پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان
اتوار 9 ستمبر 2018
عارف علوی
عارف علوی ، پاکستان کے 13ویں صدر مملکت بنے۔۔!
9 ستمبر 2018ء کو پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے صدر منتخب ہوئے۔ صدارتی انتخابات میں 352 الیکٹورل وؤٹ حاصل کیے اور مولانا فضل الرحمان اور اعتزاز احسن کو شکست دی جنھوں نے بالترتیب 184 اور 124 ووٹ حاصل کیے تھے۔
عارف علوی کا سیاسی کیرئر
عارف علوی ، جماعت اسلامی سے منسلک تھے اور متعدد انتخابات میں ناکام رہے تھے۔ 1969 میں لاہور میں صدر جنرل ایوب خان کے خلاف ایک احتجاج میں شرکت کرتے ہوئے دو بار گولی کھائی ، ایک گولی ابھی تک ان کے جسم میں موجود ہے۔
1996ء میں پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی اور بانی رکن ہونے کے علاوہ پارٹی کے آئین کی تیاری میں بھی حصہ لیا۔ 2001ء میں پی ٹی آئی کے نائب صدر بنے۔ 2006ء میں PTI کے سیکرٹری جنرل بنے اور اس عہدے پر 2013ء تک رہے۔ 2013ء کے عام انتخابات میں کراچی سے قومی اسمبلی کی نشست جیتنے والے پی ٹی آئی کے واحد رکن تھے اور ممتاز ٹی وی کمپئر خوش بخت شجاعت کو شکست دی تھی۔ جون 2013ء سے مئی 2018ء اور دوبارہ اگست سے ستمبر 2018ء تک پاکستان کی قومی اسمبلی کے رکن رہے۔
عارف علوی کون تھے؟
عارف الرحمان علوی ، 29 اگست 1949ء کو کراچی میں ایک ہندوستانی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد، حبیب الرحمان علوی، دانتوں کے ڈاکٹر تھے اور جماعت اسلامی کے رکن تھے ۔ وہ ، بھارتی وزیراعظم جواہر لعل نہرو کے دندان ساز بھی بتائے جاتے ہیں۔ ابتدائی تعلیم کراچی میں مکمل کی اور دندان سازی کی تعلیم کے لیے 1967ء میں لاہور چلے گئے۔ علوی صاحب نے ڈی مونٹمورنسی کالج آف ڈینٹسٹری سے بیچلر آف ڈینٹل سرجری کی ڈگری حاصل کی۔ 1975ء میں مشی گن یونیورسٹی سے پروسٹوڈانٹکس میں ماسٹر کی ڈگری مکمل کی۔ پاکستان واپس آنے کے بعد دندان سازی کی مشق شروع کی اور علوی ڈینٹل ہسپتال قائم کیا۔ شادی ثمینہ علوی سے ہوئی جن سے ان کے چار شادی شدہ بچے ہیں۔
Arif Alvi
Sunday, 9 September 2018
Arif Alvi became President of Pakistan on September 18, 2018..
پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ
پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ
-
23-10-1952: کرنافلی پیپر ملز
02-01-1965: 1965ء کے صدارتی انتخابات
01-11-1989: بے نظیر بھٹو کے خلاف تحریک عدم اعتماد