شمیم آرا ، اردو فلموں کی صف اول کی اداکارہ اور ایک کامیاب ہدایتکارہ بھی تھی۔۔!
ایک دبلی پتلی ، نازک اندام حسینہ ، پچاس کے عشرہ کے وسط میں بھارت سے کراچی اپنے عزیز و اقارب سے ملنے آئی اور ہمیشہ کے لئے یہیں کی ہو کر رہ گئی تھی۔ ہدایتکار نجم نقوی نے اسے فلم کنواری بیوہ (1956) میں پہلی بار ہیروئن لیا تھا۔ فلم انارکلی (1957) میں شمیم آرا کو میڈم نورجہاں کے ساتھ ایک ثانوی کردار میں دیکھا گیا تھا جبکہ فلم راز (1959) میں وہ مسرت نذیر کے ساتھ سائیڈ ہیروئن تھی۔ فلم رات کے راہی (1960) میں شمیم آرا کو لہری کے مقابل سیکنڈ ہیروئن کے رول میں پیش کیا گیا تھا۔ تقریباً ڈیڑھ درجن فلموں میں مختلف کرداروں کے بعد شمیم آرا کو فلم سہیلی (1960) سے بریک تھرو ملا تھا جس میں اس پر پہلا سپر ہٹ گیت فلمایا گیا تھا "کہیں دو دل جو مل جاتے ، بگڑتا کیا زمانے کا۔۔" فلم قیدی (1962) میں فیض احمد فیض کی مشہور زمانہ نظم "مجھ سے پہلی سی محبت میرے محبوب نہ مانگ۔۔" بھی شمیم آرا پر فلمائی گئی تھی۔ فلم فرنگی (1964) میں یہ گیت "بن کے میرا پروانہ ، آئے گا اکبر خانا ، کہہ دوں کی دلبر جاناں ، پہ خیر راغلے۔۔" بھی شمیم آرا پر فلمایا گیا تھا۔ اس گیت میں "خوش آمدید" کا پشتو ترجمہ "پہ خیر راغلے" زبان زدعام ہوا تھا۔ کاش ، ہمارے ہاں ایک زبان کو مسلط کرنے کی بجائے سبھی علاقائی زبانوں کے روزمرہ بول چال کے ایسے جملوں کو عام کیا جاتا تو شاید اتنی تنگ نظری نہ ہوتی۔ نہ بنگلہ دیش بنتا اور نہ ہی ملک میں علاقائی ، نسلی ، لسانی اور گروہی تعصبات اتنے شدید ہوتے بلکہ ملکی یکجہتی میں اضافہ ہی ہوتا اور ایک دوسرے کے قریب آنے کا بہتر موقع ملتا۔
شمیم آرا کی مسعودرانا کے ساتھ پہلی فلم فیشن (1965) تھی جس میں اس کے لئے دو تھیم سانگ گائے گئے تھے لیکن ان کی سب سے یادگار فلم نائیلہ (1965) تھی جس کے سبھی سپر ہٹ گیتوں میں سے سب سے زیادہ مقبول گیت "دور ویرانے میں ایک شمع ہے روشن کب سے ، کوئی پروانہ ادھر آئے تو کچھ بات بنے۔۔" تھا جو شمیم آرا اور سنتوش پر فلمایا گیا تھا اور کیا خوب فلمایا گیا تھا۔ ایک خوابناک ماحول ، خوبصورت اداکاری اور دلکش آوازیں ، ایک مکمل فلمی نشہ تھا۔ پاکستانی فلموں میں بہت کم دوگانے اس میعار کے گائے گئے ہیں۔ حمایت علی شاعر کے بول اور ماسٹر عنایت حسین کی شاہکار دھن پر مسعودرانا کے ساتھ مالا کی آواز ایک جادوئی اثر رکھتی تھی۔ لڑکپن میں کوپن ہیگن کے ساگا سینما کی سلور سکرین پر دیکھی گئی تمام فلموں میں سے یہ سب سے یادگار فلم تھی جو کبھی نہیں بھلا سکا۔ معروف ناول نگار رضیہ بٹ کے ناول "نائیلہ" کو انہی دنوں پڑھا تھا۔ یقیناً ہدایتکار شریف نیر نے اس ناول کی جو تمثیل فلم نائیلہ کی صورت میں بنائی تھی ، وہ اس سے بہتر نہیں ہو سکتی تھی اور نہ ہی ناول کے کردار سلورسکرین کے کرداروں سے بہتر ہو سکتے تھے۔
فلم میرے محبوب (1966) میں بھی شمیم آرا اور درپن پر ایک دوگانا فلمایا گیا تھا "کلی مسکرائی جو گھونگھٹ اٹھا کے ، خد کی قسم تم بہت یاد آئے۔۔" خلیل احمد کی موسیقی میں اس گیت میں پہلی بار مسعودرانا کے ساتھ میڈم نورجہاں کا ساتھ تھا۔ اسی فلم میں مسعودرانا کے دو رومانٹک گیت "سامنے رشک قمر ہو تو غزل کیوں نہ کہوں۔۔" اور "تم سا حسین ، کوئی نہیں ، کائنات میں۔۔" بھی شمیم آرا کے لئے ہی گائے گئے تھے۔ 1973ء کی فلم خواب اور زندگی میں شمیم آرا کے ساتھ وحیدمراد تھے اور ان پر مسعودرانا اور رونالیلیٰ کے اس گیت کو دوبار فلمایا گیا تھا "کل بھی تم سے پیار تھا مجھ کو ، تم سے محبت آج بھی ہے۔۔" اےحمید کی دھن پر اس فلم میں مسعودرانا کا ایک انتہائی دلکش گیت "اک سانولی سی لڑکی ، میرے دل کو بھا گئی ہے۔۔" ایکسپریشن کا ایک لاجواب شاہکار تھا جو نہ صرف شمیم آرا کے لئے گایا گیا تھا بلکہ اس گیت میں شمیم آرا کا نام بھی لیا گیا تھا۔
شمیم آرا کے فنی کیرئر کی ایک بہت بڑی فلم لاکھوں میں ایک (1967) بھی تھی جو ہندو مسلم محبت کے احساس موضوع پر بنائی گئی تھی۔ یہ ہر لحاظ سے ایک اعلیٰ پائے کی فلم تھی جس کا ہر شعبہ قابل تعریف تھا خصوصاً موسیقی ٹاپ کلاس تھی۔ موسیقار نثار بزمی نے خاص طور پر میڈم نورجہاں سے سدابہار گیت گوائے تھے جن میں "چلو اچھا ہوا ، تم بھول گئے۔۔" پہلا پہلا گیت ہے جو میرے ذہن پر نقش ہے اور اس میں شمیم آرا پہلی اداکارہ تھی جس کی معصوم شکل کبھی نہیں بھلا سکا۔
شمیم آرا کی ایک اور یادگار فلم صاعقہ (1968) بھی تھی جس کی خاص بات یہ تھی کہ بطور فلمساز ایک درجن فلموں میں سے یہ شمیم آرا کی پہلی فلم تھی۔ پلے بوائے (1978) اور مس ہانگ کانگ (1979) دیگر اہم ترین فلمیں تھیں۔
شمیم آرا نے بطور ہدایتکارہ بھی دو درجن سے زائد فلمیں بنائی تھیں جن میں مندرجہ بالا دو فلموں کے علاوہ منڈا بگڑا جائے (1995) جیسی سپر ہٹ فلم بھی شامل ہے جو لاہور میں ڈائمنڈجوبلی کرنے والی پہلی اردو فلم ثابت ہوئی تھی۔ بطور ہدایتکارہ آخری فلم منا بھائی (2004) تھی۔ شمیم آرا نے بطور اداکارہ صرف دو پنجابی فلموں جائیداد (1959) اور تیس مار خان (1989) میں کام کیا تھا۔ اس آخری فلم میں مسعودرانا کا ایک تھیم سانگ تھا "نچدی عوت دی چادر نوں ، کردے لیراں لیراں ، ہوووو۔۔"
1 | فلم ... فیشن ... اردو ... (1965) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: بخشی وزیر ... شاعر: قتیل شفائی ... اداکار: (پس پردہ، حبیب ، شمیم آرا) |
2 | فلم ... فیشن ... اردو ... (1965) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: بخشی وزیر ... شاعر: قتیل شفائی ... اداکار: (پس پردہ ، شمیم آرا) |
3 | فلم ... نائیلہ ... اردو ... (1965) ... گلوکار: مالا ، مسعود رانا ... موسیقی: ماسٹر عنایت حسین ... شاعر: حمایت علی شاعر ... اداکار: شمیم آرا ، سنتوش |
4 | فلم ... میرے محبوب ... اردو ... (1966) ... گلوکار: مسعود رانا ، نورجہاں ... موسیقی: خلیل احمد ... شاعر: حمایت علی شاعر ... اداکار: درپن ، شمیم آرا |
5 | فلم ... شعلہ اور شبنم ... اردو ... (1967) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: منظور اشرف ... شاعر: تنویر نقوی ... اداکار: (پس پردہ ، سدھیر ، شمیم آرا مع ساتھی) |
6 | فلم ... شعلہ اور شبنم ... اردو ... (1967) ... گلوکار: آئرن پروین ، مسعود رانا مع ساتھی ... موسیقی: منظور اشرف ... شاعر: تنویر نقوی ... اداکار: شمیم آرا ، منور ظریف ، رنگیلا مع ساتھی |
7 | فلم ... خواب اور زندگی ... اردو ... (1973) ... گلوکار: رونا لیلیٰ ، مسعود رانا ... موسیقی: اے حمید ... شاعر: قتیل شفائی ... اداکار: شمیم آرا ، وحید مراد |
8 | فلم ... خواب اور زندگی ... اردو ... (1973) ... گلوکار: رونا لیلیٰ ، مسعود رانا ... موسیقی: اے حمید ... شاعر: قتیل شفائی ... اداکار: شمیم آرا ، وحید مراد |
9 | فلم ... خواب اور زندگی ... اردو ... (1973) ... گلوکار: مالا ، مسعود رانا ... موسیقی: اے حمید ... شاعر: قتیل شفائی ... اداکار: شمیم آرا ، وحید مراد |
1 | دنیا والے، دیکھ ذرا، اس دنیا کی تصویر ، بھائی چلائے ، بھائی کے دل پہ تیر ... (فلم ... فیشن ... 1965) |
2 | دنیا والے، دیکھ ذرا، اس دنیا کی تصویر ، بھائی چلائے ، بھائی کے دل پہ تیر (2) ... (فلم ... فیشن ... 1965) |
3 | دور ویرانے میں اک شمع ہے روشن کب سے ، کوئی پروانہ ادھر آئے تو کچھ بات بنے ... (فلم ... نائیلہ ... 1965) |
4 | کلی مسکرائی جو گھونگھٹ اٹھا کے ، خدا کی قسم ،تم بہت یاد آئے ... (فلم ... میرے محبوب ... 1966) |
5 | عجیب ہے یہ زندگی ، کبھی ہیں غم کبھی خوشی ... (فلم ... شعلہ اور شبنم ... 1967) |
6 | سولہ سال کی میں البیلی ، میں ہوں لاکھوں میں اکیلی ... (فلم ... شعلہ اور شبنم ... 1967) |
7 | کل بھی تم سے پیار تھا مجھ کو ، تم سے محبت آج بھی ہے ... (فلم ... خواب اور زندگی ... 1973) |
8 | کل بھی تم سے پیار تھا مجھ کو ، تم سے محبت آج بھی ہے (2) ... (فلم ... خواب اور زندگی ... 1973) |
9 | پیار کبھی نہیں مر سکتا ... (فلم ... خواب اور زندگی ... 1973) |
1 | دنیا والے، دیکھ ذرا، اس دنیا کی تصویر ، بھائی چلائے ، بھائی کے دل پہ تیر ... (فلم ... فیشن ... 1965) |
2 | دنیا والے، دیکھ ذرا، اس دنیا کی تصویر ، بھائی چلائے ، بھائی کے دل پہ تیر (2) ... (فلم ... فیشن ... 1965) |
3 | عجیب ہے یہ زندگی ، کبھی ہیں غم کبھی خوشی ... (فلم ... شعلہ اور شبنم ... 1967) |
1 | دور ویرانے میں اک شمع ہے روشن کب سے ، کوئی پروانہ ادھر آئے تو کچھ بات بنے ... (فلم ... نائیلہ ... 1965) |
2 | کلی مسکرائی جو گھونگھٹ اٹھا کے ، خدا کی قسم ،تم بہت یاد آئے ... (فلم ... میرے محبوب ... 1966) |
3 | کل بھی تم سے پیار تھا مجھ کو ، تم سے محبت آج بھی ہے ... (فلم ... خواب اور زندگی ... 1973) |
4 | کل بھی تم سے پیار تھا مجھ کو ، تم سے محبت آج بھی ہے (2) ... (فلم ... خواب اور زندگی ... 1973) |
5 | پیار کبھی نہیں مر سکتا ... (فلم ... خواب اور زندگی ... 1973) |
1 | سولہ سال کی میں البیلی ، میں ہوں لاکھوں میں اکیلی ... (فلم ... شعلہ اور شبنم ... 1967) |
1. | 1968: Dil Mera Dharkan Teri(Urdu) |
2. | 1970: Aansoo Ban Geye Moti(Urdu) |
3. | 1973: Khawab Aur Zindagi(Urdu) |
1. | 1962: Inqilab(Urdu) |
2. | 1965: Faishon(Urdu) |
3. | 1965: Naela(Urdu) |
4. | 1966: Aag Ka Darya(Urdu) |
5. | 1966: Meray Mehboob(Urdu) |
6. | 1967: Doraha(Urdu) |
7. | 1967: Shola Aur Shabnam(Urdu) |
8. | 1968: Doosri Maa(Urdu) |
9. | 1968: Dil Mera Dharkan Teri(Urdu) |
10. | 1968: Mera Ghar Meri Jannat(Urdu) |
11. | 1970: Aansoo Ban Geye Moti(Urdu) |
12. | 1971: Wehshi(Urdu) |
13. | 1973: Khawab Aur Zindagi(Urdu) |
14. | 1976: Zebun Nisa(Urdu) |
15. | 1989: 30 Mar Khan(Punjabi) |
16. | Unreleased: Yeh Zindagi To Nahin(Urdu) |
17. | Unreleased: Diya Jalay Sari Raat(Urdu) |
1. | Urdu filmFaishonfrom Monday, 12 April 1965Singer(s): Masood Rana, Music: Bakhshi Wazir, Poet: Qateel Shafai, Actor(s): (Playback - Habib, Shamim Ara) |
2. | Urdu filmFaishonfrom Monday, 12 April 1965Singer(s): Masood Rana, Music: Bakhshi Wazir, Poet: Qateel Shafai, Actor(s): (Playback - Shamim Ara) |
3. | Urdu filmNaelafrom Friday, 29 October 1965Singer(s): Mala, Masood Rana, Music: Master Inayat Hussain, Poet: Himayat Ali Shair, Actor(s): Shamim Ara, Santosh |
4. | Urdu filmMeray Mehboobfrom Friday, 9 September 1966Singer(s): Masood Rana, Noorjahan, Music: Khalil Ahmad, Poet: Himayat Ali Shair, Actor(s): Darpan, Shamim Ara |
5. | Urdu filmShola Aur Shabnamfrom Friday, 15 September 1967Singer(s): Irene Parveen, Masood Rana & Co., Music: Manzoor Ashraf, Poet: Tanvir Naqvi, Actor(s): Shamim Ara, Munawar Zarif, Rangeela & Co. |
6. | Urdu filmShola Aur Shabnamfrom Friday, 15 September 1967Singer(s): Masood Rana, Music: Manzoor Ashraf, Poet: Tanvir Naqvi, Actor(s): (Playback, Sudhir, Shamim Ara & Co.) |
7. | Urdu filmKhawab Aur Zindagifrom Friday, 8 June 1973Singer(s): Runa Laila, Masood Rana, Music: A. Hameed, Poet: Qateel Shafai, Actor(s): Shamim Ara, Waheed Murad |
8. | Urdu filmKhawab Aur Zindagifrom Friday, 8 June 1973Singer(s): Runa Laila, Masood Rana, Music: A. Hameed, Poet: Qateel Shafai, Actor(s): Shamim Ara, Waheed Murad |
9. | Urdu filmKhawab Aur Zindagifrom Friday, 8 June 1973Singer(s): Mala, Masood Rana, Music: A. Hameed, Poet: Qateel Shafai, Actor(s): Shamim Ara, Waheed Murad |
Detailed informations on released films, music, artists, history,
box office reports, videos, images etc..
Pakistan Film Magazine is the first and largest website on Pakistani films, music and artists with detailed informations, videos, images etc. It was launched on May 3, 2000.
Click on the image below and visit the one of the last manual-edited or non-database website from 2012..
More archived pages of Pakistan Film Magazine since 2000..