PAK Magazine
Friday, 19 April 2024, Week: 16

Pakistan Chronological History
Annual
Monthly
Weekly
Daily
Alphabetically

1971

بھٹو اور مشرقی پاکستان

ہفتہ 27 نومبر 1971

پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا سانحہ مشرقی پاکستان کی علیحدگی ہے جو کبھی رونما نہ ہوتا اگر ملک میں جبرو دھاندلی کا راج نہ ہوتا اور عوام کے جمہوری حقوق پامال نہ ہوتے۔۔!

مشرقی پاکستان ، ایک کالونی؟

قیام پاکستان کے وقت ہی سے مغربی پاکستان کے مقتدر حلقوں نے مشرقی پاکستان کو ایک کالونی سمجھا۔ اگر شروع ہی میں صوبائی خودمختاری دے دی جاتی تو تکلیف دہ علیحدگی کا سانحہ رونما نہ ہوتا لیکن 1948ء میں پہلے زبان کا مسئلہ پیدا ہوا ، پھر 1955ء میں ون یونٹ بنا کر بنگالیوں کی اکثریت کو مصنوعی طریقے سے ختم کرنے کی ایک احمقانہ کوشش کی گئی تھی۔ 1958ء میں مارشل لاء کے نفاذ نے بنگالیوں کو باور کرا دیا تھا کہ متحدہ پاکستان میں ان کا کوئی سیاسی مستقبل نہیں ہے کیونکہ جو فوج، پورے ملک پر حکمران تھی اس میں ان کا حصہ دس فیصد سے زائد نہیں تھا جبکہ وہ کل آبادی کا 54 فیصد تھے۔

غیر جمہوری سوچ، معاشی استحصال اور سیاسی محرومیوں نے بنگالیوں کے احساس محرومی میں اضافہ کیا جس کا نتیجہ 1966ء میں شیخ مجیب الرحمان کے چھ نکات کی صورت میں سامنے آیا۔ 1968ء میں اگر تلہ سازش کیس کے انکشاف نے بنگالیوں کو ایک منزل دے دی تھی جو مکمل خود مختاری سے کم نہیں تھی۔ 1970ء کے انتخابات ایک ریفرنڈم ثابت ہوئے لیکن عاقبت نا اندیش فوجی حکمران نوشتہ دیوار پڑھنے سے قاصر رہے اور وؤٹ پر بوٹ چڑھا دیئے جس کا نتیجہ ایک شرمناک شکست کی صورت میں سامنے آیا تھا۔

پاکستان ، کس نے توڑا؟

بعض بد دیانت لوگ اس عظیم سانحہ میں ذوالفقار علی بھٹوؒ کو ملوث کرنے کی ناکام کوشش کرتے آئے ہیں جو محض بغض اور بخل کے سوا کچھ نہیں۔ اس وقت مختار کل جنرل یحییٰ خان اور اس کا ٹولہ تھا جو کسی طور بھی اقتدار سے دستبردار ہونے کو تیار نہیں تھا جبکہ شیخ مجیب الرحمان، بنگالیوں کے بنیادی حقوق کے علاوہ فوج کو کسی قسم کا کوئی سیاسی کردار دینے کو تیار نہیں تھا۔ اسی جرم میں وہ غدار ٹھہرا ، گرفتار ہوا ، اس کی جماعت پر پابندی لگی اور بنگالیوں کے خلاف فوجی ایکشن شروع ہوا جس میں بھٹو کا دور دور تک کوئی ہاتھ نہیں تھا جس کا عملی ثبوت برطانیہ کی یونائٹیڈ پریس انٹرنیشنل ٹیلی ویژن نیوز کے نمائندے Roley Carter کو 27 نومبر 1971ء کو دیا گیا ایک انٹرویو ہے جو یوٹیوب پر موجود ہے۔ اس کا خلاصہ درجِ ذیل ہے:

بھٹو کا مشرقی پاکستان کی صورتحال پر ایک انٹرویو

    سوال: "مسٹربھٹو، کیا آپ بتا سکتے ہیں کی صدر (جنرل یحییٰ خان) سے آپ کی ملاقات کس موضوع پر ہوئی؟"

    جواب: "ہم نے مستقبل کے آئین اور اجلاس کی طلبی کے علاوہ موجودہ بحران پر بات کی جو گزشتہ چند دنوں سے مزید گہرا ہو چکا ہے۔"

    سوال: "کیا آپ کو اب بھی کسی پرامن حل کی توقع ہے؟"

    جواب: "اس کے صرف امکانات ہیں، پرامن حل مجھے نہیں لگتا۔ ہمارے موجودہ حالات کے پیشِ نظر، بھارت کے ساتھ جنگ مسائل کا حل نہیں۔ اگرچہ دیگر حالات میں جنگ ہی ایک حل رہی ہے لیکن ہماری موجودہ صورت حال میں بھارت کے ساتھ ایک ہمہ گیر جنگ مسائل کا حل نہیں ہوگی۔"

    سوال: "کیا آپ 27 دسمبر کو صدر کی نئی حکومت میں شامل ہوں گے؟"

    جواب: "صدر کا کہنا ہے کہ وہ ایک سویلین حکومت قائم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔"

    سوال: "اگر آپ کو وزیرِاعظم بننے کی آفر ہوئی تو کیا بنیں گے؟"

    جواب: "میں، صدر سے کل پھر ملوں گا۔ اس ملاقات میں اس موضوع پر تفصیل سے بات ہوگی۔"

    سوال: "اگر آپ وزیرِاعظم ہوتے تو مشرقی پاکستان کی صورتحال میں کیا کرتے؟"

    جواب: "جیسا کہ ماضی میں بارہا کہہ چکا ہوں ، میرا پہلا کام ایک بنیادی سیاسی تصفیہ ہوگا۔ مفاہمت اور زخموں کی مرہم پٹی کے علاوہ مشرقی پاکستان کو مکمل اور خالص صوبائی خودمختاری دینا، ان کے انتظامی معاملات میں مداخلت نہ کرنا، مغربی پاکستان کے سرمایہ داروں کا بنگالیوں کے استحصال کو روکنا اور ان کے زرمبادلہ کو وہیں ترقیاتی کاموں پر خرچ کرنا۔ بیرونی امداد اور قرضوں میں بنگالیوں کو جائز حصہ دینا جو ہمارے کل وسائل کا 54 فیصد بنتا ہے۔ عوام کو انصاف دینا، ان سے شہروں ، قصبوں اور دیہاتوں میں براہِ راست رابطہ کرنا اور ان کے مسائل حل کرنا، یہی ان مسائل کا واحد حل ہے جو کہ اب تک نہیں ہوا اور اسی لیے یہ حالات پیدا ہوئے ہیں۔"

    سوال: "کیا آپ کے خیال میں بھارت سے جنگ کے خطرات ٹل گئے ہیں؟"

    جواب: "نہیں ، میرے خیال میں بھارت کے ساتھ ایک مکمل جنگ کے حالات پیدا چکے ہیں۔"

یاد رہے کہ 22 نومبر 1971ء کو بھارت نے باقاعدہ طور پر مشرقی پاکستان پر حملہ کر دیا تھا اور مغربی پاکستان سے اس کا جواب دینے کے لیے 3 دسمبر 1971ء کو حملہ کر دیا گیا تھا۔ یہ انٹرویو اسی صورتحال میں لیا گیا تھا۔






Bhutto on East Pakistan conflict

Saturday, 27 November 1971

The chairman of Pakistan Peoples Party, Zulfiqar Ali Bhutto talks about the political crises on East Pakistan on November 27, 1971..


Bhutto on East Pakistan conflict (video)

Credit: AP Archive


1948
پاکستان کا پہلا بجٹ
پاکستان کا پہلا بجٹ
1971
ہتھیار ڈالنے کی دستاویز پر دستخط
ہتھیار ڈالنے کی دستاویز پر دستخط
1969
پاکستان میں دوسرا مارشل لاء
پاکستان میں دوسرا مارشل لاء
1952
کرنافلی پیپر ملز
کرنافلی پیپر ملز
2018
صدر عارف علوی
صدر عارف علوی



تاریخ پاکستان

پاک میگزین ، پاکستانی تاریخ پر اردو میں ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر اہم تاریخی واقعات کو بتاریخ سالانہ ، ماہانہ ، ہفتہ وارانہ ، روزانہ اور حروفانہ ترتیب سے چند کلکس کے نیچے پیش کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اہم ترین واقعات اور شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مخصوص صفحات ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تصویر و تحریر ، ویڈیو اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں محفوظ کیا گیا ہے۔



تاریخ پاکستان ، اہم موضوعات

تحریک پاکستان
تحریک پاکستان
جغرافیائی تاریخ
جغرافیائی تاریخ
سقوط ڈھاکہ
سقوط ڈھاکہ
شہ سرخیاں
شہ سرخیاں
سیاسی ڈائری
سیاسی ڈائری
قائد اعظمؒ
قائد اعظمؒ
ذوالفقار علی بھٹوؒ
ذوالفقار علی بھٹوؒ
بے نظیر بھٹو
بے نظیر بھٹو
نواز شریف
نواز شریف
عمران خان
عمران خان
سکندرمرزا
سکندرمرزا
جنرل ایوب
جنرل ایوب
جنرل یحییٰ
جنرل یحییٰ
جنرل ضیاع
جنرل ضیاع
جنرل مشرف
جنرل مشرف
صدر
صدر
وزیر اعظم
وزیر اعظم
آرمی چیف
آرمی چیف
چیف جسٹس
چیف جسٹس
انتخابات
انتخابات
امریکی امداد
امریکی امداد
مغلیہ سلطنت
مغلیہ سلطنت
ڈنمارک
ڈنمارک
اٹلی کا سفر
اٹلی کا سفر
حج بیت اللہ
حج بیت اللہ
سیف الملوک
سیف الملوک
شعر و شاعری
شعر و شاعری
ہیلتھ میگزین
ہیلتھ میگزین
فلم میگزین
فلم میگزین
میڈیا لنکس
میڈیا لنکس

پاکستان کے بارے میں اہم معلومات

Pakistan

چند اہم بیرونی لنکس


پاکستان کی فلمی تاریخ

پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……


راگنی
راگنی
صفدرحسین
صفدرحسین
منظورجھلا
منظورجھلا
آئرن پروین
آئرن پروین
خلیل احمد
خلیل احمد


PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan's political, film and media history.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes, and therefor, I am not responsible for the content of any external site.