Pakistn Film Magazine in Urdu/Punjabi


Playback singer

S.B. John

He was known for.. Tu Jo Nahin Hay..
S.B. John - Playback singer - He was known for.. Tu Jo Nahin Hay..
Facts on S.B. John
Real name Sunny Benjamin John
First film Savera (Urdu - 1959)
Active career(1959-64)
Life 08-05-1934 - 05-06-2021
Born at Karachi
Language Urdu
Profession Singing
Relations

Sunny Benjamin John was a Ghazal-singer but he got fame from his megahit film song

  • Tu Jo Nahin Hay To Kuchh Bhi Nahin Hay..

in film Savera in 1959. But he failed to mentain his performance and all his other eight songs in five films were non-fame. His other films were Raat Kay Rahi (1960), Insan Badalta Hay, Lakhon Fasanay (1961) and Pyar Ki Saza (1964).

He was the first person from the Christian community in Pakistan, who received the President’s Award for Pride of Performance in excellence in singing on August 10, 2010. He was born in 1934 and living in Karachi.


نامور گلوکار ایس بی جون بھی دار فانی سے کوچ کر گئے۔۔!

ایک ہی فلمی گیت "تو جو نہیں ہے تو کچھ بھی نہیں ہے۔۔" سے لازوال شہرت حاصل کرنے والے گلوکار ایس بی جون ، بنیادی طور پر ریڈیو کے گلوکار تھے اور 1950ء سے ریڈیو پاکستان کراچی پر غزلیں اور گیت گاتے رہے۔ فلم میں ان کا یہی ایک مقبول گیت تھا۔

ایس بی جون ، جن کا اصل نام Sunny Benjamin John تھا۔ 1934ء میں کراچی میں ایک مسیحی خاندان میں پیدا ہوئے تھے۔ ہدایتکار رفیق رضوی کی فلم سویرا (1959) ان کی پہلی فلم تھی جس میں موسیقار منظور نے ان سے دو گیت گوائے تھے۔ فیاض ہاشمی کے لکھے ہوئے ان گیتوں میں سے "تو جو نہیں ہے تو کچھ بھی نہیں ہے ، یہ مانا کہ محفل جوان ہے ، حسین ہے۔۔" ایک سدابہار گیت ثابت ہوا تھا۔ یہ گیت اداکار کمال پر فلمایا گیا تھا جو سالگرہ کی ایک محفل میں ہیروئن شمیم آرا کا انتظار کر رہے ہوتے ہیں اور رقاصہ اداکار ایمی مینوالا محورقص ہوتی ہے۔

فلم سویرا (1959) میں ایس بی جون کا گایا ہوا دوسرا گیت "میری ملاقات ہوئی ، پیا جی کے ساتھ ہوئی۔۔" تھا جو ناظم پانی پتی کا لکھا ہوا تھا لیکن یہ گیت مقبول نہ ہو سکا تھا۔ ایس بی جون نے کل 5 فلموں میں 10 گیت گائے تھے۔ ان کی دوسری فلم رات کے راہی (1960) تھی جس میں انہوں نے زبیدہ خانم اور احمدرشدی کے ساتھ اس گیت میں شرکت کی تھی "بات چھوٹی سی ہے ، مانو یا نہ مانو۔۔" اے حمید کی موسیقی میں یہ گیت بھی فیاض ہاشمی کا لکھا ہوا تھا۔ فلمساز وحیدمراد کی فلم انسان بدلتا ہے (1961) میں بھی ایس بی جون نے زبیدہ خانم کے ساتھ ایک دوگانا گایا تھا جس کے بول تھے "ہم تم اور یہ کھوئی کھوئی رات۔۔" یہ گیت شمیم آرا اور درپن پر فلمایا گیا تھا۔ ان میں سے کوئی ایک بھی گیت مقبول نہ ہو سکا تھا۔

ایس بی جون کی چوتھی فلم ہدایتکار شیخ حسن کی لاکھوں فسانے (1961) تھی۔ اس فلم میں موسیقار دیبو بھٹاچاریہ نے ان سے پہلی بار تین گیت گوائے تھے۔ یہ گیت تھے "دنیا میں لاکھوں فسانے ، کیا دل پر گزری۔۔" ، "کسی ہم سفر کی تلاش ہے مجھے۔۔" اور "کتنے جوہر ہیں غربت میں۔۔" یہ تینوں سولو سانگز تھے لیکن کسی گیت کو عوامی پذیرائی نہ مل پائی تھی۔

ایس بی جون کی پانچویں اور آخری فلم پیار کی سزا (1964) تھی جس میں ایک بار پھر ان کے تین گیت تھے "اب رات ہے اور ٹوٹے ہوئے دل کی صدا ہے۔۔" یہ ایک سولو گیت تھا جبکہ دیگر دو دوگانے گلوکارہ شمیم بانو کے ساتھ تھے "آنکھ ملانا برا ہے ، دل کا ملانا برا ہے۔۔" اور "دل لے کے اب جی ، کدھر چلے ہو۔۔" موسیقار منظوراشرف تھے۔ اس فلم کے فلمساز ، ہدایتکار اور مصنف ممنون حسن تھے جو ان کی پہلی فلم سویرا (1959) کے فلمساز بھی تھے۔ ایس بی جون کی آخری فلم کی جوڑی بھی شمیم آرا اور کمال کی تھی۔

ایس بی جون ، فلموں میں ناکامی کی وجہ یہ بتاتے تھے کہ فلمیں لاہور میں بنتی تھیں اور ان کے لئے کراچی چھوڑنا ممکن نہیں تھا۔ 1934ء میں کراچی ہی میں پیدا ہونے والے ایس بی جون کا 5 جون 2021ء کو کراچی ہی میں انتقال ہوا۔


S.B. John

Dr. Hassan Bukhari








241 فنکاروں پر معلوماتی مضامین




PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan's political, film and media history.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes, and therefor, I am not responsible for the content of any external site.