A Tribute To The Legendary Playback Singer Masood Rana
دیبو بھٹا چاریہ ، ساٹھ کی دھائی کی اردو فلموں کے ایک نامور موسیقار تھے جنھوں نے 1962ء کی فلم بنجارن سے لے کر 1969ء کی فلم پیار کی جیت تک مسلسل تیرہ فلموں میں مسعودرانا کے لیے تین درجن کے قریب گیت کمپوز کیے تھے۔
فلم بنجارن سے قبل دیبو نے چار فلموں کی موسیقی دی تھی لیکن کامیابی نہیں ملی تھی۔ اس طرح یہ فلم ان کے لیے بھی بریک تھرو ثابت ہوئی تھی۔
اس فلم کا سب سے مقبول گیت تو میڈم نورجہاں کا گایا ہوا تھا
اور یہی فلم ساٹھ کے عشرہ کی مقبول گلوکارہ آئرن پروین کی بھی پہلی بڑی فلم ثابت ہوئی۔
اس فلم میں دیبو نے مسعودرانا سے چار گیت گوائے تھے جن میں سے کوئی ایک بھی ہٹ گیت نہیں تھا لیکن مسعودرانا کی گائیکی نے موسیقی کے حلقوں کو چونکا دیا تھا۔ ایسی جاندار اور دلکش آواز اس سے قبل پاکستانی فلموں میں نہیں سنی گئی تھی۔ ان گیتوں میں ایک سولو گیت تھا
جوقابل ذکر نہیں تھا لیکن اس دوگانے
میں ان کی آواز کی کوالٹی متاثر کن تھی۔ اس فلم کے دو کورس گیت بھی تھے جن میں مسعودرانا نے الاپ کے علاوہ مکھڑے بھی گائے تھے، ان میں جو مکھڑا بریک تھرو بنا اور جسے سن کر لوگ انھیں "پاکستانی رفیع" کہنے لگے تھے ، وہ
میں تھا جو کچھ اس طرح سے تھاَ:
1963ء میں مسعودرانا اور دیبو کی دوسری مشترکہ فلم اقبال شہزاد کی شرارت تھی جس کے ہدایتکار رفیق رضوی تھے۔
اردو فلموں کے عظیم اداکار محمدعلی کی بطور ہیرو پہلی فلم تھی اور ان کی ہیروئنیں بہار اور لیلیٰ تھیں۔ اس سے قبل وہ فلموں میں منفی کردار کیا کرتے تھے۔ اس فلم میں گائے ہوئے مسعودرانا کے چاروں گیت جو نغمہ نگار مسرورانور کے لکھے ہوئے تھے ، وہ محمدعلی پر فلمائے گئے تھے ، ان میں سے سب سے مقبول گیت جو اصل میں ایک شوخ انداز کی غزل تھی اور جسےمعروف گلوکار مجیب عالم نے ایک ٹی وی پروگرام میں گا کر مسعودرانا کو خراج تحسین بھی پیش کیا تھا ، وہ تھا:
اس فلم کے یہ دو رومانٹک گیت بھی بڑے پسند کیے گئے تھےَ:
اسی سال دیبو نے ہدایتکار حسن طارق کی فلم قتل کے بعد میں پہلی بار پاکستانی فلمی تاریخ کے دو چوٹی کے گلوکاروں ، مسعودرانا اور احمدرشدی کو یکجا کیا تھا۔ اس فلم کا یہ گیت بڑا دلکش تھا
اس گیت کا رومانٹک حصہ مسعودرانا کی دلکش آواز میں تھا جو فلم کے ہیرو کمال پر فلمایا گیا تھا جبکہ کامیڈی حصہ احمدرشدی کی شوخ آواز میں تھا جو مزاحیہ اداکار لہری پر فلمایا گیا تھا۔ اس گیت میں تیسری آواز آئرن پروین کی تھی جو بیک وقت فلم کی ہیروئن نیلو اور کسی مزاحیہ اداکارہ پر فلمائی گئی تھی۔اس فلم کاسب سے مقبول گیت میڈم نورجہاں کی آواز میں تھا
1963ء ہی میں ریلیز ہونے والی ہدایتکار حسن طارق کی فلم شکوہ کے موسیقار حسن لطیف تھے لیکن چند گیت دیبو بھٹا چاریہ کے تھے جن میں مسعودرانا کی آواز میں بھی ایک گیت تھا
1964ء کی فلم بیٹی میں دیبو نے مسعودرانا سے پہلی بار کسی اردو فلم کےلیے تھیم سانگ ریکارڈ کروایا تھا:
یہ ایک انتہائی پر اثر گیت تھا جو فلم کے مرکزی کردار چائلڈ سٹار گٹو کے لیے گایا گیا تھا اور جس کی موسیقی کے ناقدین نے دل کھول کر تعریف کی تھی۔ اس سے قبل مسعودرانا ، اسی سال کی پنجابی فلم بھرجائی میں اپنا پہلا تھیم سانگ گا چکے تھے۔آواز میں قدرتی سوزوگداز اور غم و الم کے جذبات و احساسات کے فطری اظہار کے علاوہ اونچی سروں میں گانے کی خصوصیت نے انھیں تاحیات ٹائٹل اور تھیم سانگز کا سب سے بہترین گلوکار بنا دیا تھا۔
فلم بیٹی میں دیبو نے اداکارہ نیلو کے لیے گلوکارہ نسیم بیگم سے ایک کلاسیکل گیت بھی گوایا تھا
جس میں مسعودرانا کا الاپ تھا جو اداکار امداد حسین پر فلمایا گیا تھا۔ اس کے علاوہ ایک مزاحیہ کورس گیت بھی تھا جس میں مسعودرانا کے علاوہ احمدرشدی اور روبینہ بدر بھی تھے:
1965ء میں دیبو کی فلم آرزو ریلیز ہوئی تھی۔ یہ بطور ہیرو اداکار حنیف کی واحد کامیاب فلم تھی۔ حنیف کی شکل دلیپ کمار سے ملتی تھی لیکن اداکاری میں بڑے کمزور تھے۔ ہیرو سے شروع ہوئے تھے ، معاون اداکار سے ایکسٹرا اداکار بن کر رہ گئے تھے۔ اس فلم میں دیبو نے مسعودرانا کے لیے تین گیت تھے جن میں یہ گیت سپر ہٹ گیت تھا:
جب ریڈیو پر یہ گیت بجتا تھا تو میرے لیے وقت ساکت سا ہوجاتا تھا اور بڑی حیرت ہوتی تھی کہ کوئی اتنے اونچے سروں میں بھی گا سکتا ہے۔ مجھے اونچی سروں کی گائیکی میں مسعودرانا سے زیادہ کبھی کسی گلوکار نے متاثر نہیں کیا اور ایسے گیتوں کے دوران میں ان کی آواز کے سحر اور زیروبم میں کھو جایا کرتا تھا۔ اس فلم کا یہ گیت بھی بڑا زبردست تھا
1966ء میں دیبو کی دو فلمیں ریلیز ہوئی تھیں اور ان دونوں فلموں میں مسعودرانا کے آٹھ گیت تھے۔ ان میں پہلی فلم ہدایتکار حسن طارق کی تقدیر تھی جس میں یہ دو سنجیدہ گیت بڑے اعلیٰ پائے کے تھے:
جبکہ نشہ کی کیفیت میں گایا ہوا یہ گیت
ایک بے مثل گیت تھا ، مسعودرانا کے گائے ہوئے ڈیڑھ درجن کے قریب نشے کے گیتوں میں سے یہ میرا پسندیدہ ترین گیت ہے جس کی گائیکی اور تاثرات لاجواب تھے۔
اسی سال ریلیز ہونے والی دیبو کے فلمی کیرئر کی سب سے بڑی نغماتی فلم بدنام تھی جس کے سبھی گیت مقبول ہوئے تھے۔ اس فلم میں ثریا ملتانیکر کی ایک غزل نے دھوم مچا دی تھی
یہ ایک ریڈیو کی غزل تھی جسے دیبو نے کمال مہارت سے فلمی انگ میں ڈھالا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ محض اس ایک گیت کی رائلٹی سے فلم بدنام کے جملہ اخراجات پورے ہو گئے تھے۔
فلم بدنام میں دیبو نے مسعودرانا جیسے ہر فن مولا گلوکار سے چار مختلف النوع گیت گوائے تھے۔ فلم کا تھیم سانگ شاید واحد گیت تھا کہ جس کی اتنی طویل استھائی تھی:
یہ دنیا
میت رے
راہ گذر ہے
اور
ہم بھی مسافر ، تم بھی مسافر
کون کسی کا ہووے
کاہے چپ چپ رووے
کوئی ساتھ دے کہ نہ ساتھ دے
یہ سفر اکیلے ہی کاٹ لے
کہ ہم بھی مسافر تم بھی مسافر
کون کسی کا ہووے
اس گیت کا جو ریڈیو ورژن تھا ، فلمی ورژن اس سے مختلف تھا اور اس میں فلم کی ڈرامائی صورتحال کے مطابق تبدیلی کی گئی تھی۔ مسعودرانا چونکہ واحد مکمل فلمی گلوکار تھے ، اس لیے ان کے بہت سے ایسے گیت ملتے ہیں جو صرف فلمی صورتحال کے مطابق گائے جاتے تھے۔ اس فلم کا دوسرا گیت ایک انتہائی دلکش دھیمی سروں میں گایا ہوا رومانٹک گیت تھا جو اداکار اعجاز پر فلمایا گیا تھا:
اس فلم میں تیسرا گیت ایک سنجیدہ رومانٹک گیت تھا جو مسعودرانا کے ساتھ آئرن پروین نے گایا تھا اور فلم میں اعجاز اور نیلو پر فلمایا گیا تھا
فلم بدنام میں دیبونے ایک مزاحیہ کورس گیت بھی کمپوز کیا تھا
اس کورس گیت میں نمایاں آوازیں مسعودرانا ، شوکت علی اور امداد حسین کی تھیں لیکن ایک نام سلامت علی کا بھی تھا۔ اب یہ معلوم نہیں کہ یہ صاحب کون تھے۔۔؟
استاد سلامت علی خان تو ہو نہیں سکتے تھے جو کلاسیکی موسیقی کا ایک بہت بڑا نام تھے اور جن سے مسعودرانا بھی بے حد متاثر تھے اور انھیں وقت کا تان سین کہتے تھے۔ ایک غزل گو گلوکار سلامت علی بھی تھے لیکن یہ کنفرم نہیں ہے کہ اس گیت کے سلامت علی کون تھے۔۔؟
1967ء میں دیبو نے دو فلموں کی موسیقی ترتیب دی تھی اور ان میں مسعودرانا سے چار گیت گوائے تھے۔ فلم بہادر میں
بڑا دلکش گیت تھا جس میں آئرن پروین بھی تھی اور یہ گیت درپن پر فلمایا گیا تھا اور ساتھ میں مسرت نذیر بھی تھی جس کی یہ آخری فلم تھی۔ اسی سال کی فلم میرے بچے میری آنکھیں کے دونوں گیت بھی بڑے کمال کے تھے
1968ء میں دیبو نے دو فلموں کی موسیقی دی تھی، ان میں ایک فلم ایک ہی راستہ تھی جس میں مسعودرانا کے دو گیت تھے۔ ان میں ایک ملی ترانہ تھاَ جو بڑا متاثر کن تھا
جبکہ دوسرا ایک کلاسیکل گیت تھا
جس میں مسعودرانا نے میڈم نورجہاں کی سنگت کی تھی اور یہ آوازیں رانی اور امداد حسین پر فلمائی گئی تھیں۔
1968ء کی دوسری فلم سمندر تھی جو اردو فلموں کے سپر سٹار وحیدمراد کی بطور ہیرو اور فلمساز کراچی میں بننے والی ایک اوسط درجے کی فلم تھی۔
اس فلم کی خاص بات یہ تھی کہ اس میں مشرقی پاکستان کی مشہور اداکارہ شبنم نے پہلی بار مغربی پاکستان کی کسی فلم میں کام کیا تھا۔
ان دنوں وحیدمراد کی جوڑی احمدرشدی کے ساتھ بڑی مقبول تھی ، اس لیے دیبو سے ڈیمانڈ کی گئی تھی فلم کے تمام گیت رشدی صاحب ہی گائیں گے۔ دیبو نے ڈیمانڈ کے مطابق مال سپلائی کیا تھا لیکن فلم کے کورس گیت
میں اپنے فیورٹ گلوکار مسعودرانا کو شامل کرنے سے باز نہ رہ سکے تھے۔
ویسے بھی احمدرشدی ہلکے پھلکے گیتوں کے گلوکار تھے ، اونچی سروں میں گانا ان کے لیے ممکن نہیں تھا۔ یہ کورس گیت سن کر اندازہ ہوتاتھا کہ جہاں احمدرشدی کی سُرختم ہوتی تھی وہاں سے مسعودرانا کی سُر شروع ہوتی تھی۔
مجھے یہ فلم یاد نہیں لیکن بتایا جاتا ہے کہ اس کا ایک سلوموشن ورژن بھی تھا جس میں مسعودرانا کے ساتھ وحیدمراد کی آواز شامل تھی۔
1969ء میں دیبو کی صرف ایک ہی فلم پیار کی جیت ریلیز ہوئی تھی جو بری طرح سے ناکام رہی تھی۔ اس فلم کے ہیرو عابد قریشی تھے جو اداکارہ افشاں قریشی کے شوہر اور ٹی وی اداکار فیصل قریشی کے والد تھے۔ اس فلم میں انھوں نے اپنی بھابھی روزینہ کے ساتھ ہیرو کا رول کیا تھا اور ان پر مسعودرانا اور آئرن پروین کا یہ دلکش رومانٹک گیت فلمایاگیا تھا
1970ء میں دیبو نے فلم ہنی مون میں معاون موسیقار کی حیثیت سے کام کیا تھا ، اس لیے معلوم نہیں کہ کون سا گیت ان کا تھا البتہ اس فلم میں بھی مسعودرانا کے دو گیت تھے۔ اسی سال کی ایک فلم چاند سورج کی پس پردہ موسیقی دیبو نے دی تھی۔ اس سے قبل انھوں نے فلم میں زندہ ہوں (1968) کی بیک گراؤنڈ موسیقی بھی دی تھی۔
1971ء کی پنجابی فلم بازیگر میں بطور موسیقار دیبو کا نام ملتا ہے۔ اگر یہ درست ہے تو اس فلم میں رونا لیلیٰ کا ایک سپر ہٹ گیت تھا:
ان کے علاوہ دیبو کے کریڈٹ پر تین فلمیں اور بھی تھیں ، جھک گیا آسمان (1970) ، ٹائیگر گینگ اور دل والے (1974) جبکہ ایک غیرریلیز شدہ فلم جلتے ارمان بجھتے دیپ کا حوالہ بھی ملتا ہے جس میں دیبو نے مہدی حسن سے ایک سپر ہٹ گیت گوایا تھاَ
اس فلم میں مسعودراناکاآئرن پروین کے ساتھ یہ دوگانا بھی تھا
دیبو ، بنگالی النسل اور ہندو مذہب سے تعلق رکھتے تھے۔ 1956ء کی فلم انوکھی کی موسیقی ترتیب دینے کے لیے موسیقار تمر برن کے ساتھ کراچی آئے تھے اور پھر یہیں کے ہو کر رہ گئے تھے۔ فلم بنجارن سے قبل انھوں نے چار فلموں مسکہ پالش (1957) ، یہ دنیا (1960) ، ہم ایک ہیں اور لاکھوں فسانے (1961) کی موسیقی دی تھی۔ سقوط ڈھاکہ کے بعد واپس بنگلہ دیش چلے گئے تھے۔
1 | کہیں دل پہ نہ جادو کر جائے ، یہ مہربانی ، ارے توبہ..فلم ... بنجارن ... اردو ... (1962) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: دیبو ... شاعر: فیاض ہاشمی ... اداکار: کمال |
2 | او جنیا ، تورے حسن کے کارن ،اک دن ہو جائے رےتکرار..فلم ... بنجارن ... اردو ... (1962) ... گلوکار: مسعود رانا ، آئرن پروین ... موسیقی: دیبو ... شاعر: فیاض ہاشمی ... اداکار: کمال ، نیلو |
3 | لچکے کمریا موری ، میں نازک چھوری ، کہ ہائے ہائے مجھ سے چلا نہ جائے..فلم ... بنجارن ... اردو ... (1962) ... گلوکار: مسعود رانا ، آئرن پروین مع ساتھی ... موسیقی: دیبو ... شاعر: مسرور انور ... اداکار: نرالا ، نیلو |
4 | پٹ گھونگھٹ کے کھولے کھولے ، تو آجا بابو جی..فلم ... بنجارن ... اردو ... (1962) ... گلوکار: مسعود رانا ، آئرن پروین مع ساتھی ... موسیقی: دیبو ... شاعر: حمایت علی شاعر ... اداکار: نرالا ، نیلو مع ساتھی |
5 | مکھڑے کو چھپانے کی ادا لے گئی دل کو..فلم ... شکوہ ... اردو ... (1963) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: دیبو ... شاعر: منیر نیازی ... اداکار: درپن |
6 | تیرے شباب کا، اے جان جان، جواب کہاں..فلم ... شرارت ... اردو ... (1963) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: دیبو ... شاعر: مسرور انور ... اداکار: محمد علی |
7 | اے دل ، تجھے اب ان سے ، یہ کیسی شکایت ہے ، وہ سامنے بیٹھےہیں ، کافی یہ عنایت ہے..فلم ... شرارت ... اردو ... (1963) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: دیبو ... شاعر: مسرور انور ... اداکار: محمد علی |
8 | برا مان کر کہاں چل دیے ، یہ تو عشق والوں کا فرض ہے ، آداب عرض ہے..فلم ... شرارت ... اردو ... (1963) ... گلوکار: مسعود رانا ، آئرن پروین ... موسیقی: دیبو ... شاعر: مسرور انور ... اداکار: محمد علی ، ؟ |
9 | گلی گلی میں دل بیچوں ، ہے نام میرا دلدار ، پیار ملے گا اتنا سستا کہاں میری سرکار..فلم ... شرارت ... اردو ... (1963) ... گلوکار: مسعود رانا ، آئرن پروین ... موسیقی: دیبو ... شاعر: مسرور انور ... اداکار: محمد علی ، ؟ |
10 | او جان من ، ذرا رک جا ، یہ ادا نہ ہم کو دکھا..فلم ... قتل کے بعد ... اردو ... (1963) ... گلوکار: مسعود رانا ، احمد رشدی ، آئرن پروین ... موسیقی: دیبو ... شاعر: مشیر کاظمی ... اداکار: کمال ، لہری ، نیلو |
11 | ایسے بھی معصوم ہیں اس دنیا میں جانے کتنے ، جن کا جرم نہیں ہے کوئی ، پھر بھی لوگ سزا دیتے ہیں..فلم ... بیٹی ... اردو ... (1964) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: دیبو ... شاعر: فیاض ہاشمی ... اداکار: (پس پردہ ، گٹو) |
12 | دنیا ریل گاڑی ، ہے سانپ کی سواری ، جو سمجھے وہ کھلاڑی ، نہ سمجھے وہ اناڑی ، بھیا..فلم ... بیٹی ... اردو ... (1964) ... گلوکار: مسعود رانا ، احمد رشدی ، آئرن پروین ، روبینہ بدر مع ساتھی ... موسیقی: دیبو ... شاعر: فیاض ہاشمی ... اداکار: دلجیت مرزا ، رنگیلا ، ارسلان ، گٹو مع ساتھی |
13 | چھن چھنا چھن بچھوا بولے ، کنگناں ڈولے..فلم ... بیٹی ... اردو ... (1964) ... گلوکار: نسیم بیگم ، مسعود رانا ... موسیقی: دیبو ... شاعر: فیاض ہاشمی ... اداکار: نیلو ، امداد حسین |
14 | اجڑ چکی ہے جو دل کی محفل ، اس کی یادوں میں..فلم ... آرزو ... اردو ... (1965) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: دیبو ... شاعر: واجد چغتائی ... اداکار: حنیف |
15 | آرزو کا رنگ بھر کر ، دل کا افسانہ کہو..فلم ... آرزو ... اردو ... (1965) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: دیبو ... شاعر: واجد چغتائی ... اداکار: حنیف |
16 | میں تو سمجھا تھا ، جدائی تیری ممکن ہی نہیں ، موت بھی آئے گی تو زانو پہ تیرے آئے گی..فلم ... آرزو ... اردو ... (1965) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: دیبو ... شاعر: واجد چغتائی ... اداکار: حنیف |
17 | یہ کیسا نشہ ہے ، میں کس عجب خمار میں ہوں ، تو آکے جا بھی چکا ہے ، میں انتظار میں ہوں..فلم ... تقدیر ... اردو ... (1966) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: دیبو ... شاعر: منیر نیازی ... اداکار: سنتوش |
18 | یہ دنیا وہ محفل ہے جہاں ، ماتم بھی ہے ، نغمہ بھی ہے..فلم ... تقدیر ... اردو ... (1966) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: دیبو ... شاعر: فیاض ہاشمی ... اداکار: سنتوش |
19 | جان کا مالک اوپر بیٹھا ، کرے حفاظت جان کی..فلم ... تقدیر ... اردو ... (1966) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: دیبو ... شاعر: فیاض ہاشمی ... اداکار: (پس پردہ ، سنتوش) |
20 | ہم شہر وفا کے لوگوں کو تقدیر نے اکثرلوٹا ہے..فلم ... تقدیر ... اردو ... (1966) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: دیبو ... شاعر: فیاض ہاشمی ... اداکار: سنتوش |
21 | یہ دنیا ، میت رے ، راہ گذر ہے اور ہم بھی مسافر تم بھی مسافر، کون کسی کا ہووے..فلم ... بد نام ... اردو ... (1966) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: دیبو ... شاعر: حمایت علی شاعر ... اداکار: علاؤالدین |
22 | ابھی تو دل میں ہلکی سی خلش محسوس ہوتی ہے ، بہت ممکن ہے کل اس کا ، محبت نام ہو جائے..فلم ... بد نام ... اردو ... (1966) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: دیبو ... شاعر: مسرور انور ... اداکار: اعجاز |
23 | اک اور بات مانی ، اک اور زخم کھایا ، خود ہم نے اپنے ہاتھوں دل کا دیا جلایا..فلم ... بد نام ... اردو ... (1966) ... گلوکار: مسعود رانا ، آئرن پروین ... موسیقی: دیبو ... شاعر: مسرور انور ... اداکار: اعجاز ، نیلو |
24 | بہت بے آبرو ہو کر تیرے کوچے سے ہم نکلے..فلم ... بد نام ... اردو ... (1966) ... گلوکار: مسعود رانا ، شوکت علی ، سلامت علی ، امداد حسین مع ساتھی ... موسیقی: دیبو ... شاعر: تنویر نقوی ... اداکار: اعجاز ، البیلا ، ارسلان ، اعجاز اختر مع ساتھی |
25 | قدموں میں تیرے بچھا دوں، میں تیرے لیے سر کو کٹا دوں..فلم ... بہادر ... اردو ... (1967) ... گلوکار: مسعود رانا ، آئرن پروین ... موسیقی: دیبو ... شاعر: فیاض ہاشمی ... اداکار: نذر ، لہری ، پنا |
26 | اے جان غزل ، لہرا کے نہ چل ، دلبر ، میرا دل تڑپا کے نہ چل..فلم ... بہادر ... اردو ... (1967) ... گلوکار: مسعود رانا ، آئرن پروین ... موسیقی: دیبو ... شاعر: فیاض ہاشمی ... اداکار: درپن ، مسرت نذیر |
27 | یاد کرو ہمدم ، وہ پیار بھرا موسم ، کہ جب دل سے دل ملے تھے ، ہم پہلی بار ملے تھے..فلم ... میرے بچے میری آنکھیں ... اردو ... (1967) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: دیبو ... شاعر: مسرور انور ... اداکار: کمال |
28 | میرا یار ہے ایسا یاروں میں ، جیسے ہو چاند ستاروں میں..فلم ... میرے بچے میری آنکھیں ... اردو ... (1967) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: دیبو ... شاعر: مسرور انور ... اداکار: نرالا |
29 | ساتھی ، تیرا میرا ساتھی ہے لہراتا سمندر ، ہم بیٹے ہیں سمندر کے..فلم ... سمندر ... اردو ... (1968) ... گلوکار: احمد رشدی ، مسعود رانا ، سائیں اختر مع ساتھی ... موسیقی: دیبو ... شاعر: صہبا اختر ... اداکار: وحید مراد، حنیف مع ساتھی |
30 | تیرا میرا ساتھی ہے لہراتا سمندر..فلم ... سمندر ... اردو ... (1968) ... گلوکار: مسعود رانا ، وحید مراد ... موسیقی: دیبو ... شاعر: صہبا اختر ... اداکار: وحید مراد |
31 | اے وطن کی سر زمین ، تیرا ہر ذرہ حسین ، بات جو تجھ میں ہے وہ ، ساری دنیا میں نہیں..فلم ... ایک ہی راستہ ... اردو ... (1968) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: دیبو ... شاعر: تنویر نقوی ... اداکار: (پس پردہ ، ٹائٹل سانگ ، تھیم سانگ ) |
32 | گر گئی مورے ماتھے کی بندیا ، کیا کہے گی اب ساس ناندیا ، من ہرجائی تھا بڑا نٹ کھٹ..فلم ... ایک ہی راستہ ... اردو ... (1968) ... گلوکار: مسعود رانا ، نورجہاں ... موسیقی: دیبو ... شاعر: مسرور انور ... اداکار: امداد حسین ، رانی |
33 | چاند بھی سامنے آتے ہوئے شرماتا ہے..فلم ... پیار کی جیت ... اردو ... (1969) ... گلوکار: آئرن پروین ، مسعود رانا ... موسیقی: دیبو ... شاعر: واجد چغتائی ... اداکار: عابد ، روزینہ |
34 | نچھاور کر چکا ہوں دل ، اجازت ہو ، ستارے مانگ میں بھر دوں..فلم ... ہنی مون ... اردو ... (1970) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: دیبو ... شاعر: صہبا اختر ... اداکار: کمال |
35 | ہوا کو کیوں نہ چوموں میں ، خوشی سے کیوں نہ جھوموں میں..فلم ... ہنی مون ... اردو ... (1970) ... گلوکار: مسعود رانا ، نسیمہ شاہین ... موسیقی: دیبو ... شاعر: صہبا اختر ... اداکار: کمال ، حسنہ |
36 | نگاہیں بچا کر کہاں جائیے گا..فلم ... جلتے ارمان بجھتے دیپ ... اردو ... (غیر ریلیز شدہ) ... گلوکار: آئرن پروین ، مسعود رانا ... موسیقی: دیبو ... شاعر: صہبا اختر ... اداکار: ؟ |
1 | کہیں دل پہ نہ جادو کر جائے ، یہ مہربانی ، ارے توبہ ...(فلم ... بنجارن ... 1962) |
2 | مکھڑے کو چھپانے کی ادا لے گئی دل کو ...(فلم ... شکوہ ... 1963) |
3 | اے دل ، تجھے اب ان سے ، یہ کیسی شکایت ہے ، وہ سامنے بیٹھےہیں ، کافی یہ عنایت ہے ...(فلم ... شرارت ... 1963) |
4 | تیرے شباب کا، اے جان جان، جواب کہاں ...(فلم ... شرارت ... 1963) |
5 | ایسے بھی معصوم ہیں اس دنیا میں جانے کتنے ، جن کا جرم نہیں ہے کوئی ، پھر بھی لوگ سزا دیتے ہیں ...(فلم ... بیٹی ... 1964) |
6 | میں تو سمجھا تھا ، جدائی تیری ممکن ہی نہیں ، موت بھی آئے گی تو زانو پہ تیرے آئے گی ...(فلم ... آرزو ... 1965) |
7 | آرزو کا رنگ بھر کر ، دل کا افسانہ کہو ...(فلم ... آرزو ... 1965) |
8 | اجڑ چکی ہے جو دل کی محفل ، اس کی یادوں میں ...(فلم ... آرزو ... 1965) |
9 | ہم شہر وفا کے لوگوں کو تقدیر نے اکثرلوٹا ہے ...(فلم ... تقدیر ... 1966) |
10 | یہ دنیا وہ محفل ہے جہاں ، ماتم بھی ہے ، نغمہ بھی ہے ...(فلم ... تقدیر ... 1966) |
11 | یہ کیسا نشہ ہے ، میں کس عجب خمار میں ہوں ، تو آکے جا بھی چکا ہے ، میں انتظار میں ہوں ...(فلم ... تقدیر ... 1966) |
12 | جان کا مالک اوپر بیٹھا ، کرے حفاظت جان کی ...(فلم ... تقدیر ... 1966) |
13 | یہ دنیا ، میت رے ، راہ گذر ہے اور ہم بھی مسافر تم بھی مسافر، کون کسی کا ہووے ...(فلم ... بد نام ... 1966) |
14 | ابھی تو دل میں ہلکی سی خلش محسوس ہوتی ہے ، بہت ممکن ہے کل اس کا ، محبت نام ہو جائے ...(فلم ... بد نام ... 1966) |
15 | یاد کرو ہمدم ، وہ پیار بھرا موسم ، کہ جب دل سے دل ملے تھے ، ہم پہلی بار ملے تھے ...(فلم ... میرے بچے میری آنکھیں ... 1967) |
16 | میرا یار ہے ایسا یاروں میں ، جیسے ہو چاند ستاروں میں ...(فلم ... میرے بچے میری آنکھیں ... 1967) |
17 | اے وطن کی سر زمین ، تیرا ہر ذرہ حسین ، بات جو تجھ میں ہے وہ ، ساری دنیا میں نہیں ...(فلم ... ایک ہی راستہ ... 1968) |
18 | نچھاور کر چکا ہوں دل ، اجازت ہو ، ستارے مانگ میں بھر دوں ...(فلم ... ہنی مون ... 1970) |
1 | او جنیا ، تورے حسن کے کارن ،اک دن ہو جائے رےتکرار ...(فلم ... بنجارن ... 1962) |
2 | برا مان کر کہاں چل دیے ، یہ تو عشق والوں کا فرض ہے ، آداب عرض ہے ...(فلم ... شرارت ... 1963) |
3 | گلی گلی میں دل بیچوں ، ہے نام میرا دلدار ، پیار ملے گا اتنا سستا کہاں میری سرکار ...(فلم ... شرارت ... 1963) |
4 | چھن چھنا چھن بچھوا بولے ، کنگناں ڈولے ...(فلم ... بیٹی ... 1964) |
5 | اک اور بات مانی ، اک اور زخم کھایا ، خود ہم نے اپنے ہاتھوں دل کا دیا جلایا ...(فلم ... بد نام ... 1966) |
6 | اے جان غزل ، لہرا کے نہ چل ، دلبر ، میرا دل تڑپا کے نہ چل ...(فلم ... بہادر ... 1967) |
7 | قدموں میں تیرے بچھا دوں، میں تیرے لیے سر کو کٹا دوں ...(فلم ... بہادر ... 1967) |
8 | تیرا میرا ساتھی ہے لہراتا سمندر ...(فلم ... سمندر ... 1968) |
9 | گر گئی مورے ماتھے کی بندیا ، کیا کہے گی اب ساس ناندیا ، من ہرجائی تھا بڑا نٹ کھٹ ...(فلم ... ایک ہی راستہ ... 1968) |
10 | چاند بھی سامنے آتے ہوئے شرماتا ہے ...(فلم ... پیار کی جیت ... 1969) |
11 | ہوا کو کیوں نہ چوموں میں ، خوشی سے کیوں نہ جھوموں میں ...(فلم ... ہنی مون ... 1970) |
12 | نگاہیں بچا کر کہاں جائیے گا ...(فلم ... جلتے ارمان بجھتے دیپ ... غیر ریلیز شدہ) |
1 | لچکے کمریا موری ، میں نازک چھوری ، کہ ہائے ہائے مجھ سے چلا نہ جائے ... (فلم ... بنجارن ... 1962) |
2 | پٹ گھونگھٹ کے کھولے کھولے ، تو آجا بابو جی ... (فلم ... بنجارن ... 1962) |
3 | او جان من ، ذرا رک جا ، یہ ادا نہ ہم کو دکھا ... (فلم ... قتل کے بعد ... 1963) |
4 | دنیا ریل گاڑی ، ہے سانپ کی سواری ، جو سمجھے وہ کھلاڑی ، نہ سمجھے وہ اناڑی ، بھیا ... (فلم ... بیٹی ... 1964) |
5 | بہت بے آبرو ہو کر تیرے کوچے سے ہم نکلے ... (فلم ... بد نام ... 1966) |
6 | ساتھی ، تیرا میرا ساتھی ہے لہراتا سمندر ، ہم بیٹے ہیں سمندر کے ... (فلم ... سمندر ... 1968) |
1. | 1962: Banjaran(Urdu) |
2. | 1963: Shikva(Urdu) |
3. | 1963: Shararat(Urdu) |
4. | 1963: Qatal Kay Baad(Urdu) |
5. | 1964: Beti(Urdu) |
6. | 1965: Aarzoo(Urdu) |
7. | 1966: Taqdeer(Urdu) |
8. | 1966: Badnam(Urdu) |
9. | 1967: Bahadur(Urdu) |
10. | 1967: Meray Bachay Meri Ankhen(Urdu) |
11. | 1968: Samundar(Urdu) |
12. | 1968: Ek Hi Rasta(Urdu) |
13. | 1969: Pyar Ki Jeet(Urdu) |
14. | 1970: Honeymoon(Urdu) |
15. | Unreleased: Jaltay Arman Bujhtay Deep(Urdu) |
1. | Urdu filmBanjaranfrom Friday, 14 September 1962Singer(s): Masood Rana, Music: Deebo, Poet: , Actor(s): Kemal |
2. | Urdu filmBanjaranfrom Friday, 14 September 1962Singer(s): Masood Rana, Irene Parveen, Music: Deebo, Poet: , Actor(s): Nirala, Kammo |
3. | Urdu filmBanjaranfrom Friday, 14 September 1962Singer(s): Masood Rana, Irene Parveen, Music: Deebo, Poet: , Actor(s): ?, Naina |
4. | Urdu filmBanjaranfrom Friday, 14 September 1962Singer(s): Masood Rana, Irene Parveen & Co., Music: Deebo, Poet: , Actor(s): Nirala, Neelo & Co. |
5. | Urdu filmShikvafrom Friday, 5 April 1963Singer(s): Masood Rana, Music: Deebo, Poet: , Actor(s): Darpan |
6. | Urdu filmShararatfrom Friday, 26 July 1963Singer(s): Masood Rana, Music: Deebo, Poet: , Actor(s): Mohammad Ali |
7. | Urdu filmShararatfrom Friday, 26 July 1963Singer(s): Masood Rana, Irene Parveen, Music: Deebo, Poet: , Actor(s): Mohammad Ali, ? |
8. | Urdu filmShararatfrom Friday, 26 July 1963Singer(s): Masood Rana, Irene Parveen, Music: Deebo, Poet: , Actor(s): Mohammad Ali, ? |
9. | Urdu filmShararatfrom Friday, 26 July 1963Singer(s): Masood Rana, Music: Deebo, Poet: , Actor(s): Mohammad Ali |
10. | Urdu filmQatal Kay Baadfrom Friday, 22 November 1963Singer(s): Masood Rana, Ahmad Rushdi, Irene Parveen, Music: Deebo, Poet: , Actor(s): Kemal, Lehri, Neelo |
11. | Urdu filmBetifrom Friday, 31 July 1964Singer(s): Masood Rana, Music: Deebo, Poet: , Actor(s): (Playback - Gutto) |
12. | Urdu filmBetifrom Friday, 31 July 1964Singer(s): Naseem Begum, Masood Rana, Music: Deebo, Poet: , Actor(s): Neelo, Imdad Hussain |
13. | Urdu filmBetifrom Friday, 31 July 1964Singer(s): Masood Rana, Ahmad Rushdi, Irene Parveen, Robina Badar & Co., Music: Deebo, Poet: , Actor(s): Diljeet Mirza, Rangeela, Arslan, Gutto & Co. |
14. | Urdu filmAarzoofrom Friday, 1 October 1965Singer(s): Masood Rana, Music: Deebo, Poet: , Actor(s): Hanif |
15. | Urdu filmAarzoofrom Friday, 1 October 1965Singer(s): Masood Rana, Music: Deebo, Poet: , Actor(s): Hanif |
16. | Urdu filmAarzoofrom Friday, 1 October 1965Singer(s): Masood Rana, Music: Deebo, Poet: , Actor(s): Hanif |
17. | Urdu filmTaqdeerfrom Friday, 29 July 1966Singer(s): Masood Rana, Music: Deebo, Poet: , Actor(s): Santosh |
18. | Urdu filmTaqdeerfrom Friday, 29 July 1966Singer(s): Masood Rana, Music: Deebo, Poet: , Actor(s): (Playback - Santosh) |
19. | Urdu filmTaqdeerfrom Friday, 29 July 1966Singer(s): Masood Rana, Music: Deebo, Poet: , Actor(s): Santosh |
20. | Urdu filmTaqdeerfrom Friday, 29 July 1966Singer(s): Masood Rana, Music: Deebo, Poet: , Actor(s): Santosh |
21. | Urdu filmBadnamfrom Friday, 2 September 1966Singer(s): Masood Rana, Music: Deebo, Poet: , Actor(s): Ejaz |
22. | Urdu filmBadnamfrom Friday, 2 September 1966Singer(s): Masood Rana, Shoukat Ali, Salamat Ali, Imdad Hussain & Co., Music: Deebo, Poet: , Actor(s): Ejaz, Albela, Arsalan, Ijaz Akhtar & Co. |
23. | Urdu filmBadnamfrom Friday, 2 September 1966Singer(s): Masood Rana, Music: Deebo, Poet: , Actor(s): Allauddin |
24. | Urdu filmBadnamfrom Friday, 2 September 1966Singer(s): Masood Rana, Irene Parveen, Music: Deebo, Poet: , Actor(s): Ejaz, Neelo |
25. | Urdu filmBahadurfrom Thursday, 12 January 1967Singer(s): Masood Rana, Irene Parveen, Music: Deebo, Poet: , Actor(s): Darpan, Musarrat Nazir |
26. | Urdu filmBahadurfrom Thursday, 12 January 1967Singer(s): Masood Rana, ?, Irene Parveen, Music: Deebo, Poet: , Actor(s): Nazar, Lehri, Panna |
27. | Urdu filmMeray Bachay Meri Ankhenfrom Friday, 9 June 1967Singer(s): Masood Rana, Music: Deebo, Poet: , Actor(s): Nirala |
28. | Urdu filmMeray Bachay Meri Ankhenfrom Friday, 9 June 1967Singer(s): Masood Rana, Music: Deebo, Poet: , Actor(s): Kemal |
29. | Urdu filmSamundarfrom Sunday, 10 March 1968Singer(s): Ahmad Rushdi, Masood Rana, Sain Akhtar & Co., Music: Deebo, Poet: , Actor(s): Waheed Murad, Hanif & Co. |
30. | Urdu filmSamundarfrom Sunday, 10 March 1968Singer(s): Masood Rana, Waheed Murad, Music: Deebo, Poet: , Actor(s): Waheed Murad |
31. | Urdu filmEk Hi Rastafrom Friday, 3 May 1968Singer(s): Masood Rana, Music: Deebo, Poet: , Actor(s): (Playback - title song) |
32. | Urdu filmEk Hi Rastafrom Friday, 3 May 1968Singer(s): Noorjahan, Masood Rana, Music: Deebo, Poet: , Actor(s): Rani, Imdad Hussain |
33. | Urdu filmPyar Ki Jeetfrom Friday, 19 September 1969Singer(s): Irene Parveen, Masood Rana, Music: Deebo, Poet: , Actor(s): Abid, Rozina |
34. | Urdu filmHoneymoonfrom Friday, 6 February 1970Singer(s): Masood Rana, Naseema Shaheen, Music: Deebo, Poet: , Actor(s): Kemal, Husna |
35. | Urdu filmHoneymoonfrom Friday, 6 February 1970Singer(s): Masood Rana & Co., Music: Deebo, Poet: , Actor(s): Kemal |
36. | Urdu filmJaltay Arman Bujhtay Deepfrom UnreleasedSinger(s): Irene Parveen, Masood Rana, Music: Deebo, Poet: , Actor(s): ? |
پاک میگزین" کے سب ڈومین کے طور پر "پاکستان فلم میگزین"، پاکستانی فلمی تاریخ، فلموں، فنکاروں اور فلمی گیتوں پر انٹرنیٹ کی تاریخ کی پہلی اور سب سے بڑی ویب سائٹ ہے جو 3 مئی 2000ء سے مسلسل اپ ڈیٹ ہورہی ہے۔
پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……
"پاک میگزین" پر گزشتہ پچیس برسوں میں مختلف موضوعات پر مستقل اہمیت کی حامل متعدد معلوماتی ویب سائٹس بنائی گئیں جو موبائل سکرین پر پڑھنا مشکل ہے لیکن انھیں موبائل ورژن پر منتقل کرنا بھی آسان نہیں، اس لیے انھیں ڈیسک ٹاپ ورژن کی صورت ہی میں محفوظ کیا گیا ہے۔
"پاک میگزین" کا آغاز 1999ء میں ہوا جس کا بنیادی مقصد پاکستان کے بارے میں اہم معلومات اور تاریخی حقائق کو آن لائن محفوظ کرنا ہے۔
یہ تاریخ ساز ویب سائٹ، ایک انفرادی کاوش ہے جو 2002ء سے mazhar.dk کی صورت میں مختلف موضوعات پر معلومات کا ایک گلدستہ ثابت ہوئی تھی۔
اس دوران، 2011ء میں میڈیا کے لیے akhbarat.com اور 2016ء میں فلم کے لیے pakfilms.net کی الگ الگ ویب سائٹس بھی بنائی گئیں لیکن 23 مارچ 2017ء کو انھیں موجودہ اور مستقل ڈومین pakmag.net میں ضم کیا گیا جس نے "پاک میگزین" کی شکل اختیار کر لی تھی۔
سالِ رواں یعنی 2024ء کا سال، "پاک میگزین" کی مسلسل آن لائن اشاعت کا 25واں سلور جوبلی سال ہے۔
PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan history online.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes and therefor, I am not responsible for the content of any external site.