پاکستانی زبانیں
164 زبانوں/بولیوں اور لہجوں پر دلچسپ اور نایاب معلومات
ہندی
"ہندی" (Hindi) ، پاکستان کی قومی زبان "اردو" (Urdu) کی بنیاد ہے۔۔!
دورِ حاضر میں کرہ ارض پر بولی جانے والی زبانوں کے سب سے بڑے خاندان "ہندیورپین" (Indo-European) سے تعلق رکھنے والی ہندی زبان، مادری زبان کے طور پر "چینی"، ہسپانوی اور "انگریزی" کے بعد چوتھے نمبر پر سب سے زیادہ بولی جاتی ہے جو "اردو" کے ساتھ مل کر ایک مشترکہ زبان "ہندوستانی" بھی کہلاتی ہے اور اس طرح سے دنیا بھر میں مجموعی طور پر تیسری سب سے زیادہ بولی جانے زبان بن جاتی ہے۔
کیا ہندی اور اردو ایک ہی زبان ہیں؟
"ہندی" اور "اردو" زبانوں کی سٹینڈرڈ یا معیاری dialect دہلی میں بولی جانے والی "کھڑی بولی" ہے۔ ایک مشترکہ بنیاد یا ماخذ کے علاوہ تاریخ و جغرافیہ، بول و چال اور قواعدوضوابط (صرف و نحو یا گرامر) میں یکسانیت کی وجہ سے ان دونوں زبانوں کو ایک ہی زبان شمار کیا جاتا رہا ہے اور عرف عام میں "ہندوستانی" زبان کہا جاتا ہے جو بھارت کے شمال وسطی علاقوں کے علاوہ بالی وڈ کی فلموں کی زبان بھی ہے۔
"ہندی" اور "اردو" بولنے والے بغیر کسی ترجمان کے ایک دوسرے سے جو بات کر سکتے ہیں، وہ کسی دوسری زبان کے بولنے والوں سے نہیں کر سکتے لیکن طرزِ تحریر میں مکمل اختلاف کے بعد مذہبی، سیاسی اور علاقائی اختلافات نے نمایاں فرق پیدا کر دیا ہے۔ ہندی زبان میں سنسکرت الفاظ اور اردو میں عربی/فارسی/انگریزی الفاظ کی بھرمار کی وجہ سے ان دونوں زبانوں کا مشترکہ اثاثہ کم ہوتے ہوئے اندازاً 70فیصد تک رہ گیا ہے۔
"ہندی" اور "اردو" بولنے والوں کا تناسب
1947ء میں تقسیمِ ہند کے بعد پاکستان میں آباد ہونے والے ہندوستانی مسلمانوں کی مادری زبان "اردو" تھی جو نوزائیدہ ریاست کی قومی زبان قرار پائی۔ 2023ء کی مردم شماری کے مطابق پاکستان میں سوا دو کروڑ افراد کی مادری زبان "اردو" ہے جو کل آبادی کا قریباً 10فیصد بنتی ہے۔
بھارت کی 14 فیصد مسلم آبادی میں سے ہر چوتھے شخص کی مادری زبان "اردو" ہے جو بھارت کی کل آبادی کا صرف پانچ فیصد بنتا ہے۔یہ بھارت کی ساتویں سب سے زیادہ بولی جانے والی زبان ہے۔ اکثریت دہلی اور لکھنو یا اترپردیش اور بہار وغیرہ میں گنگا جمنا کے آس پاس "ہندی بیلٹ" میں آباد ہیں۔
"ہندی"، بھارت کی قومی زبان نہیں بلکہ "اردو" سمیت 22 زبانوں میں سے سب سے بڑی سرکاری زبان ہے جو آدھی سے زائد بھارتی عوام کی مادری زبان بھی ہے اور شمال وسطی ریاستوں میں پچاس کے قریب مختلف بولیوں کی صورت میں بولی جاتی ہے۔ "کھڑی بولی" کے علاوہ "برج بھاشا"، "اودھی"، "قنوجی"، "بندیلی"، "ہریانوی" اور "مارواڑی" وغیرہ دیگر اہم بولیاں ہیں۔
بھارت میں لسانی تفریق ہمیشہ سے بڑی گہری ہے اور سبھی ریاستوں کی تقسیم بھی لسانی بنیادوں پر ہوئی ہے یا ہوتی ہے۔ جنوبی دراوڑی ریاستوں کے علاوہ بنگالی، گجراتی اور مرہٹی وغیرہ اپنی اپنی زبانیں بولتے ہیں حالانکہ وہ سبھی ہندو ہیں لیکن ان کی پہچان لسانی بنیادوں پر ہوتی ہے۔
"ہندی" کا لفظ کہاں سے آیا؟
"ہند" کا لفظ "سندھو" کا معرب ہے جو قدیم سنسکرت میں دریائے سندھ کو کہتے تھے۔ اس عظیم دریا کے جنوب مغرب میں واقع، آج کے بھارت، بنگلہ دیش اور پاکستان کے دو صوبوں، پنجاب اور سندھ کو یہ نام دیا گیا تھا۔ اس خطے کے سبھی باسیوں اور بولیوں کو "ہندی" کہا جاتا تھا جو یونانی اور لاطینی زبانوں میں Indus دریا کی وجہ سے "انڈیا" بنا۔
اردو میں عام طور پر بھارت اور پاکستان کو "پاک و ہند" یا "برصغیر" یا انگریزی میں Sub-continent یا "ساؤتھ ایشیا" کہا جاتا ہے۔ فارسی میں اس پورے خطے کو "ہندوستان" کہا جاتا تھا اور یہاں کی مرکزی زبان (ہندی/اردو) کو "ہندی"، "ہندوی" یا "ہندوستانی" کہا جاتا تھا۔
ہندی/اردو کہاں سے آئیں؟
برصغیر، پاک و ہند کی سبھی زبانوں پر سنسکرت زبان کا گہرا اثر ہے، اسی لیے انھیں "ہندآریائی" (Indo-Aryan) زبانیں کہا جاتا ہے۔
سنسکرت، ہمیشہ سے اشرافیہ (حکمرانوں، مذہبی اور دانشور طبقات) کی زبان رہی لیکن اس وقت کی مقامی بولیوں مثلاً پانچ ہزار سالہ قدیم وادی سندھ (ہڑپہ اور موہنجوڈارو) میں بولی جانے والی زبانوں اور موجودہ دور میں جنوبی بھارت میں بولی جانے والی دراوڑی زبانوں سے اختلاط سے کئی ایک نئی زبانیں وجود میں آئیں جن میں "پالی" اور "پراکرت" خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔ اول الذکر زبان یعنی "پالی"، ہندومت کے ذات پات کے جاہلانہ نظام کے خلاف بطورِ احتجاج بننے والے مذہب، بدھ مت کی مذہبی زبان بنی جبکہ موخرالذکر زبان یعنی "پراکرت"، دیگر علاقائی زبانوں یعنی ہندی/اردو، پنجابی، سندھی، گجراتی، بنگالی اور مراٹھی وغیرہ کی بنیاد بنی۔
آریا کون تھے؟
برصغیر پاک و ہند میں دنیا کی قدیم ترین تہذیبوں نے جنم لیا جن میں گندھارا اور وادی سندھ کی تہذیب (موہنجودڑو اور ہڑپہ) بہت بڑے نام ہیں۔ یہ ہزاروں سال پرانی تہذیبیں تھیں لیکن ہمیں صرف ساڑھے تین ہزار سال قبل آریانسل کے حملہ آوروں کا ذکر ملتا ہے جنھوں نے مقامی باشندوں کو سندھ اور گنگا جمنا کے زرخیز علاقوں سے بے دخل کیا اور جو رہ گئے، انھیں شودر یا غلام بنا لیا گیا اور ذات پات کا ایک بدترین نظام وضع کیا گیا تھا جس میں نسلی، گروہی اور لسانی تعصب کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا۔
آریا نسل کے لوگ موجودہ روسی علاقے بحیرہ اسود اور بحیرہ کیسپین کے درمیانی علاقوں سے نکلے، کچھ یورپ چلے گئے، کچھ ایران میں رک گئے اور باقی ہندوستان چلے آئے تھے۔ وہ اپنے ساتھ سنسکرت زبان لے کر آئے جس کا قدیم یونانی، ایرانی (آوستان/فارسی)، روسی، گوتھک (جرمن/انگلش) اور لاطینی/رومن (اطالوی/فرانسیسی/ہسپانوی/پرتگیزی) زبانوں سے گہرا تعلق تھا جس کی وجہ سے بنگلہ دیش سے لے کر شمالی یورپ کے ملک آئس لینڈ تک پھیلے ہوئے وسیع و عریض خطے پر بولی جانے زبانوں کو "ہندیورپین" (Indo-European) زبانیں کہا جاتا ہے۔
سنسکرت زبان کی تاریخ
سنسکرت، اپنے دور کی ایک انتہائی ترقی یافتہ زبان تھی جس میں مذہبی عقائد، فلسفہ، شاعری، موسیقی، ڈرامہ، ریاضی، سائنسی، تکنیکی اور دیگر آزمودہ علوم شامل تھے۔ ہندو دھرم کے تمام مقدس صحائف (اتھر وید، یجر وید، سام وید، رِگ وید) اسی زبان میں لکھے گئے ہیں۔
بدقسمتی سے علم و حکمت کے ان خزانوں پر ہندو پنڈت کسی سانپ کی طرح سے بیٹھے ہوئے تھے اور انھوں نے اس بیش بہا علم کو عام نہیں کیا اور صرف اپنے تک ہی محدود رکھا۔ یہ کمال عرب و عجم اور سپین کے مسلمان سائنسدانوں کے حصہ میں آیا کہ جنھوں نے ان میں سے کچھ علوم کو عام کیا جس میں سب سے بڑا تحفہ "صفر" کی دریافت تھا جو دورِحاضر کی جدید تیکنیک کی بنیاد بنا۔
بدقسمتی سے ہندوستان کے مسلم حکمرانوں نے بھی علم و ہنر کی قدر نہیں کی اور ملک گیری کی ہوس کے علاوہ اپنی تمام تر توجہ فضول قسم کی بیش قیمت عمارات اور مزارات پر صرف کی۔ کوئی علمی درسگاہ یا تجربہ گاہ نہیں بنائی جہاں جدید علوم کی حوصلہ افزائی ہوتی اور یورپین اقوام کی طرح ترقی ہوتی۔ یہی روش سلطنتِ عثمانیہ کی رہی جو مسلمانوں کے زوال پر مہر ثبت کر گئی۔
سنسکرت زبان، ابتدائی ڈیڑھ ہزار سال تک صرف بولی جاتی تھی۔ پہلی صدی سے مختلف رسم الخط میں لکھی جانے لگی اور اس کی گرامر بھی وجود میں آئی جس کو چوتھی صدی میں "پانینی" نامی سکالر نے مزید بہتر کیا۔ 7ویں صدی تک ناگری رسم الخط عام استعمال میں تھا جو براہمی طرزِ تحریر تھا۔ " کالی داس" کا سنسکرت میں وہی مقام ہے جو انگلش میں شیکسپئر کا تھا۔ 1791ء میں ایسٹ انڈیا کمپنی کے دور میں وارانسی (بنارس) میں پہلا سنسکرت کالج قائم کیا گیا تھا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ 2011ء کی مردم شماری کے مطابق بھارت میں سنسکرت، کسی ایک بھی شخص کی مادری زبان نہیں تھی لیکن 24 لاکھ کے قریب لوگ یہ زبان جانتے تھے جو زیادہ تر ہندو مذہبی رسومات کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ ہندوؤں میں سنسکرت کو بھی یہودیوں کی زبان عبرانی کی طرح دوبارہ زندہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ خاص طور پر "ہندی" زبان میں فارسی کی جگہ بڑی تعداد میں غیرمانوس سنسکرت الفاظ کو شامل کیا جارہا ہے۔
جب ہندی نے اردو کو جنم دیا
13ویں صدی میں جب مسلمانوں نے دہلی فتح کیا تو فاتحین کی زبان فارسی تھی۔ اس وقت کے دارالحکومت دہلی میں ہندی زبان کی سٹینڈرڈ بولی یا dialect، "کھڑی بولی" بولی جاتی تھی۔ اسی بولی کے ساتھ جب فارسی زبان کا ملاپ ہوا تو ایک نئی زبان وجود میں آنا شروع ہوئی۔ سنسکرت کی جگہ نئے حکمرانوں کی زبانوں، فارسی اور عربی نے لے لی۔ جو لوگ مسلمان ہوئے، انھوں نے اپنے عقائد کی وجہ سے اس نئی زبان کو اپنالیا جبکہ اکثریتی آبادی نے طوعاًوکرہاً قبول کیا لیکن اپنی مذہبی تقریبات اور رسومات کے لیے سنسکرت کا استعمال جاری رکھا۔
چھ صدیوں کے ارتقائی عمل کے بعد "ہندی" اور "فارسی" کے ملاپ سے جو زبان وجود میں آئی، اس کو "ہندی"، "ہندوی" یا "دہلوی" کہا جاتا تھا جبکہ عام بول چال کی زبان میں اس کو "ہندوستانی" کہا جاتا تھا۔ شعروشاعری کی فصیح و بلیغ زبان کو "ریختہ" کہا جاتا تھا جس میں فارسی کی چاشنی زیادہ تھی اوراس کا دوسرا نام "اردوئے معلی" تھا جو ایک درباری زبان تھی۔ یہی زبان "اردو" کہلائی۔
جب زبان کا مسئلہ "دو قومی نظریہ" بنا!
انگریزوں نے بطورِ خاص "اردو زبان" کی ترویج و ترقی میں اہم کردار ادا کیا اور 1837ء میں فارسی کی جگہ اردو کو انگریزی کے ساتھ شمالی ہندوستان یا ہندی بولنے والے علاقوں کی سرکاری زبان بنایا اور 1843ء میں پہلی اردو/ہندی یا ہندوستانی لغت اور گرامر شائع کی تھی۔
ہندو آبادی کی اکثریت نے فارسی/عربی زدہ اردو کو دورِ غلامی کی یاد کے طور پر تسلیم نہیں کیا اور 1867ء میں بنارس کی ایک کانفرنس میں ہندی زبان کے لیے دیوناگری طرزِتحریر کی واپسی کا مطالبہ کیا جو ایک "براہمی طرزِ تحریر" تھا اور ان کی مذہبی زبان سنسکرت میں بھی استعمال ہوتا تھا۔ ان کا مطالبہ ایک طویل جدوجہد اور مسلمانوں کے ساتھ شدید کشیدگی کے بعد 1900ء میں مان لیا گیا اور اس طرح سے "ہندی"، ہندوؤں کی اور "اردو" مسلمانوں کی زبان بن گئی تھی۔
اصل میں یہ زبان کا مسئلہ ہی تھا کہ جس نے "دو قومی نظریہ" کو جنم دیا تھا۔ علی گڑھ یونیورسٹی کے بانی سرسیداحمدخان، (1898-1817ء) وہ پہلے شخص تھے جنھوں نے 1884ء میں حالات کی کشیدگی سے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ہندو اور مسلمان دو الگ الگ قوم ہیں جن کے مفادات آپس میں ٹکراتے ہیں، جس میں زبان بہت بڑا مسئلہ تھا جو ایک مذہبی مسئلہ بن گیا تھا۔ مسلمانوں کی قرآن مجید کی وجہ سے فارسی رسم الخط کی بڑی اہمیت تھی جبکہ اس کے مقابلے میں ہندو تنظیموں کا یہ نعرہ بڑا مقبول ہوا کہ "ہندی، ہندو اور ہندوستان"، گویا ہندوستان کی تقسیم کا آغاز ہی ہندوؤں نے خود کیا تھا۔
براہمی طرزِ تحریر
"ہندی"، کو "دیوناگری" رسم الخط یا "ورن مالا" میں لکھا جاتا ہے جو تیسری صدی قبل مسیح دریافت ہونے والے ہندوستان، تبت اور جنوبی ایشیائی ممالک میں رائج "براہمی" طرزِ تحریر سے اخذ کیا گیا تھا جس کا سلسلہ وادی سندھ کی تہذیب سے جوڑا جاتا ہے۔ ہندو روایات کے مطابق رسم الخط کی ایجاد کا سہرا برہما کی دھرم پتنی، سرسوتی کے سر جاتا ہے۔ چوتھی صدی تک یہ "ناگری" کہلاتا تھا لیکن ساتویں صدی سے "دیونا گری" بنا جو "ہندی کے علاوہ "مراٹھی"، "گجراتی"، "بنگالی" اور "گرمکھی پنجابی" کی بنیاد بھی بنا۔ "براہمی" طرزِ تحریر ہی سے بھارت کی جنوبی ریاستوں کی دیگر دراوڑی زبانوں "تامل اور ملیالم" اور "کناڑا اور تیلگو"کے الگ الگ رسم الخط بھی وجود میں آئے تھے۔
ہندی زبان میں "دیوناگری" طرزِ تحریر 7ویں صدی سے مروج تھا جو ہندوستان پر 13ویں صدی میں مسلمانوں کے قبضےکے بعد فارسی سے متاثر ہوا لیکن جس کو 19ویں صدی میں انگریزوں کے دور میں حیاتِ نو بخشی گئی اور "جدید ہندی" کے قالب میں ڈھالا گیا تھا۔ گزشتہ چند دھائیوں سے ہندوؤں کے مذہبی، قومی اور لسانی جنون کی وجہ سے ہندی میں زیادہ سے زیادہ سنسکرت الفاظ کی آمیزش کی کوششیں جاری ہیں۔
ہندی حروفِ تہجی
"ہندی" کی حروفِ تہجی (ورن مالا) میں حروف کی تعداد متنازعہ ہے جو عام طور پر 44 بتائی جاتی ہے جن میں 11 حروفِ علت، اعراب،حرکات یا سُر (Vowels) اور 33 حروفِ صحیح یا ونجن (Consonants) ہیں۔
ماہرینِ لسانیات کے مطابق یہ ایک "ایبوجیداز" (Abugidas) طرزِ تحریر ہے جس میں اِعراب کا لکھنا ضروری ہوتا ہے لیکن "زبر" کی حرکت ہر حرف میں پہلے سے موجود ہوتی ہے یعنی اگر کسی لفظ میں صرف "زبر" کی حرکات ہیں تو اس میں کوئی Vowel نہیں لکھا جائے گا۔ بصورتِ دیگر رومن طرزتحریر (Alphabets) کی طرح سبھی اِعراب لکھنا ضروری ہوتا ہے جس سے تحریر کو صحیح تلفظ میں پڑھنا آسان ہو جاتا ہے جو "ابجد" (Abjads) طرزِتحریر یعنی عربی، فارسی اور اردو میں ممکن نہیں ہوتا کیونکہ وہ اِعراب یا حرکات کے بغیر لکھی جاتی ہیں۔
"دیوناگری"، دنیا میں چوتھے نمبر پر سب سے زیادہ استعمال ہونے والا طرزِ تحریر ہے جو بائیں سے دائیں لکھا جاتا ہے اور جس کو 120 مختلف زبانیں استعمال کرتی ہیں۔ ہر حرف پر ایک افقی لکیر اس رسم الخط کی خاص پہچان ہے۔ رومن کی طرح چھوٹے بڑے حروف نہیں اور ہر حرف وہی آواز دیتا ہے جس طرح سے بولا جاتا ہے۔
میوزیکل ورن مالا
ہندی کے حروفِ تہجی یا "ورن مالا" (Alphabet) کے حروف کو میوزیکل انداز میں پیش کیا گیا ہے جس کی ترتیب بڑی دلچسپ ہے:
- پہلے پانچ حروف "حلق" کے ہیں: کا، کھا، گا، گھا، انگ
- دوسرے پانچ حروف "تالو" کے ہیں: چا، چھا، جا، جھا،نیاں
- تیسرے پانچ حروف "زبان" کے ہیں:ٹا، ٹھا، ڈا، ڈھا، ناں
- چوتھے پانچ حروف "دانتوں" کے ہیں:تا، تھا، دا، دھا،نا
- پانچویں پانچ حروف "لبوں" کے ہیں: پا، پھا، با، بھا،ما
"ہندی" میں اِعراب کی مختلف شکلیں ہیں۔ "زبر، زیر اور پیش" جیسے short-vowels کے علاوہ "آ، اے، اَے، او، اُو،اؤ اور ای" جیسے long-vowels کو شروع میں پورے حرف کے طور پر جبکہ درمیان اور آخر میں حروف کے اوپر ایک مختصر سی کش (ماترا) کے ساتھ لکھا جاتا ہے۔ الفاظ میں حرف کے اوپر ایک نقطہ، بندی یا ڈاٹ لگا کر "نون غنہ" اور لفظ کے آخر میں دو اوپر تلے نقطے لگا کر "ہ" کی آواز بنائی جاتی ہے۔
ہندی میں "ڑ" کا حرف نہیں ہے!
دلچسپ بات یہ ہے کہ برصغیر کی زبانوں کےمخصوص حرف "ڑ" کو فارسی میں "رائے ہندی" کہا جاتا ہے لیکن ہندی حروفِ ہجا میں "ڑ" کا حرف باقاعدہ طور پر شامل ہی نہیں بلکہ "ڈ" کے نیچے ایک نقطہ لگا کر اس کو "ڑ" پڑھا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بھارتی لوگ، ہندی الفاظ کو جب رومن میں لکھتے ہیں تو جہاں "ڑ" کی آواز ہو، وہاں D لکھتے ہیں لیکن پاکستان میں R لکھا جاتا ہے کیونکہ اردو میں "ر" پر ایک چھوٹی "ط" ڈال کر "ڑ" بنائی جاتی ہے۔
اردو حروفِ تہجی میں 15 "ہائیہ یا ہکاری حروف" بھی ہیں، یعنی وہ حروف جن کے ساتھ دو چشمی "ھ" لکھ کر حرف کو موٹا پڑھا جاتا ہے۔ ان میں سے دس حروف تو ہندی کے ہیں لیکن باقی پانچ حروف یعنی "رھ، ڑھ، لھ، مھ اور نھ" اردو کے اپنے ہیں اور ہندی میں نہیں پائے جاتے۔
ان کے علاوہ "دیوناگری" رسم الخط میں مخصوص اردو/فارسی/عربی حروف (یا آوازیں)، "خ، ز، غ، ف اور ق" بھی نہیں ہیں۔ ان کے متبادل حروف کے طور پر یعنی "کھ، ج، گ، پھ اور ک" کے نیچے ایک نقطہ لگا کر یہ آوازیں بنائی جاتی ہیں لیکن انھیں صرف اردو دان طبقہ ہی سمجھتا ہے، ہندی پڑھنے والے نہیں جانتے اور "خان" کو "کھان"، "قاضی" کو "کاجی"، "زخمی" کو "جکھمی"، "فضل" کو "پھجل" اور "غزل" کو " گجل" ہی پڑھتے ہیں۔
مارواڑی
"مارواڑی" (Marwari)، ایک راجستھانی زبان ہے جو پاکستان کے صوبہ سندھ اور پنجاب کے تھر کےصحرائی علاقوں میں مسلمان مہاجرین بولتے ہیں۔
"ہندآریائی" (Indo-Aryan) زبانوں کے خاندان سے تعلق رکھنے والی دو کروڑ سے زائد افراد کی مادری زبان "مارواڑی" کو ایک باقاعدہ زبان تسلیم کیا گیا ہے لیکن بھارت میں اس کو 22 سرکاری زبانوں میں شامل نہیں کیا گیا بلکہ اس کی دو درجن کے قریب بولیوں سمیت ہندی زبان کا ایک حصہ سمجھا جاتا ہے کیونکہ ان دونوں زبانوں میں پچاس سے پینسٹھ فیصد تک مماثلت پائی جاتی ہے۔
1947ء میں تقسیمِ ہند کے بعد بہت سے مسلمان، راجستھان سے ہجرت کرکے سندھ اور پنجاب میں آباد ہوئے اور ان کی "مارواڑی" زبان، مقامی زبانوں، اردو، پنجابی اور سندھی میں اسی فیصد سے زائد مکس ہوگئی ہے۔
مارواڑی کا حروفِ تہجی
بھارت میں مارواڑی کو دیوناگری رسم الخط میں لکھا جاتا ہے جبکہ ماضی میں یہ زبان "مہاجنی" رسم الخط میں لکھی جاتی تھی۔ بھارت اور پاکستان کے مسلمان البتہ "مارواڑی" زبان کو سندھ میں سندھی رسم الخط (نسخ) اور پنجاب میں اردو رسم الخط (نستعلیق) میں لکھتے ہیں۔
باگڑی
"باگڑی" (Bagri)، ہندی اور پنجابی کی ایک رابطہ زبان ہے۔۔!
"ہند آریائی" (Indo-Aryan) زبانوں کے گروپ سے تعلق رکھنے والی "باگڑی زبان"، پاکستان کے صوبہ پنجاب کے اضلاع بہاولپور اور بہاولنگر کے علاوہ بھارت کے صوبہ پنجاب کے جنوب مغربی حصہ کے علاوہ ہریانہ اور راجستھان میں بھی بولی جاتی ہے۔ ستر فیصد الفاظ اور انداز ہندی زبان کے ایک لہجے ہریانوی سے ملتا ہے۔
"باگڑی زبان" کو بھارت میں دیوناگری اور پاکستان میں عربی/فارسی/اردو رسم الخط میں لکھی جاتی ہے۔
رانگڑی
"رانگڑی" (Rangari)، پاکستان میں مہاجر راجپوتوں کی زبان ہے۔
بھارت کے صوبہ ہریانہ (جو 1966ء سے قبل بھارتی صوبہ پنجاب کا ایک حصہ تھا) کے مسلمان راجپوت قبیلے (جو "رانا"، "راؤ" اور "کنور" بھی کہلاتے ہیں اور اپنے ناموں کے ساتھ "خان" بھی استعمال کرتے ہیں)، 1947ء میں ہجرت کے بعد پنجاب اور سندھ کے مختلف شہروں میں آباد ہوئے اور اپنے ساتھ اپنی بولی "رانگڑی" لے کر آئے جو ہریانوی/ہندی اور پنجابی کی ایک ملی جلی بولی ہے جو "پوادھی" سے ملتی ہے۔
میواتی
"میواتی" (Mewati) کو پاکستان میں دس لاکھ سے زائد لوگ بولتے ہیں۔
"میواتی"، بھارتی صوبہ راجستھان اور ہریانہ کے علاقوں میں بولی جاتی ہے جو ہندی زبان کی ایک بولی ہے۔ وہاں سے ہجرت کرکے پاکستان آنے والے مسلمان مہاجرین یہ زبان بولتے ہیں اور زیادہ تر پنجاب اور سندھ میں آباد ہیں۔
میواڑی
"میواڑی" (Marwari) بھی ہندی زبان کی ایک بولی ہے جو پاکستان کے صوبہ سندھ میں بولی جاتی ہے۔
"میواڑی"، بھارتی صوبہ راجستھان میں بولی جاتی ہے۔ اس کو "میوادی" بھی کہا جاتا ہے۔ اس کی دیگر بولیوں میں "خیراری، گوراوتی اور سروری" شامل ہیں۔ پاکستان میں مسلمان مہاجرین بولتے ہیں۔
جوگی
"جوگی" (Jogi)، ہندو اور مسلم جوگیوں کی مشترکہ زبان ہے۔
"ہندآریائی" (Indo-Aryan) زبانوں کے خاندان سے تعلق رکھنے والی اس زبان کا تعلق راجستھانی زبان مارواڑی سے بیان کیا جاتا ہے جس کو سندھ اور پنجاب میں جوگیوں کی اکثریت بولتی ہے۔
لوارکی
"لوارکی" (Loarki)، سندھ کے خانہ بدوشوں کی زبان ہے۔
"ہند آریائی" (Indo-Aryan) زبانوں کے مغربی گروپ، راجستھانی/مارواڑی سے تعلق رکھنے والی یہ زبان زیادہ تر بھارت میں بولی جاتی ہے لیکن بیس ہزار کے قریب خانہ بدوش، صوبہ سندھ میں بھی بولتے ہیں۔
سنسی
سنسی (Sansi)، سندھ کے خانہ بدوشوں کی زبان ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ کراچی کے اردگرد بیس ہزار سے زائد لوگ یہ زبان بولتے ہیں جس کا تعلق راجستھانی زبانوں سے ملتا ہے۔ اس کو "بھیلکی" بھی کہتے ہیں۔
گوآریا
"گوآریا زبان" (Goaria)، صوبہ سندھ میں "گواریا نسل" کے خانہ بدوش ہندو بولتے ہیں۔
"ہند آریائی" (Indo-Aryan) زبانوں کے خاندان سے تعلق ہے اور راجستھانی زبانوں کے مارواڑی گروپ سے تعلق رکھتی ہے۔ لاڑکانہ، سکھر، مورو، بدین اور عمرکوٹ وغیرہ میں بولی جاتی ہے۔
Ethnologue کے مطابق اس زبان کو کوئی خطرہ نہیں حالانکہ بولنے والوں کی تعداد صرف پچیس ہزار کے لگ بھگ ہے۔
گھیرا
"گھیرا" یا "بارا زبان" (Ghera)، صوبہ سندھ میں آباد "بڑا" قبیلے کی زبان ہے۔
"ہند آریائی" (Indo-Aryan) زبانوں کے خاندان سے تعلق ہے اور راجستھانی زبان "گرگولا" کے بہت قریب ہے لیکن گرامر مختلف ہے۔ حیدرآباد، ٹنڈومحمدخان اور میرپور خاص وغیرہ میں بولی جاتی ہے۔
Ethnologue کے مطابق اس زبان کو کوئی خطرہ نہیں حالانکہ بولنے والوں کی تعداد صرف دس ہزار کے لگ بھگ ہے۔
گرگلا
"گرگلا زبان" (Gurgula)، صوبہ سندھ میں ہندو برادری کے گرگلا افراد کی زبان ہے۔
"ہند آریائی" (Indo-Aryan) زبانوں کے خاندان سے تعلق رکھنے والی اس زبان کو راجستھانی گروپ سے منسلک کیا گیا ہے جو "گھیرا" زبان سے بہت قریب ہے لیکن گرامر مختلف ہے۔ "مارواڑی گھیرا" کے نام سے بھی مشہور ہے۔
حیدرآباد، ٹنڈومحمدخان اور میرپورخاص وغیرہ میں تیس ہزار سے زائد افراد بولتے ہیں اور معدومی کے خطرے سے دوچار نہیں ہے۔
کبوترا
"کبوترا" یا "نت یا نترا" (Kabutra) زبان، زیریں سندھ کے علاقے عمرکوٹ میں بولی جاتی ہے جو صرف ایک ہزار کے قریب لوگ بولتے ہیں، اس لیے معدومی کے خطرے سے دوچار ہے۔
"ہندآریائی" (Indo-Aryan) زبانوں کے خاندان سے تعلق ہے جس کا تعلق بھارتی زبان "سانسی" سے ہے۔
Pakistan Linguistic Database
Pakistan Linguistic Database on PAK Magazine contains information on 164 languages, dialects and accents.
12 main languages
Details on main languages in Pakistan.
1. | Arabic |
2. | Balochi |
3. | Brahui |
4. | English |
5. | Hindi |
6. | Hindko |
7. | Pashto |
8. | Persian |
9. | Punjabi |
10. | Saraiki |
11. | Sindhi |
12. | Urdu |
58 Languages
A complete list of languages of Pakistan.
No. | Language | Region | Group |
---|---|---|---|
1 | Aer | Sindh, Pakistan | Western Indo-Aryan, Gujarati |
2 | Arabic | The Muslim World | Semitic |
3 | Arsoniwar | Chitral, Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Indo-Aryan |
4 | Badeshi | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Unclassified |
5 | Bagri | Punjab, Pakistan | Indo-Aryan |
6 | Balochi | Balochistan, Pakistan, Iran and Afghanistan | Western Iranian, Northwestern |
7 | Balti | Gilgit-Baltistan, Pakistan | Bodish, Ladakhi–Balti |
8 | Bashgaliwar | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Indo-Aryan |
9 | Bateri | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Indo-Aryan, Dardic Kohistani |
10 | Bengali | Bangladesh, India and Karachi, Pakistan | Indo-Aryan |
11 | Bhaya | Sindh, Pakistan | Indo-Aryan, Western Hindi |
12 | Brahui | Balochistan, Pakistan | Northern |
13 | Burushaski | Gilgit-Baltistan, Pakistan | South Asian |
14 | Chilisso | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Indo-Aryan, Dardic, Kohistani |
15 | Dameli | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Indo-Aryan, Dardic, Kunar |
16 | Dari | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan and Afghanistan | Western Iranian, Persian |
17 | Dogri | Jammu & Kashmir | Indo-Aryan, Northern, Western Pahari |
18 | English | the whole world | Germanic |
19 | Gawar-Bati | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Indo-Aryan, Dardic, Kunar |
20 | Gawri | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Indo-Aryan, Dardic, Kohistani |
21 | Ghera | Sindh, Pakistan | Indo-Aryan, Western Hindi |
22 | Goaria | Sindh, Pakistan | Indo-Aryan, Rajasthani |
23 | Gowro | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Indo-Aryan, Dardic, Kohistani |
24 | Gujarati | Sindh, Pakistan | Western Indo-Aryan |
25 | Gurgula | Sindh, Pakistan | Western Indo-Aryan, Rajasthani |
26 | Hindi | India | Central Indo-Aryan, Western Hindi, Hindustani |
27 | Hindko | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Indo-Aryan, Northwestern, Punjabic, Lahnda |
28 | Kalasha | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Indo-Aryan, Dardic, Chitrali |
29 | Kalkoti | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Indo-Aryan, Eastern Dardic, Shinaic |
30 | Kashmiri | Kashmir | Indo-Aryan, Dardic |
31 | Kati | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Nuristani |
32 | Khowar | Khyber Pakhtunkhwa and Gilgit-Baltistan, Pakistan | Indo-Aryan, Chitrali |
33 | Kohistani | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Indo-Aryan, Eastern Dardic |
34 | Kundal Shahi | Azad Kashmir | Indo-Aryan, Eastern Dardic, Shinaic |
35 | Loarki | Sindh, Pakistan | Indo-Aryan, Western, Rajasthani |
36 | Marwari | Punjab, Sindh, Pakistan | Western Indo-Aryan, Rajasthani |
37 | Memoni | Sindh, Pakistan | Indo-Aryan, Northwestern, Sindhic |
38 | Mewati | Punjab and Sindh in Pakistan | Indo-Aryan |
39 | Oadki | Sindh, Pakistan | Western Indo-Aryan, Rajasthani |
40 | Ormuri | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Eastern Iranian |
41 | Palula | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Indo-Aryan, Eastern Dardic |
42 | Parkari Koli | Sindh, Pakistan | Indo-Aryan, Western, Gujarati |
43 | Pashto | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan and Afghanistan | Eastern-Iranian |
44 | Persian | Iran and Balochistan, Pakistan | Western Iranian |
45 | Punjabi | Pakistani and Indian Punjab | Indo-Aryan, Northwestern |
46 | Sansi | Sindh, Pakistan | Indo-Aryan |
47 | Saraiki | Punjab, Pakistan | Indo-Aryan, Northwestern, Punjabic, Lahnda |
48 | Sarikoli | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Eastern-Iranian, Shugni-Yazgulami |
49 | Shina | Khyber Pakhtunkhwa, Gilgit-Baltistan and Kashmir | Indo-Aryan, Eastern Dardic |
50 | Sikh Punjabi | Punjab, India | Indo-Aryan, Northwestern |
51 | Sindhi | Sindh, Pakistan | Indo-Aryan, Northwestern, Sindhic |
52 | Thall Lamenti | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Indo-Aryan |
53 | Torwali | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Indo-Aryan, Dardic, Kohistani |
54 | Urdu | Pakistan and India | Central Indo-Aryan, Western Hindi, Hindustani |
55 | Ushojo | Swat, Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Indo-Aryan, Eastern Dardic, Kohistani |
56 | Uyghur | Gilgit-Baltistan, Pakistan | Turkic |
57 | Wakhi | Gilgit-Baltistan, Pakistan, Afghanistan, Tajikstan and China | Eastern Iranian |
58 | Yidgha | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan | Eastern-Iranian |
64 Dialects
A list of known dialects of various languages in Pakistan.
No. | Dialect | Language | Region |
---|---|---|---|
1 | Bazigar | Punjabi | Punjab, Pakistan |
2 | Bilaspuri | Punjabi | Himachal Pradesh, India |
3 | Brokskat | Shina | Gilgit-Baltistan, Pakistan |
4 | Central Pashto | Pashto | Khyber Pakhtunkhwa , Pakistan |
5 | Chambeali | Punjabi | Himachal Pradesh, India |
6 | Cholistani | Punjabi/Saraiki | Punjab, Pakistan |
7 | Dawoodi | Burushaski | Gilgit-Baltistan, Pakistan |
8 | Dehwari | Persian | Balochistan, Pakistan |
9 | Derawali | Punjabi/Saraiki | Punjab, Pakistan |
10 | Dhatki | Sindhi | Sindh, Pakistan |
11 | Doabi | Punjabi | Punjab, Pakistan |
12 | Dogri | Punjabi | Jammu & Kashmir |
13 | Faraqi | Sindhi | Sindh, Pakistan |
14 | Gojri | Punjabi | Jammu & Kashmir |
15 | Hazargi | Persian | Balochistan, Pakistan |
16 | Hindko | Punjabi | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan |
17 | Jadgali | Sindhi | Sindh, Pakistan |
18 | Jandavra | Gujarati | Sindh, Pakistan |
19 | Jangli | Punjabi | Punjab, Pakistan |
20 | Jhalawani | Brahui | Balochistan, Pakistan |
21 | Jogi | Hindi | Sindh, Pakistan |
22 | Kabutra | Hindi | Sindh, Pakistan |
23 | Kachi Koli | Gujarati | Sindh, Pakistan |
24 | Kangri | Punjabi | Himachal Pradesh, India |
25 | Khetrani | Punjabi/Saraiki | Balochistan, Pakistan |
26 | Komviri | Pashto | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan |
27 | Koroshi | Balochi | Balochistan, Pakistan |
28 | Kullui | Punjabi | Himachal Pradesh, India |
29 | Kutchi | Sindhi | Sindh, Pakistan |
30 | Lari | Sindhi | Sindh, Pakistan |
31 | Lasi | Sindhi | Sindh, Pakistan |
32 | Madaklashti | Persian | Balochistan, Pakistan |
33 | Majhi | Punjabi | Punjab, Pakistan |
34 | Makrani | Balochi | Balochistan, Pakistan |
35 | Malwai | Punjabi | Punjab, India |
36 | Mandeali | Punjabi | Himachal Pradesh, India |
37 | Mankiyali | Hindko | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan |
38 | Mewari | Hindi | Sindh, Pakistan |
39 | Multani | Punjabi/Saraiki | Punjab, Pakistan |
40 | Northern Pashto | Pashto | Khyber Pakhtunkhwa , Pakistan |
41 | Pamir Kyrgyz | Kyrgyz | Gilgit-Baltistan, Pakistan |
42 | Pothwari | Punjabi | Northern Punjab, Pakistan |
43 | Puadhi | Punjabi | Punjab, Pakistan |
44 | Purgi | Balti | Gilgit-Baltistan, Pakistan and India |
45 | Rakhshani | Balochi | Balochistan, Pakistan |
46 | Rakhshani Brahui | Brahui | Balochistan, Pakistan |
47 | Rangri | Hindi | Punjab, Pakistan |
48 | Riasti | Punjabi/Saraiki | Punjab, Pakistan |
49 | Saraiki | Punjabi | Punjab, Pakistan |
50 | Saravani | Brahui | Balochistan, Pakistan |
51 | Saroli | Sindhi | Sindh, Pakistan |
52 | Sawi | Shina | Khyber Pakhtunkhwa, Pakistan |
53 | Shahpuri | Punjabi | Punjab, Pakistan |
54 | Sindhi Bhil | Sindhi | Sindh, Pakistan |
55 | Sindhi Brahui | Brahui | Balochistan, Pakistan |
56 | Southern Pashto | Pashto | Khyber Pakhtunkhwa , Pakistan |
57 | Sulemani | Balochi | Balochistan, Pakistan |
58 | Thalochri | Punjabi/Saraiki | Punjab, Pakistan |
59 | Thareli | Sindhi | Sindh, Pakistan |
60 | Utradi | Sindhi | Sindh, Pakistan |
61 | Vaghri | Gujarati | Sindh, Pakistan |
62 | Wacholi | Sindhi | Sindh, Pakistan |
63 | Wadiyara Koli | Gujarati | Sindh, Pakistan |
64 | Waneci | Pashto | Balochistan, Pakistan |
44 Accents
A list of known accents of various dialects and languages in Pakistan.
No. | Accent | Dialect | Language |
---|---|---|---|
1 | Aajri | Hindko | Punjabi |
2 | Afridi | Northern Pashto | Pashto |
3 | Awankari | Pothwari/Hindko | Punjabi |
4 | Baar di Boli | Majhi | Punjabi |
5 | Banawali | Malwai | Sikh Punjabi |
6 | Bhattiani | Malwai | Sikh Punjabi |
7 | Bherochi | Shahpuri | Punjabi |
8 | Bugti | Sulemani | Balochi |
9 | Chenavri | Majhi | Punjabi |
10 | Chenhawri | Multani | Punjabi/Saraiki |
11 | Chhachhi | Pothwari/Hindko | Punjabi |
12 | Dhanni | Shahpuri/Hindko | Punjabi |
13 | Domki | Makrani | Balochi |
14 | Ghebi | Pothwari/Hindko | Punjabi |
15 | Hindki | Multani | Punjabi/Saraiki |
16 | Jaghdali | Derawali | Punjabi/Saraiki |
17 | Jandli | Pothwari | Punjabi |
18 | Jatki | Majhi | Punjabi |
19 | Kachhi | Thalochri | Punjabi/Saraiki |
20 | Kachi | Majhi | Punjabi |
21 | Kalati | Rakhshani | Balochi |
22 | Kandahar | Southern Pashto | Pashto |
23 | Karachi | Makrani | Balochi |
24 | Kechi | Makrani | Balochi |
25 | Kohati | Hindko | Punjabi |
26 | Lashari | Makrani | Balochi |
27 | Lubanki | Malwai | Sikh Punjabi |
28 | Mandwani | Sulemani | Balochi |
29 | Mazari | Sulemani | Balochi |
30 | Mulki | Thalochri | Punjabi/Saraiki |
31 | Pachhadi | Derawali | Punjabi/Saraiki |
32 | Panjgori | Rakhshani | Balochi |
33 | Pashori | Hindko | Punjabi |
34 | Poonchhi | Pothwari | Punjabi |
35 | Rachnavi | Majhi | Punjabi |
36 | Rathi | Jhangvi | Punjabi/Saraiki |
37 | Rathoori | Malwai | Sikh Punjabi |
38 | Sarawani | Rakhshani | Balochi |
39 | Sarhaddi | Rakhshani | Balochi |
40 | Sibi | Sulemani | Balochi |
41 | Swaen | Hindko | Punjabi |
42 | Wazirabadi | Majhi | Punjabi |
43 | Waziri | Southern Pashto | Pashto |
44 | Yusufzai | Northern Pashto | Pashto |