PAK Magazine
Thursday, 23 March 2023, Week: 12

Pakistan Chronological History
Annual
Annual
Monthly
Monthly
Weekly
Weekly
Daily
Daily
Alphabetically
Alphabetically


1958

General Musa Khan

Monday, 27 October 1958

General Musa Khan was fourth Army Chief in Paksitan form 27 October 1958 til 17 September 1966..

آرمی چیف جنرل موسیٰ خان

سوموار 27 اکتوبر 1958
عہدہ: آرمی چیف (کمانڈر انچیف)
میعاد: 27 اکتوبر 1958ء …… تا …… 17ستمبر 1966ء …… فوجی سروس: 1935ء …… تا …… 1966ء ……
حیات: 1908ء …… تا …… 1991ء …… تعلق: کوئٹہ/ہزارہ قبیلہ …… زبان: فارسی

پاکستان کے چوتھے آرمی چیف …… جنرل موسیٰ خان …… تقریبا ً آٹھ سال تک آرمی چیف رہنے والے ایک انتہائی گمنام اور غیر اہم آرمی چیف ثابت ہوئے تھے حالانکہ ان کے عہد میں 1965ء کی پاک بھارت جنگ لڑی گئی تھی اور …… آپریشن جبرالٹر …… جیسا انتہائی اہم ترین عسکری منصوبہ بھی بری طرح سے ناکام ہوا تھا۔ اس ناکامی کا الزام وہ اپنے نااہل جنرلوں یا ناقص جنگی حکمت عملی کی بجائے اس وقت کے وزیر خارجہ …… ذوالفقار علی بھٹو ……کو دیتے تھے۔ بھٹو پر یہ الزام بھی تھا کہ اس نے بھارت کے پاکستان پر حملہ آور ہونے کی اطلاع ملنے کے باوجود ہمارے لا علم سر حدی محافظوں کو بر وقت مطلع نہیں کیا تھا اور انہیں …… اچانک حملے …… کا مقابلہ کرنا پڑا تھا۔ بھٹو نے پاکستان کے فوجی قائدین کو یہ ضمانت بھی دی تھی کہ بھارت بین الاقوامی سرحد عبور نہیں کرے گا چاہے ہم پورا کشمیر فتح کرلیں ……!

جنرل موسیٰ خان …… کے دور میں اپریل 1965ء میں رن کچھ میں بھارت سے جھڑپ بھی ہوئی تھی جو بے نتیجہ رہی تھی اور متنازعہ امور کا فیصلہ مذاکرات کی میز پر ہوا تھا۔

جنرل محمد موسیٰ خان ، 20 اکتوبر 1908ء کو کوئٹہ میں پیدا ہوئے۔ بطور جونیئر آفیسر انڈین ملٹری اکیڈمی کو جوائن کیا تھا اور گریجوایشن کرکے بطور کمیشنڈ آفیسر تعینات ہوئے۔ 1936سے 1938ءکے دوران وزیرستان آپریشن کے علاوہ دوسری کارگل جنگ میں بھی حصہ لیا تھا۔ 1958میں صدر جنرل ایوب خان نے پانچ سینئر افسران پر جنرل موسیٰ کو ترجیح دیتے ہوئے کمانڈر ان چیف کے عہدے پر ترقی دی تھی۔ 18ستمبر 1966کو بحیثیت کمانڈر ان چیف ریٹائر ہوئے تو صدر ایوب نے انہیں فوری طور پر مغربی پاکستان کا گورنر مقرر کر دیا تھا۔ اس عہدے پر 1969ء تک فائز رہے۔ 1985 میں جنرل ضیاع نے بلوچستان کا گورنر تعینات کیا۔ دسمبر 1988ء میں انہوں نے بلوچستان اسمبلی کوتحلیل کیا جسے بلوچستان ہائی کورٹ نے بحال کر دیا تھا۔ 12 مارچ 1991 کو اسی عہدے پر ان کا انتقال ہوا تھا۔ انہوں نے اپنی خود نوشت "جوان ٹو جنرل" اور 1965ء کی جنگ سے پہلے اور بعد کے حالات "مائی ورژن" کے نام سے قلم بند کیے تھے۔







1958
پاکستان میں پہلا مارشل لاء
پاکستان میں پہلا مارشل لاء
1965
آپریشن جبرالٹر
آپریشن جبرالٹر
2013
سید ممنون حسین
سید ممنون حسین
1945
شملہ کانفرنس 1945ء
شملہ کانفرنس 1945ء
1971
بھٹو کی پہلی کابینہ
بھٹو کی پہلی کابینہ



تاریخ پاکستان

پاک میگزین ، پاکستانی تاریخ پر اردو میں ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر اہم تاریخی واقعات کو بتاریخ سالانہ ، ماہانہ ، ہفتہ وارانہ ، روزانہ اور حروفانہ ترتیب سے چند کلکس کے نیچے پیش کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اہم ترین واقعات اور شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مخصوص صفحات ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تصویر و تحریر ، ویڈیو اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں محفوظ کیا گیا ہے۔ یہ سلسلہ ایک انفرادی کاوش اور فارغ اوقات کا بہترین مشغلہ ہے جو اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا ، ان شاء اللہ۔۔!



تاریخ پاکستان ، اہم موضوعات
تحریک پاکستان
جغرافیائی تاریخ
سقوط ڈھاکہ
شہ سرخیاں
سیاسی ڈائری
قائد اعظمؒ
ذوالفقار علی بھٹوؒ
بے نظیر بھٹو
نواز شریف
عمران خان
سکندرمرزا
جنرل ایوب
جنرل یحییٰ
جنرل ضیاع
جنرل مشرف
صدر
وزیر اعظم
آرمی چیف
چیف جسٹس
انتخابات
امریکی امداد
مغلیہ سلطنت
ڈنمارک
اٹلی کا سفر
حج بیت اللہ
سیف الملوک
شعر و شاعری
ہیلتھ میگزین
فلم میگزین
میڈیا لنکس

پاکستان کے بارے میں اہم معلومات

Pakistan

چند اہم بیرونی لنکس


پاکستان کی فلمی تاریخ

پاکستانی فلموں ، فنکاروں اور فلمی گیتوں پر ایک منفرد اور معلوماتی سلسلہ

وجاہت عطرے
وجاہت عطرے
علاؤالدین
علاؤالدین
حسن عسکری
حسن عسکری
اعظم بیگ
اعظم بیگ
زیبا
زیبا
خان عطا الرحمان
خان عطا الرحمان
شباب کیرانوی
شباب کیرانوی
انورکمال پاشا
انورکمال پاشا
نذیر بیگم
نذیر بیگم
رانی
رانی


PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan's political, film and media history.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes, and therefor, I am not responsible for the content of any external site.