پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
اتوار 30 جنوری 1972
پاکستان ، دولت مشترکہ سے الگ ہوا
30 جنوری 1972ء کو صدر ذوالفقار علی بھٹوؒ نے برطانیہ کے بنگلہ دیش کو تسلیم کرنے پر بطور احتجاج ، پاکستان کی دولت مشترکہ سے علیحدٰگی کا ایک انتہائی جذباتی اور غلط فیصلہ کیا تھا۔ اس فیصلہ سے برطانیہ میں موجود تارکین وطن کو بے شمار مسائل کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ دلچسپ اتفاق دیکھئے کہ پاکستان کی دولت مشترکہ میں واپسی یکم اکتوبر 1989ء کو ہوئی تھی جب بھٹو کی بیٹی بےنظیر بھٹو ، پاکستان کی وزیر اعظم تھی۔
1999ء میں جمہوری حکومت کے خاتمے کے بعد دولت مشترکہ نے پاکستان کی رکنیت معطل کردی تھی جو 2004ء میں بحال کر دی گئی تھی۔
دولت مشترکہ کے مقاصد کیا ہیں؟
دولت مشترکہ ، سابقہ برطانوی نو آبادیوں پر مشتمل ممالک کی ایک تنظیم ہے جو 1926ء میں قائم ہوئی تھی۔ کل 53 رکن ممالک میں برطانیہ کے علاوہ پاکستان ، بھارت اور بنگلہ دیش بھی شامل ہیں۔ تنظیم کا مقصد اقتصادی تعاون کو فروغ دینا ، جمہوریت کو فروغ دینا اور حقوق انسانی کی پاسداری ہے۔ ملکہ برطانیہ 16 ممالک کی سربراہ جبکہ باقی ممالک کی علامتی سربراہ ہیں۔
دولت مشترکہ کی پہچان کیا ہے؟
دولت مشترکہ دنیا کے دو ارب افراد یا تیس فیصد سے زائد آبادی اور بیس فیصد سے زائد رقبے پر پھیلی ہوئی ہے۔ ان ممالک کی معیشت ، عالمی اقتصادیات کا سولہ فیصد بنتی ہے۔ ہر چار سال بعد دولت مشترکہ کھیل بھی منعقد ہوتے ہیں۔ کرکٹ اور رگبی کے کھیل، سڑک اور پٹری کے بائیں جانب ڈرائیونگ کا نظام اور امریکی انگریزی کی بجائے برطانوی انگریزی کا استعمال دولت مشترکہ کے رکن ممالک کی خاص پہچان ہیں۔ صدر دفتر برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں واقع ہے۔
Pakistan withdrew from the Commonwealth
Sunday, 30 January 1972
President of Pakistan, Zulfikar Ali Bhutto withdrew Pakistan from Commonwealth after Britain recognised Bangladesh as a free country..
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
07-08-1955: سکندر مرزا
10-09-2020: روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ
13-05-2020: دیامر بھاشا ڈیم کا معاہدہ