PAK Magazine
Sunday, 28 April 2024, Week: 17

Pakistan Chronological History
Annual
Monthly
Weekly
Daily
Alphabetically

1962

1962ء کا معطل آئین

جمعرات یکم مارچ 1962
The Constitution 1962 stamp
1962ء کے آئین کی یاد میں جاری شدہ ڈاک ٹکٹ

یکم مارچ 1962ء کو "جنرل ایوب خان کا آئین" نافذ ہوا جس میں بنیادی انسانی حقوق کی مشروط ضمانت دی گئی تھی۔۔!

یہ ایک صدارتی آئین تھا جس میں طاقت اور عقل کل ، صدر کی ذات تھی اور عوام محض رعایا اور تماشائی تھے۔ سیاسی پارٹیوں پر پابندی تھی لیکن خود صدر صاحب کے مسلم لیگ کو ہائی جیک کرنے کی گنجائش رکھی گئی تھی۔ ایک خاص بات یہ بھی تھی کہ اس آئین میں پاکستان کو "اسلامی جمہوریہ" کے بجائے صرف "جمہوریہ" یا The Repblic of Pakistan قرار دیا گیا تھا اور مزے کی بات ہے کہ کسی مذہبی حلقے کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی تھی یا شاید رینگنے ہی نہیں دی گئی تھی۔۔!

The Constitution 1962

ایک شخصی آئین

اس شخصی آئین کے تحت صدر ، قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ممبران کا بالواسطہ انتخاب بنیادی جمہوریتوں کے ممبران اور ان کا بلاواسطہ انتخاب بلدیاتی انتخابات میں بالغ رائے دہی کی بنیاد پر عوام الناس کرتے تھے۔ صدر کو کلی اختیار حاصل تھا کہ وہ ہر کسی کو گھر بھیج سکتا تھا اور اس کا حکم ، آرڈیننس کی صورت میں قانون بن جاتا تھا۔ قومی اسمبلی توڑنے کی صورت میں صدر کو بھی مستعفی ہونا پڑتا تھا۔ صدر ، اسمبلی کے کسی بھی فیصلے کو ویٹو کر سکتا تھا جبکہ دو تہائی اکثریت سے صدر کا مواخذہ بھی کیا جا سکتا تھا۔ صدر کا مسلمان ہونا لازم اور اس کا انتخاب صرف دو بار ہی ہو سکتا تھا۔ صدر اور سپیکر کے عہدوں پر بیک وقت ایک ہی صوبے کے افراد فائز نہیں ہو سکتے تھے۔ صدر کے بعد گورنرز کی حیثیت تھی جو صوبائی حکومت چلانے کے لئے صدر کے سامنے جوابدہ تھے۔

1962ء کا معطل آئین
"صدر ایوب نے پاکستان کا نیا آئین نافذ کر دیا" ، روزنامہ جنگ کی معنی خیز شہ سرخی

آئینی کمیٹی میں بھٹو بھی شامل تھے!

17 فروری 1960ء کو سابق چیف جسٹس شہاب الدین کی سربراہی میں ایک آئینی کمیشن قائم کیا گیا تھا جن کے ذمہ ایک اسلامی ، جمہوری اور وفاقی آئین مرتب کرنا تھا۔ اس کمیشن میں وزیر خارجہ منظور قادر کے علاوہ ذوالفقار علی بھٹو بھی شامل تھے۔ چھ ہزار سے زائد تجاویز اور پانچ سو سے زائد متعلقہ افراد کے انٹرویوز کے بعد 6 مئی 1961ء کو آئینی رپورٹ تیار ہوئی جس پر کابینہ کے علاوہ تمام متعلقہ اداروں میں غوروغوض کیا گیا اور یکم مارچ 1962ء کو آئین کی منظوری دے دی گئی تھی۔

اس آئین کے تحت قومی اسمبلی کی کل 156 نشستیں تھیں جن میں چھ خواتین کی مخصوص نشستیں بھی تھیں جبکہ دونوں صوبوں یعنی مشرقی اور مغربی پاکستان سے 75 ارکان فی یونٹ تھے۔ صوبائی اسمبلیوں کے ممبران کی تعداد 150 فی یونٹ تھی۔

The Constitution 1962 stamp

عوام کے لیے دستور؟

ریڈیو پاکستان پر اپنی اس نشری تقریر میں صدر ایوب خان ، اہل پاکستان کو یہ مژدہ سنا رہے ہیں کہ ان کے لئے دستور تیار کر لیا گیا ہے اور جب وقت آیا تو ان کی رائے بھی لے لی جائے گی۔ وہ یہ بھی ارشاد فرما رہے ہیں کہ عوام کے لئے اس جمہوریت کا انتخاب کیا گیا ہے جو وہ سمجھ سکتے ہیں یا ان کے لئے مناسب سمجھا گیا ہے۔ یہ تقریر انگلش میں تھی اور دلچسپ بات یہ تھی کہ خود صدر صاحب اپنی اس تقریر میں فرما رہے ہیں کہ لوگ وہی بات سمجھ سکتے ہیں جو ان کی اپنی زبان میں ہو۔ اس وقت ملک بھر (پاکستان اور بنگلہ دیش) میں خواندگی کا تناسب دس فیصد سے بھی کم تھا اور دس کروڑ آبادی کے لئے صرف بیس ہزار اخبارات شائع ہوتے تھے جس سے امور مملکت میں عوام الناس کی دلچسپی یا شرکت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔۔!

1962ء کے آئین پر جنرل ایوب کا بیان





1962 Constitution

Thursday, 1 March 1962

1962 Constitution was presidential form of government with absolute powers vested in the President..


1962 Constitution (video)

Credit: Pak Broad Cor

صدر جنرل ایوب خان نئے آئین کے بارے میں قوم سے خطاب کر رہے ہیں۔

2024
2024ء کے عام انتخابات
2024ء کے عام انتخابات
1979
بھٹو کے نظریات میں تبدیلی
بھٹو کے نظریات میں تبدیلی
1998
محمد رفیق تارڑ
محمد رفیق تارڑ
1963
وزیرخارجہ ذوالفقار علی بھٹو
وزیرخارجہ ذوالفقار علی بھٹو
2020
لاہور میٹرو
لاہور میٹرو



تاریخ پاکستان

پاک میگزین ، پاکستانی تاریخ پر اردو میں ایک منفرد ویب سائٹ ہے جس پر اہم تاریخی واقعات کو بتاریخ سالانہ ، ماہانہ ، ہفتہ وارانہ ، روزانہ اور حروفانہ ترتیب سے چند کلکس کے نیچے پیش کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں اہم ترین واقعات اور شخصیات پر تاریخی اور مستند معلومات پر مخصوص صفحات ترتیب دیے گئے ہیں جہاں تصویر و تحریر ، ویڈیو اور دیگر متعلقہ مواد کی صورت میں محفوظ کیا گیا ہے۔



تاریخ پاکستان ، اہم موضوعات

تحریک پاکستان
تحریک پاکستان
جغرافیائی تاریخ
جغرافیائی تاریخ
سقوط ڈھاکہ
سقوط ڈھاکہ
عظیم منصوبے
عظیم منصوبے
انتخابات
انتخابات
امریکی امداد
امریکی امداد
آئی ایم ایف
آئی ایم ایف
صدر
صدر
وزیر اعظم
وزیر اعظم
آرمی چیف
آرمی چیف
چیف جسٹس
چیف جسٹس
سیاسی ڈائری
سیاسی ڈائری

تاریخ پاکستان ، اہم شخصیات

قائد اعظمؒ
قائد اعظمؒ
ذوالفقار علی بھٹوؒ
ذوالفقار علی بھٹوؒ
بے نظیر بھٹو
بے نظیر بھٹو
نواز شریف
نواز شریف
عمران خان
عمران خان
سکندرمرزا
سکندرمرزا
جنرل ایوب
جنرل ایوب
جنرل یحییٰ
جنرل یحییٰ
جنرل ضیاع
جنرل ضیاع
جنرل مشرف
جنرل مشرف

دیگر پرانی ویب سائٹس

حج بیت اللہ
حج بیت اللہ
مغلیہ سلطنت
مغلیہ سلطنت
اٹلی کا سفر
اٹلی کا سفر
سیف الملوک
سیف الملوک
شعر و شاعری
شعر و شاعری
ہیلتھ میگزین
ہیلتھ میگزین
ڈنمارک
ڈنمارک
میڈیا لنکس
میڈیا لنکس
فلم میگزین
فلم میگزین

پاکستان کے بارے میں اہم معلومات

Pakistan

چند اہم بیرونی لنکس


پاکستان کی فلمی تاریخ

پاکستانی فلموں کے 75 سال …… فلمی ٹائم لائن …… اداکاروں کی ٹائم لائن …… گیتوں کی ٹائم لائن …… پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد …… پاکستان کی پہلی پنجابی فلم پھیرے …… پاکستان کی فلمی زبانیں …… تاریخی فلمیں …… لوک فلمیں …… عید کی فلمیں …… جوبلی فلمیں …… پاکستان کے فلم سٹوڈیوز …… سینما گھر …… فلمی ایوارڈز …… بھٹو اور پاکستانی فلمیں …… لاہور کی فلمی تاریخ …… پنجابی فلموں کی تاریخ …… برصغیر کی پہلی پنجابی فلم …… فنکاروں کی تقسیم ……


ایس اے بخاری
ایس اے بخاری
لال محمد اقبال
لال محمد اقبال
مسعودپرویز
مسعودپرویز
علی حسین
علی حسین
ساحل فارانی
ساحل فارانی


PAK Magazine is an individual effort to compile and preserve the Pakistan's political, film and media history.
All external links on this site are only for the informational and educational purposes, and therefor, I am not responsible for the content of any external site.