات میں ہزارہا افراد ہلاک ہوئے تھے۔ جماعت اسلامی کے بانی مولانا ابواعلیٰ موددیؒ اور مولانا عبدالستار نیازی تک کو پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی جو بعد میں عمرقید میں بدل دی گئی تھی۔ خاکسار تحریک پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ مشہوراخبار زمیندار کے علاوہ دیگر بہت سے اخبارات و جرائد کو نقص امن عامہ کی وجہ سے بھی بند کردیا گیا تھا۔ مظاہرین کوئی ایک بھی مطالبہ تسلیم نہیں کروا سکے تھے۔
1974ء میں یہ مسئلہ ایک بار پھر سامنے آیا جب اسے دبانے کی بجائے پاکستان کی پارلیمنٹ نے فریقین کو کئی ماہ تک سننے کے بعد متفقہ طور پر قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دے دیا تھا۔
اس قادیانی مخالف تحریک کو طاقت کے بل بوتے پر دبانے کی کوشش کی گئی تو ملک بھر میں فسادات بھڑک اٹھے جن میں بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوئیں۔ امن و امان کی صورتحال اس قدر مخدوش ہوئی کہ کرفیو کے بعد کئی شہروں میں فوج طلب کرنا پڑی۔ لاہور میں تو 6 مارچ سے 14 مئی 1953ء تک یعنی 70 دن کے لیے مارشل لاء تک لگایا گیا تھا۔ مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر لاہور کے جنرل کمانڈنگ آفیسر میجر جنرل اعظم خان کو مقرر کیا گیا تھا جو بعد میں مشرقی پاکستان کے گورنر کے طور پر بنگالیوں کے محبوب ترین لیڈر کے طور پر سامنے آئے تھے لیکن ریٹائرمنٹ کے بعد گمنام ہوگئے تھے۔
پاکستان میں اسوقت آرمی چیف جنرل ایوب خان تھے جن پر شک تھا کہ ان واقعات کے ماسٹر مائنڈ وہی تھے۔ ان قادیانی فسادات سے مظاہرین کے مطالبات تو پورے نہیں ہوئے تھے لیکن ملکی سیاسی منظرنامہ تبدیل ہو گیا تھا۔ ملک میں مارشل لاء لگانے کی ریہرسل بھی کرلی گئی تھی۔ مندرجہ ذیل اہم ترین واقعات رونما ہوئے تھے:
پاک میگزین ، پاکستانی تاریخ پر اردو میں ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر اہم تاریخی واقعات کو بتاریخ سالانہ ، ماہانہ ، ہفتہ وارانہ ، روزانہ اور حروفانہ ترتیب سے چند کلکس کے نیچے پیش کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اہم ترین واقعات اور شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مخصوص صفحات ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تصویر و تحریر ، ویڈیو اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں محفوظ کیا گیا ہے۔ یہ سلسلہ ایک انفرادی کاوش اور فارغ اوقات کا بہترین مشغلہ ہے جو اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا ، ان شاء اللہ۔۔!
عید کی فلمیں …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… فنکاروں کی تقسیم …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… پاکستانی فلموں کے 75 سال …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد ……