PAK Magazine
Friday, 26 April 2024, Week: 17

Pakistan Chronological History
Annual
Monthly
Weekly
Daily
Alphabetically

2004

چوہدری شجاعت حسین

ہفتہ 26 جون 2004
چوہدری شجاعت حسین

چوہدری شجاعت حسین کے مشہورزمانہ تاریخی جملے "روٹی شوٹی کھاؤ" تے "مٹی پاؤ" نہ صرف ان کی اور ان کی سیاسی پارٹی قاف لیگ کی سیاست کے ترجمان ہیں بلکہ پاکستان کی 75 سالہ تاریخ کا خلاصہ بھی ہیں۔۔!

روٹی شوٹی کھاؤ تے مٹی پاؤ

پنجابی زبان کے ان سادہ مگر پرمغز جملوں "روٹی شوٹی کھاؤ" تے "مٹی پاؤ" کا آسان ترین اردو ترجمہ "کھاؤ پیو اور بھول جاؤ" بنتا ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ چوہدری صاحب کو پاکستان کی سیاست میں "لوٹوں کا شہنشاہ" بھی کہا جاتا ہے۔ وہ ہمیشہ سے اسٹیبلشمنٹ کے بندے رہے اور ان کی خالص پنجابی سیاست "تیل دیکھ ، تیل کی دھار دیکھ" یا "جس کی لاٹھی ، اس کی بھینس" کے مصداق رہی۔ کم سے کم منڈیٹ میں زیادہ سے زیادہ سیاسی اثرورسوخ حاصل کرنا ان کا کمال رہا ہے۔ ان کا وزیراعظم کے عہدے تک پہنچنا اور ان کے کزن چوہدری پرویز الہٰی کا وزیراعلیٰ پنجاب اور نائب وزیراعظم کے عہدے تک پہنچنا ان کی انھی خوبیوں کا مظہر ہے۔

سیاسی کیرئر کا آغاز

چوہدری شجاعت حسین نے سیاسی کیرئر کا آغاز 1985ء میں غیرجماعتی بنیادوں پر کرائے گئے انتخابات سے کیا۔ جونیجو حکومت میں انھیں وزیر صنعت ، وزارت اطلاعات اور دفاعی پیداوار کی وزارت ملی۔ اس دوران انھوں نے پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے لیے بھی کوششیں کی لیکن مقتدرحلقوں نے اپنے اس وقت کے چہیتے میاں محمد نوازشریف کو ترجیح دی تھی۔ اس کٹھ پتلی حکومت کو فوجی آمر جنرل ضیاع مردود نے کرپشن کے روایتی الزامات لگا کر مئی 1988ء میں برخاست کردیا تھا۔

1988ء میں جب سپریم کورٹ کے حکم پر جماعتی بنیادوں پر انتخابات کروائے گئے تو پیپلز پارٹی کے خوف سے اسٹیبلشمنٹ نے ملکی خزانے سے بھٹو مخالف سیاسی اتحاد بنوایا جو اسلامی جمہوری اتحاد کے نام سے سامنے آیا لیکن شکست کھا گیا۔ چوہدری صاحب ، اس اتحاد اور اس کو بنانے والوں کے تاحیات وفادار اور فرمانبردار رہے۔

1990ء کے نام نہاد انتخابات میں جب اس مصنوعی اتحاد کو جتوایا گیا تو نواز شریف کو پہلی بار وزیراعظم بنایا گیا تھا۔ چوہدری صاحب کو اس حکومت میں وزیرداخلہ کا عہدہ تفویض ہوا۔ 1997ء میں مسلم لیگ کا صدر بھی بنایا گیا لیکن مئی 1999ء میں کارگل کی متنازعہ جنگ میں اپنے وزیراعظم نواز شریف کے بجائے آرمی چیف پرویز مشرف کے ہم خیال بن گئے جنھوں نے اسی سال دو تہائی اکثریت رکھنے والی نواز حکومت کو برطرف کردیا تھا۔

قاف لیگ کا قیام

20 نومبر 2000ء کو مسلم لیگ کے "ہم خیال گروپ" نے چوہدری شجاعت حسین کی سربراہی میں پاکستان مسلم لیگ (قائداعظمؒ گروپ) کی شکل میں نواز شریف سے راہیں جدا کیں۔ 10 اکتوبر 2002ء کے ڈھونگ انتخابات میں قاف لیگ کو سب سے بڑی پارٹی بنا دیا گیا لیکن پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل کرنے کے لیے دوسری بڑی جماعت پیپلز پارٹی میں نقب لگا کر "فارورڈ بلاک" بنانا پڑا۔ بلوچستان سے انصاف کرنے کے لیے ایک بلوچی ، ظفراللہ خان جمالی کو وزیراعظم چنا گیا۔ اصل اختیارات تو ڈکٹیٹر مشرف ہی کے پاس تھے۔

2008ء کے انتخابات میں قاف لیگ کا منڈیٹ ایک تہائی رہ گیا تھا۔ چوہدری شجاعت حسین ، گجرات سے اپنے آبائی حلقے سے بھی ہار گئے تھے لیکن سیاسی مفادات کے لیے انھوں نے اپنے نظریاتی حریف پیپلز پارٹی کی حکومت کا ساتھ دیا اور بدلے میں اپنے کزن چوہدری پرویز الہٰی کو نائب وزیراعظم بنوایا تھا۔ 2013ء کے انتخابات میں ان کی جماعت کو صرف 2 سیٹیں مل سکیں۔ 2018ء کے انتخابات میں 4 سیٹیں تھیں لیکن عمران خان کا ساتھ دینے کے نتیجے میں پنجاب میں ان کے کزن سپیکر بنے اور وزیراعلیٰ بننے کی پوری پوری کوشش میں رہے۔

حلالہ وزیراعظم

جنرل مشرف نے 26 جون 2004ء کو اپنے نامزد کٹھ پتلی وزیراعظم ظفراللہ خان جمالی کی امریکی سیکریٹری دفاع ڈونلڈ رمز فیلڈ سے بلا اجازت تنہائی میں روبرو ملاقات جیسی گستاخی پر فوری طور پر استعفیٰ طلب کر لیا گیا تھا۔ ایسے میں اگلے مہرے شوکت عزیز کو وزیراعظم بنانے کے لیے اسے قومی اسمبلی کا ممبر بنانا ضروری تھا۔ اس کے لیے ضمنی انتخابات کا ڈرامہ رچایا گیا اور ایک بار پھر اپنے من پسند شخص کو جتوا کر پاکستان کا وزیراعظم بنایا گیا۔ اس دوران 30 جون سے 25 اگست 2004ء تک چوہدری شجاعت حسین کو "درمیانی مدت" کا وزیراعظم بنایا گیا تھا جسے عوامی زبان میں طنزیہ "حلالہ وزیراعظم" بھی کہا جاتا تھا۔

چوہدری شجاعت حسین کا پس منظر

چوہدری شجاعت حسین ، 27 جنوری 1946ء کو گجرات کے ایک پنجابی جاٹ خاندان میں پیدا ہوئے۔ گجرات کے سرکاری اسکولوں سے میٹرک کیا۔ فارمن کرسچن کالج یونیورسٹی سے 1965 میں بیچلر آف بزنس ایڈمنسٹریشن کے ساتھ گریجویشن کیا اور برطانیہ میں انڈسٹریل مینجمنٹ میں ایم اے کیا۔ وہ ایک بہت بڑے صنعتی گروپ کے مالک بھی ہیں۔

چوہدری ظہور الہٰی

چوہدری شجاعت حسین کے والد چوہدری ظہورالہٰی ایک کامیاب بزنس مین لیکن ایک ناکام علاقائی سیاستدان اور روایتی "لوٹے" تھے جنھوں نے پہلے ایک درباری جماعت ری پبلیکن پارٹی ، پھر جنرل ایوب خان کی سرکاری جماعت کنونشن مسلم لیگ اور پھر اس کی ضد ، کونسل مسلم لیگ میں بھی اپنی مفاد پرستانہ سیاست چمکائی۔ بھٹو دشمنی سے پہلے ان کے بہت قریب تھے اور انتہائی خوشامدی اور موقع پرست تھے۔ 1971ء کے سیاسی بحران میں جب ڈھاکہ میں بھٹو نے قومی اسمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ کیا تو ان کی پارٹی کونسل مسلم لیگ بھی ان کی ہمنوا تھی۔ چوہدری صاحب پر خاص طور پر مشہور زمانہ "بھینسیں چرانے" کے کیس بنوانے کے مضحکہ خیز الزامات بھی بھٹو پر لگائے جاتے ہیں جس سے ایسے لوگوں کی ذہنی پسماندگی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

چوہدری ظہورالہٰی ، اپنی ناکام اور غیر اہم سیاسی زندگی میں زیادہ سے زیادہ فوجی آمر جنرل ضیاع مردود کی کابینہ میں وزیر محنت کے عہدے تک پہنچے تھے۔ 25 ستمبر1981ء کو "الذوالفقار" نامی ایک دہشت گرد تنظیم کی گولی کا شکار بن گئے تھے۔






Chaudhry Shujaat Hussain

Saturday, 26 June 2004

Chaudhry Shujaat Hussain was a temporary Prime Minister of Pakistan in 2004..



1966
معاہدہ تاشقند
معاہدہ تاشقند
1979
جنرل ضیاع کا اسلامی نظام
جنرل ضیاع کا اسلامی نظام
1979
بھٹو کا غائبانہ نماز جنازہ
بھٹو کا غائبانہ نماز جنازہ
2010
انیسویں آئینی ترمیم: اسلام آباد ہائی کورٹ کا قیام
انیسویں آئینی ترمیم: اسلام آباد ہائی کورٹ کا قیام
1953
وزیر اعظم محمد علی بوگرا
وزیر اعظم محمد علی بوگرا



تاریخ پاکستان

پاک میگزین ، پاکستانی تاریخ پر اردو میں ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر اہم تاریخی واقعات کو بتاریخ سالانہ ، ماہانہ ، ہفتہ وارانہ ، روزانہ اور حروفانہ ترتیب سے چند کلکس کے نیچے پیش کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اہم ترین واقعات اور شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مخصوص صفحات ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تصویر و تحریر ، ویڈیو اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں محفوظ کیا گیا ہے۔



تاریخ پاکستان ، اہم موضوعات

تحریک پاکستان
تحریک پاکستان
جغرافیائی تاریخ
جغرافیائی تاریخ
سقوط ڈھاکہ
سقوط ڈھاکہ
عظیم منصوبے
عظیم منصوبے
انتخابات
انتخابات
امریکی امداد
امریکی امداد
آئی ایم ایف
آئی ایم ایف
صدر
صدر
وزیر اعظم
وزیر اعظم
آرمی چیف
آرمی چیف
چیف جسٹس
چیف جسٹس
سیاسی ڈائری
سیاسی ڈائری

تاریخ پاکستان ، اہم شخصیات

قائد اعظمؒ
قائد اعظمؒ
ذوالفقار علی بھٹوؒ
ذوالفقار علی بھٹوؒ
بے نظیر بھٹو
بے نظیر بھٹو
نواز شریف
نواز شریف
عمران خان
عمران خان
سکندرمرزا
سکندرمرزا
جنرل ایوب
جنرل ایوب
جنرل یحییٰ
جنرل یحییٰ
جنرل ضیاع
جنرل ضیاع
جنرل مشرف
جنرل مشرف

دیگر پرانی ویب سائٹس

حج بیت اللہ
حج بیت اللہ
مغلیہ سلطنت
مغلیہ سلطنت
اٹلی کا سفر
اٹلی کا سفر
سیف الملوک
سیف الملوک
شعر و شاعری
شعر و شاعری
ہیلتھ میگزین
ہیلتھ میگزین
ڈنمارک
ڈنمارک
میڈیا لنکس
میڈیا لنکس
فلم میگزین
فلم میگزین

پاکستان کے بارے میں اہم معلومات

Pakistan

چند اہم بیرونی لنکس


پاکستان کی فلمی تاریخ

پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……


رضیہ
رضیہ
امداد حسین
امداد حسین
زینت
زینت
سعیدگیلانی
سعیدگیلانی
زلفی
زلفی


PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan's political, film and media history.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes, and therefor, I am not responsible for the content of any external site.