پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
پير 29 دسمبر 2008
بھٹو اور قومی اتحاد کے مذاکرات
پروفیسر غفور احمد کا تعلق جماعت اسلامی سے تھا جو ان نو سیاسی جماعتوں میں سے ایک تھی جن کا ایک سیاسی اتحاد ، پاکستان قومی اتحاد کے نام سے 10 جنوری 1977ء کو وجود میں آیا تھا اور جس کا مقصد 7 مارچ 1977ء کے عام انتخابات میں حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کا مقابلہ کرنا تھا۔ پروفیسر صاحب اس اتحاد کے جنرل سیکریٹری تھے اور اس ٹیم کا حصہ بھی تھے جو ان انتخابات میں ہونے والی مبینہ دھاندلیوں کے نتیجے میں ہونے والوں ہنگاموں کے بعد ہونے والے مذاکرات میں شامل تھے۔
اصغرخان نے مذاکرات کو سبوتاژ کیا۔۔!
اس ویڈیو میں وہ انکشاف کر رہے ہیں کہ 2 جولائی 1977ء کو حکومت اور اپوزیشن میں معاہدے پر اتفاق رائے ہوگیا تھا جسے تحریک استقلال کے سربراہ ریٹائرڈ ائرمارشل اصغر خان اور پاکستان ڈیموکریٹک پارٹی کی لیڈر اور نیپ کے پابند سلاسل لیڈر خان عبدالولی خان کی بیگم نسیم ولی خان نے سبوتاژ کیا تھا تاکہ ملک میں مارشل لاء لگ سکے۔ پروفیسر صاحب کے مطابق حکومت نے لچک کا مظاہرہ کرتے ہوئے 4 جولائی تک معاملات طے کر لئے تھے اور 5 جولائی کو معاہدے پر دستخط ہونا طے پائے تھے لیکن پہلے سے طے شدہ منصوبے کے تحت جنرل ضیاع مردود نے 5 جولائی 1977ء کو پاکستان کے پہلے منتخب وزیراعظم جناب ذوالفقار علی بھٹوؒ کا تختہ الٹ دیا تھا اور پاکستان پر ایک بار پھر مارشل لاء کی لعنت مسلط کر دی گئی تھی۔
Bhutto and PNA talks and Martial Law
Monday, 29 December 2008
Professor Ghafoor Ahmad's interview about talk between Bhutto and PNA in 1977..
Bhutto and PNA talks and Martial Law (video)
Credit: Noor Muhammad Gugo
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
25-12-1915: پنجاب کا نہری نظام
05-07-1977: بھٹو کی اقتصادی کارکردگی
22-03-2008: سید یوسف رضا گیلانی