PAK Magazine | An Urdu website on the Pakistan history
Monday, 09 December 2024, Day: 344, Week: 50

PAK Magazine |  پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان ، ایک منفرد انداز میں


پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان

Annual
Monthly
Weekly
Daily
Alphabetically

سوموار 21 جولائی 1902ء

محمد ایوب کھوڑو

محمد ایوب کھوڑو
محمد ایوب کھوڑو

محمد ایوب کھوڑو ، تین بار وزیرِاعلیٰ سندھ کے عہدے پر فائز رہے۔۔!

محمد ایوب کھوڑو ، تحریکَ پاکستان کے سرگرم کارکن اور ایک قوم پرست سندھی رہنما تھے جنھیں قیامِ پاکستان کے بعد سندھ کا پہلا وزیرِاعلیٰ ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔

انھوں نے اقتدار کی ہوس میں ون یونٹ بنوانے میں اہم مہرے کا کردار کیا اور تین بار وزارتِ اعلیٰ کے منصب کے علاوہ پہلے مارشل لاء سے قبل آخری وزیرِاعظم ملک فیروزخان نون کی حکومت میں چند ماہ کے لیے وزیر دفاع کے نمائشی عہدے پر بھی نظر آئے۔

ایوب کھوڑو کو کیوں برطرف کیا گیا؟

سندھ کے مردِآہن، محمد ایوب کھوڑو کو صرف نو ماہ بعد یعنی 16 اپریل 1948ء کو کرپشن کے الزامات پر گورنر جنرل قائدِ اعظمؒ کی ہدایت پر گورنر سندھ سر غلام حسین ہدایت اللہ نے برطرف کر دیا تھا۔ اصل میں مرکزی حکومت کے کراچی کو سندھ سے الگ کرنے اور اردو بولنے والے ہندوستانی مہاجرین کی سندھ میں آمد اور آبادکاری کے خلاف تھے اور اسی خطا کی یہ سزا تھی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ محمد ایوب کھوڑو کو پروڈا کے بدنامِ زمانہ قانون کے تحت سزا یافتہ ہونے اور کراچی میڈیا کی سخت مخالفت کے باوجود 25 مارچ 1951ء کو دوبارہ وزیرِاعلیٰ سندھ بنایا گیا لیکن محلاتی سازشوں کی وجہ سے 29 دسمبر 1952ء کو ایک بار پھر عہدے سے برطرف کر کے گورنر راج نافذ کر دیا گیا تھا۔

ایوب کھوڑو کی ون یونٹ کی بدنامی

ہوسِ اقتدار، محلاتی سازشوں، عدم سیاسی استحکام اور وزارتی اکھاڑ پچھاڑ کی انتہا تھی کہ جب محمد ایوب کھوڑو کو 9 نومبر 1954ء کو تیسری بار وزیرِاعلیٰ سندھ بنا کر ان سے ون یونٹ کے قیام کے لیے اسمبلی کی منظوری لی گئی تھی۔

اہلِ سندھ نے محمد ایوب کھوڑو کی یہ خطا معاف نہیں کی اور 1970ء کے عام انتخابات میں اپنے لاڑکانہ کے آبائی حلقہ سے ذوالفقار علی بھٹوؒ سے بری طرح سے ہارے اور ان کی سیاست کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ ہوگیا تھا۔

ایوب کھوڑو کا سیاسی کیرئر

محمد ایوب کھوڑو کی پیدائش 21 جولائی 1902ء کو لاڑکانہ کے ایک نواحی گاؤں میں ہوئی جہاں سے ابتدائی تعلیم بھی حاصل کی۔ 1918ء میں سندھ مدرستہ اسلام سے میٹرک کی۔ مزید تعلیم کے لیے ڈی جے سائنس کالج کراچی میں داخل ہوئے مگر 1920ء میں اپنے والد کی وفات پر اپنے گاؤں واپس آکر زمینداری کرنے لگے اور کچھ عرصہ کے بعد عملی سیاست میں بھی حصہ لینا شروع کردیا۔

کھوڑو صاحب، 1924ء میں بمبئی لیجسلیٹو کونسل کے ممبر منتخب ہوئے جہاں پر 1936 تک رہے۔ اس دوران، سندھ محمڈن ایسوسی ایشن اور سندھ آزاد کانفرنس کے نائب صدر بھی رہے اور سندھ کو بمبئی ریزیڈنسی سے الگ کروانے میں بھرپور کردار ادا کیا۔ جب سندھ کی صوبائی حیثیت بحال ہوئی تو ایوب کھوڑو کو انتظامی کمیٹی کا ممبر بنایا گیا جسے Advisory Committee کہتے تھے جسے گورنر سندھ نے تشکیل دیا تھا۔

1937ء کے انتخابات میں سندھ اسمبلی کے ممبر منتخب ہوئے اور پہلے وزیرِاعلیٰ سندھ، سر غلام حسین ہدایت اللہ سندھ کے نائب مقرر ہوئے۔ اس دوران تحریکِ پاکستان میں بھی سرگرم ہوئے اور سندھ مسلم لیگ کے صدر کے عہدے تک پہنچے اور تامرگ اسی جماعت سے وابستہ رہے۔

محمد ایوب کھوڑو ، 1930 میں انگریزی میں Suffering of Sindh کے نام سے ایک کتاب لکھی تھی۔ سکھر سے "زمیندار" کے نام سے ایک سندھی اخبار بھی نکالتے تھے جس کے وہ مینجنگ ڈائریکٹر تھے۔ اس کے علاوہ انھوں نے ایک زمینداری بینک میں کام کیا جہاں سے آبادکاروں کو قرضہ دیا جاتا تھا۔ انگریز سرکار نے انھیں "خان بہادر" کا خطاب بھی دیا تھا۔

محمد ایوب کھوڑو 78 سال کی عمر میں 20 اکتوبر 1980ء کو کراچی میں انتقال کر گئے تھے۔






Muhammad Ayub Khuhro

Monday, 21 Julay 1902

Muhammad Ayub Khuhro (1902-80) was the Chief Minister of Sindh province for three terms in the 1950s..




پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ

پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ



پاکستان کے اہم تاریخی موضوعات



تاریخِ پاکستان کی اہم ترین شخصیات



تاریخِ پاکستان کے اہم ترین سنگِ میل



پاکستان کی اہم معلومات

Pakistan

چند مفید بیرونی لنکس



پاکستان فلم میگزین

پاک میگزین" کے سب ڈومین کے طور پر "پاکستان فلم میگزین"، پاکستانی فلمی تاریخ، فلموں، فنکاروں اور فلمی گیتوں پر انٹرنیٹ کی تاریخ کی پہلی اور سب سے بڑی ویب سائٹ ہے جو 3 مئی 2000ء سے مسلسل اپ ڈیٹ ہورہی ہے۔


پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……

پاک میگزین کی پرانی ویب سائٹس

"پاک میگزین" پر گزشتہ پچیس برسوں میں مختلف موضوعات پر مستقل اہمیت کی حامل متعدد معلوماتی ویب سائٹس بنائی گئیں جو موبائل سکرین پر پڑھنا مشکل ہے لیکن انھیں موبائل ورژن پر منتقل کرنا بھی آسان نہیں، اس لیے انھیں ڈیسک ٹاپ ورژن کی صورت ہی میں محفوظ کیا گیا ہے۔

پاک میگزین کا تعارف

"پاک میگزین" کا آغاز 1999ء میں ہوا جس کا بنیادی مقصد پاکستان کے بارے میں اہم معلومات اور تاریخی حقائق کو آن لائن محفوظ کرنا ہے۔

Old site mazhar.dk

یہ تاریخ ساز ویب سائٹ، ایک انفرادی کاوش ہے جو 2002ء سے mazhar.dk کی صورت میں مختلف موضوعات پر معلومات کا ایک گلدستہ ثابت ہوئی تھی۔

اس دوران، 2011ء میں میڈیا کے لیے akhbarat.com اور 2016ء میں فلم کے لیے pakfilms.net کی الگ الگ ویب سائٹس بھی بنائی گئیں لیکن 23 مارچ 2017ء کو انھیں موجودہ اور مستقل ڈومین pakmag.net میں ضم کیا گیا جس نے "پاک میگزین" کی شکل اختیار کر لی تھی۔

سالِ رواں یعنی 2024ء کا سال، "پاک میگزین" کی مسلسل آن لائن اشاعت کا 25واں سلور جوبلی سال ہے۔




PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan history online.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes and therefor, I am not responsible for the content of any external site.