Professor Ghafoor Ahmad's interview about talk between Bhutto and PNA in 1977..
پروفیسر غفور احمد کا تعلق جماعت اسلامی سے تھا جو ان نو سیاسی جماعتوں میں سے ایک تھی جن کا ایک سیاسی اتحاد ، پاکستان قومی اتحاد کے نام سے 10 جنوری 1977ء کو وجود میں آیا تھا اور جس کا مقصد 7 مارچ 1977ء کے عام انتخابات میں حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کا مقابلہ کرنا تھا۔ پروفیسر صاحب اس اتحاد کے جنرل سیکریٹری تھے اور اس ٹیم کا حصہ بھی تھے جو ان انتخابات میں ہونے والی مبینہ دھاندلیوں کے نتیجے میں ہونے والوں ہنگاموں کے بعد ہونے والے مذاکرات میں شامل تھے۔
اس ویڈیو میں وہ انکشاف کر رہے ہیں کہ 2 جولائی 1977ء کو حکومت اور اپوزیشن میں معاہدے پر اتفاق رائے ہوگیا تھا جسے تحریک استقلال کے سربراہ ریٹائرڈ ائرمارشل اصغر خان اور پاکستان ڈیموکریٹک پارٹی کی لیڈر اور نیپ کے پابند سلاسل لیڈر خان عبدالولی خان کی بیگم نسیم ولی خان نے سبوتاژ کیا تھا تاکہ ملک میں مارشل لاء لگ سکے۔ پروفیسر صاحب کے مطابق حکومت نے لچک کا مظاہرہ کرتے ہوئے 4 جولائی تک معاملات طے کر لئے تھے اور 5 جولائی کو معاہدے پر دستخط ہونا طے پائے تھے لیکن پہلے سے طے شدہ منصوبے کے تحت جنرل ضیاع مردود نے 5 جولائی 1977ء کو پاکستان کے پہلے منتخب وزیراعظم جناب ذوالفقار علی بھٹوؒ کا تختہ الٹ دیا تھا اور پاکستان پر ایک بار پھر مارشل لاء کی لعنت مسلط کر دی گئی تھی۔
Bhutto and PNA talks and Martial Law (video)
Credit: Noor Muhammad Gugo
پاک میگزین ، پاکستانی تاریخ پر اردو میں ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر اہم تاریخی واقعات کو بتاریخ سالانہ ، ماہانہ ، ہفتہ وارانہ ، روزانہ اور حروفانہ ترتیب سے چند کلکس کے نیچے پیش کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اہم ترین واقعات اور شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مخصوص صفحات ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تصویر و تحریر ، ویڈیو اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں محفوظ کیا گیا ہے۔ یہ سلسلہ ایک انفرادی کاوش اور فارغ اوقات کا بہترین مشغلہ ہے جو اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا ، ان شاء اللہ۔۔!
پاکستانی فلموں ، فنکاروں اور فلمی گیتوں پر ایک منفرد اور معلوماتی سلسلہ