PAK Magazine
Saturday, 27 April 2024, Week: 17

Pakistan Chronological History
Annual
Monthly
Weekly
Daily
Alphabetically

1958

جنرل ایوب خان کی پہلی کابینہ

سوموار 27 اکتوبر 1958
جنرل ایوب خان کی پہلی کابینہ
جنرل ایوب خان کی پہلی کابینہ

27 اکتوبر 1958ء کو جنرل محمد ایوب خان کی پہلی کابینہ نے "حلف" اٹھائے تھے۔۔!

7 اکتوبر 1958ء کو صدر میجر جنرل (ر) سکندرمرزا نے 1956ء کے آئین کو معطل کیا لیکن ون یونٹ کو قائم رہنے دیا تھا۔ انھوں نے وزیراعظم ملک فیروز خان نون ، اسمبلیوں اور گورنروں کو برطرف کیا ، سیاسی سرگرمیوں پر مکمل پابندی لگائی اور ملک بھر میں مارشل لاء لگا کر آرمی چیف جنرل ایوب خان کو مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر مقرر کردیا تھا۔ 24 اکتوبر 1958ء کو انھیں وزیراعظم کا اختیار بھی دیا گیا تھا لیکن 27 اکتوبر 1958ء کو جنرل ایوب نے سکندرمرزا کو چلتا کیا اور بلا شرکت غیرے طاقت کے بل بوتے پر پاکستان کے صدر بھی بن بیٹھے۔

ذوالفقارعلی بھٹوؒ کی آمد

27 اکتوبر 1958ء کو جنرل ایوب خان کی پہلی کابینہ نے نجانے کس آئین کے تحت حلف اٹھائے تھے۔ 12 رکنی کابینہ کا اعلان کیا گیا تھا جن میں چار جرنیل اور آٹھ غیرسیاسی افراد تھے جو چار چار دونوں صوبوں یعنی مشرقی اور مغربی پاکستان سے لیے گئے تھے۔

  • فوجی جرنیلوں میں جنرل ایوب خان ، جنرل اعظم خان ، جنرل واجد علی برکی اور جنرل کے ایم شیخ کے نام تھے۔
  • مشرقی پاکستان سے محمد شعیب ، مولوی محمد ابراہیم ، ابوالقاسم اور حفیظ الرحمان تھے جبکہ
  • مغربی پاکستان سے منظورقادر ، ایف ایم خان ، حبیب الرحمان اور ذوالفقارعلی بھٹو شامل تھے۔

ان میں سب سے نمایاں شخصیت تیس سالہ نوجوان ذوالفقارعلی بھٹو کی تھی جنھیں وزارت تجارت کا عہدہ دیا گیا تھا۔ وہ پاکستان کی تاریخ کے سب سے کم عمر وزیر شمار ہوئے تھے اور ایوب حکومت کی سب سے بڑی اور قابل فخر دریافت تھے۔

ایوبی حکومت کی اقربا پروری

جنرل واجد علی برکی ، موجودہ وزیراعظم عمران خان کے خالو اور کزن ، کرکٹ کھلاڑی اور سابق کپتان جاوید برکی کے والد تھے۔ ایوب دور کی کرپشن اور اقربا پروری کی انتہا دیکھیے کہ ایک جرنیل باپ کے ایک اہم عہدے پر فائز ہونے اور اثرورسوخ کی وجہ سے موصوف کے بیٹے ، جاوید برکی کو حنیف محمد جیسے لیجنڈ سینئر کھلاڑی کی موجودگی میں اپنی تیسری ہی سیریز میں 22 سال کی عمر میں ٹیم کی کپتانی کی بھاری ذمہ داری سونپ دی گئی تھی جس میں وہ بری طرح سے ناکام ہوئے تھے۔ ان کی قیادت میں 1962ء میں انگلینڈ سے پانچ میچوں کی سیریز میں چار صفر سے بھاری شکست ہوئی تھی جو پاکستان کی ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کی اب تک کی سب سے بڑی سیریز کی شکست ہے۔

صدر جنرل ایوب خان کی پہلی کابینہ کی پوری فہرست کچھ اس طرح سے تھی:

جنرل ایوب خان کی پہلی کابینہ

1 27-10-1958جنرل محمد ایوب خانصدر ، چیف مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر ، وزیر دفاع و کشمیر ، کیبنٹ اور ایسٹیبلشمنٹ ڈویژن
2 27-10-1958جنرل اعظم خانبحالیات ، خوراک و زراعت ، پانی و بجلی ، تعمیرات
3 27-10-1958جنرل واجد علی برکیصحت اور سماجی بہبود
4 27-10-1958جنرل کے ایم شیخوزیر داخلہ اور سرحدی علاقے
5 27-10-1958منظور قادروزیر خارجہ
6 27-10-1958محمد شعیبوزیر خزانہ
7 27-10-1958مولوی محمد ابراہیموزیر قانون
8 27-10-1958ابوالقاسم خانوزیر صنعت و تعمیرات
9 27-10-1958ایف ایم خانوزیر مواصلات
10 27-10-1958حبیب الرحمانوزیر اطلاعات و نشریات ، تعلیم اور اقلیتی امور
11 27-10-1958حفیظ الرحمانمشرقی پاکستان کے لیے خوراک ، زراعت اور تجارت
12 27-10-1958ذوالفقار علی بھٹووزیر تجارت




The First Ayub Cabinet 1958

Monday, 27 October 1958

The first cabinet of President and Martial Law Administrator General Ayub Khan on October 28, 1958..

1 27-10-1958General Ayub KhanPresident, CMA, Defence, Kashmir
2 27-10-1958General Azam KhanRehabilitation, Food, Agriculture, Water & Power, Constructions
3 27-10-1958General Wajid Ali BarkiHealth, Social Welfare
4 27-10-1958General K.M. SheikhInterior Minister, Borders, States
5 27-10-1958Manzoor QadirForeign Minister
6 27-10-1958Mohammad ShoaibFinance Minister
7 27-10-1958Molvi Mohammad IbrahimLaw Affairs
8 27-10-1958Abu-Al-QasimIndustry Minister
9 27-10-1958M.F. KhanTransport Minister
10 27-10-1958Habib-ur-RehanInformations, Education, Minorities
11 27-10-1958Hafeez-ur-RehmanFood, Agriculture and Business for East Pakistan
12 27-10-1958Zulfikar Ali BhuttoCommerce Minister

The First Ayub Cabinet 1958 (video)

Credit: BBC News Hindi


1976
چھٹی آئینی ترمیم: ججوں کی ریٹائرمنٹ
چھٹی آئینی ترمیم: ججوں کی ریٹائرمنٹ
1947
جنرل سر فرینک میسروی
جنرل سر فرینک میسروی
2010
اٹھارہویں آئینی ترمیم: 17ویں ترمیم کی منسوخی
اٹھارہویں آئینی ترمیم: 17ویں ترمیم کی منسوخی
1971
شیخ مجیب الرحمان
شیخ مجیب الرحمان
1957
وزیر اعظم ملک فیروز خان نون
وزیر اعظم ملک فیروز خان نون



تاریخ پاکستان

پاک میگزین ، پاکستانی تاریخ پر اردو میں ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر اہم تاریخی واقعات کو بتاریخ سالانہ ، ماہانہ ، ہفتہ وارانہ ، روزانہ اور حروفانہ ترتیب سے چند کلکس کے نیچے پیش کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اہم ترین واقعات اور شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مخصوص صفحات ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تصویر و تحریر ، ویڈیو اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں محفوظ کیا گیا ہے۔



تاریخ پاکستان ، اہم موضوعات

تحریک پاکستان
تحریک پاکستان
جغرافیائی تاریخ
جغرافیائی تاریخ
سقوط ڈھاکہ
سقوط ڈھاکہ
عظیم منصوبے
عظیم منصوبے
انتخابات
انتخابات
امریکی امداد
امریکی امداد
آئی ایم ایف
آئی ایم ایف
صدر
صدر
وزیر اعظم
وزیر اعظم
آرمی چیف
آرمی چیف
چیف جسٹس
چیف جسٹس
سیاسی ڈائری
سیاسی ڈائری

تاریخ پاکستان ، اہم شخصیات

قائد اعظمؒ
قائد اعظمؒ
ذوالفقار علی بھٹوؒ
ذوالفقار علی بھٹوؒ
بے نظیر بھٹو
بے نظیر بھٹو
نواز شریف
نواز شریف
عمران خان
عمران خان
سکندرمرزا
سکندرمرزا
جنرل ایوب
جنرل ایوب
جنرل یحییٰ
جنرل یحییٰ
جنرل ضیاع
جنرل ضیاع
جنرل مشرف
جنرل مشرف

دیگر پرانی ویب سائٹس

حج بیت اللہ
حج بیت اللہ
مغلیہ سلطنت
مغلیہ سلطنت
اٹلی کا سفر
اٹلی کا سفر
سیف الملوک
سیف الملوک
شعر و شاعری
شعر و شاعری
ہیلتھ میگزین
ہیلتھ میگزین
ڈنمارک
ڈنمارک
میڈیا لنکس
میڈیا لنکس
فلم میگزین
فلم میگزین

پاکستان کے بارے میں اہم معلومات

Pakistan

چند اہم بیرونی لنکس


پاکستان کی فلمی تاریخ

پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……


نذیرعلی
نذیرعلی
کے خورشید
کے خورشید
ارشدکاظمی
ارشدکاظمی
ایم سلیم
ایم سلیم
سہیل رعنا
سہیل رعنا


PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan's political, film and media history.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes, and therefor, I am not responsible for the content of any external site.