PAK Magazine | An Urdu website on the Pakistan history
Friday, 03 May 2024, Day: 124, Week: 18

PAK Magazine |  پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان ، ایک منفرد انداز میں


پاک میگزین پر تاریخِ پاکستان

Annual
Monthly
Weekly
Daily
Alphabetically

ہفتہ 2 مارچ 1963

پاک چین سرحدی معاہدہ

پاک چین سرحدی معاہدہ

پاکستان اور چین کا تاریخی سرحدی معاہدہ ہوا۔۔!

2 مارچ 1963ء کو پاکستان اور چین کی 523 کلومیٹر طویل سرحد کی حدبندی کا ایک پرامن دوطرفہ معاہدہ ہوا جس کے تحت قراقرم کے پہاڑی سلسلے میں 750 مربع میل (یا 1.942 کلومیٹر) کا متنازعہ علاقہ پاکستان کو ملا۔

اس معاہدے کے مطابق دنیا کے دوسرے بلند ترین پہاڑ K2 کے علاوہ ریاستِ ہنزہ کا متنازعہ علاقہ بھی شامل تھا۔ یہ تمام تر علاقہ، سیا چین گلیشئر کے شمال میں وادی اوپرانگ، دروازہ دوروان کے چھ دروں اور خنجراب پر مشتمل تھا جہاں سے شاہراہِ ریشم، پاکستان کو چین سے ملاتی ہے۔

وزیرِ خارجہ بھٹو کا پہلا بڑا کارنامہ

پاک چین سرحدی معاہدے پر باضابطہ دستخط، چین کے وزیرِ خارجہ چن ژی اور پاکستان کے وزیرِ خارجہ ذوالفقار علی بھٹوؒ نے کیے جو ڈیڑھ ماہ قبل یعنی 24 جنوری 1963ء کو باقاعدہ وزیرِ خارجہ کے عہدے پر فائز ہوئے تھے۔ اس معاہدے پر مذاکرات کا آغاز 13 اکتوبر 1962ء کو ہوا جس کی قیادت، بھارت سے کشمیر مذاکرات کی طرح بھٹو صاحب ہی کر رہے تھے جو اس وقت تک باقاعدہ طور پر وزیرِ خارجہ مقرر نہیں ہوئے تھے۔اس عہدہ پر غیر فعال سابق وزیرِ اعظم محمدعلی بوگرا فائز تھے جن کا 23 جنوری 1963ء کو انتقال ہوا تھا۔

بھارتی دعویٰ

بھارتی دعویٰ ہے کہ پاکستان نے غیر قانونی طور پر 5.300 مربع کلومیٹر کا علاقہ چین کے حوالے کیا جو لداخ، ریاست جموں و کشمیر کا علاقہ ہے جس پر بھارت اپنا قانونی حق جتاتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس معاہدے کے آرٹیکل 6 میں یہ بھی درج ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تنازعہ کشمیر کے حتمی حل کے بعد ایک نیا معاہدہ ہوگا۔

پاک چین معاہدہ کیوں ہوا؟

20 اکتوبر سے 21 نومبر 1962ء تک چین اور بھارت کی جنگ میں چین نے کشمیر کے مشرقی علاقہ لداخ میں اکسائی چن کا 38 ہزار مربع کلومیٹر علاقہ بھارت سے چھین لیا تھا جو آج بھی اس کے پاس ہے۔ اس شرمناک فوجی شکست پر نہ صرف وزیرِاعظم نہرو پر سخت تنقید ہوئی بلکہ وزیرِ دفاع کو استعفیٰ دینا پڑا۔

اس سیاسی اور فوجی سبکی کے باوجود بھارت کو مغربی ممالک کی بھرپور حمایت اور مدد حاصل ہوئی جس سے پاکستان میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی کیونکہ پاکستان ، مغربی ممالک کے ساتھ سیٹو اور سینٹو جیسے دفاعی معاہدوں میں شامل تھا جبکہ بھارت، غیر جانبدار ممالک کی تنظیم میں ہونے کے باوجود روس کے بہت قریب تھا جو اس جنگ میں غیر جانبدار رہا تھا کیونکہ اس وقت چین اس کا نظریاتی حلیف یعنی کمیونسٹ ملک تھا۔

چین اور بھارت کی 1962ء کی جنگ کے دوران مغربی ممالک کے دباؤ پر مبینہ طور پر صدر ایوب خان نے بھارت کے شمال (یا چین) کے خطرہ سے نمٹنے کے لیے "مشترکہ دفاع" کی پیش کش کی جو بھارت نے مسترد کر دی تھی۔ موصوف کو جلد ہی احساسِ زیاں ہوا اور بھٹو صاحب کے سمجھانے پر انھوں نے مغربی ممالک کی بے وفائی کے بدلے میں کمیونسٹ بلاک کے ساتھ پہلا سمجھوتہ کرتے ہوئے چین سے سرحدی تنازعہ پرامن طور پر حل کیا۔ اس معاہدے سے پاکستان اور چین کے درمیان دوستی کا ایک ایسا سلسلہ چلا جو آج تک قائم و دائم ہے۔

چین بھارت تنازعہ کیا تھا؟

1950ء کی دھائی تک چین اور بھارت کے مابین دوستانہ تعلقات تھے اور "ہندچینی بھائی بھائی" کے نعرے عام تھے لیکن 1950ء میں تبت پر چین کے قبضہ کے بعد وہاں بغاوت ہوئی اور 1959ء میں باغیوں کے سرغنہ دلائی لامہ کو تبت (چین) سے فرار کے بعد سیاسی پناہ دی تو دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔ 1960ء میں بھارتی وزیرِاعظم جواہر لال نہرو اور چینی وزیرِاعظم چوائن لائی کے مابین ناکام مذاکرات ہوئے۔ ایسے میں چین بھارت سرحد (میک موہن لائن) پر متعدد سرحدی تنازعات کی شدت میں اضافہ ہوا جو جنگ کی وجہ بنے۔

وزیرخارجہ بھٹو ، چینی لیڈروں کے ساتھ





Pak-China Boundary Agreement

Saturday, 2 March 1963

The Pak-China Boundary Agreement was signed between the Pakistan and China, establishing the border in Northern areas..




پاکستان کی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ

پاک میگزین ، پاکستان کی سیاسی تاریخ پر ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر سال بسال اہم ترین تاریخی واقعات کے علاوہ اہم شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مبنی مخصوص صفحات بھی ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تحریروتصویر ، گرافک ، نقشہ جات ، ویڈیو ، اعدادوشمار اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں حقائق کو محفوظ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

2017ء میں شروع ہونے والا یہ عظیم الشان سلسلہ، اپنی تکمیل تک جاری و ساری رہے گا، ان شاءاللہ



پاکستان کے اہم تاریخی موضوعات



تاریخِ پاکستان کی اہم ترین شخصیات



تاریخِ پاکستان کے اہم ترین سنگِ میل



پاکستان کی اہم معلومات

Pakistan

چند مفید بیرونی لنکس



پاکستان فلم میگزین

"پاک میگزین" کے سب ڈومین کے طور پر "پاکستان فلم میگزین"، پاکستانی فلمی تاریخ، فلموں، فنکاروں اور فلمی گیتوں پر انٹرنیٹ کی تاریخ کی پہلی اور سب سے بڑی ویب سائٹ ہے جو 3 مئی 2000ء سے مسلسل اپ ڈیٹ ہورہی ہے۔


پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……

پاک میگزین کی پرانی ویب سائٹس

"پاک میگزین" پر گزشتہ پچیس برسوں میں مختلف موضوعات پر مستقل اہمیت کی حامل متعدد معلوماتی ویب سائٹس بنائی گئیں جو موبائل سکرین پر پڑھنا مشکل ہے لیکن انھیں موبائل ورژن پر منتقل کرنا بھی آسان نہیں، اس لیے انھیں ڈیسک ٹاپ ورژن کی صورت ہی میں محفوظ کیا گیا ہے۔

پاک میگزین کا تعارف

"پاک میگزین" کا آغاز 1999ء میں ہوا جس کا بنیادی مقصد پاکستان کے بارے میں اہم معلومات اور تاریخی حقائق کو آن لائن محفوظ کرنا ہے۔

Old site mazhar.dk

یہ تاریخ ساز ویب سائٹ، ایک انفرادی کاوش ہے جو 2002ء سے mazhar.dk کی صورت میں مختلف موضوعات پر معلومات کا ایک گلدستہ ثابت ہوئی تھی۔

اس دوران، 2011ء میں میڈیا کے لیے akhbarat.com اور 2016ء میں فلم کے لیے pakfilms.net کی الگ الگ ویب سائٹس بھی بنائی گئیں لیکن 23 مارچ 2017ء کو انھیں موجودہ اور مستقل ڈومین pakmag.net میں ضم کیا گیا جس نے "پاک میگزین" کی شکل اختیار کر لی تھی۔

سالِ رواں یعنی 2024ء کا سال، "پاک میگزین" کی مسلسل آن لائن اشاعت کا 25واں سلور جوبلی سال ہے۔




PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan history online.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes and therefor, I am not responsible for the content of any external site.