پاکستان میں "راولپنڈی سازش کیس" پہلی فوجی بغاوت تھی جس کا انکشاف سرکاری طور پر خود وزیراعظم خان لیاقت علی خان نے کیا تھا۔ اس بارے میں 9 مارچ 1951ء کو دیا گیا ان کا مکمل بیان حسب ذیل ہے:
"ابھی ، ذرا دیر پہلے ، پاکستان کے دشمنوں کی ایک سازش پکڑی گئی ہے جس کا مقصد یہ تھا کہ تشدد کے ذریعے ملک میں انتشار اور افراتفری پھیلائی جائے اور اس مقصد کی خاطر افواجِ پاکستان کی وفادری کو بھی ملیامیٹ کر دیا جائے۔
حکومتِ پاکستان کو ان ناپاک ارادوں کا بروقت علم ہوا چنانچہ اس سازش کے سرغنوں کی گرفتاری آج ہی عمل میں آئی ہے۔ یہ ہیں:
سازش میں ملوث دونوں فوجی افسروں کو ملازمت سے فوری طور پر برخاست کر دیا گیا ہے۔ اس سے پہلے کہ سازش کی جڑیں مستحکم ہوتیں، یہ ہماری خوش نصیبی ہے کہ ہمیں اس کا بروقت علم ہو گیا۔ مجھے یقین ہے کہ اس سازش کے بارے میں سن کر جس طرح مجھے بےحد صدمہ پہنچا ہے، اسی طرح عوام کو بھی شدید رنج ہو گا۔
ہم عوامی معاملات کی اس نزاکت کو پوری طرح محسوس کرتے ہیں لیکن قومی سلامتی کے نازک معاملات کی وجہ سے میرے لیے اس سازش میں ملوث لوگوں کے بارے میں تفصیلات کا سر عام اعلان کرنا ممکن نہیں۔ محض اس قدر بتا دینا کافی ہو گا کہ یہ لوگ اگر کامیاب ہو جاتے تو ان کی کارستانی سے ملکی سلامتی خطرے میں پڑ جاتی۔
افواج پاکستان کے دو اعلیٰ عہدیداروں کے خلاف سنگین کارروائی کرتے ہوئے مجھے جتنا شدید صدمہ پہنچا ہے ، میں اس کو چھپانا نہیں چاہتا لیکن موجودہ صورت حال میں چونکہ پاکستان کی سلامتی اور دفاع کو شدید خطرے میں ڈال دیا گیا ہے ، لہذا میں نے یہ محسوس کیا کہ پاکستان کے وزیر اعظم اور وزیر دفاع ہونے کی حیثیت سے قوم کو بروقت باخبر کروں۔"
وزیراعظم خان لیاقت علی خان کا یہ پورا بیان اس سازش میں شریک کم عمر ترین کیپٹن ظفر اللہ پوشنی کی کتاب ”زندگی زنداں دلی کا نام ہے“ (انگریزی ترجمہ: Prison Interlude) سے ماخوذ ہے۔ وہ خود اس سازش کیس کے ایک ملزم تھے جنھیں 15 مئی 1951 کو حراست میں لیا گیا تھا۔ پوشنی صاحب نے 95 سال کی عمر پائی اور 6 اکتوبر 2021ء کو انتقال ہوا تھا۔
Rawalpindi Conspiracy Case was first attempted coup d'état against Prime minister Liaquat Ali Khan in 1951..
پاک میگزین ، پاکستانی تاریخ پر اردو میں ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر اہم تاریخی واقعات کو بتاریخ سالانہ ، ماہانہ ، ہفتہ وارانہ ، روزانہ اور حروفانہ ترتیب سے چند کلکس کے نیچے پیش کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اہم ترین واقعات اور شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مخصوص صفحات ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تصویر و تحریر ، ویڈیو اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں محفوظ کیا گیا ہے۔
پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……