A Tribute To The Legendary Playback Singer Masood Rana
سرور بارہ بنکوی ، مشرقی پاکستان کی فلموں کے نامور نغمہ نگار تھے۔۔!
سابقہ مشرقی پاکستان (بنگلہ دیش) کی پہلی اردو فلم تو جاگو ہوا سویرا (1959) تھی لیکن پہلی کمرشل اردو فلم چندا (1962) تھی۔ ہدایتکار احتشام ، شبنم ، رحمان اور روبن گھوش کی بھی یہ پہلی پہلی اردو فلم تھی۔ سرور بارہ بنکوی نے اپنی اس پہلی فلم کے جملہ گیتوں کے علاوہ اس کے مکالمے بھی لکھے تھے۔
پاکستان فلم ڈیٹا بیس کے مطابق سرور بارہ بنکوی کی بطور نغمہ نگار دو درجن کے قریب فلموں کا ذکر ملتا ہے جن میں ملن (1964) فلم میں ان کا پہلا ہٹ گیت تھا:
تم سلامت رہو ، مسکراؤ ہنسو ، میں تمہارے لیے گیت گاتا رہوں۔۔
یہ دلکش گیت بشیر احمد نے گایا تھا۔
ڈھاکہ میں بنی ہوئی ڈیڑھ درجن فلموں میں سے سرور بارہ بنکوی کی سب سے بڑی نغماتی فلم چاند اور چاندنی (1968) تھی۔ کریم شہاب الدین کی موسیقی میں اس فلم کے بیشتر گیت سپر ہٹ ہوئے تھے ، جن کی ایک فہرست کچھ اس طرح سے ہے:
اس سے قبل سرور بارہ بنکوی کا مسعودرانا کے ساتھ پہلا ساتھ فلم ساگر (1965) میں ہوا تھا جس میں ان کا آئرن پروین کے ساتھ گایا ہوا یہ انتہائی دلکش رومانٹک گیت تھا "تاروں کی چھیاں چھیاں۔۔" فلم بہانہ (1965) کے جملہ گیت سرور صاحب نے لکھے تھے جن میں سے تین گیت مسعودرانا کے حصہ میں آئے تھے۔ سرور بارہ بنکوی نے مسعودرانا کے لیے کل پانچ فلموں میں گیارہ گیت لکھے تھے جن میں سے چاند اور چاندنی (1968) سب سے بڑی نغماتی فلم تھی۔
سرور بارہ بنکوی کی موجودہ پاکستان میں بطور نغمہ نگار پہلی فلم انجمن (1970) تھی۔ فلم احساس (1972) میں رونالیلیٰ کا گیت "ہمیں کھو کر بہت پچھتاؤ گے۔۔" ، فلم آئینہ (1977) میں خانصاحب مہدی حسن کا مشہور گیت "کبھی میں سوچتا ہوں ، کچھ نہ کچھ کہوں۔۔" اور فلم نہیں ابھی نہیں (1980) میں اخلاق احمد کا گیت "سماں ، وہ خواب سا سماں۔۔" جیسے سپر ہٹ گیت بھی انھی کے کریڈٹ پر ہیں۔
اس کے علاوہ سرور بارہ بنکوی نے تین فلمیں بھی بنائی تھیں ، آخری سٹیشن (1965) ، تم میرے ہو (1968) اور آشنا (1970) لیکن ان میں سے کوئی ایک بھی فلم کامیاب نہیں ہوئی تھی۔ انھوں نے چند فلموں کے مکالمے بھی لکھے تھے جن میں سے فلم چندا (1962) سب سے کامیاب ترین فلم تھی۔ وہ بھارت کے صوبہ اترپردیش کے ایک گاؤں بارہ بنکی میں پیدا ہوئے تھے اور زندگی کا بیشتر حصہ ڈھاکہ میں رہے تھے اور وہیں انتقال ہوا تھا۔
1 | تاروں کی چھیاں چھیاں ، من بھرے نہ سیاں ، تم نے یہ کیا کیا..فلم ... ساگر ... اردو ... (1965) ... گلوکار: آئرن پروین ، مسعود رانا ... موسیقی: عطا الرحمان خان ... شاعر: سرور بارہ بنکوی ... اداکار: ؟ |
2 | شہر کا نام ہے کراچی ، بچ کے رہنا یہاں..فلم ... بہانہ ... اردو ... (1965) ... گلوکار: احمد رشدی ، مسعود رانا ، آئرن پروین مع ساتھی ... موسیقی: عطا الرحمان خان ... شاعر: سرور بارہ بنکوی ... اداکار: ؟ |
3 | ایسی کراچی سے تو ہم بازآئے ، کام نہ آئے کوئی اپنے پرائے..فلم ... بہانہ ... اردو ... (1965) ... گلوکار: منیر حسین ، مسعود رانا ، احمد رشدی ... موسیقی: عطا الرحمان خان ... شاعر: سرور بارہ بنکوی ... اداکار: ؟ |
4 | آج میرے دل کی کلیاں کھلنے کا زمانہ آیا..فلم ... بہانہ ... اردو ... (1965) ... گلوکار: آئرن پروین ، مسعود رانا مع ساتھی ... موسیقی: عطا الرحمان خان ... شاعر: سرور بارہ بنکوی ... اداکار: ؟ |
5 | آؤ آج ، چلو ری سکھی ، آج منگل منائیں..فلم ... مالا ... اردو ... (1965) ... گلوکار: آئرن پروین ، مسعود رانا مع ساتھی ... موسیقی: عطا الرحمان خان ... شاعر: سرور بارہ بنکوی ... اداکار: ؟ |
6 | تیری یاد آ گئی ، غم خوشی میں ڈھل گئے ، اک چراغ کیا جلا ، سو چراغ جل گئے..فلم ... چاند اور چاندنی ... اردو ... (1968) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: کریم شہاب الدین ... شاعر: سرور بارہ بنکوی ... اداکار: ندیم |
7 | یہ سماں ، موج کا کارواں ، آج اے ہمسفر ، لے چلا ہے کہاں..فلم ... چاند اور چاندنی ... اردو ... (1968) ... گلوکار: مالا ، مسعود رانا ... موسیقی: کریم شہاب الدین ... شاعر: سرور بارہ بنکوی ... اداکار: شبانہ ، ندیم |
8 | تجھے پیار کی قسم ہے ، میرا پیار بن کے آ جا ، میری بے قراریوں کا توقرار بن کے آ جا..فلم ... چاند اور چاندنی ... اردو ... (1968) ... گلوکار: مسعود رانا ، مالا ... موسیقی: کریم شہاب الدین ... شاعر: سرور بارہ بنکوی ... اداکار: ندیم ، شبانہ |
9 | قدموں میں تیرے جنت میری ، تجھ سا کوئی کہاں ، اے ماں ، پیاری ماں..فلم ... قلی ... اردو ... (1968) ... گلوکار: احمد رشدی ، مسعود رانا ... موسیقی: علی حسین ... شاعر: سرور بارہ بنکوی ... اداکار: ندیم ، عظیم |
10 | ملے اس طرح دل کی دنیا جگا دی ، خدا کی قسم تو نے ہلچل مچا دی..فلم ... قلی ... اردو ... (1968) ... گلوکار: مسعود رانا ... موسیقی: علی حسین ... شاعر: سرور بارہ بنکوی ... اداکار: ندیم |
11 | ایک نیا غم ہے ، کوئی برہم ہے ، خدا خیر کرے..فلم ... قلی ... اردو ... (1968) ... گلوکار: مسعود رانا مع ساتھی ... موسیقی: علی حسین ... شاعر: سرور بارہ بنکوی ... اداکار: ندیم مع ساتھی |
1 | تاروں کی چھیاں چھیاں ، من بھرے نہ سیاں ، تم نے یہ کیا کیا ...(فلم ... ساگر ... 1965) |
2 | شہر کا نام ہے کراچی ، بچ کے رہنا یہاں ...(فلم ... بہانہ ... 1965) |
3 | ایسی کراچی سے تو ہم بازآئے ، کام نہ آئے کوئی اپنے پرائے ...(فلم ... بہانہ ... 1965) |
4 | آج میرے دل کی کلیاں کھلنے کا زمانہ آیا ...(فلم ... بہانہ ... 1965) |
5 | آؤ آج ، چلو ری سکھی ، آج منگل منائیں ...(فلم ... مالا ... 1965) |
6 | تیری یاد آ گئی ، غم خوشی میں ڈھل گئے ، اک چراغ کیا جلا ، سو چراغ جل گئے ...(فلم ... چاند اور چاندنی ... 1968) |
7 | یہ سماں ، موج کا کارواں ، آج اے ہمسفر ، لے چلا ہے کہاں ...(فلم ... چاند اور چاندنی ... 1968) |
8 | تجھے پیار کی قسم ہے ، میرا پیار بن کے آ جا ، میری بے قراریوں کا توقرار بن کے آ جا ...(فلم ... چاند اور چاندنی ... 1968) |
9 | قدموں میں تیرے جنت میری ، تجھ سا کوئی کہاں ، اے ماں ، پیاری ماں ...(فلم ... قلی ... 1968) |
10 | ملے اس طرح دل کی دنیا جگا دی ، خدا کی قسم تو نے ہلچل مچا دی ...(فلم ... قلی ... 1968) |
11 | ایک نیا غم ہے ، کوئی برہم ہے ، خدا خیر کرے ...(فلم ... قلی ... 1968) |
1 | تیری یاد آ گئی ، غم خوشی میں ڈھل گئے ، اک چراغ کیا جلا ، سو چراغ جل گئے ...(فلم ... چاند اور چاندنی ... 1968) |
2 | ملے اس طرح دل کی دنیا جگا دی ، خدا کی قسم تو نے ہلچل مچا دی ...(فلم ... قلی ... 1968) |
3 | ایک نیا غم ہے ، کوئی برہم ہے ، خدا خیر کرے ...(فلم ... قلی ... 1968) |
1 | تاروں کی چھیاں چھیاں ، من بھرے نہ سیاں ، تم نے یہ کیا کیا ...(فلم ... ساگر ... 1965) |
2 | یہ سماں ، موج کا کارواں ، آج اے ہمسفر ، لے چلا ہے کہاں ...(فلم ... چاند اور چاندنی ... 1968) |
3 | تجھے پیار کی قسم ہے ، میرا پیار بن کے آ جا ، میری بے قراریوں کا توقرار بن کے آ جا ...(فلم ... چاند اور چاندنی ... 1968) |
4 | قدموں میں تیرے جنت میری ، تجھ سا کوئی کہاں ، اے ماں ، پیاری ماں ...(فلم ... قلی ... 1968) |
1 | شہر کا نام ہے کراچی ، بچ کے رہنا یہاں ...(فلم ... بہانہ ... 1965) |
2 | ایسی کراچی سے تو ہم بازآئے ، کام نہ آئے کوئی اپنے پرائے ...(فلم ... بہانہ ... 1965) |
3 | آج میرے دل کی کلیاں کھلنے کا زمانہ آیا ...(فلم ... بہانہ ... 1965) |
4 | آؤ آج ، چلو ری سکھی ، آج منگل منائیں ...(فلم ... مالا ... 1965) |
1. | 1965: Sagar(Urdu) |
2. | 1965: Bahana(Bengali/Urdu double version) |
3. | 1965: Mala(Bengali/Urdu double version) |
4. | 1968: Chand Aur Chandni(Urdu) |
5. | 1968: Qulli(Urdu) |
6. | 1972: Ehsas(Urdu) |
1. | Urdu filmSagarfrom Friday, 12 March 1965Singer(s): Irene Parveen, Masood Rana, Music: Khan Ataur Rahman, Poet: , Actor(s): ? |
2. | Urdu filmBahanafrom Monday, 12 April 1965Singer(s): Irene Parveen, Masood Rana & Co., Music: Khan Ataur Rahman, Poet: , Actor(s): ? |
3. | Urdu filmBahanafrom Monday, 12 April 1965Singer(s): Munir Hussain, Masood Rana, Ahmad Rushdi, Music: Khan Ataur Rahman, Poet: , Actor(s): ? |
4. | Urdu filmBahanafrom Monday, 12 April 1965Singer(s): Ahmad Rushdi, Masood Rana, Irene Parveen & Co., Music: Khan Ataur Rahman, Poet: , Actor(s): ? |
5. | Urdu filmMalafrom Friday, 3 December 1965Singer(s): Irene Parveen, Masood Rana & Co., Music: Khan Ataur Rahman, Poet: , Actor(s): ? |
6. | Urdu filmChand Aur Chandnifrom Friday, 12 April 1968Singer(s): Masood Rana, Music: Karim Shahabuddin, Poet: , Actor(s): Nadeem |
7. | Urdu filmChand Aur Chandnifrom Friday, 12 April 1968Singer(s): Masood Rana, Mala, Music: Karim Shahabuddin, Poet: , Actor(s): Nadeem, Shabana |
8. | Urdu filmChand Aur Chandnifrom Friday, 12 April 1968Singer(s): Mala, Masood Rana, Music: Karim Shahabuddin, Poet: , Actor(s): Shabana, Nadeem |
9. | Urdu filmQullifrom Friday, 7 June 1968Singer(s): Ahmad Rushdi, Masood Rana, Music: Ali Hossain, Poet: , Actor(s): Nadeem, Azeem |
10. | Urdu filmQullifrom Friday, 7 June 1968Singer(s): Masood Rana & Co., Music: Ali Hossain, Poet: , Actor(s): Nadeem & Co. |
11. | Urdu filmQullifrom Friday, 7 June 1968Singer(s): Masood Rana, Music: Ali Hossain, Poet: , Actor(s): Nadeem |
پاکستان فلم میگزین ، سال رواں یعنی 2023ء میں پاکستانی فلموں کے 75ویں سال میں مختلف فلمی موضوعات پر اردو/پنجابی میں تفصیلی مضامین پیش کر رہا ہے جن میں مکمل فلمی تاریخ کو آن لائن محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
قبل ازیں ، 2005ء میں پاکستانی فلموں کا عروج و زوال کے عنوان سے ایک معلوماتی مضمون لکھا گیا تھا۔ 2008ء میں پاکستانی فلموں کے ساٹھ سال کے عنوان سے مختلف فنکاروں اور فلموں پر مختصر مگر جامع مضامین سپردقلم کیے گئے تھے۔ ان کے علاوہ پاکستانی فلموں کے منفرد ڈیٹابیس سے اعدادوشمار پر مشتمل بہت سے صفحات ترتیب دیے گئے تھے جن میں خاص طور پر پاکستانی فلموں کی سات دھائیوں کے اعدادوشمار پر مشتمل ایک تفصیلی سلسلہ بھی موجود ہے۔
تازہ ترین
دیگر مضامین