پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
جمعتہ المبارک 15 اگست 1947
جنرل سر فرینک میسروی
جنرل سر فرینک میسروی
پاکستان کے پہلے آرمی چیف ایک انگریز جنرل فرینک میسروی تھے جو 15 اگست 1947ء سے 10 فروری 1948ء تک اس عہدے پر فائز رہے جسے اس وقت کمانڈر انچیف کہا جاتا تھا۔
قائداعظمؒ سے اختلافات
جنرل میسروی پر بھارتی الزام تھا کہ وہ کشمیر کی جنگ میں درپردہ ملوث تھے جس کی انھوں نے 12 نومبر 1947ء کو ایک سرکاری بیان میں پرزور تردید کی تھی۔ پاکستانی موقف یہ رہا ہے کہ جب قائداعظمؒ نے فوج کو حکم دیا کہ کشمیر پر بھارتی فوج کے قبضے کے بعد جوابی کاروائی کی جائے تو جنرل میسروی کے قائم مقام جنرل گریسی نے انکار کر دیا تھا۔ اس کے باوجود کشمیر کے محاذ پر پاکستان کی سرگرمیاں چھپی ہوئی نہیں تھیں۔ بتایا جاتا ہے کہ حکومت پاکستان سے اختلافات کی وجہ سے جنرل میسروی قبل از وقت ریٹائر ہوگئے تھے۔
پاکستان کے پہلے آرمی چیف کون تھے؟
پاک فوج کے پہلے کمانڈر انچیف جنرل سر فرینک والٹر میسروی (General Sir Frank Walter Messervy) ، 9 دسمبر 1893ء کو ٹرینیڈاڈ (ویسٹ انڈیز) میں پیدا ہوئے اور 2 فروری 1974ء کو انگلینڈ میں انتقال ہوا۔ پہلی اور دوسری عالمی جنگوں میں برطانوی ہندوستانی فوج کے افسر تھے۔ ابتدائی طور پر ایٹن کالج اور رائل ملٹری کالج، سینڈہرسٹ میں تعلیم حاصل کی اور 1913 میں ہندوستانی فوج میں کمیشن حاصل کیا۔ 1914ء سے 1918ء تک پہلی جنگ عظیم میں عثمانی ترکوں کے خلاف مشرق وسطیٰ کی جنگ میں حصہ لیا اور پھر 1919ء میں کردستان میں خدمات انجام دیں۔ 1932ء سے 1936ء تک سٹاف کالج کوئٹہ میں انسٹرکٹر کے طور پر بھی تعینات رہے۔ دوسری جنگ عظیم میں ستمبر 1939ء میں انڈین فوج میں کرنل کے عہدے تک پہنچے اور سوڈان میں خدمات انجام دیں۔ میسروی دوسری جنگ عظیم کے دوران برطانوی ڈویژن کی کمان کرنے والے واحد برطانوی ہندوستانی فوجی افسر تھے۔ انھوں نے برما کے محاذ پر جاپانیوں کو شکست دینے میں اہم کردار ادا کیا اور اس صلے میں 1945ء میں انڈین فوج کے کمانڈر انچیف بن گئے۔ تقسیم کے بعد انھیں پاکستان کا پہلا آرمی چیف ہونے کا اعزاز حاصل ہوا۔
General Sir Frank Messervy
Friday, 15 August 1947
General Frank Messervy was the first Army Chief in Pakistan..
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
01-10-1989: پاکستان کی دولت مشترکہ میں واپسی
23-11-1947: فاٹا (قبائلی علاقہ جات)
16-01-1979: بھٹو اور کرپشن