پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
پير 16 فروری 1948
پاکستان کا پہلا فلم سٹوڈیو
16 فروری 1948ء کو لاہور میں مسلم ٹاؤن کے علاقے میں نہر کے کنارے ، پاکستان کے پہلے فلمی نگار خانے "پنچولی آرٹ سٹوڈیوز" کا افتتاح یا بحالی وزیر مہاجرین راجہ غضنفر علی خان کے ہاتھوں ہوئی۔
اس شاندار تقریب میں ڈھائی سے تین سو کے قریب حاضرین میں سے سٹوڈیو کے مالک سیٹھ دل سکھ پنچولی اور ان کے مینجر دیوان سرداری لال کے علاوہ حکیم احمد شجاع اور امتیاز علی تاج وغیرہ بھی موجود تھے۔
پنچولی آرٹ سٹوڈیوز کی افتتاحی تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ پھر قائداعظمؒ کی شان میں ایک گیت گایا گیا۔ اس کے بعد مینجر سرداری لال نے اس فلم سٹوڈیو اور اس کے مالک سیٹھ دل سکھ پنچولی کی فلمی خدمات پر روشنی ڈالی۔ آخر میں وزیر موصوف نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ "پاکستان میں غیر مسلموں کی واپسی کے مخالف پاکستان کے دشمن اور ففتھ کالمسٹ ہیں۔۔" انھوں نے اقلیتوں کے جان و مال اور کاروبار و آبرو کی حفاظت کا عزم ظاہر کیا۔ یاد رہے کہ تقسیم سے قبل لاہور کی 40فیصد آبادی غیرمسلم تھی جسے فسادات میں ترک وطن پر مجبور کردیا گیا تھا۔
سیٹھ دل سکھ پنچولی
سیٹھ دل سکھ پنچولی ، تقسیم سے قبل لاہور کی فلمی دنیا کے بے تاج بادشاہ تھے۔ دو فلم سٹوڈیوز ، ایک فلم کمپنی اور متعدد سینماؤں کے علاوہ فلم ڈسٹری بیوٹر بھی تھے۔ ان کے کریڈٹ پر یہ تین ناقابل فراموش ریکارڈز موجود ہیں:
- بطور فلمساز پہلی ہی فلم ، گل بکاؤلی (1939) ، لاہور کی پہلی بلاک باسٹر فلم ثابت ہوئی جس پر اس وقت کے 60 ہزار روپے لاگت آئی لیکن منافع 15 لاکھ روپے تھا۔ اسی فلم سے بے بی نورجہاں کو سپرسٹار کا درجہ ملا تھا۔
- فلم ، خزانچی (1941) ، لاہور کی پہلی ہندی/اردو فلم تھی جس نے پورے ہندوستان میں ریکارڈ بزنس کیا تھا۔ اس فلم نے فلمی موسیقی کو نئی جہت دی تھی۔
- فلم خاندان (1942) نے نورجہاں کو بطور گلوکارہ اور اداکارہ پورے ہندوستان میں متعارف کروایا تھا۔
تقسیم کے بعد لاہور کے سبھی فلمی سٹوڈیوز تباہ و برباد کر دیے گئے جن میں سیٹھ پنچولی کے دونوں فلمی سٹوڈیوز بھی شامل تھے۔ انھی کا یہ "پنچولی آرٹ سٹوڈیوز" سب سے پہلے بحال ہوا جو پاکستانی فلموں کے لیے بڑا مبارک ثابت ہوا تھا۔ اسی فلم سٹوڈیو میں پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد (1948) کے علاوہ پہلی پنجابی فلم پھیرے (1949) اور پہلی بلاک باسٹر فلمیں دلابھٹی (1956) اور یکے والی (1957) بھی بنائی گئی تھیں۔ اسی سٹوڈیو کی کمائی سے قیام پاکستان کے بعد بننے والے ایورنیو سٹوڈیوز ، باری سٹوڈیوز اور اے ایم سٹوڈیوز بھی بنائے گئے تھے۔
قیام پاکستان کے بعد سیٹھ دل سکھ پنچولی کو اپنے آبائی وطن یعنی لاہور میں رہنا نصیب نہ ہوا اور وہ ترک وطن پر مجبور ہوئے۔ 1906ء میں کراچی میں پیدا ہوئے اور 1959ء میں ممبئی میں انتقال ہوا تھا۔
پاکستان کے پہلے فلم سٹوڈیو کے افتتاح کا ایک اخباری تراشہ
First film studio in Pakistan inaugurated..
Monday, 16 February 1948
Pancholi Film Studios was first ever film studio in Pakistan, which was inaugurated on February 16, 1948..
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
29-10-2020: پارلیمنٹ اور پی ٹی وی حملہ کیس
29-12-2003: 17ویں آئینی ترمیم
09-07-1948: ڈاک ٹکٹ