PAK Magazine | An Urdu website on the Pakistan history
Wednesday, 04 December 2024, Day: 339, Week: 49

PAK Magazine |  پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان ، ایک منفرد انداز میں


پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان

Annual
Monthly
Weekly
Daily
Alphabetically

ہفتہ 23 نومبر 2002

میر ظفراللہ خان جمالی

Mir Zafrullah Khan Jamali

بلوچستان سے تعلق رکھنے والے واحد وزیر اعظم میر ظفر اللہ خان جمالی۔۔!

جنرل پرویز مشرف کے دور میں ہونے والے 10 اکتوبر 2002ء کے انتخابات کے نتیجے میں مقتدر قوتوں کی راتوں رات بنائی گئی کٹھ پتلی سیاسی جماعت مسلم لیگ ق ، پیپلز پارٹی کے مقابلے میں کم وؤٹ حاصل کرنے کے باوجود پارلیمنٹ میں اکثریتی پارٹی بنا دی گئی تھی لیکن پھر بھی سادہ اکثریت سے محروم تھی۔

کٹھ پتلی وزیراعظم

متحدہ مجلس عمل اور پی پی کے بھگوڑوں کے تعاون سے ق لیگ کے لیڈر میر ظفراللہ جمالی کو 21 نومبر 2002ء سے 26 جون 2004ء تک ، پاکستان کا 14واں وزیر اعظم بنا دیا گیا تھا۔ ایک کٹھ پتلی وزیراعظم سے شورش زدہ صوبے بلوچستان کی سیاسی محرومی کو ختم کرنے کی کوشش بھی کی گئی تھی۔ لیکن یکم اکتوبر 2003ء کو امریکی دورے میں جمالی صاحب کی سیکریٹری دفاع ڈونلڈ رمز فیلڈ سے بلا اجازت تنہائی میں روبرو ملاقات جیسی گستاخی مقتدر حلقوں کو ہضم نہ ہو سکی تھی اور ان سے استعفیٰ طلب کر لیا گیا تھا۔

لوٹا کریسی کی عملی تصویر

میر ظفراللہ خان جمالی ، پاکستان میں "لوٹا کریسی" کی عملی تصویر تھے اور ہر مقتدر پارٹی میں شامل رہے جن میں پیپلز پارٹی ، ضیاع آمریت ، نون لیگ ، قاف لیگ اور تحریک انصاف کے نام آتے ہیں۔ 1970ء کے انتخابات میں انہیں پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر شکست ہوئی۔ 1977ء کے انتخابات میں اسی پارٹی کے ٹکٹ پر رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے لیکن جب جنرل ضیاع نے مارشل لا نافذ کیا تو وہ وفاداری بدل کر آمرمردود کے ساتھ ہو لئے۔ 1985 کے غیر جماعتی انتخابات میں قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔

29 مئی 1988ء کو جب جنرل ضیاع مردود نے اپنے نامزد کردہ وزیراعظم محمد خان جونیجو حکومت کو بے بنیاد الزامات لگا کر برطرف کر دیا تو جمالی صاحب ، آمر مطلق کے حکم پر بلوچستان کے وزیر اعلیٰ بنے۔ 17 اگست 1988ء کو ضیاع ہلاک ہوا تو ہوا کا رخ دیکھ کر ایک بار پھر پیپلز پارٹی میں شامل ہوئے اور 18 نومبر 1988ء کے انتخابات میں کامیابی کے بعد دوبارہ بلوچستان کے وزیراعلیٰ کے منصب پر فائز ہوئے۔ 1990ء کے انتخابات میں ناکام لیکن 1993ء میں کامیاب ہو گئے۔ نواز شریف کے دور میں 9 نومبر 1996ء تا 22 فروری 1997ء ایک بار پھر بلوچستان کے نگراں وزیراعلیٰ رہے۔ 1997ء میں سینٹ کے رکن منتخب ہوئے تھے۔ 1997ء میں نواز شریف کے تختہ الٹائے جانے کے بعد مشرف کے حامی بنے اور ق لیگ کی تشکیل کے بعد اس کے لیڈر بن کر ایک کٹھ پتلی وزیر اعظم بنائے گئے۔ عمران خان وزیراعظم بنائے گئے تو ان کی پارٹی میں بھی شامل رہے۔

میر ظفراللہ خان جمالی ، یکم جنوری 1944ء کو ڈیرہ مراد جمالی کے قصبے روجھان جمالی میں پیدا ہوئے۔ پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ سیاست سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔ وہ اردو ، پنجابی ، سندھی ، پشتو اور براہوی زبانوں پر بھی عبور رکھتے تھے۔ 76 برس کی عمر میں 2 دسمبر 2020ء کو دل کا دورہ پڑنے سے راولپنڈی میں انتقال کر گئے۔






Mir Zafrullah Khan Jamali

Saturday, 23 November 2002

Zafarullah Khan Jamali was 15th Prime Minister of Pakistan from 2002-04..




پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ

پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ



پاکستان کے اہم تاریخی موضوعات



تاریخِ پاکستان کی اہم ترین شخصیات



تاریخِ پاکستان کے اہم ترین سنگِ میل



پاکستان کی اہم معلومات

Pakistan

چند مفید بیرونی لنکس



پاکستان فلم میگزین

پاک میگزین" کے سب ڈومین کے طور پر "پاکستان فلم میگزین"، پاکستانی فلمی تاریخ، فلموں، فنکاروں اور فلمی گیتوں پر انٹرنیٹ کی تاریخ کی پہلی اور سب سے بڑی ویب سائٹ ہے جو 3 مئی 2000ء سے مسلسل اپ ڈیٹ ہورہی ہے۔


پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……

پاک میگزین کی پرانی ویب سائٹس

"پاک میگزین" پر گزشتہ پچیس برسوں میں مختلف موضوعات پر مستقل اہمیت کی حامل متعدد معلوماتی ویب سائٹس بنائی گئیں جو موبائل سکرین پر پڑھنا مشکل ہے لیکن انھیں موبائل ورژن پر منتقل کرنا بھی آسان نہیں، اس لیے انھیں ڈیسک ٹاپ ورژن کی صورت ہی میں محفوظ کیا گیا ہے۔

پاک میگزین کا تعارف

"پاک میگزین" کا آغاز 1999ء میں ہوا جس کا بنیادی مقصد پاکستان کے بارے میں اہم معلومات اور تاریخی حقائق کو آن لائن محفوظ کرنا ہے۔

Old site mazhar.dk

یہ تاریخ ساز ویب سائٹ، ایک انفرادی کاوش ہے جو 2002ء سے mazhar.dk کی صورت میں مختلف موضوعات پر معلومات کا ایک گلدستہ ثابت ہوئی تھی۔

اس دوران، 2011ء میں میڈیا کے لیے akhbarat.com اور 2016ء میں فلم کے لیے pakfilms.net کی الگ الگ ویب سائٹس بھی بنائی گئیں لیکن 23 مارچ 2017ء کو انھیں موجودہ اور مستقل ڈومین pakmag.net میں ضم کیا گیا جس نے "پاک میگزین" کی شکل اختیار کر لی تھی۔

سالِ رواں یعنی 2024ء کا سال، "پاک میگزین" کی مسلسل آن لائن اشاعت کا 25واں سلور جوبلی سال ہے۔




PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan history online.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes and therefor, I am not responsible for the content of any external site.