حروفِ تہجی
ی
چھوٹی یے (Chhoti Yeh) کا مخرج زبان اور تالو کے درمیانی حصہ سے ادا ہوتا ہے۔
"ی" کی تاریخ
ساڑھے تین ہزار سالہ قدیم فونیشین حروفِ تہجی میں "ی" کو Yodh یعنی ایک ہاتھ (Hand) کی علامت کے طور پر دکھایا گیا ہے جو 10واں حرف ہے اور اس لیے اس کا عدد بھی یہی ہے۔ "ابجد" اور "ہوز" کے بعد "حطی" میں شمار ہوتا ہے۔
پانچ ہزار سالہ قدیم مصری ہیروغلیفی تصاویر کے مطابق "ی" یا Y کی علامت کے طور پر "سرکنڈوں" (Reeds) کا استعمال ہوتا تھا۔
"ی"، عربی اور فارسی حروفِ تہجی کا آخری حرف ہے۔ اردو/پنجابی (چھوٹی/نکی یے) کا 36واں، فارسی (یے) کا 32واں، عربی (یا) کا 28واں اور ہندی کا 26واں حرف य (یا) ہے۔ انگریزی میں U اور Y کو "ی" کے تلفظ کے طور پر لکھا جاتا ہے۔ صوتی اعتبار سے "ی"، اردو کا 53واں حرف ہے۔ پشتو زبان میں "ی" کی پانچ اور سرائیکی میں چار اقسام ہیں۔
"ی" کا استعمال
"ی"، کسی بھی لفظ کے آغاز میں حروفِ صحیحہ یا مصمتہ (consonant) ہوتا ہے لیکن عام طور پر لفظ کے درمیان اور آخر میں حروفِ علت یا مصوتہ بن جاتا ہے اور long vowel کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔ انگریزی میں الفاظ کے آغاز اور درمیان میں (اور کبھی آخر میں بھی) وائی (Y) کی آواز دیتا ہے۔ عام طور پر آئی ( i) یا ڈبل ای (ee) کی آواز دیتا ہے۔
"ی" کی خصوصیات
- عربی گرامر میں "ی" ایک قمری حرف ہے یعنی اگر "ال" لکھا جائے گا تو پڑھا بھی جائے گا جیسے کہ "الیوم" یا "الیقین" وغیرہ۔
- علمِ تجوید میں "ی" کو ایک الف کے برابر کھینچ کر اور باریک پڑھا جاتا ہے۔ یہ "6 حروفِ یرملون" (ر، ل، م، ن، و، ی) میں سے ایک ہے جو "نون ساکن یا نون تنوین" کے بعد آئیں تو ادغام ہوتا ہے۔
- علمِ ہجا میں "ی" کو "یائے معروف" کہا جاتا ہے۔ اس کا تعلق "حروفِ شجریہ" (Palatal) سے ہے جس میں "ج" اور "ش" بھی شامل ہیں۔
- فنِ خطاطی میں "ی" کا شمار "اصلی حروف" میں ہوتا ہے جو خطِ نستعلیق میں چاروں لائنوں میں لکھا جاتا ہے۔
- حسابِ ابجد میں "ی"، 10واں حرف (حطی) ہے جس کے 10عدد شمار ہوتے ہیں۔
- علم الاعداد میں "ی"، ایک "بادی حرف" ہے جس کی تاثیر "ہوا"، برج ثور (Aries) اور سیارہ مریخ (Mars) ہے۔
پاک میگزین، ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین پر پاکستان کے سال بسال اہم ترین تاریخی اور سیاسی واقعات کے علاوہ پاکستانی زبانوں کا ڈیٹا بیس، حروفِ تہجی کی تاریخ اور پاکستان کی فلمی تاریخ پر نایاب معلومات دستیاب ہیں۔
پاکستان کی سیاسی تاریخ
-
15-09-1947: قائدِ اعظمؒ کا پاسپورٹ
16-11-2017: چوبیسویں آئینی ترمیم: مردم شماری
21-03-1971: مشرقی پاکستان میں فوجی آپریشن