پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
منگل 24 مارچ 1981
جسٹس محمد حلیم
حیات: لکھنو/یکم جنوری 1925ء …… تا …… 11اگست 2006ء /کراچی
پاکستان کے دسویں چیف جسٹس …… محمد حلیم …… ان تین ججوں میں شامل تھے جنہوں نے بھٹو کو بے گناہ قرار دیا تھا لیکن انہوں نے جنر ل ضیاع کے عبوری آئین کے تحت حلف اٹھا کر چیف جسٹس بننے میں کوئی عار محسوس نہیں کی تھی۔ اس بدنام زمانہ آئین کے تحت مارشل لاء کے کسی حکم کو کسی بھی عدالت میں چیلنج نہیں کیا جاسکتا تھا اور سپریم کورٹ ایک عضو معطل ہو کر رہ گیا تھا ، اس لئے سکون ہی سکون تھا اور یہی وجہ تھی کہ وہ اب تک سب سے طویل عرصہ (ساڑھے آٹھ سال) تک اس عہدے پر فائز رہے تھے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ان کے اس طویل دور میں پہلا ، بڑا اور واحدقومی اہمیت کا سیاسی مقدمہ جنرل ضیاع کی ہلاکت کے بعد آیا تھا جب 29 مئی 1988ء کو برطرف کی گئی جونیجو حکومت کی بحالی کے لئے 27 ستمبر 1988ء کو سپریم کورٹ نے آمر مردود کے فیصلے کو غیر آئینی اور بلا جواز قرار دیا تھا لیکن اوپر کے دباؤ اورانتخابات کے انعقاد کی وجہ سے سابقہ اسمبلی کو بحال نہیں کیا تھا ……!

Chief Justice Mohammad Haleem
Tuesday, 24 March 1981
پاک میگزین، ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین پر پاکستان کے سال بسال اہم ترین تاریخی اور سیاسی واقعات کے علاوہ پاکستانی زبانوں کا ڈیٹا بیس، حروفِ تہجی کی تاریخ اور پاکستان کی فلمی تاریخ پر نایاب معلومات دستیاب ہیں۔
پاکستان کی سیاسی تاریخ
-
08-02-2024: 2024ء کے عام انتخابات
01-07-1999: جسٹس سعید الزمان صدیقی
10-03-2024: آصف علی زرداری