پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
سوموار 16 مئی 1977ء
ساتویں آئینی ترمیم: ریفرنڈم کا انعقاد
بھٹو دورِ حکومت کی ساتویں اور آخری آئینی ترمیم 16 مئی 1977ء کو قومی اسمبلی نے منظور کی جس کے مطابق حکومتِ وقت، کسی اہم قومی مسئلہ پر عوامی رائے جاننے کے لیے ریفرنڈم کروا سکتی ہے۔ 226 کے ایوان میں 153 اراکین نے ترمیم کے حق میں وؤٹ دیا تھا۔ اسی دن ساتویں آئینی ترامیم کا سرکاری گزٹ جاری ہوا۔
اس ترمیم کی ضرورت اس لیے محسوس ہوئی کہ 7 مارچ 1977ء کے قومی اسمبلی کے عام انتخابات کے نتائج کو اپوزیشن جماعتوں نے دھاندلی کے الزامات لگا کر مسترد کر دیا تھا۔ اس کے بعد بھٹو حکومت کے خلاف خفیہ قوتوں کی مدد سے ایک پُرتشدد ملک گیر تحریک چلی جو ناکامی کے بعد "تحریکِ نظامِ مصطفیﷺ" کا روپ دھار گئی تھی۔
وزیرِاعظم بھٹو نے اس احتجاجی تحریک کے غبارے سے ہوا نکالتے ہوئے دوبارہ الیکشن کروانے کی تجویز دی جس کو اپوزیشن نے مسترد کر دیا تھا اور ایک ہی مطالبہ تھا کہ بھٹو حکومت مستعفی ہو۔ اس پر بھٹو صاحب نے ایک اور سیاسی چال چلی اور عوامی رائے جاننے کے لیے کہ "کیا عوام بھی بھٹو کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہیں"، ریفرنڈم کے لیے یہ ترمیم کی تھی جس کے نتائج کے خوف سے اپوزیشن کو بھٹو کے ساتھ مذاکرات کی میز پر آنا پڑا تھا۔

The 7th Constitution Amendment
Monday, 16 May 1977
The 7th Constitution Amendments about the referendum was made on May 16, 1977..
پاک میگزین، ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین پر پاکستان کے سال بسال اہم ترین تاریخی اور سیاسی واقعات کے علاوہ پاکستانی زبانوں کا ڈیٹا بیس، حروفِ تہجی کی تاریخ اور پاکستان کی فلمی تاریخ پر نایاب معلومات دستیاب ہیں۔
پاکستان کی سیاسی تاریخ
-
25-01-2022: کرپشن انڈیکس 2021
05-06-1993: میجر جنرل محمد اکبر خان
16-12-1971: شیخ مجیب الرحمان