حروفِ تہجی کی تاریخ
ل
لام ( Laam) کو زبان کی نوک کو اوپر کے دانتوں کے مسوڑھوں کے ساتھ لگنے سے ادا کیا جاتا ہے۔
"ل" کی تاریخ
قدیم فونیشین حروفِ تہجی میں 12ویں حرف کی صورت میں "ل" کی شکل Goad یا چرواہوں کے ایک آلہ کی تھی جس کی لمبی لکڑی کے سرے پر آری نما آلہ لگا کر درختوں سے پتے کاٹے جاتے تھے۔
قدیم مصری ہیروغلیفی تصاویر میں "ل" کی شکل ایک "شیر" (Lion) کی طرح سے پڑھی گئی ہے۔
"ل"، اردو/پنجابی (لام) کا 30واں، فارسی (لے) کا 27واں، عربی (لام) کا 23واں اور ہندی کا 28واں ल (لا) حرف ہے۔ صوتی اعتبار سے اردو کا 43واں حرف ہے جو انگریزی کے 12ویں حرف L (ایل) کی آواز دیتا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ "لام، میم اور نون" یا L,M,N تین ایسے حروف ہیں جو فونیشین، عبرانی، یونانی، رومن/انگلش، روسی، عربی، فارسی اور اردو/پنجابی وغیرہ کی حروفِ تہجی میں ایک ہی ترتیب کے ساتھ آتے ہیں۔
"ل" کی خصوصیات
- عربی گرامر میں "ل"، ایک مذکر اور شمسی حرف ہے، "ال" لکھا جائے گا تو پڑھا نہیں جائے گا لیکن اگلے حرف کو مشدد کر دے گا جیسے کہ "اللہ" میں پہلا لام نہیں پڑھا جائے گا لیکن دوسرے لام کو مشدد پڑھا جائے گا۔ "ل" کے لغوی معنی "لیے"، "واسطے" یا "برائے" کے ہیں جیسے کہ "للہ" کا مطلب ہے "خدا کے لیے"۔
- علمِ تجوید میں "ل" کو تین الف کے برابرکھینچ کر باریک پڑھا جاتا ہے۔ یہ بھی "ر،م،ن،و اور ی" کی طرح ایک "یرملون حرف" ہے یعنی جب "نون ساکن یا نون تنوین" کے بعد ایسے حروف آئیں تو وہاں ادغام ہوتا ہے۔
- علمِ ہجا میں "ل" کو "ر" اور "ن" کی طرح "حروفِ طرفیہ" یا "حروفِ مذلقہ" یعنی کنارۂ زبان سے ادا ہونے والے حروف (Retroflex) کہا جاتا ہے۔
- فنِ خطاطی میں "ل"، ایک "اصلی حرف" ہے جو خطِ نستعلیق میں چاروں لائنوں میں لکھا جاتا ہے۔
- حسابِ ابجد میں "ل"، 12واں حرف (کلمن) ہے جس کے 30 عدد شمار ہوتے ہیں۔
- علم الاعداد میں "ل"، ایک "خاکی حرف" ہے جس کی خاصیت "مٹی"، برج حمل (Aries) اور سیارہ مریخ (Mars) ہے۔
لھ
لھے (لھ، Lhay)، "ل" کی موٹی آواز ہے جو "رھ" اور "ڑھ" کے بعد اردو کا مخصوص حرف ہے جو عربی، فارسی یا ہندی میں نہیں ملتا۔ یہ بھی ہوا کے جھٹکے سے منہ سے نکلنے والی ہائیہ یا ہکاری آوازوں (Aspirated sounds) کا ایک حرف ہے۔
"لھ"، اردو/پنجابی کا 14واں مرکب اور 13واں ہائیہ حرف ہے۔ صوتی اعتبار سے اردو حروفِ تہجی کا 44واں حرف ہے۔
"لھ" کو عام طور پر "دلھن"یا "چولھا" وغیرہ میں مرکب حرف کے طور پر لکھا جانا چاہیے لیکن غلط العام ہے اور بالترتیب "دلہن" اور "چولہا" لکھا جاتا ہے۔ ہندی اور انگریزی میں بھی "ل" اور "ھ" کو الگ الگ کر کے "دلہن" لکھا جاتا ہے جیسے کہ दुल्हन یا Dulhan وغیرہ۔
پاک میگزین، ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین پر پاکستان کے سال بسال اہم ترین تاریخی اور سیاسی واقعات کے علاوہ پاکستانی زبانوں کا ڈیٹا بیس، حروفِ تہجی کی تاریخ اور پاکستان کی فلمی تاریخ پر نایاب معلومات دستیاب ہیں۔
پاکستان کی سیاسی تاریخ
-
10-04-2022: عمران خان کا زوال
18-04-1993: بلخ شیر مزاری
17-10-1951: ملک غلام محمد