Rashid Minhas was the only officer from Pakistan Air Force to receive the highest valour award, the Nishan-e-Haider..
تفصیلات کے مطابق پاکستان ائر فورس کے مسرور بیس پر پائلٹ آفیسر راشد منہاس اپنی دوسری سولو تربیتی پرواز پر روانہ ہوئے۔ ابھی ان کا طیارہ رن وے پر ہی تھا کہ اسے ان کے انسٹرکٹر فلائیٹ لیفٹینت مطیع الرحمن نے روک لیا۔ وہ طیارے میں سوار ہوا اور دوسرے کنٹرول کے ذریعے طیارے پر قابض ہوگیا۔ اس نے وائر لیس کے ذریعے کراچی میں اپنے ساتھیوں کو پیغام دیا کہ وہ طیارہ اغوا کرکے بھارت لے جارہا ہے۔ راشد منہاس نے صورت حال کا اندازہ لگاتے ہوئے کنٹرول ٹاور کو اپنے طیارے کے اغوا کی اطلاع دی اور مزاحمت کرنا چاہی۔ طیارہ ٹھٹھہ کی حدود تک ہی پہنچا تھا اورتیس چالیس فٹ کی بلندی پر پرواز کررہا تھا کہ اچانک ایک دھماکے سے زمین سے ٹکرا کر تباہ ہوگیا۔ راشد منہاس نے اپنی جان دے دی تھی لیکن اپنا طیارہ دشمن کے ملک میں نہیں جانے دیا تھا۔ اس بہادری پر 29 اگست 1971ء کو صدر پاکستان جنرل یحییٰ خان نے راشد منہاس شہید کو پاکستان میں جرات اور شجاعت کا سب سے بڑا اعزاز نشان حیدر عطا کرنے کا اعلان کیا۔ وہ یہ عظیم اعزاز حاصل کرنے والے پاکستان کے چوتھے ، ائرفورس کے پہلے اور سب سے کم عمر قومی ہیرو تھے۔
راشد منہاس ، 17 فروری 1951ء کو کراچی میں پیدا ہوئے تھے۔ 1968ء میں ائرفورس کو جوائن کیا اور 13 مارچ 1971ء کو وہ پائلٹ آفیسر بن گئے تھے اور صرف بیس سال کی عمر میں 20 اگست 1971ء کو شہید ہوگئے تھے۔
پاک میگزین ، پاکستانی تاریخ پر اردو میں ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر اہم تاریخی واقعات کو بتاریخ سالانہ ، ماہانہ ، ہفتہ وارانہ ، روزانہ اور حروفانہ ترتیب سے چند کلکس کے نیچے پیش کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اہم ترین واقعات اور شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مخصوص صفحات ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تصویر و تحریر ، ویڈیو اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں محفوظ کیا گیا ہے۔ یہ سلسلہ ایک انفرادی کاوش اور فارغ اوقات کا بہترین مشغلہ ہے جو اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا ، ان شاء اللہ۔۔!
پاکستانی فلموں ، فنکاروں اور فلمی گیتوں پر ایک منفرد اور معلوماتی سلسلہ