پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
بدھ 17 اکتوبر 1973
تیل کی عالمی قیمتیں
17 اکتوبر 1973ء کو عرب ممالک نے اسرائیل سے جنگ کے نتیجے میں پہلی بار تیل کا ہتھیار استعمال کیا تھا۔۔!
تیل ، جو دنیا بھر کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے ، اس کی قیمتیں جنگ عظیم دوم کے بعد سے 1973ء تک کبھی بھی 30 ڈالر فی بیرل سے زیادہ نہیں ہوئی تھیں لیکن اس فیصلے کے بعد سے یکدم بڑھنا شروع ہو گئی تھیں۔ اپریل 1974ء تک تیل کی قیمتیں 55 ڈالر فی بیرل تک جا پہنچی تھیں یا تقریباً دگنی ہوگئی تھیں۔ دنیا بھر میں تیل کے حصول کے لئے پٹرول پمپوں پر لمبی لمبی لائنیں لگ گئی تھیں۔ اگلے پانچ سال تک تیل کی عالمی قیمتیں 60 ڈالر کے لگ بھگ رہیں۔
1980ء میں روس کی افغانستان میں مداخلت سے سرد جنگ عروج پر پہنچ گئی تھی اور پہلی بار تیل کی قیمتیں 127 ڈالر کی بلند ترین سطح تک جا پہنچی تھیں۔ 1986ء میں تیل کی قیمتیں ایک بار پھر 32 ڈالر تک گر گئی تھیں جو اگلے کئی سال تک اوسطاً 40 ڈالر پر مستحکم رہیں اور پھر 1998ء میں 20 ڈالر سے بھی کم ہوگئی تھیں۔ اس کے بعد جولائی 2008ء میں تاریخ عالم میں تیل کا سب سے بڑا بحران پیدا ہوا تھا جب قیمتیں 166 ڈالر فی بیرل تک جا پہنچی تھیں جو اگلے چھ سال تک 100 ڈالر کی بلند ترین سطح پر قائم رہی تھیں۔ 2015ء سے تیل کی قیمتیں 60 ڈالر کے درمیان رہیں لیکن کرونا وائرس نے ایک بار پھر تیل کی قیمتیں 20 ڈالر سے کم کر دی تھیں اور بعض جگہ منفی رہیں جو ایک ریکارڈ ہے۔
Crude Oil Prices in 70 years
Wednesday, 17 October 1973
An interactive charts of West Texas Intermediate (WTI or NYMEX) crude oil prices per barrel back to 1946..
Crude Oil Prices in 70 years (video)
Credit: Time Made Lots Of Difference
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
17-12-1985: جنرل ضیاع کا دورہ بھارت
16-10-1951: نوابزادہ لیاقت علی خان
10-09-2020: روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ