PAK Magazine | An Urdu website on the Pakistan history
Friday, 03 May 2024, Day: 124, Week: 18

PAK Magazine |  پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان ، ایک منفرد انداز میں


پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان

Annual
Monthly
Weekly
Daily
Alphabetically

بدھ 12 ستمبر 1956

وزیر اعظم حسین شہید سہروردی

حسین شہید سہروردی

پاکستان عوامی لیگ کے سربراہ حسین شہید سہروردی ، 12 ستمبر 1956ء کو چوہدری محمدعلی کی جگہ پاکستان کے 5ویں وزیر اعظم نامزد ہوئے۔۔!

کڑوا گھونٹ

صدر سکندرمرزا کے لیے یہ ایک "کڑوا گھونٹ" تھا کیونکہ سہروردی کو یہ "اعزاز" حاصل تھا کہ وہ پہلے سیاستدان تھے کہ جن پر غداری کے الزامات لگائے گئے تھے۔ ویسے بھی مقتدر حلقے ایسے سیاستدانوں کو پسند نہیں کرتے کہ جن کی جڑیں عوام الناس میں ہوں ، انھیں صرف لوٹے ہی اچھے لگتے ہیں جو ایک ہی پیج پر رہنے کے عادی ہوتے ہیں۔

بنگال کے وزیراعلیٰ

تقسیم سے قبل سہروردی صاحب ، ایک مقبول ترین رہنما تھے۔ 1937ء کے انتخابات میں آل انڈیا مسلم لیگ کو پورے ملک میں بری طرح سے شکست ہوئی تھی لیکن سہروردی کی کارکردگی کی وجہ سے بنگال میں صورتحال بہتر تھی۔ انھوں نے مولوی فضلِ حق کی کرشک پرجا پارٹی کے ساتھ مل کر اتحادی حکومت قائم کی۔ 1943 کے بنگال میں قحط کے دوران انہوں نے اپنی قائدانہ صلاحیتوں کا لوہا منوایا جس کے باعث 1946 کے انتخابات میں مسلم لیگ نے بنگال کے انتخابات میں زبردست کامیابی حاصل کی اور وہ وزیراعلیٰ بنے تھے۔

جب حسین شہید سہروردی ، غدار کہلائے

قیام پاکستان کے بعد حسین شہید سہروردی کا موقف تھا کہ پاکستان کی 15 فیصد آبادی ہندوؤں پر مشتمل ہے ، اس لیے مسلم لیگ کو صرف مسلمانوں کی جماعت نہیں رہنا چاہیئے بلکہ ہر عقیدے کے لوگ برابری کی سطح پر اس میں آنے چاہئیں۔ اپنے اس موقف کی وجہ سے وہ مقتدر حلقوں میں ناپسند کیے جاتے تھے اور اسی لیے پاکستان بننے کے کئی ماہ تک بھارت ہی میں رہے۔ حکومت پاکستان نے ان کی دستورساز اسمبلی میں رکنیت بھی معطل کردی تھی اور جب انھوں نے جون 1948ء میں واپسی کی کوشش کی تھی تو انھیں غداری کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

مسلم لیگ سے عوامی لیگ تک

حکومت پاکستان کے رویے سے تنگ آکر حسین شہید سہروردی نے 23 جون 1949ء کو قائم ہونے والی "آل پاکستان عوامی مسلم لیگ" میں شمولیت اختیار کرلی تھی جو مولانا بھاشانی کی قیادت میں ڈھاکہ میں بنائی گئی ایک خالص بنگالی جماعت تھی۔ 5 دسمبر 1952ء کو سہروردی نے مغربی پاکستان میں پنجاب اور سرحد کے نمائندوں کو ملا کر "جناح عوامی مسلم لیگ" بھی بنانے کی کوشش کی تھی لیکن مشرقی پاکستان میں قائداعظمؒ کے بارے میں زبان کے مسئلے کی وجہ سے خاصی منفی سوچ پائی جاتی تھی ، اسی لیے 1953ء میں یہ نام صرف "عوامی لیگ" رہ گیا تھا جو پھر ایک تاریخ بنا۔

پاک چین دوستی کے معمار

24 اکتوبر 1954ء کو جب گورنرجنرل ملک غلام محمد نے پاکستان کی پہلی اسمبلی کو توڑ دیا تو اس کی جگہ ایک مصنوعی اسمبلی بنائی گئی جس کے لیے ایک مصنوعی سیاسی پارٹی ، ری پبلیکن بھی 23 اپریل 1956ء کو دریافت کی گئی۔ ون یونٹ پر بننے والے متنازعہ آئین کے تحت حکومت چلانا بھی مشکل تھا اور آئے دن وزرائے اعظم اسی وجہ سے آتے جاتے رہے۔ ایسے میں صدرسکندرمرزا نے حسین شہید سہروردی کو بھی موقع دیا تھا۔

12 ستمبر 1956ء کو جب حسین شہید سہروردی ، پاکستان کے پانچویں وزیراعظم بنے تو جس آئین کے تحت انھوں نے حلف اٹھایا تھا ، اس کی سخت مخالفت کرچکے تھے۔ ان کے دور کا سب سے بڑا کارنامہ 18 اکتوبر 1956ء کو چین کا سرکاری دورہ تھا جو کسی بھی پاکستانی لیڈر کا چین کا پہلا دورہ تھا۔ چین کے وزیراعظم چوائن لائی نے بھی اسی سال 20 دسمبر کو پاکستان کا جوابی دورہ کیا تھا۔ شاید یہی جرم تھا جس کی پاداش میں سہروردی سے 11 اکتوبر 1957ء کو استعفیٰ لے لیا گیا تھا۔

حسین شہید سہروردی کی کابینہ کے ناموں کی فہرست کچھ اس طرح سے تھی:


1 07-08-1955سکندر مرزاگورنر جنرل
2 13-09-1956حسین شہید سہروردیوزیر اعظم ، تعلیم ، صحت ، قانون ، اقتصادیات ، کشمیر اور سرحدی امور ، مہاجرین آبادکاری
3 13-09-1956ملک فیروز خان نونوزیر خارجہ ، دولت مشترکہ
4 13-09-1956سید امجد علیوزیر خزانہ
5 13-09-1956میر غلام علی تالپوروزیر داخلہ
6 13-09-1956ابو المنصور احمدوزیر صنعت و تجارت
7 13-09-1956سردار امیر اعظم خانوزیر اطلاعات و نشریات اور پارلیمانی امور
8 13-09-1956دلدار احمدوزیر خوراک و زراعت
9 13-09-1956عبد الخالقوزیر مال و تعمیرات
10 13-09-1956میاں جعفر شاہوزیر مواصلات




Huseyn Shaheed Suhrawardy as Prime Minister..!

Wednesday, 12 September 1956

Huseyn Shaheed Suhrawardy was appointed as Prime Minister of Pakistan on September 12, 1956 by the Governor General Sikandar Mirza..

1 07-08-1955Sikandar MirzaGovernor General
2 13-09-1956Huseyn Shaheed SuhrawardyPrime Minister, Defence, Kashmir, Finance, Education, Health, Law, Refugees
3 13-09-1956Malik Feroz Khan NoonForeign Minister, CommonWealth
4 13-09-1956Mir Ghulam Ali TalpurInterior Minister
5 13-09-1956Syed Amjad AliFinance Minister
6 13-09-1956Abu Al-Mansoor AhmadIndustry & Commerce Minister
7 13-09-1956Sardar Ameer Azam KhanInformation Minister
8 13-09-1956Dildar AhmadFood & Agricultural Minister
9 13-09-1956Abdul KhaliqMinister for construction
10 13-09-1956Mian Jafar ShahTrafikminister



پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ

پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ



پاکستان کے اہم تاریخی موضوعات



تاریخِ پاکستان کی اہم ترین شخصیات



تاریخِ پاکستان کے اہم ترین سنگِ میل



پاکستان کی اہم معلومات

Pakistan

چند مفید بیرونی لنکس



پاکستان فلم میگزین

"پاک میگزین" کے سب ڈومین کے طور پر "پاکستان فلم میگزین"، پاکستانی فلمی تاریخ، فلموں، فنکاروں اور فلمی گیتوں پر انٹرنیٹ کی تاریخ کی پہلی اور سب سے بڑی ویب سائٹ ہے جو 3 مئی 2000ء سے مسلسل اپ ڈیٹ ہورہی ہے۔


پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……

پاک میگزین کی پرانی ویب سائٹس

"پاک میگزین" پر گزشتہ پچیس برسوں میں مختلف موضوعات پر مستقل اہمیت کی حامل متعدد معلوماتی ویب سائٹس بنائی گئیں جو موبائل سکرین پر پڑھنا مشکل ہے لیکن انھیں موبائل ورژن پر منتقل کرنا بھی آسان نہیں، اس لیے انھیں ڈیسک ٹاپ ورژن کی صورت ہی میں محفوظ کیا گیا ہے۔

پاک میگزین کا تعارف

"پاک میگزین" کا آغاز 1999ء میں ہوا جس کا بنیادی مقصد پاکستان کے بارے میں اہم معلومات اور تاریخی حقائق کو آن لائن محفوظ کرنا ہے۔

Old site mazhar.dk

یہ تاریخ ساز ویب سائٹ، ایک انفرادی کاوش ہے جو 2002ء سے mazhar.dk کی صورت میں مختلف موضوعات پر معلومات کا ایک گلدستہ ثابت ہوئی تھی۔

اس دوران، 2011ء میں میڈیا کے لیے akhbarat.com اور 2016ء میں فلم کے لیے pakfilms.net کی الگ الگ ویب سائٹس بھی بنائی گئیں لیکن 23 مارچ 2017ء کو انھیں موجودہ اور مستقل ڈومین pakmag.net میں ضم کیا گیا جس نے "پاک میگزین" کی شکل اختیار کر لی تھی۔

سالِ رواں یعنی 2024ء کا سال، "پاک میگزین" کی مسلسل آن لائن اشاعت کا 25واں سلور جوبلی سال ہے۔




PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan history online.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes and therefor, I am not responsible for the content of any external site.