پاکستانی زبانیں
173 زبانوں/بولیوں اور لہجوں پر دلچسپ اور نایاب معلومات
پنجابی
"پنجابی" (Punjabi)، پاکستان کی سب سے بڑی زبان ہے۔۔!
"ہندیورپین" (Indo-European) زبانوں کے خاندان میں "ہند آریائی" (Indo-Aryan) گروپ سے تعلق رکھنے والی "پنجابی زبان"، وادی نیلم (کشمیر) سے وادی مہران (سندھ) اور کوہِ ہمالیہ سے دریائے سندھ کے پار کوہِ سلیمان تک پھیلی ہوئی ہے۔
پانچ دریاؤں کی سرسبز و شاداب سرزمین اور بے شمار بولیوں اور لہجوں والی دنیا کی قدیم ترین "پنجابی زبان"، دو مختلف ممالک میں "پاکستانی پنجابی" اور "سکھ پنجابی" کے طور پر بولی جاتی ہے۔
پنجابی زبان کے اعدادوشمار
- 2024ء میں پنجابی زبان، مادری زبان کے طور پر دنیا کی 7ویں سب سے زیادہ بولی جانے والی زبان ہے جس کو 15 کروڑ سے زائد افراد بولتے ہیں۔
- پنجابی زبان، شاید دنیا کی واحد زبان ہے جس کی مختلف بولیوں میں معمولی فرق کے باوجود اس کو چار مختلف زبانوں میں تقسیم کیا گیا ہے جن میں پنجابی، سرائیکی، ہندکو اور ڈوگری شامل ہیں۔
- 2023ء کی مردم شماری کے مطابق پاکستان میں 12 کروڑ سے زائد افراد پنجابی زبان بولتے ہیں جو صوبہ پنجاب کی 87فیصد آبادی کی مادری زبان ہے۔ اس میں 8 کروڑ 89 لاکھ "پنجابی"، 2 کروڑ 88 لاکھ "سرائیکی" اور 55 لاکھ 90 ہزار "ہندکو" بولنے والے شامل ہیں۔
- صوبہ خیبرپختونخواہ کی 10فیصد اور آزاد کشمیر کی 85فیصد آبادی، پنجابی زبان بولتی ہے۔ سندھ اور بلوچستان کے متعدد علاقوں میں بھی پنجابی بولی جاتی ہے۔
- بھارتی صوبہ پنجاب کی 3 کروڑ سے زائد یا 90فیصد آبادی، پنجابی زبان بولتی ہے جبکہ ہماچل پردیش کی 70فیصد اور مقبوضہ کشمیر کی 40فیصد سے زائد آبادی پنجابی بولتی ہے۔ ہریانہ میں 7فیصد اور دہلی میں 5فیصد افراد پنجابی زبان بولتے ہیں جو ہندی کے بعد دوسری سب سے زیادہ بولی جانے والی زبان ہے۔ اس کے علاوہ ہریانہ اور راجستھان کے سرحدی علاقوں میں بڑی تعداد میں پنجابی اور اس سے مکس زبانیں یا بولیاں بولی جاتی ہیں۔
- پنجابی زبان کی 12 بڑی بولیاں ہیں: "ماجھی (سٹینڈرڈ)، سرائیکی، جانگلی، شاہ پوری اور پوٹھواری (پاکستانی پنجاب)، ہندکو (صوبہ خیبرپختونخواہ اور آزادکشمیر)، مالوئی، دوآبی اور پوادھی (بھارتی پنجاب)، ڈوگری اور گوجری (مقبوضہ کشمیر) اور کانگڑی (ہماچل پردیش)" جبکہ 70 کے قریب چھوٹی بڑی بولیاں اور لہجے ہیں۔
- پنجابی زبان، بھارت کی 22 سرکاری زبانوں میں سے ایک ہے اور بھارتی صوبہ پنجاب میں ذریعہ تعلیم بھی ہے لیکن پاکستان میں اسے کوئی سرکاری حیثیت حاصل نہیں اور نہ ہی سکولوں میں پڑھائی جاتی ہے۔
- پنجابی زبان کی گرامر پہلی بار فورٹ ولیم کالج کلکتہ میں 1814ء کو ترتیب دی گئی تھی۔
کیا پنجابی،سنسکرت سے نکلی تھی؟
پنجابی زبان کو برصغیر پاک و ہند کی شمال وسطی زبانوں کی طرح "ہندآریائی" زبان کہا جاتا ہے۔ عام طور پر اس سے یہ مراد لی جاتی ہے کہ پنجابی، ایک ہندوستانی زبان ہے جو ساڑھے تین ہزار سال قبل وسطی ایشیاء کے حملہ آور آریاؤں کی زبان "سنسکرت" سے وجود میں آئی تھی۔
یہ آدھا سچ اور آدھا جھوٹ ہے۔۔!
آدھا سچ تو یہی ہے کہ پنجابی، واقعی اس خطے کی دیگر زبانوں کی طرح ایک خالص ہندوستانی زبان ہے جس کی تاریخ وادی سندھ کی پانچ ہزار سالہ انتہائی ترقی یافتہ تہذیب سے ملتی ہے اور اسی وجہ سے پنجابی زبان کا خاص طور پر ہندی، سندھی اور گجراتی زبانوں سے گہرا لسانی رشتہ ثابت ہوتا ہے حالانکہ اسی "ہندآریائی" گروپ کی دیگر زبانوں یعنی بنگالی، مراٹھی اور اوڑیسہ وغیرہ سے ویسا لسانی رشتہ نہیں بنتا۔
اب آدھا بلکہ پورا جھوٹ یہ ہے کہ ہندوستان پر قابض حملہ آور آریاؤں کی "مقدس اور مہذب زبان" سنسکرت نے برصغیر کی سبھی "کمتر اور غیرمہذب" مقامی زبانوں کو جنم دیا تھا۔ گویا ان کی تشریف آوری سے قبل اس خطہ کے سبھی لوگ گونگے بہرے تھے اور آریاؤں نے انھیں پہلی بار بولنا سکھایا تھا۔۔!
حقیقت یہ ہے کہ سنسکرت نے ہندوستان کی کسی بھی زبان کو جنم نہیں دیا اور نہ ہی کوئی زبان راتوں رات وجود میں آتی ہے بلکہ اس کے لیے صدیوں کا ارتقائی عمل درکار ہوتا ہے۔ سنسکرت، مقامی زبانوں پر اثرانداز ضرور ہوئی تھی جیسے دیگر حملہ آوروں یعنی یونانیوں، عربوں، ایرانیوں، ترکوں یا انگریزوں کی زبانیں اثر انداز ہوئی تھیں۔
"ہند" کا پنجاب سے کیا تعلق ہے؟
کیسی عجیب بات ہے کہ "ہند"، اصل میں پنجاب کو کہا جاتا تھا۔۔!
موجودہ بھارت کو عربی میں "ہند" اور باقی دنیا میں "India" کہا جاتا ہے، تاریخی طور پر بھارت، پاکستان، بنگلہ دیش، نیپال، بھوٹان، مالدیب اور سری لنکا کے سات ممالک (سارک ممالک) کو "India, Indian subcontinent, South Asia"، "برصغیر پا ک و ہند"، "جنوبی ایشیاء" یا "ہندوستان" کہتے ہیں۔
"ہند" کا لفظ پہلی بار ہندوؤں کی سنسکرت میں لکھی ہوئی ساڑھے تین ہزار سالہ قدیم مذہبی کتاب "رگ وید" میں ملتا ہے جس میں خطہ پنجاب کو "سپتا سندھو" کے نام سے یاد کیا گیا جو ایرانیوں کے نزدیک "ہفتہ ہندو" ہوگیا یعنی اس وقت کا پنجاب "سات دریاؤں کی سر زمین" ہوتا تھا جس کے پانچ روایتی دریاؤں کے علاوہ دریائے سندھ اور ایک گمشدہ دریا، "سرسوتی" کا ذکر بھی ملتا ہے جو جنوبی پنجاب کو سیراب کرتا ہوا راجستھان اور گجرات کے راستے بحیرہ عرب میں میں جا گرتا تھا۔ اس طرح سے دریائے سندھ کا نام ہی فارسی (اور عربی) میں "ہندو" بنا جس کے مشرق کا تمام تر علاقہ "ہندوستان" کہلایا۔ یونانی زبان میں یہ Indus اور India کہلایا۔
پنجاب، پانچ دریاؤں کی سرزمین کب بنا؟
پنجاب کو "پانچ دریاؤں کی سرزمین" یا Pentapotamia کا نام پہلی بار یونانیوں نے دیا جب چار سو سال قبل مسیح میں سکندرِاعظم (356-323 قبل مسیح) کی قیادت میں پنجاب پر حملہ کیا اور دریائے جہلم اور چناب کے درمیانی علاقہ کے راجہ پورس (317-326 قبل مسیح) سے جنگ ہوئی تھی۔
گپتا سلطنت (579-240ء) کے دور میں تکمیل پانے والی ہندوؤں کی ایک اور مذہبی رزمیہ کتاب "مہابھارت" میں بھی پنجاب کو "پنج ند" کا نام دیا گیا جو ڈیڑھ ہزار سال تک استعمال ہوتا رہا۔ "پنجاب" کا نام پہلی بار تحریری شکل میں اردو کے پہلے شاعر امیرخسرو (1325-1253ء) کی ایک کتاب میں ملتا ہے۔
جب پنجابی زبان مسلمان ہوئی
8ویں صدی میں عربوں نے سندھ اور ملتان جبکہ 11ویں صدی میں افغانیوں نے لاہور کی فتح کے بعد پنجاب میں پہلی اسلامی حکومت قائم کی تو پنجابی زبان میں اسلامی، عربی اور فارسی اثرات آنا شروع ہوئے۔ فارسی، پنجاب کی سرکاری زبان قرار پائی اور ساڑھے آٹھ سو سال تک رہی، یہاں تک کہ سکھوں کے پچاس سالہ دور (1849-1799ء) میں بھی فارسی ہی پنجاب کی سرکاری زبان تھی۔
13ویں صدی میں دہلی فتح ہوا جہاں فارسی بولنے والے افغانیوں کی حکومت تھی جس کو 16ویں صدی میں وسطی ایشیاء سے آئے ہوئے مغل ترکوں نے شکست دے کر ہندوستان پر قبضہ کیا اور پنجابی زبان پر عربی اور فارسی کے بعد کچھ ترکی اثرات بھی مرتب ہوئے۔
پنجابی زبان پر انگریزی کے اثرات
1849ء میں انگریزوں نے پنجاب فتح کیا تو انھوں نے پہلی بار تقریباً ساڑھے آٹھ سو سال سے سرکاری زبان فارسی کی جگہ انگریزی اور "ہندوستانی یا اردو" کو پنجاب کی سرکاری زبان قرار دیا۔ اس طرح سے انگریزی اور اردو، اب تک کی آخری زبانیں ہیں جنھوں نے پنجابی زبان پر بڑے گہرے اثرات مرتب کیے ہیں۔
انگریزی اور اردو ہی کی طرح سنسکرت، یونانی، عربی، فارسی اور ترکی نے بھی پنجابی پر اپنے اپنے اثرات ڈالے ہیں لیکن یہ زبان اتنی سخت جان ثابت ہوئی ہے کہ صدیوں کی اس محکومی کے باوجود زندہ و پائندہ ہے اور ابھی اگلی کئی صدیوں تک اس کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔
پنجابی طرزِ تحریر
صدیوں سے بولی جانے والی پنجابی زبان ، دو ملکوں (پاکستان اور بھارت) اور چار بڑے مذاہب (مسلمانوں ، سکھوں ، ہندوؤں اور عیسائیوں) میں تقسیم ہے۔ یہ شاید دنیا کی واحد زبان ہے جو چار مختلف طرزِ تحریر یعنی شاہ مکھی، گورمکھی، دیونا نگری اور رومن میں لکھی جاتی ہے۔
گورمکھی کے بارے میں تفصیل سے "سکھ پنجابی" کے حصہ میں بات کی گئی ہے، یہاں پاکستان میں مستعمل "شاہ مکھی" رسم الخط پر بات ہوگی۔
شاہ مکھی حروفِ تہجی
پاکستانی پنجاب میں چونکہ پنجابی ذریعہ تعلیم نہیں، اس لیے حروفِ تہجی کے بارے میں بھی اختلافات ہیں۔ "پاکستان پنجابی ادبی بورڈ لاہور" نے 1995ء میں جو "پنجابی کا پہلا قاعدہ" شائع کیا اس میں 53 حروف ہیں۔ اس میں دو "ن" ہیں جن میں سے ایک پر دو نقطے ڈالے گئے ہیں جو بالکل اجنبی لگتے ہیں۔ کل 38 مفرد اور 15 مرکب ہائیہ حروف ہیں۔ "آ" نہیں ہے۔
اس کے برعکس وکی پیڈیا پر "شاہ مکھی" کا جو رسم الخط بتایا گیا ہے اس میں کل 58 حروف ہیں جن میں 41 مفرد حروف ہیں جن میں "ل" اور "ن" میں "چھوٹی ط" ڈالی گئی ہے جبکہ "ں" اور "ھ" بھی شامل ہیں جبکہ 17 ہائیہ مرکب حروف ہیں جن میں "وھ" اور "یھ" کا اضافہ بھی کیا گیا ہے۔
کلاسیک پنجابی ادب میں وہی حروف استعمال ہوتے ہیں جو اردو میں ہوتے ہیں، اور ہونا بھی ایسا ہی چاہیے۔ اس پر تفصیلی بحث "حروفِ تہجی" کے ایک ایک حرف پر کی گئی ہے۔
پنجابی زبان کی بولیاں
پنجابی زبان اپنی وسعت کی وجہ سے بے شمار مختلف انداز میں بولی جاتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق پانچ دریاؤں کی اس سرزمین پر 80 کے قریب مختلف بولیاں اور لہجے ہیں جن میں پاکستانی علاقے میں ماجھی، سرائیکی، ہندکو، شاہ پوری، جانگلی اور پوٹھواری جبکہ بھارت میں مالوئی، دوآبی، پوادھی، گوجری، ڈوگری اور کانگڑی بڑی بڑی بولیاں یعنی dialects ہیں جن کے پھر بے شمار لہجے ہیں جیسے کہ سیالکوٹی اور لھوری وغیرہ۔
ماجھی
"ماجھی " (Majhi) ،پاکستان اور بھارت میں پنجابی زبان کی سٹینڈرڈ یا معیاری بولی تسلیم کی جاتی ہے۔
"ماجھا"، لفظ "مجھ" سے نکلا ہے جس کے معانی "مرکز یا درمیان" کے ہیں یعنی یہ پنجاب کا وسطی علاقہ ہے جو شمال میں دریائے جہلم سے جنوب میں دریائے بیاس اور ستلج تک اور مشرق میں کشمیر سے مغرب میں سرگودھا اور جھنگ کی "لہندا" بولیوں تک پھیلا ہوا ہے۔
"ماجھا" بولی کا مرکز، امرتسر کا ایک گاؤں بتایا جاتا ہے لیکن اس وقت "ماجھی" بولی، بھارت کے 4 اور پاکستان کے 14 اضلاع کی اکثریتی بولی ہے جبکہ پاکستانی پنجاب کا کوئی ایک بھی ضلع ایسا نہیں کہ جہاں یہ بولی نہ بولی جاتی ہو۔ علاوہ ازیں، یہ پنجابی زبان کی واحد بولی بھی ہے جو پنجاب کے پانچوں دریاؤں تک بولی جاتی ہے۔
معیاری یا سٹینڈرڈ بولی، کیوں؟
دنیا کی ہر بڑی زبان میں ہر بیس تیس کلومیٹر کے بعد تبدیلیاں شروع ہو جاتی ہیں جن کو اس زبان (language) کے مختلف انداز، بولیاں (dialect) اور لہجے (accent) کہا جاتا ہے۔ ان میں سے ہر زبان کی ایک سٹینڈرڈ یا معیاری بولی (standard dialect) ہوتی ہے جو عام طور پر مرکزی علاقے یعنی دارالحکومت میں بولی جاتی ہے۔
کسی بھی زبان کی معیاری بولی، سرکاری احکامات، ذرائع ابلاغ اور تعلیم و تربیت وغیرہ کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ اس کی بہت بڑی مثال اردو/ہندی (ہندوستانی) زبانیں ہیں جو 13ویں صدی میں دہلی کی مقامی معیاری "کھڑی بولی" سے وجود میں آئیں۔ ان کے علاوہ 15ویں صدی میں دارالحکومت لندن اور ایسٹ مڈلینڈ کے تعلیم یافتہ افراد کی بول چال کا انداز، انگریزی زبان کی معیاری بولی قرار پایا تھا۔
ماجھی، معیاری پنجابی کیوں ہے؟
"ماجھی" بولی کے معیاری یا سٹینڈرڈ پنجابی بولی ہونے کی بڑی وجوہات میں سے وسطی یا مرکزی پنجاب کی خالص بولی ہونے کے علاوہ اکثریتی آبادی کی زبان بھی ہے جو دارالحکومت لاہور کے علاوہ بیشتر بڑے شہروں میں پڑھے لکھے لوگوں کی عام بول چال کی زبان ہے۔
ذرائع ابلاغ، شعر و ادب، ریڈیو، ٹی وی، فلموں اور فلمی گیتوں کی وجہ سے بھی "ماجھی" بولی دیگر سبھی بولیوں پر حاوی رہی ہے جبکہ دیگر بولیاں زیادہ تر دیہی اور دوردراز کے علاقوں کی پسماندہ زبانیں رہی ہیں جس سے احساسِ محرومی بھی پیدا ہوتا ہے جس کو کچھ مفاد پرست عناصر کیش کروانے کے لیے لسانی منافرت پھیلانے کی مذموم کوششیں کرتے رہتے ہیں۔
ماجھی: پنجاب کے ہر ضلع کی بولی
پاکستانی پنجاب کے وہ علاقے جہاں "ماجھی" کے علاوہ دیگر بولیاں بولی جاتی ہیں، وہاں بھی کوئی ایک بھی ضلع ایسا نہیں جہاں "ماجھی" بولنے والوں کی تعداد 30 فیصد سے کم ہو۔ "مرکزِ تحقیقات لسانیات" (Center for Language Engineering) کے ایک دلچسپ سروے کے مطابق، پنجاب کے سبھی اضلاع کے اعدادوشمار سے "ماجھی" بولی کی اہمیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے:
ماجھی: 100 فیصد
اس سروے کے مطابق، لاہور، قصور، شیخوپورہ، ننکانہ صاحب، گوجرانوالہ،سیالکوٹ،نارووال اورگجرات کے علاوہ فیصل آباد، اوکاڑہ، بہاولنگر اور ویہاڑی کی قریباً سو فیصدی آبادی بھی"ماجھی" بولی بولتی ہے جو شاید مکمل طور پر درست نہیں ہے۔
ماجھی: 55 فیصد سے زائد
پاکپتن، ساہیوال، ٹوبہ ٹیک سنگھ، چینوٹ، حافظ آباد، منڈی بہاؤالدین کے اضلاع میں 55 فیصد سے زائد آبادی کی مادری بولی "ماجھی" ہے۔ ان علاقوں میں "رچناوی" یا "جانگلی" دیگر بولیاں ہیں۔
ماجھی: 45 فیصد سے زائد
جھنگ، خانیوال، سرگودھا، خوشاب اور چکوال کی 45 فیصد سے زائد آبادی "ماجھی" بولتی ہے۔ ان علاقوں میں دیگر بولیاں مثلاً جانگلی اور لموچڑی" کے علاوہ "شاہ پوری" کے دو لہجے "دھنی اور اعوان کاری" بولے جاتے ہیں۔
ماجھی: 40 فیصد سے زائد
راولپنڈی، جہلم، بہاولپور اور رحیم یار خان کے اضلاع میں 40 فیصد لوگ "ماجھی" بولتے ہیں جبکہ اکثریتی بولیاں بالترتیب "پوٹھواری/پنڈی وال" اور "ریاستی" ہیں۔ اس فہرست میں "چولستانی" کا ذکر نہیں ملتا جو صحرائے چولستان میں بولی جاتی ہے۔
ماجھی: 35 فیصد سے زائد
ملتان، لودھراں، مظفرگڑھ، لیہ، بھکر، میانوالی اور اٹک میں 35 فیصد پنجابیوں کی مادری بولی "ماجھی" ہے۔ یہاں اکثریتی بولیاں بالترتیب "ملتانی/سرائیکی"، "تھلوچی"، "ملکی/جنڈالی/چھبالی" اور "ہندکو" کے لہجے "گھیبی اور چھاچھی" ہیں۔
ماجھی: 30 فیصد سے زائد
سب سے کم یعنی 30 فیصد "ماجھی" بولی بولنے والے پنجاب کے دو اضلاع ڈیرہ غازیخان اور راجن پور ہیں جہاں کی اکثریتی بولی "ڈیری" ہے۔ یہاں دریائے سندھ کے پار کوہِ سلیمان کے علاقوں میں "جعفری اور کیتھرانی" بھی بولی جاتی ہیں۔
ماجھی بولی کے مختلف لہجے
"ماجھی بولی" (dialect) متعدد مقامی لہجوں (accent) میں تقسیم ہے۔ اس کے مرکزی علاقوں میں لاہور اور قصور کے اضلاع کے علاوہ دریائے بیاس اور دریائے راوی کے درمیان واقع بھارتی اضلاع امرتسر، ترن تار، پٹھانکوٹ اور گورداسپور آتے ہیں، جبکہ دیگر "ماجھی" علاقوں کو مزید ذیلی بولیوں یا لہجوں میں یوں تقسیم کیا گیا ہے:
- شیخوپورہ اور ننکانہ صاحب: "لمے دی بولی"
- سیالکوٹ اور نارووال: "ڈرھب بولی"
- گوجرانوالہ، حافظ آباد: "بار دی بولی"
- پنڈی بھٹیاں: "اُبھے دی بولی"
- گجرات اور منڈی بہاؤالدین کے کچھ علاقے: "جٹاتر بولی"
ماجھی کے گرد حصار
مرکزی بولی "ماجھی" کے "خالص پنجابی" زبان ہونے کی ایک بڑی وجہ یہ بھی رہی ہے کہ پنجابی زبان کی دیگر بولیاں "ماجھی" بولی کو اپنے حصار میں لیے ہوئے ہیں جو اس کو دیگر زبانوں کے اثرات سے بچاتی رہی ہیں، مثلاً:
- شمال میں "ماجھی" کو کشمیری زبان سے الگ کرنے کے لیے" ڈوگری، گوجری، پوٹھواری (میرپوری، پہاڑی) اور ہندکو" ہیں۔
- جنوب میں "ماجھی" کو راجستھانی زبانوں سے الگ کرنے کے لیے "مالوئی، باگڑی، بھٹیانی اور ریاستی" ہیں۔
- مشرق میں "ماجھی" کو ہندی زبان سے الگ کرنے کے لیے " کانگڑی، دوآبی اور پوادھی" ہیں۔
- مغرب میں "ماجھی" کو پشتو، بلوچی اور سندھی سے الگ کرنے کے لیے "شاہ پوری، جانگلی، تھلی، ملتانی اور ڈیرہ والی" وغیرہ ہیں۔
ماجھی/پنجابی ادب
12ویں صدی میں پنجابی زبان کے پہلے مستند شاعر پاکپتن کے بابا فرید گنج شکرؒ (1265-1175ء) کے علاوہ شاہ حسینؒ (1600-1538ء)، سلطان باہو ؒ (1691-1630ء)، بلھے شاہؒ (1757-1680ء)، وارث شاہؒ (1798-1722ء) اور میاں محمدبخشؒ (1907-1830ء) جیسے عظیم شاعروں کے لافانی روحانی کلام بھی پنجابی زبان کی ماجھی بولی میں ملتے ہیں۔ ان کے علاوہ علامہ اقبالؒ (1938-1877ء) اور فیض احمد فیض (84-1911ء) کی مادری زبانیں بھی ماجھی بولی تھیں۔ پنجابی لوک گیتوں کی اکثریت بھی "ماجھی" بولی ہی میں ملتی ہے۔
ریڈیو پاکستان لاہور اور پی ٹی وی لاہور کےعلاوہ آل انڈیا ریڈیو اور دوردرشن امرتسر کے پنجابی پروگرام، خبریں، ڈرامے اور پنجابی گیت بھی "ماجھی" بولی میں ہوتے تھے۔ ان کے علاوہ برصغیر پاک و ہند کی پہلی پنجابی فلم ہیررانجھا (1932) اور پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے (1949) بھی "ماجھی بولی" میں بنائی گئی تھیں۔ بھارت کی پہلی پنجابی فلم چمن (1948) کے علاوہ 1970 کی دھائی تک بھارتی پنجابی فلمیں اور گیت بھی "ماجھی بولی" ہی میں ہوتے تھے جو اب "مالوئی" میں ہیں۔
جانگلی
جانگلی(Jangli) کو پنجابی زبان کی اصل بولی (dialect) سمجھاجاتا ہے۔
اس کلاسیک بولی کو "جٹکی، جھنگوی اور جھنگوچی" بھی کہا جاتا ہے اور اس میں "سرائیکی" اور "شاہ پوری" بھی شامل کی جاتی ہیں۔ ان سبھی بولیوں کو "لہندا" بھی کہتے ہیں۔
یہ وارث شاہؒ اور پنجابی کی کلاسیک رومانوی داستانوں، ہیررانجھا اور مرزا صاحباں کا دیس ہے۔
"جانگلی" بولیوں کا علاقہ "ماجھی" بولی کے مغرب اور جنوب میں آتا ہے جو انگریز راج سے قبل "بار" یعنی جنگلات کا علاقہ تھا۔ یہ علاقے مختلف دریاؤں کے درمیان تھے جن کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے:
- ساندل بار: مغربی پنجاب میں جھنگ، فیصل آباد اور ٹوبہ ٹیک سنگھ کے اضلاع ہیں جو "رچنا دو آب" یعنی راوی اور چناب دریاؤں کے درمیان کا علاقہ ہے۔
- کرانہ بار: مغربی پنجاب میں ضلع سرگودھا اور جھنگ کے بالائی علاقے ہیں جنھیں "چج دو آب" یعنی چناب اور جہلم دریاؤں کے درمیان کا علاقہ ہے۔
- نیلی بار: مغربی پنجاب میں ساہیوال، اوکاڑہ اور پاکپتن کے اضلاع ہیں جو دریائے راوی اور دریائے ستلج کا درمیانی علاقہ ہے۔
- گنجی بار: ضلع بہاولنگر اور چشتیاں کا علاقہ ہے جو دریائے ستلج اور بیاس کا درمیانی علاقہ ہے۔
پوٹھواری
پوٹھواری یا پہاڑی (Pothwari)، پنجابی زبان کی ایک بولی (dialect) جو "ملتانی" اور "جانگلی" سے مل کر "لہندا" کہلاتی ہے۔
یہ بولی، خطہ پوٹھوار کی مناسبت سے "پوٹھواری" کہلاتی ہے اور گوجرخان اس کا مرکز ہے۔ دریائے جہلم کے شمالی علاقوں کے علاوہ آزاد کشمیر، مقبوضہ کشمیر اور بھارتی ریاست ہماچل پردیش کی "پہاڑی" بولیوں کو بھی متاثر کرتی ہے۔ میرپوری، پونچھی، گوجری، چمبیالی، جندالی/روہی، چھاچھی، کیرالی ،گھیبی، اعوانکاری وغیرہ دیگر اہم بولیاں/لہجے ہیں۔
خطہ پوٹھوار، اپنی شاندار عسکری روایات کی وجہ سےبرطانوی راج سے اپنی خاص پہچان رکھتا ہے۔ قدیم علمی مرکز ٹیکسلا کی تاریخ کا امین بھی ہے۔ پاکستان کا دارالحکومت اسلام آباد، جی ایچ کیو ہیڈکوارٹر راولپنڈی، کھیوڑا کی نمک کان اور منگلاڈیم اس علاقے کی خاص پہچان ہیں۔
"پوٹھواری" بولی میں "اچھنا" (آنا) اور "گھچھنا (جانا) جیسے سنسکرت الفاظ کے علاوہ "مینوں" (مجھے) کو "میں کی" اور "ساڈا" (ہمارا) کو "مہاڑا" اور "دا" کی جگہ "نا" وغیرہ بولتے ہیں۔
شاہ پوری
شاہ پوری (Shahpuri)،پنجابی زبان کی دیگر بولیوں، ماجھی، پوٹھواری اور جانگلی کا مرکب ہے۔
"شاہپوری"، دریائے چناب کے مغربی علاقہ سے دریائے جہلم کے پار دریائے سندھ تک پھیلے ہوئے ضلع سرگودھا اور ضلع خوشاب کے علاقوں میں بولی جاتی ہے جس کا نام ایک مقامی قصبے "شاہ پور" سے نکلا۔ یہ بولی، منڈی بہاؤالدین، جھنگ، چینوٹ، میانوالی، بھکر، اٹک، چکوال، ڈیرہ غازی خان اور ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقوں میں بھی بولی جاتی ہے۔
"شاہ پوری" بولی میں "کرنا یا کردا" کو "کریندا" اور "کرساں" (کروں گا) کو "کریساں" وغیرہ بولتے ہیں۔
گوجری
"گوجری" (Gojri) بھی پنجابی زبان کی ایک بولی (dialect) ہے جس میں ہندی/اردو کا ٹچ ملتا ہے۔۔!
"ہندآریائی" (Indo-Aryan) زبانوں کے گروپ سے تعلق رکھنے والی گوجری میں بیشتر الفاظ کے آخری میں "و" استعمال ہوتی ہے۔
آزاد کشمیر میں بیس فیصد اور مقبوضہ کشمیر میں دس فیصد آبادی کی یہ بولی ہے جو سکولوں میں پڑھائی بھی جاتی ہے۔ ریڈیو اور ٹی وی پروگراموں کے علاوہ "گوجری" اب تک انسائیکلوپیڈیا، شعروادب کے علاوہ لغات، گرامر، لوک داستانیں، فن اور فن تعمیر، زراعت، سماجیات اور تحقیق کے موضوعات پر کتابیں شائع ہوئی ہیں۔
گوجری حروفِ تہجی
"گوجری" کا حروفِ تہجی مکمل طور پر اردو/پنجابی کی کاپی ہے۔
گوجری/پنجابی گنتی

لھوری
لھوری (Lhori)، پنجابی زبان کی معیاری بولی "ماجھی" کا ایک مخصوص لہجہ (accent) ہے جو لاہور شہر کے پہلوان ٹائپ لوگ بولتے ہیں۔ ان میں "ہے گا" اور "ڑ" کا بہت استعمال ہوتا ہے۔ کئی فلمی کردار اس لہجے میں نظر آئے۔
سیالکوٹی
سیالکوٹی (Sialkoti)، پنجابی زبان کی معیاری بولی "ماجھی" کا ایک مخصوص لہجہ (accent) ہے جو سیالکوٹ، ناوروال، چونڈہ اور ظفر وال وغیرہ میں بولا جاتا ہے۔ اس لہجے میں "گیا دَے" کا بہت استعمال ہوتا ہے اور لہرا لہرا کر بولتے ہیں۔ "ر" اور "ڑ" میں بھی زیادہ فرق نہیں کرتے۔
"سیالکوٹی" لہجے کو غالباً "ڈرھب" لہجہ بھی کہتے ہیں؟
شکر گڑھی
شکر گڑھی (Shakargarh)، پنجابی زبان کی معیاری بولی "ماجھی" کا ایک مخصوص لہجہ (accent) ہے جو شکر گڑھ کے علاقے میں بولا جاتا ہے۔
لمے دی بولی
لمے دی بولی (Lammay di Boli)، پنجابی زبان کی معیاری بولی "ماجھی" کا ایک مخصوص لہجہ (accent) ہے جو ضلع شیخوپورہ اور ننکانہ صاحب میں بولا جاتا ہے۔
ابھے دی بولی
ابھے دی بولی (Ubhay di Boli)، پنجابی زبان کی معیاری بولی "ماجھی" کا ایک مخصوص لہجہ (accent) ہے جو پنڈی بھٹیاں کے علاقے میں بولا جاتا ہے۔
بار دی بولی
بار دی بولی (Baar di Boli)، پنجابی زبان کی معیاری بولی "ماجھی" کا ایک لہجہ (accent) ہے جو ضلع گوجرانوالہ کے ماجھا کے علاقے میں دریائے چناب کے کنارے ایک جنگلی علاقے میں بولا جاتا ہے۔
جٹاتر
جٹاتر (Jattatar)، پنجابی زبان کی معیاری بولی "ماجھی" کا ایک مخصوص لہجہ (accent) ہے جو ضلع گجرات اور منڈی بہاؤالدین کے علاقوں میں بولا جاتا ہے۔
وزیرآبادی
وزیرآبادی (Wazirabadi)، پنجابی زبان کی معیاری بولی "ماجھی" کا ایک مقامی لہجہ (accent) ہے جو دریائے چناب کے کنارے آباد شہر وزیرآباد میں بولا جاتا ہے۔
رچنوی
رچنوی (Rachnavi)، پنجابی زبان کی معیاری بولی "ماجھی" کا ایک لہجہ (accent) ہے جو ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کے علاوہ ساہیوال، چینوٹ اور فیصل آباد کے علاقوں میں بھی بولا جاتا ہے۔
جٹکی
جٹکی (Jatki)، پنجابی زبان کی معیاری بولی "ماجھی" کا ایک مقامی لہجہ (accent) ہے جو دریائے راوی اور دریائے ستلج کے کنارے ضلع ساہیوال میں بولا جاتا ہے۔
چنواری
چنواری (Chenavri)، پنجابی زبان کی معیاری بولی "ماجھی" کا ایک مقامی لہجہ (accent) ہے جو دریائے چناب کی مناسبت سے ضلع جھنگ کے علاقے میں بولا جاتا ہے۔
کاچی
کاچی/ کاچھڑی (Kachi)،پنجابی زبان کی معیاری بولی "ماجھی" کا ایک مقامی لہجہ (accent) ہے جو دریائے جہلم کے کنارے بولا جاتا ہے۔
پنڈی وال
پنڈی وال (Pindiwal)، پنجابی زبان کی بولی "پوٹھواری" کا ایک لہجہ (accent) ہے جو راولپنڈی شہر میں بولا جاتا ہے۔
پہاڑی
پہاڑی (Pahari)، پنجابی زبان کی بولی "پوٹھواری" کا ایک لہجہ (accent) ہے جو آزاد کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں بولا جاتا ہے۔
ماہرین لسانیات "پہاڑی" کا نام ایسی تمام زبانوں یا بولیوں کے لیے استعمال کرتے ہیں جو ہمالیہ کے پہاڑوں میں بولی جاتی ہیں۔ ان میں Western Pahari کی اصطلاح اصل میں صرف ان پنجابی بولیوں کا نام ہے جو ہندوکش کے پہاڑی سلسلے سے ہوتے ہوئے آزاد کشمیر، مقبوضہ کشمیر اور ہماچل پردیش میں شملہ کے پہاڑی سلسلے تک بولی جاتی ہیں، ان میں "ہندکو، پوٹھواری/پہاڑی/میرپوری، گوجری، ڈوگری، چمبیالی، کولوئی، کانگڑی، بلاس پوری اور منڈیالی وغیرہ شامل ہیں۔
روایت ہے کہ پنجابی بولنے والی ان پہاڑی علاقوں میں حملہ آوروں کی لوٹ مار سے بچنے کے لیے پناہ کے لیے گئے اور مستقل طور پر وہیں کے ہو کر رہ گئے تھے۔
میرپوری
میرپوری (Mirpuri)، پنجابی زبان کی بولی "پوٹھواری" کا ایک لہجہ (accent) ہے جو میرپور (آزادکشمیر) کے علاقے میں بولا جاتا ہے۔ برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کی اکثریت اسی لہجے میں بات کرتی ہے۔
1960 کی دھائی میں منگلا ڈیم کے قیام سے ہزاروں افراد بےگھر ہوئے۔ حکومت برطانیہ نے نہ صرف اس ڈیم کے لیے فنڈز دیے بلکہ ان لوگوں کو ویزے بھی دیے، تب سے اب تک یہ لوگ اور ان کی تیسری چوتھی نسلیں بھی برطانیہ کے شہری ہیں۔
پونچھی
پونچھی (Poonchhi)، پنجابی زبان کی ایک بولی "پوٹھواری" کا ایک لہجہ (accent) ہے جو مقبوضہ کشمیر کے علاقوں پونچھ اور راجوڑی میں بولا جاتا ہے۔
جاندلی
جاندلی/روہی (Jandli)، پنجابی زبان کی بولی "پوٹھواری" کا ایک لہجہ (accent) ہے جو تحصیل جنڈ اور میانوالی کے علاقوں میں بولا جاتا ہے۔ یہ لہجہ "چھاچھی" اور "تھلوچی" کا مکسچر ہے۔
بھیروچی
بھیروچی (Bherochi)، پنجابی زبان کی ایک بولی "شاہ پوری" کا ایک لہجہ (accent) ہے جو ضلع سرگودھا کے مشہور اور تاریخی شہر "بھیرا" میں بولا جاتا ہے۔
"بھیرا"، عظیم یونانی فاتح سکندرِاعظم (356-323 قبل مسیح) کے اس گھوڑے Beuys Felix کے نام کا ترجمہ ہے جو 326 قبل مسیح میں ہندوستان پر حملے میں دریائے جہلم اور دریائے چناب کے درمیانی علاقے "چج دو آب" کے راجہ پورس (317-326 قبل مسیح) سے مقابلے میں ہلاک ہوگیا تھا، اسی کی یاد میں اس شہر کا نام رکھا گیا تھا۔
Pakistan Linguistic Database
Pakistan Linguistic Database on PAK Magazine contains information on 173 languages, dialects and accents.
12 main languages
Details on main languages in Pakistan.
1. | Arabic |
2. | Balochi |
3. | Brahui |
4. | English |
5. | Hindi |
6. | Hindko |
7. | Pashto |
8. | Persian |
9. | Punjabi |
10. | Saraiki |
11. | Sindhi |
12. | Urdu |
58 Languages
A complete list of languages of Pakistan.
No. | Language | Region | Group |
---|---|---|---|
1 | Aer | Sindh, Pakistan | Western Indo-Aryan, Gujarati |
2 | Arabic | The Muslim World | Semitic |
3 | Arsoniwar | Chitral, Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Indo-Aryan |
4 | Badeshi | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Unclassified |
5 | Bagri | Punjab, Pakistan | Indo-Aryan |
6 | Balochi | Balochistan, Pakistan, Iran and Afghanistan | Western Iranian, Northwestern |
7 | Balti | Gilgit-Baltistan, Pakistan | Bodish, Ladakhi–Balti |
8 | Bashgaliwar | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Indo-Aryan |
9 | Bateri | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Indo-Aryan, Dardic Kohistani |
10 | Bengali | Bangladesh, India and Karachi, Pakistan | Indo-Aryan |
11 | Bhaya | Sindh, Pakistan | Indo-Aryan, Western Hindi |
12 | Brahui | Balochistan, Pakistan | Northern |
13 | Burushaski | Gilgit-Baltistan, Pakistan | South Asian |
14 | Chilisso | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Indo-Aryan, Dardic, Kohistani |
15 | Dameli | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Indo-Aryan, Dardic, Kunar |
16 | Dari | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan and Afghanistan | Western Iranian, Persian |
17 | Dogri | Jammu & Kashmir | Indo-Aryan, Northern, Western Pahari |
18 | English | the whole world | Germanic |
19 | Gawar-Bati | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Indo-Aryan, Dardic, Kunar |
20 | Gawri | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Indo-Aryan, Dardic, Kohistani |
21 | Ghera | Sindh, Pakistan | Indo-Aryan, Western Hindi |
22 | Goaria | Sindh, Pakistan | Indo-Aryan, Rajasthani |
23 | Gowro | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Indo-Aryan, Dardic, Kohistani |
24 | Gujarati | Sindh, Pakistan | Western Indo-Aryan |
25 | Gurgula | Sindh, Pakistan | Western Indo-Aryan, Rajasthani |
26 | Hindi | India | Central Indo-Aryan, Western Hindi, Hindustani |
27 | Hindko | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Indo-Aryan, Northwestern, Punjabic, Lahnda |
28 | Kalasha | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Indo-Aryan, Dardic, Chitrali |
29 | Kalkoti | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Indo-Aryan, Eastern Dardic, Shinaic |
30 | Kashmiri | Kashmir | Indo-Aryan, Dardic |
31 | Kati | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Nuristani |
32 | Khowar | Khyber Pakhtunkhwa and Gilgit-Baltistan, Pakistan | Indo-Aryan, Chitrali |
33 | Kohistani | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Indo-Aryan, Eastern Dardic |
34 | Kundal Shahi | Azad Kashmir | Indo-Aryan, Eastern Dardic, Shinaic |
35 | Loarki | Sindh, Pakistan | Indo-Aryan, Western, Rajasthani |
36 | Marwari | Punjab, Sindh, Pakistan | Western Indo-Aryan, Rajasthani |
37 | Memoni | Sindh, Pakistan | Indo-Aryan, Northwestern, Sindhic |
38 | Mewati | Punjab and Sindh in Pakistan | Indo-Aryan |
39 | Oadki | Sindh, Pakistan | Western Indo-Aryan, Rajasthani |
40 | Ormuri | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Eastern Iranian |
41 | Palula | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Indo-Aryan, Eastern Dardic |
42 | Parkari Koli | Sindh, Pakistan | Indo-Aryan, Western, Gujarati |
43 | Pashto | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan and Afghanistan | Eastern-Iranian |
44 | Persian | Iran and Balochistan, Pakistan | Western Iranian |
45 | Punjabi | Pakistani and Indian Punjab | Indo-Aryan, Northwestern |
46 | Sansi | Sindh, Pakistan | Indo-Aryan |
47 | Saraiki | Punjab, Pakistan | Indo-Aryan, Northwestern, Punjabic, Lahnda |
48 | Sarikoli | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Eastern-Iranian, Shugni-Yazgulami |
49 | Shina | Khyber Pakhtunkhwa, Gilgit-Baltistan and Kashmir | Indo-Aryan, Eastern Dardic |
50 | Sikhi Punjabi | Punjab, India | Indo-Aryan, Northwestern |
51 | Sindhi | Sindh, Pakistan | Indo-Aryan, Northwestern, Sindhic |
52 | Thall Lamenti | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Indo-Aryan |
53 | Torwali | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Indo-Aryan, Dardic, Kohistani |
54 | Urdu | Pakistan and India | Central Indo-Aryan, Western Hindi, Hindustani |
55 | Ushojo | Swat, Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Indo-Aryan, Eastern Dardic, Kohistani |
56 | Uyghur | Gilgit-Baltistan, Pakistan | Turkic |
57 | Wakhi | Gilgit-Baltistan, Pakistan, Afghanistan, Tajikstan and China | Eastern Iranian |
58 | Yidgha | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Eastern-Iranian |
64 Dialects
A list of known dialects of various languages in Pakistan.
No. | Dialect | Language | Region |
---|---|---|---|
1 | Bazigar | Punjabi | Punjab, Pakistan |
2 | Bilaspuri | Punjabi | Himachal Pradesh, India |
3 | Brokskat | Shina | Gilgit-Baltistan, Pakistan |
4 | Central Pashto | Pashto | Khyber Pakhtunkhwa , Pakistan |
5 | Chambeali | Punjabi | Himachal Pradesh, India |
6 | Cholistani | Punjabi/Saraiki | Punjab, Pakistan |
7 | Dawoodi | Burushaski | Gilgit-Baltistan, Pakistan |
8 | Dehwari | Persian | Balochistan, Pakistan |
9 | Derawali | Punjabi/Saraiki | Punjab, Pakistan |
10 | Dhatki | Sindhi | Sindh, Pakistan |
11 | Doabi | Punjabi | Punjab, Pakistan |
12 | Dogri | Punjabi | Jammu & Kashmir |
13 | Faraqi | Sindhi | Sindh, Pakistan |
14 | Gojri | Punjabi | Jammu & Kashmir |
15 | Hazargi | Persian | Balochistan, Pakistan |
16 | Hindko | Punjabi | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan |
17 | Jadgali | Sindhi | Sindh, Pakistan |
18 | Jandavra | Gujarati | Sindh, Pakistan |
19 | Jangli | Punjabi | Punjab, Pakistan |
20 | Jhalawani | Brahui | Balochistan, Pakistan |
21 | Jogi | Hindi | Sindh, Pakistan |
22 | Kabutra | Hindi | Sindh, Pakistan |
23 | Kachi Koli | Gujarati | Sindh, Pakistan |
24 | Kangri | Punjabi | Himachal Pradesh, India |
25 | Khetrani | Punjabi/Saraiki | Balochistan, Pakistan |
26 | Komviri | Pashto | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan |
27 | Koroshi | Balochi | Balochistan, Pakistan |
28 | Kullui | Punjabi | Himachal Pradesh, India |
29 | Kutchi | Sindhi | Sindh, Pakistan |
30 | Lari | Sindhi | Sindh, Pakistan |
31 | Lasi | Sindhi | Sindh, Pakistan |
32 | Madaklashti | Persian | Balochistan, Pakistan |
33 | Majhi | Punjabi | Punjab, Pakistan |
34 | Makrani | Balochi | Balochistan, Pakistan |
35 | Malwai | Punjabi | Punjab, India |
36 | Mandeali | Punjabi | Himachal Pradesh, India |
37 | Mankiyali | Hindko | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan |
38 | Mewari | Hindi | Sindh, Pakistan |
39 | Multani | Punjabi/Saraiki | Punjab, Pakistan |
40 | Northern Pashto | Pashto | Khyber Pakhtunkhwa , Pakistan |
41 | Pamir Kyrgyz | Kyrgyz | Gilgit-Baltistan, Pakistan |
42 | Pothwari | Punjabi | Northern Punjab, Pakistan |
43 | Puadhi | Punjabi | Punjab, Pakistan |
44 | Purgi | Balti | Gilgit-Baltistan, Pakistan and India |
45 | Rakhshani | Balochi | Balochistan, Pakistan |
46 | Rakhshani Brahui | Brahui | Balochistan, Pakistan |
47 | Rangri | Hindi | Punjab, Pakistan |
48 | Riasti | Punjabi/Saraiki | Punjab, Pakistan |
49 | Saraiki | Punjabi | Punjab, Pakistan |
50 | Saravani | Brahui | Balochistan, Pakistan |
51 | Saroli | Sindhi | Sindh, Pakistan |
52 | Sawi | Shina | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan |
53 | Shahpuri | Punjabi | Punjab, Pakistan |
54 | Sindhi Bhil | Sindhi | Sindh, Pakistan |
55 | Sindhi Brahui | Brahui | Balochistan, Pakistan |
56 | Southern Pashto | Pashto | Khyber Pakhtunkhwa , Pakistan |
57 | Sulemani | Balochi | Balochistan, Pakistan |
58 | Thalochri | Punjabi/Saraiki | Punjab, Pakistan |
59 | Thareli | Sindhi | Sindh, Pakistan |
60 | Utradi | Sindhi | Sindh, Pakistan |
61 | Vaghri | Gujarati | Sindh, Pakistan |
62 | Wacholi | Sindhi | Sindh, Pakistan |
63 | Wadiyara Koli | Gujarati | Sindh, Pakistan |
64 | Waneci | Pashto | Balochistan, Pakistan |
53 Accents
A list of known accents of various dialects and languages in Pakistan.
No. | Accent | Dialect | Language |
---|---|---|---|
1 | Aajri | Hindko | Punjabi |
2 | Afridi | Northern Pashto | Pashto |
3 | Awankari | Pothwari/Hindko | Punjabi |
4 | Baar di Boli | Majhi | Punjabi |
5 | Banawali | Malwai | Sikh Punjabi |
6 | Bhattiani | Malwai | Sikh Punjabi |
7 | Bherochi | Shahpuri | Punjabi |
8 | Bugti | Sulemani | Balochi |
9 | Chenavri | Majhi | Punjabi |
10 | Chenhawri | Multani | Punjabi/Saraiki |
11 | Chhachhi | Pothwari/Hindko | Punjabi |
12 | Dhanni | Shahpuri/Hindko | Punjabi |
13 | Domki | Makrani | Balochi |
14 | Ghebi | Pothwari/Hindko | Punjabi |
15 | Hindki | Multani | Punjabi/Saraiki |
16 | Jaghdali | Derawali | Punjabi/Saraiki |
17 | Jandli | Pothwari | Punjabi |
18 | Jatki | Majhi | Punjabi |
19 | Jattatar | Majhi | Punjabi |
20 | Kachhi | Thalochri | Punjabi/Saraiki |
21 | Kachi | Majhi | Punjabi |
22 | Kalati | Rakhshani | Balochi |
23 | Kandahar | Southern Pashto | Pashto |
24 | Karachi | Makrani | Balochi |
25 | Kechi | Makrani | Balochi |
26 | Kohati | Hindko | Punjabi |
27 | Lammay di Boli | Majhi | Punjabi |
28 | Lashari | Makrani | Balochi |
29 | Lhori | Majhi | Punjabi |
30 | Lubanki | Malwai | Sikh Punjabi |
31 | Mandwani | Sulemani | Balochi |
32 | Mazari | Sulemani | Balochi |
33 | Mirpuri | Pothwari | Punjabi |
34 | Mulki | Thalochri | Punjabi/Saraiki |
35 | Pachhadi | Derawali | Punjabi/Saraiki |
36 | Pahari | Pothwari | Punjabi |
37 | Panjgori | Rakhshani | Balochi |
38 | Pashori | Hindko | Punjabi |
39 | Pindiwal | Pothwari | Punjabi |
40 | Poonchhi | Pothwari | Punjabi |
41 | Rachnavi | Majhi | Punjabi |
42 | Rathi | Jhangvi | Punjabi/Saraiki |
43 | Rathoori | Malwai | Sikh Punjabi |
44 | Sarawani | Rakhshani | Balochi |
45 | Sarhaddi | Rakhshani | Balochi |
46 | Shakargarh | Majhi | Punjabi |
47 | Sialkoti | Majhi | Punjabi |
48 | Sibi | Sulemani | Balochi |
49 | Swaen | Hindko | Punjabi |
50 | Ubhay di Boli | Majhi | Punjabi |
51 | Wazirabadi | Majhi | Punjabi |
52 | Waziri | Southern Pashto | Pashto |
53 | Yusufzai | Northern Pashto | Pashto |